1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میں پاکستانی ہوں !!

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد رضی الرحمن طاہر, ‏13 نومبر 2012۔

  1. محمد رضی الرحمن طاہر
    آف لائن

    محمد رضی الرحمن طاہر ممبر

    میں پاکستانی ہوں !!
    رضی طاہر mraziurrehman@gmail.com
    میں پاکستانی ہوں ۔۔۔ پاکستانی قوم کا زندہ دل بیٹا ‘میں اپنے پرکھوں کی عظیم روایات کا امین ۔۔۔ میں محمد بن قاسم کے جذبوں کا وارث ۔۔۔ میں زنگی کی تڑپ ۔۔۔ ایوبی کی للکار۔۔ اقبال کا شاہین ۔۔۔ مرغ باغ حجاز ۔۔۔ میں پاکستانی ہوں ۔
    میں پاکستانی ہوں ۔۔۔ میں اس دھرتی کا فرزند ہوں جس کے حصو ل کیلئے لاکھوں نفوس نے اپنی جان جان آفریں کے سپرد کی ، مجھ پر ان شہیدوں کا قرض ہے ، ان ماﺅں کا قرض ہے جنہوں کی آنکھوں کے سامنے ان کے لخت جگر شہید کیے گئے ، ان بہنوں کاقرض ہے جن کی عزتیں تار تار کی گئیں ۔
    میں پاکستانی ہوں ۔۔۔ میرا سفر 14اگست1947سے شروع ہوا اور میری عمر 65سال ہوچکی ہے ۔۔ میں انگریزوں کی ظاہری غلامی سے آزاد ہوا تو سوچ کا غلام بنادیا گیا ۔۔۔۔ ہندووں کے مکر و فریب سے چھٹکارا کیا ملا کہ مفاد پرستوں حکمرانوں کے فریب میں پھنستا چلا گیا ۔
    میں پاکستانی ہوں ۔۔۔ مجھے ہر شخص نے خواب دکھائے ، حالانکہ میں انہی خوابوں کی تکمیل کا منتظر تھا جو خواب تھا لاکھوں آنکھوں کا ۔۔ مجھے اسی پاکستان کی تلاش تھی جس کا تصور علامہ محمد اقبال اور جس کی تعبیر محمد علی جناح نے دی تھی ۔
    میں پاکستانی ہوں ۔۔۔ 65سال سے مجھ پر جاگیردار ، سرمایہ دار اور ڈکٹیٹر مسلط رہے ، اقتدار کی کرسی پر براجمان ہر شخص نے مجھے مایوس کیا اور میں امید کو زندہ رکھنے کیلئے ہر بار دھوکہ کھاتا رہا ۔ میں اس ملک کے 99 %عوامی طبقے میں سے ایک ہوں جو اقتدار کیلئے ہر دور میں سیڑھی کی سی حیثیت کے طور پر استعمال ہوتے رہے مگر اقتدار میرے ہاتھ نہیں آیا ۔
    میں پاکستانی ہوں ۔۔۔ ہر بار پانچ ، تین یا چار سال بعد بھیڑ بکریوں کی طرح گاڑیوں پہ لاد کے پولنگ سٹیشنوں پر مجھے کبھی بجلی کے کھمبوں ، کبھی گیس کے میٹر ، کبھی وڈیرے کے اثر رسوخ ، کبھی خاندان کے بڑے کی دعائے خیر ، کبھی گلی کو پختہ کرانے کے وعدے کے عوض مجھے ووٹ دلوانے کیلئے مجبور کیا گیا ۔
    میں پاکستانی ہوں ۔۔۔ واہ واہ ، زندہ باد مردہ باد ، آوے ہی آوے ، جانثار بیشمار بیشمار ، للکار ہے للکار ہے شیر کی للکار ہے جیسے بوسیدہ نعرے لگا لگا کر” نعرہ باز “مشہور ہوگیا ہوں جبکہ جس کے نعرے میں لگاتا ہوں وہ الٹا ناچنے بھی لگے تو اس میں اچھائی کے پہلو نکالنے میں تیز طراز ہوں ۔ کیونکہ میں مفادات کا قیدی ہوں ضمیر کا قید ی نہیں ۔۔۔
    میں پاکستانی ہوں ۔۔۔ بھوک ہڑتال، احتجاج ، احتجاج میں توڑ پھوڑ ، توڑ پھوڑ کیساتھ گرفتاریاں ، پہیہ جام ، سی این جی بند یہ میرے معمولات کا حصہ ہیں جن کی Practiceبار بار کرتا ہوں مگر کسی کے کان میں جوں نہیں رینگتی ۔
    میں آج سوچ رہا ہوں کہ اس سب کا ذمہ دار کون ہے ؟ کیوں 65سال سے جاگیرادار ، وڈیرے ، ڈکٹیٹر یا سرمایہ دار ہی مجھ پر مسلط ہیں ؟ کیوں میری شناخت تشدد پسند ، انتہاپسند ، فرقہ پرست بنادی گئی ؟ کیوں میرے ووٹ سے تبدیلی نہیں آتی ؟ کیوں میرے خواب چھین لیے گئے ؟ میرا حقیقی دشمن کون ہے ؟ میری فکر ، سوچ و بچار کا نتیجہ یہی ہے کہ میرا دشمن یہ فرسودہ نظام سیاست ہے جو میرے چمن کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے ۔۔۔ اب میں خاموش نہیں رہوں گا کیونکہ میں نے اپنے دشمن کی پہچان کرلی ہے ، اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک یہ فرسودہ نظام جڑ سے اکھاڑ نہ پھینکا جائے ۔ہمارا نظام مسلسل آئین کے چہرے پر تھپڑ مار رہا ہے اور ہم پھر بھی جمہوری کہلانے پہ بضد ہیں ۔
    میں پاکستانی ہوں ۔۔۔ پاکستانی قوم کا زندہ دل بیٹا ‘میں اپنے پرکھوں کی عظیم روایات کا امین ۔۔۔ میں محمد بن قاسم کے جذبوں کا وارث ۔۔۔ میں زنگی کی تڑپ ۔۔۔ ایوبی کی للکار۔۔ اقبال کا شاہین ۔۔۔ مرغ باغ حجاز ۔۔۔ میں پاکستانی ہوں ۔
     
  2. خوبصورت
    آف لائن

    خوبصورت ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    بہت اچھا لکھا۔۔ سچا بھی۔۔ دل کو لگا۔۔ لیکن آپ کیسے اس نظام کو بدلیں گے؟؟ کوئی حل ہے آپ کے پاس؟؟
     
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    زبردست جی شکریہ
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    خوبصورت بہن۔ آپ کا سوال بہت اہم ہے۔
    لیکن اس سے بھی پہلے ایک بنیادی سوال یہ ہے کہ کیا پاکستانی قوم "تبدیلی" چاہتی بھی ہے؟
    کیونکہ اللہ پاک کا نظام ہے کہ جب تک کوئی قوم اپنی حالت میں تبدیلی کے لیے تیار نہ ہو اللہ تعالی بھی اس قوم کی حالت تبدیل نہیں کرتے۔
    لیکن اگر قوم کی اکثریت مثبت تبدیلی کے لیے تیار ہوجاتی ہے تو پھر اللہ تعالی راہیں بھی کھول دیتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل مصر میں حسنی مبارک جیسے آمر کے خلاف تبدیلی اور اسکے بعد ایک صالح اور لائق و فائق افراد پر مبنی پارلیمنٹ کا قیام بہت واضح ثبوت ہے کہ جب قوم "تبدیلی کے مقصد" پر متحد و پرعزم ہوجائے تو تبدیلی کی راستے خود بخود کھل جاتے ہیں۔
     
  5. محمد رضی الرحمن طاہر
    آف لائن

    محمد رضی الرحمن طاہر ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    نظام کو بدلنے کیلئے وہی راستہ جو مصر والوں نے اپنایا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عوامی انقلاب ۔۔۔
     
  6. خوبصورت
    آف لائن

    خوبصورت ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    جواب کا شکریہ نعیم جی۔۔ میں آپ کی ہر بات سے اتفاق کرتی ہوں۔۔ لیکن کوئی ایسا لیڈر بھی تو ہوئے جو ہمیں لے کر چلے۔۔ یہاں تو ہر کوئی یہی کہتا ہے کے میں ٹھیک ہوں۔۔ عمران خان سے ہوپ تھی لیکن ان کے ساتھ بھی وہی لوگ ہیں جو اسی ظالم نظام کا حصہ ہیں۔۔ مجھے نیئ لگتا عمران خود ان لوگوں کے ساتھ رہ کر اچھے سے کر پائیں گے۔۔ قوم کو تو 2 وقت کی روٹی نہیں ملتی۔۔ کوئی آواز اٹھائے تو کیسے کوئی اور اس کا ساتھ دے؟؟ ہر طرف جھوٹ ہی جھوٹ ہے۔۔ کس پر اعتبار ہو؟؟
     
  7. خوبصورت
    آف لائن

    خوبصورت ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    وہاں تو عوم انٹرنیٹ پر اکٹھا ہوئی تھی۔۔ یہاں کیسے ہو سکتا ہے۔۔ یہاں تو میرے خیال سے 20فیصد لوگ بھی نیٹ یوز نیئ کرتے۔۔ سب کیسے ہو گا؟؟ مجھے تو کچھ سمجھ نہیں‌آتا۔۔ کوئی عام شریف پڑھا لکھا نظام کو اچھے سے چلانے والا اور سمجھ دار آدمی کیسے اپنی آواز ان لٹیروں سے اوپر کر سکتا ہے؟؟ میڈیا بھی خریدا ہوا ہے۔۔ سوشل میڈیا کی آواز سب تک نہیں پہنچ پاتی۔۔ ستائے ہوئے تو سب ہیں۔۔ لیکن ان ستائے ہووں کو کوئی ایک کرنے والا ہو تو بات بنے۔۔
     
  8. محمد رضی الرحمن طاہر
    آف لائن

    محمد رضی الرحمن طاہر ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!


    ٌLeader is Coming Back !!!!!!!!!!

    [​IMG]
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    خوبصورت بہن۔ آپ نے بہت اہم باتیں کی ہیں۔
    پاکستانی قوم کا ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ ہم نے گذشتہ 65 برسوں میں دینی و بےدینی لیڈروں سے اتنے دھوکے کھائے ہیں کہ اب ہم کسی بھی طرح کے سچے انسان پر اعتماد نہیں کرتے بلکہ اعتماد کرنے کے لیے ہمارے پاس معیار "مفادات" اور "میڈیا" رہ گئے ہیں۔
    ہم یا تو اس کو لیڈر مانتے ہیں جس سے ہمارے مفادات وابستہ ہوں یا پورے ہونے کی امید ہو۔ چاہے وہ غنڈہ ہو۔ جاگیردار ، سرمایہ دار، غریب دشمن، لٹیرا اور دھوکے باز و ڈرامہ باز ہو۔ لیکن اگر ہماری گلی پکی ہوتی ہو۔ ہمارے گاؤں میں بجلی کے دو کھمبے رکھوا دے۔ہمارے بچے کو جائز و ناجائز طور پر نوکری لگوا دے، یا مکان و زمین کا جائز و ناجائز قبضہ دلوا دے وغیرہ وغیرہ۔۔ ہم اس کو لیڈری کا حق دے دیں گے
    یا پھر "میڈیا" جس کو لیڈر ثابت کردے۔ چاہے وہ بھی بدکرداروں کی ٹیم لے کر بیٹھا ہو۔ چاہے اسکی جیب میں‌بھی کھوٹے سکے ہو لیکن وہ میڈیا سکرین اور صفحات کروڑوں روپے میں خرید کر بار بار آکر خوشکن نعرے لگائے، سبز باغ دکھائے ۔۔ ہم اس کو بھی لیڈر مان لیتے ہیں

    لیکن ان کے علاوہ کچھ شخصیات پاکستان میں ایسی بھی ہیں جن کے پاس حرام کا سرمایہ نہیں۔ جھوٹ و ڈرامے بازی نہیں۔ انکے پاس انکا سرمایہ انکی قابلیت و صلاحیت ہے۔ انکے پاس انکا کردار ملک و قوم کی بےلوث خدمت ہے انکا منشور و مقصد سیاست برائے اقتدار نہیں بلکہ وطن کی خدمت اور عزت و وقار کی بحالی ہے۔ وہی لوگ دراصل اس قوم کے سچے رہنما ہیں
    ایسوں میں سے چند ایک " ڈاکٹر عبدالقدیر خان، ڈاکٹر طاہر القادری وغیرہ ہیں۔"
    اب فیصلہ ہم عوام نے کرنا ہے کہ ہم 65 سال والے دھوکہ دہی نظام کے ذریعے مزید ذلت و خواری ، بدامنی، بھوک افلاس لوڈشیڈنگ جیسے عذاب میں گرفتار رہنا چاہتے ہیں
    یا نظام کو تبدیل کرنے والے سچے لیڈروں کا ساتھ دے کر عزت و وقار اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہونا چاہتے ہیں۔
    فیصلہ عوام کا ہے۔ :29-1:
     
  10. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    میرے خیال میں عمران خان اس وقت کی ضرورت ہیں!
     
  11. خوبصورت
    آف لائن

    خوبصورت ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    محمد رضی جی مجھے بہت خوشی ہوئی کے ڈاکٹر طاہرلقادری واپس آ رہے ہیں۔۔ میری خالہ لوگ ان کو بہت مانتے ہیں۔۔ میرا جانا نہیں ہوا ان گھر ورنہ مجھے پتا رہتا ہے۔۔ میری کزن کے موبائل فون میں ان کی تقریریں ہوتی ہیں۔۔ وہ مجھے سناتی ہے اکثر۔۔ میں خود ان کی فین ہوں۔۔ وہ آ رہے ہیں تو خالہ لوگ بھی ضرور جائیں گے۔۔ اور میں بھی جاؤں کی اس بار۔۔ ربیع اول پہ جانا تھا لیکن نہیں جا سکی۔۔ لیکن اب ضرور جاؤں گی۔۔ میں نے ویب سائٹ بھی وزٹ کری ہے۔۔ www.nizambadlo.com بہت کام ہو رہا ہے ان کے ویلکم کو لے کر۔۔ ماشاللہ۔۔ مجھے اس کا حصہ بن کر خوشی ہوئے گی۔۔
    نعیم جی آپ کی ساری باتیں ٹھیک ہیں۔۔ بہت شکریہ آپ نے اتنی تفصیل سے بتایا۔۔ میرے خیال سے ہمیں ڈاکٹر طاہرلقادری کا ساتھ دینا چاہیے۔۔ لاسٹ ہوپ وہی ہیں۔۔ ویسے بھی دین دنیا دونوں کو فرفکٹ سمجھتے اور سمجھاتے ہیں۔۔ جادو ہے ان کے پاس۔۔ ان کا چہرہ دیکھ کر ہی سکون مل جاتا ہے۔۔ اللہ میاں کا تحفہ ہیں پاکستان کے لئے۔۔
    میں 23 دسمبر کو مینار پاکستان ہوں گی۔۔ پرومس۔۔ ماما پاپا نے منع کیا تو ان کو بھی منا لوں گی۔۔ انشاللہ۔۔
     
  12. خوبصورت
    آف لائن

    خوبصورت ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    غوری جی عمران خان کے ساتھ بھی تو وہی لوگ مل رہے ہیں جو پہلے سے اس غلط نظام کا حصہ ہیں۔۔میں نے ابھی ایک ویڈیو دیکھی www.nizambadlo.com پے۔۔ اس میں ڈاکٹر صاحب نے کہا کے کوئی لیڈر آپ کا دشمن نہیں۔۔ یہ نظام آپ کا دشمن ہے۔۔ پہلے اس کو ٹھیک کریں۔۔ پھر انتخاب کریں۔۔ اور مجھے لگتا ہے وہ بلکل ٹھیک کہتے ہیں۔۔ ہو سکتا ہے کے نظام ٹھیک ہو تو پھر عمران خان کو بھی ان لوگوں کی ضرورت ناں رہے جن کی وجہ سے وہ بدنام ہو رہے ہیں۔۔
     
  13. عبدالرزاق قادری
    آف لائن

    عبدالرزاق قادری ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    http://www.nawaiwaqt.com.pk/columns/14-Sep-2012/127674
    کالم نگار | اثر چوہان
    14 ستمبر 2012 51
    Share

    علامہ، ڈاکٹر ‘طاہر اُلقادری‘ آئندہ نومبر میں وطن واپس آ رہے ہیںاور ایک ” نسخہ ¿ انقلاب“ بھی ساتھ لارہے ہیں۔ 1999 ءمیں ڈاکٹر صاحب کے ایک عقِیدت مند نے‘---” قائدِ عوام سے قائدِ انقلاب تک“نامی کتاب لِکھی‘جو ہر خاص و عام میں تقسیم کئی گئی‘ لیکن انقلاب نہیں آیا۔2002 ءکے انتخابات میں ‘پاکستان عوامی تحریک نے بہت سے امیدوار کھڑے کئے لیکن‘ اکیلے ” قائدِ انقلاب“ ہی کامیاب ہوئے۔ ڈاکٹر صاحب نے اِسے ” انقلاب دشمن قوتوںکی سازش“ قرار دِیا۔ قومی اسمبلی کی رُکنیت سے مستعفی ہوگئے اور پاکستان عوامی تحریک کو غیر فعال کر دیا۔
    ڈاکٹر القادری کو مَیں نے پہلی بار 1993 ءمیں دیکھا ۔ اُن کا ایک بیان ‘اخبارات میں شائع ہوا۔ جِس میں کہا گیا تھا کہ--- ” مجھے خواب میں سرکارِ دو عالم نے بشارت دی ہے کہ میری عُمر آپ کی عُمر کے برابر 63 سال ہو گی“۔اِس پر مَیں نے کالم لِکھا کہ --- ڈاکٹر صاحب ! اگر آپ کو سرکارِ دو عالم نے بشارت دی ہے‘ تو آپ اپنے ساتھ ہر وقت کلاشنکوف بردار گارڈز کیوں رکھتے ہیں؟ کہ 63 سال کی عُمر تک آپ کو زندگی کی گارنٹی تو مِل گئی ہیں۔
    تین چار دِن بعد ‘سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب حنیف رامے کے ایک رشتہ دار فوت ہوئے تو وہ ‘مجھے اور اپنے دو اوردوستوں کو ‘تعزیت کے لئے سمن آباد (لاہور) لے گئے۔ وہاں ڈاکٹر صاحب موجود تھے۔ انہوں نے مجھ سے کہا--- ” اثر چوہان صاحب! یہ آپ نے کسِ طرح کا کالم لِکھ دِیا ؟“--- میں نے عرض کِیا--- ڈاکٹر صاحب !اگر آپ کو واقعی سرکارِ دو عالم نے بشارت دی ہے تو‘ 63 سال کی عُمر تک تو آپ بے خوف و خطر زندگی بسرکریں۔اِس وقت بھی آپ کے ساتھ چار مسلح گارڈز موجود ہیں ۔ ڈاکٹر صاحب بولے” پھر بات کریں گے“۔
    اگست2001 ءمیں ” حِزبِ اللہ“ تنظیم کے سربراہ اور اسلام آباد کے ( سابق) انگریزی روز نامہ ” دی مسلم“ کے مالک‘ آغا مرتضیٰ پویا نے‘ ڈاکٹر صاحب کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ مَیں بھی مدّعو تھا۔ اگلے روز آغا صاحب مجھے ‘ڈاکٹر صاحب کے ساتھ‘ پِکنک کے لئے کلّر کہار لے گئے ۔ دو ہفتے بعد ڈاکٹر صاحب ‘ غریب خانے پر‘ تشریف لائے۔ چند دِن بعد ڈاکٹر صاحب نے ایک خط مجھے بھجوایا۔ کھولا تو یہ میرا” تقرر نامہ“ تھا(جو ابھی تک ” تبرک“ کے طور پر میرے پاس محفوظ ہے)۔ ڈاکٹر صاحب ‘نے مجھے پاکستان عوامی تحریک کا مرکزی سیکرٹری پبلک افیئرز بنا دیا تھا۔ میں نے فون کِیا ‘ ڈاکٹر صاحب! میں تو عملی سیاست میں حصِّہ نہیں لیتا‘ آپ نے یہ تکلّف کیوں کِیا؟--- ڈاکٹر صاحب بولے ” پھر بات کریں گے۔“
    9/11 کے بعد‘نومبر 2001 ءمیں‘ صدر جنرل پرویز مشرف ‘ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے لئے نیو یارک گئے‘ مَیں میڈیا ٹِیم میں شامل تھا۔ اجلاس کے بعد مَیں نیو یارک میں ہی‘ اپنے بڑے بیٹے ذوالفقار علی چوہان کے گھر منتقل ہو گیا۔ ڈاکٹر صاحب نے اسلام آبادمیں‘ میرے گھر سے‘ میر ے بیٹے کا ٹیلی فون نمبر لِیا۔مجھ سے کہاکہ” میرے کچھ مُرِید آپ سے مِلیں گے‘ اُن کے ساتھ بھی کچھ وقت گُزارلیں“۔ ڈاکٹر صاحب کے مُرِیدوں نے نیو یارک اور نیو جرسی میں‘ میرے اعزاز میں تقریبات منعقد کِیں( جِن کی تصویریں میرے پاس ہیں)مَیںدسمبر2001 ءکے اواخرمیںوطن واپس آگیا۔ اُس کے بعد میں ڈاکٹر صاحب سے کبھی نہیں مِلا۔
    معروف شاعر اور صحافی تنویر ظہور نے مجھے ‘2000 ءمیں چھپی ‘نامور شاعر مظفر وارثی کی خود نوِشت” گئے دِنوں کا سُراغ“ تحفے میں دی ۔ مَیں نے کتاب پڑھی۔ ایک باب کا عنوان ہے---” ہم اور پاکستان عوامی تحریک“--- وارثی صاحب ”پاکستان عوامی تحریک“ کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رُکن رہے اور طاہرصاحب نے انہیں ” شاعرِ انقلاب“ کا خطاب دِیا تھا“۔ پھر وارثی صاحب ‘طاہرصاحب اور اُن کی عوامی تحریک سے الگ ہو گئے۔ مظفر وارثی لِکھتے ہیں....
    ” ڈاکٹر طاہر اُلقادری ‘ اپنی کرامات بڑے فخر سے بتایا کرتے....” میں چلتا تو‘ بھیڑیں چل پڑتِیں--- میں رُکتا تو رُک جاتِیں--- اہلیہ کو غُصّے میں اندھی کہہ دِیا۔ وہ واقعی اندھی ہو گئیں‘ پھر میری دُعا سے آرام آیا“--- وہ دھاڑیںمار مار کراپنے خواب بیان کِیا کرتے اور حضور کے بارے میں گُستا خانہ الفاظ کہہ جاتے ۔وہ اپنے خوابوں کی تعبیریں اپنی مرضی کی کرلیتے اور ہر مطلب کے آدمی کو نوید سُناتے کہ” خواب میں حضور نے اُن کی خدمات کو سراہا ہے“۔مظفر وارثی لِکھتے ہیں۔ ”ڈاکٹر صاحب ‘میاں نواز شریف کو منافق کہتے تھے‘ حالانکہ میاں صاحب ‘ انہیں اپنے کاندھوں پر بٹھا کر غارِ حِرا میں لے گئے تھے۔ سِول سیکرٹریٹ پنجاب میں‘ ڈاکٹر صاحب کی فائل کُھلی تھی۔ اُن کے تمام احکامات اُس پر درج ہوتے اور اُن پر عمل ہوتا تھا۔ طاہر صاحب نے بہنوں کے نام پلاٹ الاٹ کرائے۔سالے کو نائب تحصیلدار اور بھانجے کو اے ایس آئی بھرتی کرایا۔ میاں محمد شریف نے‘ انہیں نقد 16 لاکھ روپے دئیے۔ میاں محمد شریف۔طاہر صاحب کو‘شادمان سے اتفاق مسجد لے گئے اور اتفاق مسجد سے آسمان پر جا بٹھایا۔ گاڑی دی‘ مکان دیا اور 40 طالب علِموں کا سارا خرچ برداشت کرتے تھے“--- مظفر وارثی لِکھتے ہیں۔” طاہر اُلقادری کو امام خمینی بننے کا شوق تھا‘ لیکن انداز رضا شاہ پہلوی والے تھے۔ وہ پنجاب حکومت کو بدنام کرنے کے لئے عدالت گئے‘ لیکن صاحبِ عدالت مفتی محمد خان قادری نے اپنے فیصلے میں‘ طاہر اُلقادری کو جھنگ کے ادنیٰ خاندان کا سپُوت‘ مُحسن کُش‘ جھوٹا اور شُہرت کا بھوکا قرار دِیا“۔
    مظفر وارثی صاحب اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں۔مَیں اُن کے خیالات کو بِلا تبصرہ شائع کر رہا ہوں۔ڈاکٹر صاحب کے ” انقلاب“ کا منصوبہ یہ ہے کہ‘ پاکستان میں عام انتخابات نہ ہوںاورچار سال کے لئے عبوری حکومت قائم کی جائے۔ یہ حکومت ایک بڑاآپریشن کرے اور سیاست اور جمہوریت کے بدن سے سارے ناسُور نکال باہر کرے۔ ڈاکٹر صاحب نے خود کو انتخابی سیاست سے دُور رکھنے کا اعلان کِیا ہے۔ عبوری حکومت کا سربراہ کون ہو گا؟--- ڈاکٹر طاہر اُلقادری‘ جنرل اشفاق پرویز کیانی‘ چِیف جسٹس افتخار محمد چودھری یا کوئی اور؟--- ڈاکٹر صاحب نے نہیں بتایا۔
    ڈاکٹر طاہر اُلقادری کی تاریخ پیدائش -19 فروری 1951 ءہے۔ اگر وہ -19نومبر 2012 ءکو پاکستان واپس آجاتے ہیں تو اُن کی عُمر ہو گی61.... سال اور9 ماہ‘ یعنی 63 سال کی عُمر ہونے میں صِرف ایک سال 3 ماہ رہ جائیں گے۔ کیاڈاکٹر صاحب کو سرکارِ دو عالم کی طرف سے کوئی نئی بشارت دی گئی ہے کہ اُن کی عُمر میں توسیع کر دی گئی ہے؟ یا” میگا سٹار“ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین‘ ” اشکوںکی برسات“ کے خصوصی پروگرام میں‘ دھاڑیں مار مار کر روتے ہوئے‘ اُن کے لئے دُعا کریں گے؟ اگر ڈاکٹرصاحب کی قیادت میں ” انقلاب“ آجاتا ہے تو میں سِیدھا ‘ جناب مظفر وارثی کی قبر پر جا کرکہوں گا.... اے شاعرِ انقلاب‘ مظفر وارثی سُنو....!” شیخ اُلاسلام“ ڈاکٹر طاہر اُلقادری اپنی ”روحانی قوت“سے ”انقلاب“ لے آئے ہیں۔
     
