1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مرحلے شوق کے دُشوار ہُوا کرتے ہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از قاسم کیانی, ‏12 فروری 2012۔

  1. قاسم کیانی
    آف لائن

    قاسم کیانی ممبر

    شمولیت:
    ‏4 جون 2011
    پیغامات:
    375
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ملک کا جھنڈا:
    مرحلے شوق کے دُشوار ہُوا کرتے ہیں
    سائے بھی راہ کی دیوار ہُوا کرتے ہیں

    وہ جو سچ بولتے رہنے کی قسم کھاتے ہیں
    وہ عدالت میں گُنہگار ہُوا کرتے ہیں

    صرف ہاتھوں کو نہ دیکھو کبھی آنکھیں بھی پڑھو
    کچھ سوالی بڑے خود دار ہُوا کرتے ہیں

    وہ جو پتھر یونہی رستے میں پڑے رہتے ہیں
    اُن کے سینے میں بھی شہکار ہُوا کرتے ہیں

    صبح کی پہلی کرن جن کو رُلا دیتی ہے ،
    وہ ستاروں کے عزا دار ہُوا کرتے ہیں

    جن کی آنکھوں میں سدا پیاس کے صحرا چمکیں
    در حقیقت وہی فنکار ہُوا کرتے ہیں

    شرم آتی ہے کہ دُشمن کِسے سمجھیں محسن
    دُشمنی کے بھی تو معیار ہُوا کرتے ہیں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں