1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

منیر نیازی کی غزلیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏11 اپریل 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    زندہ رہیں تو کیا ہے جو مرجائیں ہم تو کیا

    دنیا سے خامشی سے گزر جائیں ہم تو کیا

    ہستی ہی اپنی کیا ہے زمانے کے سامنے

    اک خواب ہیں، جہاں میں بکھر جائیں ہم تو کیا

    اب کون منتظر ہے ہمارے لئے وہاں

    شام آگئی ہے، لوٹ کے گھر جائیں ہم تو کیا

    دل کی خلش تو ساتھ رہے گی تمام عمر

    دریائے غم کے پار اتر جائیں ہم تو کیا

    (منیر نیازی)

    [​IMG]
     
    سید شہزاد ناصر اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    دیتی نہیں اماں جو زمیں آسماں تو ہے

    کہنے کو تو اپنے دل میں کوئی داستاں تو ہے

    یوں تو ہے رنگ زرد مگر ہونٹ لال ہیں

    صحرا کی وسعتوں میں کہیں گلستاں تو ہے

    اک چیل ایک ممٹی پہ بیٹھی ہے دھوپ میں

    گلیاں اجڑ گئی ہیں مگر پاسباں تو ہے

    آواز دے کے دیکھ لو شاید وہ مل ہی جائے

    ورنہ یہ عمر بھر کا سفر رائیگاں تو ہے

    مجھ سے بہت قریب ہے تو پھر بھی اے منیر

    پردہ سا کوئی میرے تیرے درمیاں تو ہے

    (منیر نیازی)​
     
    سید شہزاد ناصر اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    میری ساری زندگی کو بے ثمر اس نے کیا
    عمر میری تھی مگر اس کو بسر اس نے کیا
    میں بہت کمزور تھا اس ملک میں ہجرت کے بعد
    پر مجھے اس ملک میں کمزور تر اس نے کیا
    راہبر میرا بنا گمراہ کرنے کے لئے
    مجھ کو سیدھے راستے سے دربدر اس نے کیا
    شہر میں وہ معتبر میری گواہی سے ہوا
    پھر مجھے اس شہر میں نامعتبر اس نے کیا
    شہر کو برباد کرکے رکھ دیا اس نے منیر
    شہر پر یہ ظلم میرے نام پر اس نے کیا
    (منیر نیازی)
     
    سید شہزاد ناصر اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    ستارے جو دمکتے ہیں
    کسی کی چشم حیراں میں
    ملاقاتیں جو ہوتی ہیں
    جمال ابرو باراں میں
    یہ نا آباد وقتوں میں
    دل ناشاد میں ہوگی
    محبت اب نہیں ہوگی
    یہ کچھ دن بعد میں ہوگی
    گزر جائیں گے جب یہ دن
    یہ ان کی یاد میں ہوگی
    (منیر نیازی)
     
    سید شہزاد ناصر اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    میں ہوں بھی، اور نہیں بھی، عجیب بات ہے
    یہ کیسا جبر ہے، میں کس کے اختیار میں ہوں؟
    (منیر نیازی)​
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب انتخاب
    شراکت کا شکریہ
    سلامت رہیں
     
    نظام الدین اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں