1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ملنا ہوتا تو بچھڑتا ہی کیوں؟

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏21 اکتوبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ملنا ہوتا تو بچھڑتا ہی کیوں؟
    چوڑی ٹوٹ جائے تو رو رو کر گھر سر پر اٹھا لیتی ہیں، دل ٹوٹ جائے تو سامنے بیٹھی ماں کو بھی پتہ چلنے نہیں دیتیں ۔ذرا سا ہاتھ کٹ جائے تو سارا گھر خدمت کو کھڑا کر لیتی ہیں۔ روح دکھوں سے بھر جائے تو اف تک نہیں کرتیں۔ اپنی پسند کا سوٹ نہ ملے تو عید نہیں منا تیں۔ مگر نا پسندیدہ شخص کے ساتھ ساری زندگی گزار دیتی ہیں۔نہ جانے جب محبتیں فنا ہوجاتی ہیں بچھڑ جاتی ہیںتو پیچھے وہ خوش فہمیاں کیوں چھوڑ جاتی ہیں ، دل ہر آن ایک ہی دھن میں لگا رہتا ہے کہ وہ کہیں مل جائے گا دکھائی دے گا ، ہمیں تلاش کرنا ہوگا اور آخر ایک دن پا لے گا۔حالانکہ جدائیوں کے رشتے تو بہت طویل اور لمبے ہوتے ہیں جانے والے کبھی لوٹ کر نہیں آتے۔ جو اس نے ملنا ہوتا تو بچھڑتا ہی کیوں۔ اور اگر تم تنہا ہو اور وقت کے دل شکن لمحات تمہارے محسوسات کو پامال کر رہے ہیں تو کیا ہوا۔ تم اس دنیا میں اکیلے آئے تھے اکیلے ہی جائو گے۔ جب قدرت نے تمہیں اکیلا ہی تخلیق کیا تو پھر تنہائی سے گھبرانا کیسا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں