1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مگر اسلام ہمیشہ سے ہے اور رہے گا

Discussion in 'کالم اور تبصرے' started by ساتواں انسان, Dec 26, 2019.

  1. ساتواں انسان
    Offline

    ساتواں انسان ممبر

    Joined:
    Nov 28, 2017
    Messages:
    7,190
    Likes Received:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    کیا مسلمان ہونے کے لیے پاکستان سے محبت لازم ہے ؟
    اکثر یہ سوال دماغ میں کھٹکتا ہے کیا واقعی پاکستان اسلام کا قلعہ ہے ،
    " پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ " یہ تو ہم بچپن سے سنتے چلے آرہے ہیں مگر خود اس جملے کا مطلب کیا ہے ؟
    جناح کے خواب میں نبی پاک {ص} کا آنا اور پاکستان کی بشارت دینا ، 27 ویں رمضان میں پاکستان کے وجود میں آنا
    کیا انا انزلناہ فی لیلۃ القدر میں ذکر قرآن اور پاکستان دونوں کا ہوسکتا ہے ؟
    کیا پاکستان اور اسلام لازم و ملزوم ہیں ؟
    بحثیت پاکستانی ان باتوں پر ہم فخر کرسکتے ہیں مگر بحثیت ایک مسلمان ہمارا ردعمل کیا اور کیسا ہونا چاہیے ؟
     
  2. ساتواں انسان
    Offline

    ساتواں انسان ممبر

    Joined:
    Nov 28, 2017
    Messages:
    7,190
    Likes Received:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    کلمہ پاک لا الہ الا اللہ کی حقیقت
    حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (ص) نے فرمایا کہ جب نوح (ع) کی وفات کا وقت آیا تو اپنے لڑکوں کو جمع کرکے فرمایا کہ میں تمہیں کلمہ لا الہ الا اللہ کی وصیت کرتا ہوں ، کیونکہ اگر ساتوں آسمان اور زمین ایک پلہ میں اور کلمہ لا الہ الا اللہ دوسرے پلہ میں رکھ دیا جائے تو کلمہ کا پلہ بھاری رہے گا ۔
    حضرت عتبان بن مالک {رض} روایت کرتے ہیں ، کہ رسول اللہ {ص} نے فرمایا : جو خدا کی رضا مندی کے لیے کلمہ طیبہ لاالہ الااللہ پڑھے قیامت کے دن دوزخ کی آگ اس پر حرام ہوگی ۔
    اور ہم نے تم سے پہلے ایسا کوئی رسول نہیں بھیجا جس کی طرف یہ وحی نہ کی ہو کہ میرے سوا اور کوئی معبود نہیں سو میری ہی عبادت کرو ۔ { القرآن }
    نبی کریم {ص} نے فرمایا : موسی {ع} نے عرض کیا : اے پروردگار ! مجھے ایسی چیز سکھا جس کے ساتھ میں تیرا ذکر کرو اور تیرے قریب تر ہوں ، اللہ نے فرمایا : موسی ! لا الہ الا اللہ کہہ ، موسی {ع} نے عرض کی : اے میرے رب ! تیرے تمام بندے یہ کلمہ کہتے ہیں ۔ اللہ نے فرمایا : موسی ! اگر سات آسمان اور میرے سوا ان کے رہائشی اور ساتوں زمینیں ایک پلڑے میں ہو اور لا الہ اِلا اللہ ، ایک پلڑے میں ہو تو لا الہ الا اللہ والا پلڑا جھک جائے گا
    اس کے علاوہ کئی احادیث اور قرآنی آیات ہیں جو لا الہ الا اللہ کی حقیقت بیان کرتی ہیں اس کی اہمیت اور طاقت بتاتی ہیں
    پھر میں بحثیت ایک مسلمان سوچتا ہوں کیا میرے اس کلمہ کو کیا کسی ایک ایسی ریاست سے جوڑنا جہاں کی معیشیت سود سے جڑی ہو ، جہاں کا عدل و انصاف ایسا ہو کہ انسان اپنی جوانی اور بڑھاپا برباد کردے مگر انصاف نہ مل سکے ، بھوک و افلاس چارسو ہو ، اچھی تعلیم اچھی صحت خواب ہوں ، نہ دو وقت کی روٹی آسانی سے میسر ہو اور نہ پینے کا صاف پانی
    ایسی ریاست کو کو کلمہ سے جوڑنا بحثیت پاکستانی میں فخر ضرور کر سکتا ہوں مگر بحثیت مسلمان میرے لیے فکر کا باعث ہے
    " پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ " کا نعرہ
    کہیں انجانے میں یہ میرے کلمے کی توہین تو نہیں ؟
     
  3. ساتواں انسان
    Offline

    ساتواں انسان ممبر

    Joined:
    Nov 28, 2017
    Messages:
    7,190
    Likes Received:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    اگر کسی مسلمان سے پوچھا جائے کہ دنیا میں تین مقدس جگہوں کے نام بتاؤ تو میرے خیال سے 99 فیصد لوگوں کا جواب یہ ہوگا پہلے نمبر پر بیت اللہ یعنی مسجد الحرام دوسرے نمبر پر مسجد نبوی یعنی روضہ رسول اور تیسرے نمبر پر بیت المقدس یعنی قبلہ اول ہونگیں
    کئی احادیث میں ان مساجد کی فضلیت بیان کی گئی ہیں
    اسلام کا قلعہ کیسا ہونا چاہیے یہ تو میں نہیں کہہ سکتا مگر جب یہ حدیث نظر سے گزرتی ہے تو سوچنے پر مجبور ہوجاتا ہوں
    حضرت عبداللہ بن عمرو {رض} فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ {ص} کو دیکھا آپ کعبہ کا طواف فرما رہے تھے ۔ اور فرما رہے تھے تو کیا عمدہ ہے اور تیری خوشبو کس قدر اچھی ہے تو کتنا صاحب عظمت ہے اور تیری حرمت کتنی عظیم ہے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد (ص) کی جان ہے ، مومن کی حرمت اس کے مال و جان کی حرمت اللہ کے نزدیک تیری حرمت سے عظیم تر ہے اور مومن کے ساتھ بد گمانی بھی اسی طرح حرام ہے ہمیں حکم ہے کہ مومن کے ساتھ اچھا گمان کریں ۔
    اس کے علاوہ
    ایک دن ابن عمر {رض} نے خانہ کعبہ کی طرف دیکھ کر کہا : کعبہ ! تم کتنی عظمت والے ہو ! اورتمہاری حرمت کتنی عظیم ہے ، لیکن اللہ کی نظرمیں مومن کی حرمت تجھ سے زیادہ عظیم ہے ۔
     
  4. ساتواں انسان
    Offline

    ساتواں انسان ممبر

    Joined:
    Nov 28, 2017
    Messages:
    7,190
    Likes Received:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    جب اللہ کے نزدیک پہلے نمبر پر آنے والی مسجد الحرام اور کعبہ اللہ کی حرمت کسی مومن کی جان و مال اور حرمت سے زیادہ نہیں ہے تو کیسے ایک ایسی ریاست جہاں آئے دن کلمہ گو مومنوں کی مسخ شدہ لاشیں ملتی ہوں ، انہیں لاپتہ کیا جاتا ہو ، وہ اللہ کو زیادہ پیاری ہوگی ۔
    پھر سوچتا ہوں کیا ایسی ریاست اسلام کا قلعہ ہوسکتی ہے ؟
    بے شک پاکستان مسلمانوں کی اکثریت والا ملک ہے مگر مسلمان ہونے کے لیے پاکستانی ہونا لازم نہیں
    مسلمان چاہے پاکستان کا ہو بھارت کا ہو ، افغانستان ، ایران یا بنگلہ دیش کا ہو
    یورپ میں رہتا ہو امریکہ میں رہتا ہو ، آسٹریلیا یا افریقہ کا ہو
    انڈونیشیا ۔ ملائشیا یا چین کا ہو مسلمان ، مسلمان ہوتا ہے سب کا ایک کلمہ ایک کتاب اور ایک رسول ہے
    میرے نزدیک اسلام کسی ریاست کی ضرورت تو ہوسکتی ہے مگر کوئی ریاست اسلام کا قلعہ نہیں ہوسکتی
    کونکہ ریاستیں بڑھتی اور سمٹتی رہتیں ہیں لکیریں آگے پیچھے ہوجاتی ہیں ، نقشے بدل جاتے ہیں
    مگر اسلام ہمیشہ رہتا ہے اور رہے گا
    روز اول سے لے کر روز محشر تک
     
  5. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ " کا نعرہ چھوڑ کر یہ تو سوچ سکتے ہیں کہ دو قومی نظریہ کیا تھا
    مملکت خداداد پاکستان بنا ہی اسلام کے نام پر ہے
    یہ ملک لبرل سوچ رکھنے والوں نے نہیں بلکہ دو قومی نظریے کی سوچ رکھنے والوں نے قربانیاں دے کر حاصل کیا ہے
    ملک تو اسلام کے نام پر ہی آزاد ہوا ہے اب اس کو درست سمت پر لے جانے کی بجاءے اس کی مخالفت تو نہیں کر سکتے

    ہمیں جان لینا چاہیے کہ وطن سے محبت کے بغیر کوئی قوم آزادانہ طور پر عزت و وقار کی زندگی گزار سکتی ہے نہ اپنے وطن کو دشمن قوتوں سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔ جس قوم کے دل میں وطن کی محبت نہیں رہتی پھر اُس کا مستقبل تاریک ہو جاتا ہے اور وہ قوم اور ملک پارہ پارہ ہو جاتا ہے۔ وطن سے محبت ہرگز خلافِ اِسلام نہیں ہے اور نہ ہی یہ ملتِ واحدہ کے تصور کے منافی ہے، کیونکہ ملتِ واحدہ کا تصور سرحدوں کا پابند نہیں ہے بلکہ یہ اَفکار و خیالات کی یک جہتی اور اِتحاد کا تقاضا کرتا ہے۔ مصورِ پاکستان نے کیا خوب فرمایا ہے:

    جہانِ تازہ کی اَفکارِ تازہ سے ہے نمود
    کہ سنگ و خشت سے ہوتے نہیں جہاں پیدا

    ہمیں اپنے وطنِ عزیز سے ٹوٹ کر محبت کرنی چاہیے اور اس کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔ وطن سے محبت صرف جذبات اور نعروں کی حد تک ہی نہیں ہونی چاہیے بلکہ ہمارے گفتار اور کردار میں بھی اس کی جھلک نظر آنی چاہیے۔ ہمیں ایسے عناصر کی بھی شناخت اور سرکوبی کے اقدامات کرنے چاہییں جو وطنِ عزیز کی بدنامی اور زوال کا باعث بنتے ہیں۔ ایسے حکمرانوں سے بھی چھٹکارے کے لیے جد و جہد کرنی چاہیے جو وطنِ عزیز کو لوٹنے کے درپے ہیں اور آئے روز اس کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔ ایسے حکمرانوں سے نجات دلانے کی سرگرمِ عمل ہونا چاہیے جو اپنے وطن سے زیادہ دوسروں کی وفاداری کا دم بھرتے ہیں اور وطنِ عزیز کی سلامتی کے درپے رہتے ہیں۔ معاشرے کے اَمن کو غارت کرنے والے عناصر کو ناسور سمجھ کر کیفرِ کردار تک پہنچانے میں اپنا بھرپور قومی کردار ادا کرنا چاہیے۔ وطن کا وقار، تحفظ، سلامتی اور بقا اِسی میں ہے کہ لوگوں کے جان و مال اور عزت و آبرو محفوظ ہوں۔ وطن کی ترقی اور خوش حالی اسی میں ہے کہ ہمیشہ ملکی مفادات کو ذاتی مفادات پر ترجیح دی جائے اور ہر سطح پر ہر طرح کی کرپشن اور بدعنوانی کا قلع قمع کیا جائے۔ معاشرے میں امن و امان کا راج ہو۔ ہر طرح کی ظلم و زیادتی سے خود کو بچائیں اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھیں


    ہمیں خود اِحتسابی کی اَشد ضرورت ہے کہ ہم اپنا جائزہ لیں کہ ہم نے اب تک اپنے وطنِ عزیز کے لیے کیا کیا ہے؟ اس کی ترقی میں کتنا حصہ لیا ہے؟ قوم کے لیے کیا کیا ہے؟ عوامی بہبود اور خدمتِ اِنسانیت کے لیے کیا کیا ہے؟ وطنِ عزیز کے غیر مسلم شہریوں کی خاطر کیا کام کیا ہے؟ ان کے تحفظ اور ترقی کے لیے کون سے اِقدامات اٹھائے گئے ہیں؟ عوامی بیداری کی مہم میں کس حد تک حصہ لیا ہے؟ قوم کا شعور بیدار کرنے کی خاطر کیا قربانیاں دی ہیں؟ اِس ملک کو لوٹنے والوں کے خلاف کس حد تک جد و جہد کی ہے؟ پوری دنیا میں وطنِ عزیز کی جگ ہنسائی کرانے والے سیاست دانوں اور حکمرانوں کے خلاف عوام میں کس حد تک شعور بیدار کیا ہے؟ کہاں کہاں اپنے ذاتی مفادات کو قومی مفادات کی خاطر قربان کیا ہے؟

    خدا کرے کہ مری اَرضِ پاک پر اُترے
    وہ فصلِ گل جسے اَندیشۂ زوال نہ ہو
     
    intelligent086 likes this.
  6. ساتواں انسان
    Offline

    ساتواں انسان ممبر

    Joined:
    Nov 28, 2017
    Messages:
    7,190
    Likes Received:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ " کا نعرہ چھوڑ کر یہ تو سوچ سکتے ہیں کہ دو قومی نظریہ کیا تھا
    پاکستان مسلمانوں کے لیے ضرور بنا تھا مگر اسلام کے لیے نہیں
    برصغیر کے مسلمان یا یوں کہہ لیں مسلمان لیڈرز جانتے تھے دوسری جنگ عظیم کے بعد جو حالات پیدا ہوئے اب برطانیہ کا انڈیا سے جانا لازم ہے
    انگریزوں کے جانے کے بعد ہندوستان کے مسلمان ہندوؤں کا کسی بھی شعبے میں مقابلہ نہیں کرسکیں گے ، مسلمان تعلیم ہو یا معیشیت ہر شعبے میں ہندوؤں سے پیچھے تھے
    تب دو قومی نظریہ وجود میں لایا گیا
    حالانکہ انگریزوں کے دو سو سالہ حکومت سے قبل ہندو مسلمان ایک ساتھ رہ رہے تھے ، اور مسلمانوں کا ہندوستان پر حکومت کا قیام ایک طویل عرصہ بھی رہا ہے
    تب تک تو کسی بھی قسم کی مخالفت نہیں رہی
    انگریزوں نے ہندوستان چھوڑنے سے قبل ہندو مسلم اختلاف کا شوشہ چھوڑا تاکہ ہندوستان کو تقسیم کرکے ایک ایسا علاقہ وجود میں لایا جاسکے ، جہاں سے وہ اپنی اجارہ داری قائم رکھ سکیں اور اپنے مفادات کا تحفظ کر سکیں
    اسی لیے پاکستان کے وجود میں آنے کے کچھ عرصے بعد پاکستان پر ان لوگوں نے قبضہ کرلیا جو تقسیم سے قبل انگریزوں کے حامی رہے
    لیاقت علی خان اور جناح کو راستے سے ہٹا دیا گیا
    پاکستان بننے کے دو سال بعد ہندوستان سے آنے والے مسلمانوں پر پابندی لگادی گئی
    ایسی تاریخ لکھی جانے لگی جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا
    موجودہ مطالعہ پاکستان بھی انہیں جھوٹی کہانیوں سے بھرا پڑا ہے
    لیاقت علی خان اور جناح کے بعد مادر ملت کا غدار ہونا بھی اس کا تسلسل تھا
    اگر دو قومی نظریہ حقیقت ہوتا تو مشرقی پاکستان میں رہنے والے بنگالی بھی مسلمان تھے پھر وہ الگ کیوں ہوئے ؟
    جبکہ پاکستان کی جدوجہد میں بنگال کے مسلمان پیش پیش تھے
    تقسیم سے قبل جتنے بھی الیکشن ہوئے ، آخری الیکشن کے علاوہ کسی بھی الیکشن میں موجودہ پاکستان سے مسلم لیگ نہیں جیتی تھی مگر بنگال میں ہمیشہ اکثریت حاصل کی
    دو لاکھ بنگالی عورتوں کی عصمت دری حقیقت ہے کوئی افسانہ نہیں
    کیا وہ عورتیں مسلمان نہیں تھیں
    دو قومی نظریہ اور اسلام کو بطور ہتھیار استعمال کیا جاتا ہے ، عوام کو بےوقوف بنانے کے لیے
    بلوچستان میں جن کی مسخ شدہ لاشیں ملتی ہیں کہا جاتا ہے وہ پاکستان مخالف ہیں
    مگر میرا سوال ہے ہیں تو وہ مسلمان ہی ، دو قومی نظریہ ان پرکیوں فٹ نہیں ہوتا
    جب ریاست کو کچھ لینا ہو تو وہ اسلام کا چورن بیچتی ہے اور جب دینا ہو تو ملتا ہے کوٹہ سسٹم ، فوج پر پنجابیوں کی اجاری داری ، بلوچوں کی محرومیاں ، غداری کے سرٹیفکٹ
    جو پاکستان پر قابض قوتوں کے خلاف بولے وہ غدار ہوجاتا ہے یا کافر
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    جب ہی میرے ذہن میں یہ سوال جنم لیتا ہے
    کیا مسلمان ہونے کے لیے پاکستان سے محبت لازم ہے ؟
     
  7. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    وطن کی محبت اور دین ِاسلام کا کوئی موازنہ نہیں .

    وطن کی محبت میں وطن پر قربان ہونے والے کو شہید کہا جاتا ہے اگر شہید ہونے والا یہ سوچے کہ وطن پر شہید ہونے سے مسلمان تو نہیں ہو جاتا یا مسلمان ہونالازم نہیں تو پھر اللہ رب کریم نے آپ ﷺ کو جہاد کا جو حکم دیا اس کی کیا حیثیت باقی رہ جاتی ہے.


    یہ ایک ٹھوس حقیقت ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستان دو قومی نظریہ کی بنیاد پر حاصل کیا ہے میں اسی لیے کہہ چکی ہوں اس سے پہلے بھی کہ اندرونی معاملات کو درست کرنا اور سازشوں کا مقابلہ کرنا آپ کا کام ہے نا کہ آپ وطن کو جواز بنا دو. ہر ملک اپنے قانون اور آئین کے تابع ہے اسی طرح ہمارے ملک میں بھی قانون اور آئین ہے جس سے متصادم نہیں ہوا جا سکتا.

    پاکستان ایک درست سوچ اور نظریے کی بنیاد پر بنا تھا ہاں البتہ تقسیم میں خامیاں تھیں جتنا پاکستان بنا اس کے دوگنا بننا چاہیے تھا اور ہمارے کچھ قائدین نے اس وقت بھی پاکستان کی نہیں بلکہ تقسیم کی مخالفت کی تھی کہ درست نہیں ہو رہی مسلمانوں کے حصے میں بہت زیادہ آنا تھا اور جو آج مودی کی ظالم حکومت نے ہندوستان کے مسلمانوں کے ساتھ رویہ روا رکھا ہے اس سے یہ ثابت ہو رہا ہے کہ دو قومی نظریہ تو درست تھا لیکن تقسیم میں باقی ماندہ مسلمانوں کو بھی پاکستان میں شامل ہونا چاہیے تھا. اور یہ جو پاکستان میں سازشوں اور سیاست دانوں کے مظالم کا رونا ہم رو رہے ہیں اس سے کہیں زیادہ بھارت کے مسلمان پریشان اور دو قومی نظریے کی مخالفت پر پشیمان ہیں.

    بنگال کی سازش، بھارت کی بدمعاشی اور سیاست دانوں کی بے غیرتی نے پاکستان کو تقسیم کر دیا اور آج بھارت اسی بنگال والی سازش اور اپنی بدمعاشی کو بلوچستان پر آزمارہا ہے. بلوچستان کو آج تک کوئی ایسا بہترین لیڈر نہیں ملا جو وہاں کی حالت کو سدھارنے کا بیڑہ اٹھائے. البتہ بھارت ایک منظم طریقے سے وہاں پر کشمیر اور اپنے اندرونی علیحدگی پسند تحریکوں سے نظریں چرا کر بلوچستان میں اپنی سازش کر رہا ہے اور کلبوشن یادیو ایک منہ بولتا ثبوت ہے . اس کے علاوہ کچھ لوگوں کی انڈیا سے محبت اور ان کے گن گانے سے بھی یہ سازشیں سامنے آرہی ہیں. قائد اعظم محمد علی جناح کے دو قومی نظرئیے کو تو ہندوستان کے مسلمان بھی درست ماننے لگے ہیں.


    سعودی عرب کے حکمرانوں کے کرتوت سے لاکھ مخالفت کے با وجود مکہ اور مدینہ سے محبت ہمارے دلوں میں قائم ہے اسی طرح پاکستان کے نظام اور مشینری کی خامیوں کی وجہ سے ہم پاکستان کی مخالفت کریں یا وجود میں آنے کے جواز کی حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکار کریں یہ درست نہیں ہے
     
    intelligent086 likes this.
  8. ساتواں انسان
    Offline

    ساتواں انسان ممبر

    Joined:
    Nov 28, 2017
    Messages:
    7,190
    Likes Received:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    جہاد ظلم و ستم { کے خلاف } اور وطن کے لیے ہوتا ہے
    غلط
    جہاد دین کی سربلندی اور اللہ کے لیے ہوتا ہے
    زمین کے لیے لڑائی کو جہاد نہیں فساد کہا جاسکتا ہے
    اور قرآن میں جن شہیدوں کو جنت کی بشارت دی ہے یا ہمیشہ زندہ رہنے والا کہا ہے ، وہ ہیں جو اللہ کی راہ میں لڑتے ہوئے شہید ہوئے
    زمین کے لیے لڑتے ہوئے مرنے والوں کو تو تقریبا ہر ملک کی حکومتیں شہید کا درجہ دیتی ہیں
    امریکن اپنے مرنے والے فوجیوں کو شہید کہتی ہے ، ہندوستان اپنے فوجیوں کو ، کشمیری حریت پسند اپنی تحریک میں جان قربان کرنے والوں کو شہید سمجھتی ہے
    پپلز پارٹی والے بھٹو کو شہید کہتے ہیں، سنی تحریک والے سلیم قادری کو
    مولانا لدھیانوی کو تبلیغی جماعت والے شہید سمجھتے ہیں
    مزے کی بات ہے ہم بھی اپنی تحریک میں مرنے والوں کو شہید کہتے ہیں اور ان کی مغفرت کی دعا بھی کرتے ہیں ، درجات کی بلندی کی دعا بھی کرتے ہیں ، یوم شہداء بھی مناتے ہیں
    ہم ایسا کیوں کرتے ہیں ، شہیدوں کے لیے مغفرت کی دعا کیوں کرتے ہیں
    میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جو جس مقصد کے لیے جان دیتا ہے تو وہ اس مقصد والوں کے لیے امر ہوجاتا ہے
    اور جب تک وہ مقصد قائم رہتا ہے تب تک وہ شہید کا نام باقی رہتا ہے
    جو اللہ کے لیے جان دیتا ہے اللہ اس کو ہمیشہ کے لیے زندہ رکھتا ہے اور انہیں کے لیے قرآن میں جنت کی بشارت ہے
    پھر آقا {ص} نے مکہ معظمہ واپس کیوں تشریف لائے وہ بھی لشکر کے ساتھ ؟
    یہ بات بھی غلط ہے
    نبی پاک {ص} فتح مکہ کے بعد مدینے واپس گئے ، وہیں ان کا انتقال ہوا اور ان کا روضہ بھی مدینے میں ہی ہے
    یہ بات میری تائید کرتی ہے کہ دین کے سامنے زمین کو فوقیت نہیں دی جاسکتی چاہے زمین کتنی ہی کیوں نا پیاری ہو
    ( معزرت کاپی پیسٹ کیا ہے )
     
