1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مسلم سائنسداں

'جنرل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از ملک بلال, ‏26 مارچ 2011۔

  1. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم!
    امید ہے سب دوست ایمان و صحت کی عمدہ حالت میں ہوں گے۔ یہاں میں ایک نیا سلسلہ شروع کر رہا ہوں۔ اس سلسلے میں مختلف مسلمان سائنسدانوں کی زندگی کے احوال اور ان کے کارنامے ارسال کئے جائیں گے۔ یہ اقتسابات "محمد علی مکی " کی کتاب "مسلم سائنسداں" سے لیے جا رہے ہیں۔ ان شخصیات کا تعارف حروف تہجی کے لحاظ سے پیش کیا جاے گا۔ نیز فہرست بھی لگائی جا رہی ہے جہاں سے آپ کسی بھی نام پر کلک کرکے کے اس شخصیت کے بارے میں الگ سے پڑھ سکتے ہیں۔
    سب دوستوں سے دعا کی درخواست ہے۔
    والسلام

    فہرست


    1-ابن ابی اصیبعہ

    2-ابن البرغوث

    3-ابن البطریق
     
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مسلم سائنسداں

    ابن ابی اصیبعہ

    ان کا پورا نام "موفق الدین ابو العباس احمد بن سدید الدین القاسم" ہے، ان کا تعلق طب میں مشہور ایک خاندان سے تھا اور موفق الدین اس خاندان کے مشہور ترین فرد تھے، 600 ہجری میں دمشق میں پیدا ہوئے اور "ابا العباس" کنیت پائی اور پھر اپنے دادا کے لقب "ابن ابی اصیبعہ" سے مشہور ہوئے، درس و تدریس، طب و معالجہ کے ماحول میں تربیت ہوئی، علمی اور نظری تعلیم دمشق اور قاہرہ میں پائی، بیمارستانِ نوری میں طب کی خدمات سر انجام دیں، ان کے اساتذہ میں مشہور نباتاتی عالم اور "جامع المفردات" کے مصنف "ابن البیطار" شامل ہیں، وہ بیمارستانِ ناصری میں بھی خدمات انجام دیتے رہے اور وہیں پر مشہور طبیب اور "اقراباذین" المعروف "دستورِ بیمارستانی" کے مصنف "ابن ابی البیان" کے درس سے بھی مستفید ہوئے۔
    ابن ابی اصیبعہ زیادہ عرصہ مصر میں نہیں رہے اور 635 ہجری کو صرخد (اب سوریا میں یہ مقام صلخد کے نام سے مشہور ہے) کے امیر عز الدین ایدمر کی دعوت پر شام کوچ کر گئے اور وہیں پر 668 ہجری کو انتقال کر گئے۔
    ابن ابی اصیبعہ اپنی کتاب "عیون الانباء فی طبقات الاطباء" سے مشہور ہوئے جو کہ آج بھی عربوں کے ہاں طب کی تاریخ کا سب سے بڑا مصدر سمجھی جاتی ہے۔۔ ابن ابی اصیبعہ کی باتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے اس کے علاوہ بھی تین کتابیں لکھی تھیں جو کہ ہم تک نہیں پہنچیں ان کتابوں کے نام یہ ہیں:
    1- حکایات الاطباء فی علاجات الادواء۔
    2- اصابات المنجمین۔
    3- کتاب التجارب والفوائد۔
    آخری کتاب کی تصنیف شروع ہی نہیں کی گئی تھی۔
    ابنِ باجہان کا پورا نام "ابو بکر بن یحیی بن الصائغ الثجیبی" ہے "ابن باجہ" کے لقب سے مشہور ہوئے، وہ اندلس میں عرب کے سب سے پہلے مشہور فلسفی تھے، فلسفہ کے علاوہ وہ سیاست، طبیعات، علمِ فلک، ریاضی، موسیقی اور طب میں بھی مہارت رکھتے تھے، خاص طور سے علمِ طب میں اس قدر شہرت پائی کہ ان کے عہد کے طبیب ان سے حسد کرنے لگے اور ایک سازش کے تحت انہیں زہر دے دیا گیا جس سے وہ فاس (مراکش) میں 529 ہجری کو انتقال کر گئے۔
    ابن ابی اصیبعہ تین مختلف زمروں (شروحات ارسطوطالیس، تصنیفاتِ اشراقیہ، طبی تصنیفات) میں 28 تصنیفات ابنِ باجہ سے منسوب کرتے ہیں، ان کی طبی تصنیفات یہ ہیں:
    1- کلام علی شیء من کتاب الادویہ المفردہ لجالینوس۔
    2- کتاب التجربتین علی ادویہ وافد۔
    3- رازی کی کتاب "الحاوی" کی اختصار بعنوان "اختصار الحاوی"۔
    4- کلام فی المزاج بما ہو طبی۔
     
  3. عفت
    آف لائن

    عفت ممبر

    شمولیت:
    ‏21 فروری 2011
    پیغامات:
    1,514
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مسلم سائنسداں

    ملک بلال جی ماشاءاللہ بہت ہی اچھا، مفید اور معلوماتی سلسلہ شروع کیا آپ نے۔ نئے دور کی نئی نسل ان باتوں کو بھولتی جا رہی ہے۔
    حالی نے شاید اسی موقع کے لیے کہا تھا
    تھے وہ آباء ہی تمہارے مگر تم کیا ہو؟
    ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظر فردا ہو
    امید ہے واصف حسین صاحب کی طرح آپ بھی یہ سلسلہ اچھے طریقے سے جاری رکھیں گے اور ہماری معلومات میں اضافہ فرمائیں گے۔ ابن رشد کے بارے میں بھی اگر معلومات میسر ہوں تو وہ بھی شیئر کیجیے گا۔
     
  4. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مسلم سائنسداں

    ابن البرغوث

    ان کا نام "محمد بن عمر بن محمد" ہے وہ "ابن البرغوث" کے نام سے مشہور ہیں، پانچویں صدی ہجری میں اندلس کے ریاضی کے بڑے سائنسدانوں میں شمار کیے جاتے تھے، ابن صاعد الاندلسی نے ان کا تذکر کرتے ہوئے لکھا ہے: "وہ علومِ ریاضی کے محقق تھے، خاص طور سے علمِ فلک اور کواکب اور ان کی حرکات اور مشاہدے کے ماہر سمجھے جاتے تھے" کواکب اور ان کی حرکات کا مشاہدہ عموماً وہ اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر کیا کرتے تھے جن میں ابن اللیث، ابن الجلاب، اور ابن حی قابلِ ذکر ہیں۔۔ وہ 444 ہجری کو انتقال کر گئے۔
     
  5. نورمحمد
    آف لائن

    نورمحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏22 مارچ 2011
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مسلم سائنسداں

    جزاک اللہ خیرا
     
  6. عفت
    آف لائن

    عفت ممبر

    شمولیت:
    ‏21 فروری 2011
    پیغامات:
    1,514
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مسلم سائنسداں

    واہ بہت خوب معلومات فراہم کر رہے ہیں ملک بلال جی۔
    مزید شیئرنگ کا انتظار ہے۔
     
  7. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مسلم سائنسداں

    ابن البطریق​


    وہ اہلِ فسطاط کے مشہور طبیب اور مؤرخ ہیں، تیسری صدی ہجری کو فسطاط میں پیدا ہوئے اور علمِ طب میں ماہر اور مشہور ہوئے، ابن ابی اصیبعہ ان کے بارے میں لکھتے ہیں: "اپنے زمانے کے متقدمین میں سے تھے اور علومِ طب کی خبر رکھتے تھے" ورثے میں کچھ تصنیفات چھوڑیں جن میں سب سے مشہور ان کی عام تاریخ "نظم الجواہر" ہے جو "تاریخ ابن البطریق" کے نام سے بھی مشہور ہے، ان کی اس کتاب سے ابنِ خلدون نے بھی استفادہ کیا تھا، ان کی ایک اور طبی تصنیف کا نام "کناس فی الطب" ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں