1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میں نے دیکھا

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مقصود حسنی, ‏3 مارچ 2017۔

  1. مقصود حسنی
    آف لائن

    مقصود حسنی ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مارچ 2017
    پیغامات:
    23
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:

    میں نے دیکھا


    پانیوں پر
    میں اشک لکھنے چلا تھا
    دیدہءخوں دیکھ کر
    ہر بوند
    ہوا کے سفر بر نکل گئی
    منصف کے پاس گیا
    شاہ کی مجبوریوں میں
    وہ جکڑا ہوا تھا
    سوچا
    پانیوں کی بےمروتی کا
    فتوی ہی لے لیتا ہوں
    ملاں شاہ کے دستر خوان پر
    مدہوش پڑا ہوا تھا
    دیکھا‘ شیخ کا در کھلا ہوا ہے
    سوچا
    شاید یہاں داد رسی کا
    کوئی سامان ہو جائے گا
    وہ بچارہ تو
    پریوں کے غول میں گھرا ہوا تھا
    کیا کرتا کدھر کو جاتا
    دل دروازہ کھلا
    خدا جو میرے قریب تھا
    بولا
    کتنے عجیب ہو تم بھی
    کیا میں کافی نہیں
    جو ہوس کے اسیروں کے پاس جاتے ہو
    میرے پاس آؤ
    ادھر ادھر نہ جاؤ
    میری آغوش میں
    تمہارے اشکوں کو پناہ ملے گی
    ہر بوند
    رشک لعل فردوس بریں ہو گی
    اک قطرہ مری آنکھ سے ٹپکا
    میں نے دیکھا
    شاہ اور شاہ والوں کی گردن میں
    بے نصیبی کی زنجیر پڑی ہوئی تھی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں