1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ملعونِ زمانہ سلمان رشدی کے لیے برطانیہ کا اعزاز

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏19 جون 2007۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ملعونِ زمانہ اور شیطانی آیات کے مصنف سلمان رشدی کو ’سر‘ کے خطاب پر
    حکومت پاکستان کی سرکاری مذمت


    گزشتہ ہفتے ملکہ الزبیتھ اور برطانوی حکومت کی طرف سے متنازعہ ناول نگار سلمان رشدی کو ادب کی خدمات کے صلے می نائٹ ہوڈ یا ’سر‘ کا خطاب دیا گیا۔

    حکومت پاکستان نے برطانوی حکومت کی جانب سے متنازعہ ناول نگار سلمان رشدی کی ’سر’ کا خطاب دینے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ اور حکومت برطانیہ سے مطالبہ کی ہے کہ بدنامِ زمانہ مصنف سے یہ خطاب فوراً واپس لیا جائے۔


    مقامی سروے کے مطابق اکثریت عامہ کی رائے میں سلمان رشدی ایک اوسط درجے کا لکھاری ہے اور ایک درمیانے درجے کو ملکہ الزبیتھ کی طرف سے حکومت برطانیہ کا ادب کا سب سے اعلیٰ خطاب دینا یا تو ملکہ الزبیتھ اور حکومت برطانیہ کے ادبی زوال کی عکاسی کرتا ہے یا پھر عالم مغرب کی طرف سے جاری “ بین المذاہبی ڈائیلاگ“ کے پیچھے انکے مکروہ اور منافقانہ اسلام دشمن چہرے کو بے نقاب کرتا ہے۔


    پاکستان کی قومی اسمبلی اور کراچی میں سندھ اسمبلی نے متفقہ قرار دادوں میں برطانوی حکومت سے اس فیصلے کی منسوخی کا مطالبہ کیا ہے۔

    وزارت داخلہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے برطانوی حکومت کے فیصلے کو مسلمانوں کے احساسات کو نظرانداز کرنے کے مترادف قرار دیا اور کہا کہ وہ جلد اپنے احساسات سے برطانوی حکومت کو آگاہ کریں گے۔

    تسنم اسلم کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے مذہب کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوششوں کو دھچکہ لگے گا۔ ’یہ فیصلہ بظاہر دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو مدنظر رکھ کر نہیں اٹھایا گیا ہے اور یہ فریقین کے درمیان مفاہمت اور ہم آہنگی کی کوششوں کو نقصان پہنچائے گا‘۔

    قومی اسمبلی میں مذمتی قرار داد قرار داد وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیر افگن نے پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سلمان رشدی کو یہ خطاب دے کر کے عالم اسلام کی دل آزاری کی گئی ہے۔ قرار داد میں سلمان رشدی کی برطانوی شہریت بھی منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    کراچی سے نامہ نگار ریاض سہیل کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران صوبائی وزیر قانون چودھری افتخار، پی پی پی کے مخدوم جمیل اور ایم ایم اے کے رکن حمیداللہ ایڈووکیٹ نے ایک قرار داد پیش کی جس میں کہا گیا کہ اس فیصلہ سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

    اس سے قبل پنجاب اسمبلی نے اسی طرز کی ایک متفقہ قرار داد میں برطانوی حکومت کے فیصلے کی مذمت کی گئی تھی۔


    بشکریہ بی بی سی اردو
     
  2. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    رشدی کو ’’سر،، کا خطاب دیئے جانے کے خلاف پوری امت مسلمہ سراپا احتجاج ہے۔

    برطانیہ کی طرف سے ملعون سلمان رشدی کو ’’سر،، کا خطاب دیئے جانے کے خلاف پوری امت مسلمہ سراپا احتجاج ہے۔ رشدی سے ’’سر،، کا اعزاز واپس لیے بغیر برطانیہ کا مسلمانوں سے اظہار افسوس کرنا کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ رشدی جیسے ملعون کو سر کا خطاب دینا بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے شدید خطرہ ہے اور یہ تہذیبوں کو متصادم کرنے کی سازش ہے۔ برطانیہ نے یہ جانتے ہوئے کہ رشدی امت مسلمہ کیلئے ’’ناپسندیدہ ترین،، شخصیت ہے، برطانیہ کی طرف سے اسے ’’سر،، کا خطاب دینا انتہائی غیرذمہ دارانہ اور غیرسنجیدہ اقدام ہے۔ سلمان رشدی کو ’’سر،، کا خطاب دینا ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایک شخص جس نے پوری امت مسلمہ کو دکھی کیا ہو اس کیلئے عزت کے اعلیٰ ترین اعزاز کا اعلان کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے۔
     
  3. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    رشدی کو سر کا خطاب دینے کیخلاف پاکستان عوامی تحریک کے تحت ملک گیر احتجاجی مظاہرے

    پاکستان عوامی تحریک نے برطانیہ کی طرف سے ملعون سلمان رشدی کو ’’سر،، کا خطاب دیئے جانے کے خلاف چاروں صوبوں سمیت آزادکشمیر میں ضلعی سطح پر احتجاجی مظاہرے کیے۔ مرکزی سطح پر لاہور پریس کلب کے سامنے ہونیوالے پُرامن احتجاجی مظاہرے کی قیادت مرکزی صدر فیض الرحمن درانی، سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ اور سینئر نائب صدر چودھری محمد شریف نے کی جبکہ ڈپٹی چیف آرگنائزر محمد اشتیاق چودھری، صوبائی جنرل سیکرٹری لہراسب خان گوندل، آرگنائزر لاہور پروفیسر ذوالفقار علی، حافظ صفدر محمود، جنرل سیکرٹری لاہورحافظ غلام فرید اور صدر لاہور چودھری محمد افضل گجر نے بھی مظاہرے میں شرکت کی۔ ملک بھر میں دیگر شہروں میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مرکزی میڈیا آفس کو موصولہ اطلاعات کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، جہلم اور ملتان میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی قیادت بالترتیب مرزا آصف محمود، مشتاق احمد قادری، عمران علی ایڈووکیٹ، زاہد نعمان قاضی، چودھری اسماعیل سندھو، رفیق نجم، پروفیسر سلیم احمد اور قمر عباس چودھری نے کی۔ کراچی، حیدرآباد، گھوٹکی، میرپورخاص، سیہون شریف میں ہونیوالے مظاہروں میں قیادت ڈاکٹر ایس ایم ضمیر، قیصر اقبال قادری، سید اوسط علی شاہ اور خان محمود بلوچ نے کی۔ اسی طرح ایبٹ آباد، پشاور، کوہاٹ، پہاڑ پور، نوشہرہ، میرپور، مظفرآباد، کوٹلی، کوئٹہ، دالبندین کے پریس کلبز کے سامنے ہونیوالے پرامن مظاہروں کی قیادت بالترتیب حاجی محمد ارشاد، ضیاء الرحمن، مشتاق علی سہروردی، خالد محمود درانی، سید امجد علی شاہ، علامہ عبدالشکور، پروفیسر رشید صدیقی، علامہ پروفیسر پرویز قریشی، سجاد ملک، مالک انقلابی، جی ایم صدیقی، نبی احمد باجوہ ایڈووکیٹ، نور محمد اور حفیظ بلوچ نے کی۔ مظاہروں میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے رشدی سے سر کا خطاب واپس لینے کے مطالبات پر مبنی پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور وہ شاتم رسول رشدی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد شریک تھے۔

    مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے صدر پاکستان عوامی تحریک فیض الرحمن خان درانی نے کہا کہ رشدی سے ’’سر،، کا اعزاز واپس لیے بغیر برطانیہ کا مسلمانوں سے اظہار افسوس کرنا کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے ملعون رشدی کو ’’سر،، کا خطاب دے کر امت مسلمہ کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی توہین کی ہے اس لیے فوری طور پر ’’سر،، کا خطاب واپس لیا جائے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رشدی جیسے ملعون کو سر کا خطاب دینا بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے شدید خطرہ ہے اور یہ تہذیبوں کو متصادم کرنے کی سازش ہے۔ برطانیہ نے رشدی کو سر کا خطاب دے کر مسلمانوں کے جذبات کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جانتے ہوئے کہ رشدی امت مسلمہ کیلئے ’’ناپسندیدہ ترین،، شخصیت ہے، برطانیہ کی طرف سے اسے ’’سر،، کا خطاب دینا انتہائی غیرذمہ دارانہ اور غیرسنجیدہ اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلمان رشدی کو ’’سر،، کا خطاب دینا ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایک شخص جس نے پوری امت مسلمہ کو دکھی کیا ہو اس کیلئے عزت کے اعلیٰ ترین اعزاز کا اعلان کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے مسلمانوں کی نظر میں برطانیہ کا امیج بہت متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلم ممالک کے حکمران او آئی سی کے پلیٹ فارم سے برطانیہ سے مطالبہ کریں کہ ملعون رشدی کو دیا جانے والا خطاب واپس لے۔ اس حوالے سے یو این او بھی اپنا کردار ادا کرے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جمعۃ المبارک کے اجتماعات میں قرارداد مذمت منظور کرائی جائے گی اور جمعہ کو یوم مذمت کے طور پر منایا جائے گا۔

    [​IMG]
     
  4. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک نے امت مسلمہ کو درپیش ایک اہم مسئلے پر احتجاج کر کے غیرت ایمانی اور حمیتِ قومی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    میرا سوال ہے باقی مذہبی و دینی قیادتیں کہاں‌ ہیں ؟؟

    کیا الیکشن کی تیاری کر رہی ہیں ؟؟
     
  5. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    بہت ھی افسوس کا مقام ھے،!!!!!!!
     
  6. F@lZ@ @Ll
    آف لائن

    F@lZ@ @Ll ممبر

    شمولیت:
    ‏23 مئی 2007
    پیغامات:
    140
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    صد افسوس
     
  7. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    اک حشر ہے چاروں طرف دشمن کھڑے ہیں صف بہ صف!
    کیا بت پرستوں سے گلہ اپنے بھی ہیں خنجر بکف!
    موسیٰ و عیسیٰ کے خدا اسلام ہے سب کا ہدف!
    احساس دے توفیق دے پھر جذبہء صدیق دے !
    پھر سے کوئی خیبر شکن !
    پھر بھیج دے کوئی عمر!!
    پھر بھیج دے کوئی عمر!!!
    پروردگار بحر و بر!​
     
  8. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    اے خاصہء خاصانِ رُسل وقتِ دعا ہے
    امت پہ تری آکے عجب وقت پڑا ہے
    جو دین بڑی دھوم سے نکلا تھا عرب سے
    پردیس میں وہ آج غریب الغربا ء ہے​
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے رشدی ملعون کے شیطان اور ولدالزنا ہونے میں کوئی شک نہیں۔ کیونکہ گستاخِ رسول کبھی نطفہء حلالی نہیں‌ہوسکتا،۔۔۔۔

    لیکن معروف صحافی ڈاکٹر شاھد مسعود کے مطابق اس کتاب کو پڑھنے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ ملعون رشدی کی کتاب کا شاید 15-20 فیصد حصہ ایسا ہے جہاں اس نے اپنی گستاخانہ آراء و کلمات لکھے ہیں۔ بقیہ تمام مواد اس نے مسلمان علماء کے حوالہ جات “ Qoute“ کر کے کتاب مکمل کی ہے۔

    ہمیں سوچنا ہوگا کہ وہ علماء کس کھاتے میں آئیں گے ؟؟؟ کیا ہم میں اتنی ایمانی و اخلاقی جراءت ہے کہ ایسی گستاخانہ تحاریر پر انکا بھی محاسبہ یا مقاطعہ کر سکیں ؟؟
     

اس صفحے کو مشتہر کریں