1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میرے مالک گواہ رہنا

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از طارق اقبال حاوی, ‏19 اپریل 2021۔

  1. طارق اقبال حاوی
    آف لائن

    طارق اقبال حاوی ممبر

    شمولیت:
    ‏27 جنوری 2021
    پیغامات:
    28
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    ظلم یہ انتہا پر ہے، میرے مالک گواہ رہنا
    کون حق و خطا پر ہے، میرے مالک گواہ رہنا

    تیرے محبوب کی حرمت، کی خاطر کون نکلا ہے
    کون مستعد جفا پر ہے، میرے مالک گواہ رہنا

    یہاں عشق نبی میںجو، ڈٹے ہیں جبر کے آگے
    نظر انکی جزا پر ہے، میرے مالک گواہ رہنا

    شرابوں کو شہد بولے، وہ جو منصف اعلیٰ
    مہرباں اقربا پر ہے، میرے مالک گواہ رہنا

    ملحد، دین سے عاری، ملاٶں، حکمرانوں کی
    نظر بس اشتہا پر ہے، میرے مالک گواہ رہنا

    حقیقی و مجازی کی، مگن ہیں جی حضوری میں
    کون قائم وفا پر ہے، میرے مالک گواہ رہنا

    نبی کے عاشقوں کو یوں، برملا شرپسند کہنا
    یہ سب جس کی رضا پر ہے، میرے مالک گواہ رہنا

    ملعونوں کی حمایٸت بھی، دانستہ حملہ ہے کہ جو
    توقیر مصطفیٰ پر ہے، میرے مالک گواہ رہنا
    (طارق اقبال حاوی)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں