1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میں نے جب قلم اٹھایا تو تیری یاد آئی

Discussion in 'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' started by نعیم, Nov 29, 2006.

  1. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    غمِ ہجراں نے جو گھیرا تو تیری یاد آئی
    آنکھ سے اشک جو نکلا تو تیری یاد آئی

    میرا ہر لفظ تیری مِدح کے سانچے میں ڈھلا
    میں نے جب قلم اٹھایا تو تیری یاد آئی

    وہ قصیدہ جو تیری یاد میں دل پہ ہے لکھا
    جب سرِ بزم سنایا تو تیری یاد آئی

    کر کے تسبیحِ اِلہ سجدے میں سر کو رکھ کر
    وقتِ قعدہ جو میں بیٹھا تو تیری یاد آئی

    تیری مِدحت، تیرا عرفان ہی ہر جا پایا
    میں نے قرآن کو کھولا تو تیری یاد آئی

    شبِ والیل میں دیکھی تیرے گیسو کی جھلک
    والقمر چاند کو سوچا تو تیری یاد آئی

    دل کے آئینے سے ہر نقشِ خیالی دھو کر
    میں نے جو خود کو بھلایا تو تیری یاد آئی

    شبِ ہجراں تیرے دیدار کی امیدوں پہ
    مثلِ شمع جو میں رویا تو تیری یاد آئی

    میں نے دربارِ الہی میں
    رضا بہرِ دعا
    جب کبھی ہاتھ اٹھایا تو تیری یاد آئی


    (محمد نعیم رضا)​
     
  2. زاہرا
    Offline

    زاہرا ---------------

    Re: تیری یاد آئی

    بہت ہی خوبصورت نعت شریف ہے
    ماشاء اللہ
     
  3. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Re: تیری یاد آئی

    شکریہ۔ مجھے ذاتی طور پر بھی پسند ہے۔
     
  4. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    Re: تیری یاد آئی

    جزاک اللہ!
     

Share This Page