1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

معروف طبیعات دان سٹیفن ہاکنگ کی زندگی تصاویر میں

'متفرق تصاویر' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏19 اکتوبر 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    سٹیفن ہاکنگ سنہ 1942 میں پیدا ہوئے تھے، انھوں نے اوکسفرڈ سے طبیعات کی تعلیم حاصل کی اور بعدازاں کیمبرج سے فلکیات کے شعبے میں پی ایچ ڈی کی۔

    [​IMG]
    تصویر کے کاپی رائٹAFP
    22 برس کی عمر میں ان میں ایک مرض موٹر نیورون کی تشخیص ہوئی۔ ان دنوں وہ اپنی پہلی بیوی جین (اوپر تصویر میں موجود ہیں) کے ساتھ شادی کی تیاری کر رہے تھے، ڈاکٹروں کا قیاس تھا وہ زیادہ لمبی عمر نہیں جی سکیں گے۔ ان کی شادی 26 سال قائم رہی اور ان کے تین بچے ہوئے۔

    [​IMG]
    تصویر کے کاپی رائٹPA
    انھوں نے ویل چیئر کا استعمال کیا اور وہ وائس سنتھیائزر کے بغیر بولنے کے قابل نہیں تھے۔ ہاکنگ کو سنہ 1988 میں ان کی کتاب ’اے بریف ہسٹری آف ٹائم‘ سے شہرت ملی جس کی ایک کروڑ سے زائد کاپیاں فروخت ہوئیں۔

    [​IMG]
    تصویر کے کاپی رائٹREUTERS
    ہاکنگ نے سنہ1995 میں اپنی ایک نرس الائن میسن سے بھی شادی کی۔ طلاق سے پہلے وہ 11 برس تک اس بندھن میں بندھے رہے۔

    [​IMG]
    تصویر کے کاپی رائٹAFP
    سنہ 2007 میں ہاکنگ دونوں بازوں اور ٹانگوں سے مفلوج پہلے شخص بن گئے جنھوں نے بے وزنی کی حالت کا تجربہ کیا جب انھوں نے کشش ثقل کی عدم موجودگی والے خصوصی طور پر تیار کردہ ایک جہاز میں سفر کیا تھا۔ ان کا اس وقت کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں نسل انسانی اگر خلا میں نہیں جاتی تو اس کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔‘

    [​IMG]
    تصویر کے کاپی رائٹEPA
    اس معروف طبیعات دان نے دنیا بھر کی یونیورسٹیوں میں لیکچرز دیے، جیسا کہ اس تصویر میں وہ سنہ 2008 جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں لیکچر دے رہے ہیں۔


    [​IMG]
    تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
    انھوں نے ریاضی اور سائنس کے شعبوں میں بہت سارے اعزازات حاصل کیے، سنہ 2009 میں انھیں امریکی صدر براک اوباما نے پریزیڈنشل میڈل آف فریڈم سے نوازا۔

    [​IMG]
    تصویر کے کاپی رائٹREUTERS
    سنہ 2014 میں سینٹ جیمز پیلس میں منعقدہ ایک فلاحی تقریب کے دوران انھوں نےملکہ برطانیہ سے ملاقات بھی کی۔

    [​IMG]
    تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
    سنہ 2014 میں ان کی زندگی پر ایک فلم ’دی تھیوری آف ایورتھنگ‘ بنائی گئی جس میں ایڈی ریڈمین نے مرکزی کردار ادا کیا۔

    [​IMG]
    تصویر کے کاپی رائٹAFP
    سنہ 2017 میں ہانگ کانگ میں کیمبرج میں واقع اپنے دفتر سے ہانگ کانگ میں ایک تقریب سے ہولوگرام ٹیکنالوجی کے ذریعے بات چیت کی۔ ان کے موت کے بعد ان کے بچوں کا کہنا ہے کہ ان کی وراثت 'بہت سالوں کے لیے زندہ رہے گی۔'
     

اس صفحے کو مشتہر کریں