  14. محمد رضی الرحمن طاہر
    آف لائن

    محمد رضی الرحمن طاہر ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    جس اثر چوہان نے اپنا ضمیر کتنی بار بیچا ہے اس سے سچائی کی کبھی توقع نہیں کی جاسکتی ، خریدے ہوئے ان نام نہاد دانشوروں نے زندگی میں کبھی سچ لکھا ہوتا تو تبدیلی کے راستے ہموار ہوجاتے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ا
     
  15. عبدالرزاق قادری
    آف لائن

    عبدالرزاق قادری ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    سبحان اللہ ! کیا بیان ہے۔ اس بیان سے فرار کی جو راہ ممکن ہے اس پر بھی روشنی ڈالی جائے۔ کیا یہ خواب بیان ہوا تھا یا نہیں؟
    کیا ڈاکٹر صاحب قمری لحاظ سے ایکسپائر نہیں ہو چکے؟
    نبی کریم پر جھوٹ باندھنے والے کا ٹھکانہ اسلام کی تعلیمات میں کیا ہے؟
    نبی پاک کے خواب میں تشریف لانے کے حوالے سے کیا لزوم آتا ہے؟
    دونوں میں سے اس معاملے میں کون جھوٹا ہے اور کون صاحب سچے ہیں؟
    کوئی ایک غلط ہے دونوں نہیں
     
