1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مسئلہ فلسطین کیلئے سعودی عرب کی قربانیاں

Discussion in 'حالاتِ حاضرہ' started by زنیرہ عقیل, Feb 14, 2018.

  1. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہفتہ 11 جمادی الاول 1439هـ - 27 جنوری 2018م
    صالح القلاب
    فلسطینی صدر محمود عباس نے حال ہی میں ایک بیان دیا جسے سعودی عرب کے خلاف ایک عرب ملک کی لن ترانیوں کا جواب سمجھا گیا۔ فلسطینی صدر نے مسئلہ فلسطین کیلئے سعودی عرب کی خدمات کا مفصل تذکرہ کرتے ہوئے کہا ”سعودی عرب نے ہر حال میں فلسطینیوں کی مدد کی، کبھی ادنیٰ فروگذاشت سے کام نہیں لیا۔ فلسطینیوں کے اندرونی امور میں کبھی مداخلت نہیں کی۔ سعودی عرب کا غیر متزلزل موقف ہے کہ مشرقی القدس فلسطین کا دارالحکومت ہے۔ شاہ سلمان نے مجھ سے کہا کہ مشرق وسطیٰ کا مسئلہ اس وقت تک حل نہیں ہوگا تاوقتیکہ فلسطینی ریاست نہ قائم ہو جائے اور مشرقی القدس اس کا دارالحکومت نہ بن جائے۔ “

    ایسا لگتا ہے کہ فلسطینی صدر نے یہ بیان سعودی عرب کے خلاف بعض عرب ممالک کے نفرت انگیز پروپیگنڈے کا قلع قمع کرنے کیلئے جاری کیا ہے۔ مملکت وہ ملک ہے جو گزشتہ صدی کے چوتھے عشرے میں ابھرنے والے مسئلہ فلسطین کے روز اول سے بین الاقوامی برادری اور علاقائی سطح پر تائید وحمایت کرتا رہا ہے۔ سعودی عرب وہ ریاست ہے جو اپنی ہر حکمت عملی کو مسئلہ فلسطین کے حل سے جوڑے ہوئے ہے۔ اس حقیقت سے حقیقی فلسطینی قائدین بہت اچھی طرح سے واقف ہیں۔

    سنہ 1965ء کے دوران فلسطینیوں، عربوں اور خارجی دنیا کے لوگوں کا عام احساس یہی تھا کہ الفتح تحریک کا عسکری بازو (العاصفہ) سعودی عرب کی سرپرستی میں قائم ہوا ہے۔ اس سے قطع نظر سعودی عرب کی اعلیٰ قیادت نے ہمیشہ اس بات کا اہتمام کیا اور کرتی رہی کہ فلسطینیوں کو جہاں جو امداد درکار ہو گی پیش کی جائے گی تاہم سعودی عرب اور اس کی قیادت نے نہ تو فلسطینیوں کے اندرونی امور میں کبھی کوئی مداخلت کی اور نہ کرے گی۔

    اس سال الفتح فلسطینی انقلاب کی شروعات سے قبل بھی سعودی عرب اسی پالیسی پر عمل پیرا تھا۔ اس حقیقت سے وہی شخص انکار کر سکتا ہے جس کے دل میں کسی طرح کا کوئی کھوٹ ہو۔ سعودی عرب، مسئلہ فلسطین کے روز اول سے اپنی فوج، اپنے مجاہدین اور دامے درمے قدمے، سخنے ہر لحاظ سے فلسطین کے ساتھ رہا ہے۔ یہ وہ روشن سچائی ہے جس سے فلسطینی اور اردنی سب سے زیادہ واقف ہیں۔ انصاف پسند مورخین نے اپنی کتابوں میں بیت المقدس کی فصیلوں پر سعودی بھائیوں کی قربانیوں کے روشن واقعات رقم کئے ہیں۔ سعودیوں نے 1948ء سے مقبوضہ اکثر فلسطینی شہروں اور غرب اردن کے شہروں میں قربانی کی شاندار تاریخ رقم کی۔ سعودی مجاہد برس ہا برس تک فلسطین میں قربانیاں پیش کرتے رہے۔

    یہ بھی حقیقت ہے کہ تمام اسرائیلی عرب جنگیں فلسطین کی خاطر ہی ہوئیں۔ اس حوالے سے ایک اور سچائی کا تذکرہ کرنا ضروری معلوم ہوتا ہے اور وہ یہ کہ 1956ء کے دوران مصر پر اسرائیلی، برطانوی، فرانسیسی سہ ملکی جارحیت کے مقابلے کیلئے رضاکارانہ خدمات پیش کرنیوالوں میں اُس وقت شاہ سلمان بن عبدالعزیز پیش پیش تھے۔ مصری بھائیوں کے شانہ بشانہ لڑے تھے۔ یہاں میں ایک ایسے واقعہ کا تذکرہ کر رہا ہوں جو پہلی بار ریکارڈ پر آ رہا ہے وہ یہ کہ شاہ سلمان کا بھانجا شہزادہ محمد بن فیصل بن ترکی 1982ءکے دوران بیروت کی ناکہ بندی کے موقع پر شہید فلسطین خلیل الوزیر ابو جہاد کے ہمراہ بیروت میں محصور تھا۔

    بیروت کی ناکہ بندی 3 ماہ تک جاری تھی۔ اس موقع پر یاسر عرفات شاہ خالد اور انکے ولی عہد شاہ فہد رحمة اللہ علیہما سے مسلسل رابطے میں رہا کرتے تھے۔ میں اس سچائی کا عینی شاہد ہوں کہ یاسر عرفات ایک رات میں کئی کئی بار شاہ خالد اور ان کے ولی عہد سے رابطے کیا کرتے تھے۔

    اس میں کوئی شک نہیں کہ دیگر عربوں نے بیروت میں محصور فلسطینیوں کی کوئی قابل ذکر مدد نہیں کی۔ انصاف کا تقاضا ہے کہ اس سچائی کا اعتراف کیا جائے کہ فلسطینی، عسکری، سیاسی اور معنوی استقلال کیلئے سعودی بھائیوں پر ہی انحصار کر رہے تھے۔ بیروت سے نکلنے کیلئے کئے جانے والے مذاکرات میں سعودی عرب کا کردار کلیدی تھا۔ میں نے یہ سب کچھ بہت قریب سے دیکھا اور حصار کی ہیبت ناک لمبی راتوں کا ایک ایک لمحہ فلسطینی قیادت کے ہمراہ گزارا۔

    سعودی عرب شاہ عبد العزیز پھر شاہ سعود، شاہ فیصل ، شاہ فہد اور شاہ عبداللہ رحمة اللہ علیہم کے عہد اور اب شاہ سلمان کے زمانے میں مسئلہ فلسطین کی وکالت میں ہر علاقائی وبین الاقوامی محاذ پر پیش پیش رہا۔ شاہ فہد نے عرب سربراہ کانفرنس فاس اول اور دوم میں مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے فارمولا پیش کیا جس سے اوسلو معاہدوں کی داغ بیل پڑی اور جس کے بموجب اقوام متحدہ نے ناجائز قبضے کے تحت فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا۔ سعودی عرب شروع سے لیکر آج تک مسئلہ فلسطین کا وکیل ہی نہیں بلکہ حامی و مددگار ہے۔

    آخری بات یہ ہے کہ 2007ءکے دوران الفتح اور حماس کے درمیان مکہ مکرمہ سمجھوتہ کرانے میں بھی سعودی عرب کا بھرپور تعاون تھا۔ اگر حماس ایران، قطر اور بشار الاسد کے کہنے پر اس سے ہاتھ نہ جھاڑتی تو فلسطین کی صورتحال وہ نہ ہوتی جو آج ہے اور جسے بنیاد بنا کر اسرائیلی اور امریکی امن عمل کو سرد خانے میں ڈالے ہوئے ہیں۔
     
  2. ناصر إقبال
    Offline

    ناصر إقبال ممبر

    Joined:
    Dec 6, 2017
    Messages:
    1,670
    Likes Received:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    سعودی حکومت میں امریکی پالیسیاں چل رہی ہیں
     
  3. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    امریکی پالیسیوں کو تو پوری دنیا بھگت رہی ہے
     
  4. ناصر إقبال
    Offline

    ناصر إقبال ممبر

    Joined:
    Dec 6, 2017
    Messages:
    1,670
    Likes Received:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    خصوصی طور پر سعودی عرب
     
  5. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    سعودی عرب سے زیادہ پاکستان
     
  6. ناصر إقبال
    Offline

    ناصر إقبال ممبر

    Joined:
    Dec 6, 2017
    Messages:
    1,670
    Likes Received:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    سعودی عرب امریکی غلام ہیں
     
  7. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    سعودی حکمران در اصل بے حیائی اور مال و دولت کے نشے میں اس قدر غافل ہو گئے ہیں کہ دوست دشمن کی پہچان بھول گئے
    یہی وجہ ہے کہ ہم سعودی عرب کو اغیار کے ہاتھوں کھلونا بننے اور مقدس سر زمین کو بچانے کے لیے کوشاں ہیں
     
