میں چاہوں تو مٹیں فاصلے پل بھر میں صدیوں کے گر چاہوں تو پیدا دوریاں کر جاؤں لمحے میں میں چاہوں تو تجھ سے ترک تعلق بھی کر ہی لوں گر چاہوں تو میں تجھ کو اپناؤں لمحے میں
بہت خوب۔ مسز مرزا! “میں چاہوں تو۔۔۔۔۔“ پڑھ کر ایک شعر یاد آ گیا سو حاضر ہے۔ اے جذبہءِ دل گر میں چاہوں، ہر چیز مقابل آ جائے منزل کے لئے دو گام چلوں، اور سامنے منزل آ جائے آپ کے لئے ایک مشورہ ہے کہ ذاتی شاعری کے لئے “آپ کی شاعری“ میں آپ اپنے نام کی ایک مخصوص لڑی بنا لیں۔ اور اپنی تمام ذاتی شاعری وہیں ارسال کِیا کریں، ایسا کرنے سے سب دوستوں کو آپ کی شاعری پڑھنے کے لئے ایک ہی لڑی کھولنا پڑے گی۔ سب کے لئے آسانی ہو گی تو زیادہ سے زیادہ لوگ آپ کی شاعری پڑھ سکیں گے۔