    زنیرہ عقیل likes this.
  9. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    جہاد کا حکم اللہ تعالیٰ نے صرف مسلمان کو دیا ہے جو اسلام کی سر بلندی کے لیے ہے
    یہودو نصاریٰ اور ہندوؤں کو شہادت کے درجے پر فائز نہیں کیا جا سکتا

    آپ نے فرمایا کہ "زمین کے لیے لڑائی کو جہاد نہیں فساد کہا جاسکتا ہے"
    تو بھائی ناحق کسی پر ظلم کر کے اور ان کو اپنے گھروں سے بے دخل کرنے کو فساد کہتے ہیں
    لیکن کسی کے ظلم کے خلاف لڑنے اور اپنے گھروں کی حفاظت کرنے کو جہاد کہتے ہیں


    جہاد کا حکم دو چیزوں پر دیا گیا :

    1. ظلم کے خلاف جہاد

    . أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا
    ’ان لوگوں کو (جہاد کی) اجازت دے دی گئی ہے جن سے (ناحق) جنگ کی جا رہی ہے اس وجہ سے کہ ان پر ظلم کیا گیا

    2. زمین کے لیے جہاد جس سے ناحق نکالا گیا

    الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِن دِيَارِهِمْ بِغَيْرِ حَقٍّ
    (یہ) وہ لوگ ہیں جو اپنے گھروں سے ناحق نکالے گئے

    اَلْجِهَادُ فِي الإِْسْلَامِ هُوَ قِتَالُ مَنْ يَسْعَونَ فِي الْأَرْضِ فَسَادًا لِتَقْوِيْضِ دَعَائِمِ الأَمْنِ وَإِقْلَاقِ رَاحَةِ النَّاسِ وَهُمْ اٰمِنُونَ فِي دِيَارِهِمْ

    اِسلام میں جہاد کا مفہوم ان لوگوں کی سرکوبی کرنا ہے جو بناء اَمن کو تباہ و برباد کرنے، اِنسانوں کے آرام و سکون کو ختم کرنے اور اﷲ کی زمین میں فساد انگیزی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ خصوصاً اُس وقت جب لوگ اپنے گھروں میں انتہائی پُرسکون زندگی بسر کر رہے ہوں

    أَوِ الَّذِيْنَ يُثِیرُوْنَ الْفِتَنَ مِنْ مَکَامِنِهَا إِمَّا بِإِِلْحَادٍ فِي الدِّيْنِ وَخُرُوْجٍ عَنِ الْجَمَاعَةِ وَشَقِّ عَصَا الطَّاعَةِ

    ان لوگوں کے خلاف جد و جہد کرنا جو پوشیدہ جگہوں اور خفیہ طریقوں سے (اَمنِ عالم کو تباہ کرنے کے لیے) فتنہ و فساد کی آگ بھڑکاتے ہیں، خواہ (یہ کاوش) کسی کو دین سے منحرف کرنے کی صورت میں ہو یا جماعت سے باغی کرنے اور اطاعت کی زندگی سے رُوگردانی کرنے کے لیے ہو

    أَوِ الَّذِيْنَ يُرِيْدُوْنَ إِطْفَاءَ نُوْرِ اﷲِ وَيَنْاؤَوْنَ الْمُسْلِمِيْنَ الْعَدَاءَ وَيُخْرِجُوْنَهُمْ مِنْ دِيَارِهِمْ ويَنْقُضُونَ الْعُهُوْدَ ويَخْفِرُوْنَ بِالذِّمَمِ

    ان لوگوں کے خلاف ہو جو اﷲ کے نور کو (ظلم و جبر سے) بجھانا چاہتے ہوں اور مسلمانوں کو جنہیں وہ اپنا دشمن قرار دیتے ہیں (اپنے وطن سے نکال کر) دور بھگانا چاہتے ہوں اور انہیں اپنے ہی گھروں سے بے گھر کرتے ہوں، عہد شکنی کرتے ہوں اور باہمی اَمن و سلامتی کے معاہدات کی پاس داری نہ کرتے ہوں

    شیخ علی احمد الجرجاوی اپنی کتاب ’حکمۃ التشریع وفلسفتہ (2 : 330) میں جو یہ اوپر تحریر شدہ تین باتیں کہیں ہیں یہ جہاد کے مفہوم اور مقصود کو واضح کرتی ہے

    اب میں آپ کے اس سوال کی طرف آتی ہوں آقاﷺ نے کفار ِ مکہ کے ظلم کے خلاف جہاد کیا اور اپنی زمین یعنی مکہ واپس لے کراسے امن کا گہوارہ بنایا تھا اور یہ حکم اللہ کاتھا.


    جہاد کا مقصد ملک و سلطنت کی توسیع نہیں ہے بلکہ اِسلامی ریاست قائم کرنا جو پُراَمن شہریوں کے جان، مال اور عزت و آبرو کی محافظ ہے۔ فتنہ و فساد، سازشوں اور ریشہ دوانیوں کے خاتمہ، سرکشی و بغاوت کی سرکوبی، ظلم و بربریت، درندگی، ناانصافی، ناحق اِنسانی خونریزی، قتل و غارت گری اور دہشت گردی کے خلاف راست اقدام کرنا اِنسانی حقوق کے چارٹرکے مطابق نہ صرف جائز ہے بلکہ ضروری ہے تاکہ اﷲ کی زمین ہر قسم کے فتنہ و فساد سے پاک ہو، اَمن بحال ہو اور قیامِ عدل کے لیے راہ ہموار ہو جائے۔ معاشرے کو اَمن و آشتی کا گہوارہ بنانے کے لیے جہاد یعنی قیامِ اَمن اور اقامتِ حق کے لیے جہدِ مسلسل اور عمل پیہم بجا لانا ہر مومن پر فرض ہے۔ جہاد محض جنگ یا دشمن کے ساتھ محاذ آرائی کا نام نہیں بلکہ اِسلام نے تصورِ جہاد کو بڑی وسعت اور جامعیت عطا کی ہے۔ اِنفرادی سطح سے لے کر اِجتماعی سطح تک اور قومی سطح سے لے کر بین الاقوامی سطح تک اَمن و سلامتی، ترویج و اِقامتِ حق اور رضاء اِلٰہی کے حصول کے لیے مومن کا اپنی تمام تر جانی، مالی، جسمانی، لسانی اور ذہنی و تخلیقی صلاحیتیں صرف کر دینا جہاد کہلاتا ہے۔
     
    intelligent086 likes this.

Share This Page