  8. ناصر إقبال
    Offline

    ناصر إقبال ممبر

    Joined:
    Dec 6, 2017
    Messages:
    1,670
    Likes Received:
    346
    ملک کا جھنڈا:
  9. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    سعودی عرب کی اپنی پالیسیاں ہیں ہم نے انکا بیڑہ نہیں اٹھا رکھا اس لیے ہم صرف انکی پاکستان دوستی کو ہی دیکھتے ہیں اور جب ضرورت پڑتی ہے تو ہم سے مدد مانگتے ہیں
     
  10. ناصر إقبال
    Offline

    ناصر إقبال ممبر

    Joined:
    Dec 6, 2017
    Messages:
    1,670
    Likes Received:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    آئیے حجاز مقدسہ کے پاسبانوں کی پالیسیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ آل سعود نے علاقائی نگرانوں کو راضی رکھنے کو ہر جتن کیا اور یہی ان کی خارجہ پالیسی کا مرکزی نکتہ رہا۔ مفادات کی اسیری کے اس کھیل کا اصل آغاز 1945 ء میں ہوا۔ شاہ عبدالعزیز اور امریکی صدر فرینکلن روزویلٹ کی 1945 میں وہ تاریخی ملاقات ہوئی جس میں " تیل کے بدلے سعودی تحفظ " کا تاریخی معاہدہ کیا گیا اور امریکیوں نے اس سعودی دولت کا بے دریغ استعمال کیا۔ یہی امریکیوں کے حجاز مقدس میں نفوذ کا نقطہ آغاز تھا۔ اس پر مستزاد، امریکہ نے اسّی کی دہائی میں صدر صدام کے حملے کا ہوّا کھڑا کیا اور شاہ فہد نے سعودی عرب کی حفاظت کے نام پر امریکیوں کو اڈے دے دیے اور امریکیوں کو ارض مقدسہ میں کھل کھیلنے کا موقع میسر آگیا۔ امریکیوں کا نفوذ اس حد تک بڑھ گیا کہ امریکی سعودیہ کی دفاعی و خارجی معاملات میں بتدریج دخیل ہوتے گئے۔
     
  11. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    https://daleel.pk/2017/11/03/64283
     
  12. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ان الفاظ کے معنی لکھیں اور ایک ایک جملہ بھی بنائیں
    ہر جملے کے 10 نمبر ہیں
    ---------------
    اس پر مستزاد
    ہر جتن
    مفادات کی اسیری
    بے دریغ
    نفوذ
    اسّی کی دہائی
    ارض مقدسہ
    بتدریج
    دخیل
    دفاعی و خارجی
     
  13. ناصر إقبال
    Offline

    ناصر إقبال ممبر

    Joined:
    Dec 6, 2017
    Messages:
    1,670
    Likes Received:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    میں کیوں وضاحت کر ہوں کیا مقصد ہے
     
  14. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اردو سیکھنی ہے آپ سے
     
  15. ناصر إقبال
    Offline

    ناصر إقبال ممبر

    Joined:
    Dec 6, 2017
    Messages:
    1,670
    Likes Received:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    جو علم کو دنیا کمانے کے لیے حاصل کرتا ہے علم اس کے قلب میں جگہ نہیں پاتا .
     
  16. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    عقل سلیم کا استعمال کیجیے
    ہم نے آپ سے اردو سیکھنی ہے علم نہیں
    آپ کے پاس جو علم ہے وہ علم ناقص ہے ردی کی ٹھوکری میں ڈال دیجیے
     
  17. ناصر إقبال
    Offline

    ناصر إقبال ممبر

    Joined:
    Dec 6, 2017
    Messages:
    1,670
    Likes Received:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    عقل سلیم کہاں سے ملتا ہے،،،
     
  18. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    دوسروں پر کیچڑ اچھالنا چھوڑ دیں اور اللہ سے اپنے گناہوں کی توبہ کرتے رہیے
    جب انسان خود اچھا بن جاتا ہے سب اچھے نظر آتے ہیں
    عقل سلیم ہم نے دکھا دی اب عمل کیجیے
     
  19. ناصر إقبال
    Offline

    ناصر إقبال ممبر

    Joined:
    Dec 6, 2017
    Messages:
    1,670
    Likes Received:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    سعودی عرب کا غیر متزلزل موقف ہے کہ مشرقی القدس فلسطین کا دارالحکومت ہے۔ مشرق وسطیٰ کا مسئلہ اس وقت تک حل نہیں ہوگا تاوقتیکہ فلسطینی ریاست نہ قائم ہو جائے اور مشرقی القدس اس کا دارالحکومت نہ بن جائے۔ “ایسا لگتا ہے کہ فلسطینی صدر نے یہ بیان سعودی عرب کے خلاف بعض عرب ممالک کے نفرت انگیز پروپیگنڈے کا قلع قمع کرنے کیلئے جاری کیا ہے۔
     

Share This Page