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    کیا بہتر نہیں کہ اخباری رپورٹوں اور قابلِ فروخت کالم نویسوں (جہاں سچ جھوٹ کی تمیز ہی ناممکن ہے ) کی بجائے ثبوت کے ساتھ بات کی جائے ۔
    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر کس کی ذات نے جھوٹ باندھا ؟ اس کا فیصلہ تو اللہ پاک فرمانے والا ہے۔
    آپ یا میں کیسے فیصلہ کرسکتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کس پر اپنا کرم فرمایا یا نہیں ؟
    خواب ، اسکی تعبیرات باقاعدہ ایک علم ہے جس پر آئمہ اسلام کی بےشمار کتابیں موجود ہیں۔ قرآن حکیم پیغمبروں کے خواب کو بیان کرتا ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خواب صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم کو اور صحابہ کرام اپنے خواب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بیان کیا کرتے تھے۔ صحابہ کرام اور آئمہ اسلام ایک دوسرے کو اپنے خواب بیان کیا کرتے ۔ اور انکی تعبیرات پوچھا کرتے تھے۔
    بغضِ ڈاکٹر طاہر القادری میں خدا کے لیے ایمان کی اہم بنیاد کو "نشانہ تنقید" مت بنائیے۔ کہ قیامت کے دن ہماری اپنی ہی بازپرس نہ ہوجائے۔
    کسی سے اختلاف ہونا برحق ہے۔ لیکن علمی اختلاف ہونا چاہیے۔ بھونڈے انداز میں الزامات نہیں ہونے چاہیں۔ ثبوت لے کر آئیے۔
    نیز اگلی بات یہ ہے کہ اگر اعتدال اور انصاف آپ کی طبیعت میں ہے تو ڈاکٹر طاہر القادری کی 500 شائع شدہ کتابوں کا تعارف بھی یہاں دیجئے کہ جس میں انہوں نے اردو تاریخ کی سب سے جامع "سیرت الرسول ص" لکھی ہے۔ "علم حدیث" میں مجموعہ حدیث‌کا سب سے بڑا سلسلہ حدیث تالیف کیا۔ اور انگریزی ، اردو و عربی زبان میں سائنس، معاشیات سمیت درجنوں علوم پر کتابوں اور سی ڈیز کا ایک ذخیرہ ملت کو عطا کیا ہے۔
    اگر انصاف موجود ہے تو اسی ڈاکٹر طاہر القادری کی انٹرنیشنل یونیورسٹی کا بھی ذکر کریں اور اسکے جاری 600 سکول اور کالج کا بھی ذکر کردیں جو اس قوم کو علم کی رونی دے رہے ہیں
    اگر انصاف موجود ہے تو اسی ڈاکٹر طاہر القادری کا 500 یتیم بچوں‌کے لیے قائم کردہ پناہ گاہ "آغوش" کا ذکر بھی کریں۔
    اگر انصاف موجود ہے تو اسی ڈاکٹر طاہر القادری کی تنظیم کے زیر اہتمام دنیا بھر میں 40 ممالک میں باقاعدہ اسلامی سنٹرز کا بھی ذکر کریں جہاں ہزاروں مسلمان بچے اپنے دین و ایمان کی حفاظت کا سامان کررہے ہیں
    اگر انصاف موجود ہے تو دنیا بھر میں 100 ممالک میں موجود اسلامی لائبریریز کا بھی ذکر کریں جہاں سے لوگ علم و حکمت کی روشنی لے رہے ہیں۔
    وگرنہ پڑھنے والا سمجھنے پر مجبور ہوجائے گا کہ ہم واقعی محسن کش قوم ہیں۔ ہمیں جوتے مارنے والے دھوکے باز لوگ زیادہ پسند ہیں ۔ اورقوم کی خدمت کرنے والے مخلص لوگوں پر ہم سوائے کیچڑ اچھالنے کے اور کچھ نہیں کرتے۔
     
  17. عبدالرزاق قادری
    آف لائن

    عبدالرزاق قادری ممبر

    جواب: میں پاکستانی ہوں !!

    مجھے ڈاکٹر صاحب سے ذاتی بغض و عناد ہر گز نہیں، لیکن گستاخ چاہے وہ لاکھوں کتابوں کا مصنف اور کروڑوں جامعات کا بانی ہو، اگر وہ جھوٹ کہے آقا کریم کے بارے میں۔ کیونکہ آقا کریم کا خواب میں آ جانا کسی تعبیر کا محتاج نہیں! یہ حکم تو احادیث سے ثابت ہے! انصاف یہ ہے کہ ہر گستاخ پر لعنت! اور اس کا تعاقب اور رد مسلمانانِ عالم کی ذمہ داری!
     

اس صفحے کو مشتہر کریں