1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مدح حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ

'منقبتِ اہل بیت و صحابہ رض و اولیائے کرام' میں موضوعات آغاز کردہ از کاشفی, ‏24 مئی 2008۔

  1. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:il2r6wo2]بسم اللہ الرحمن الرحیم
    سبحان اللہ و بحمدہ سبحان اللہ العظیم
    اللھم صل علی محمد صلی اللہ علیہ وسلم وعلی آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم
    صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم


    یہ کامل دین میں‌ہیں‌اور ایماں میں‌مکمل ہیں
    یہ بعد انبیا نوع بشر میں‌ سب سے افضل ہیں

    رہِ دین خدا میں خوب انہوں نے سعی پیہم کی
    معیت میں‌ رہے ہر وقت سردار دو عالم :saw: کی

    سمجھ لو اس سے کیا تھا اُنکا رتبہ اور وہ کیسے تھے
    اُنہیں سرکار :saw: نے محسن بتایا ہے وہ ایسے تھے

    فلک پر تذکرے ہوتے تھے اُن کی جانثاری کے
    وہ ایسے تھے کہ تھے سمع و بصر محبوب باری :saw: کے

    اخص تھے سرور کونین :saw: کے اور خاص باری تھے
    وہ انساں کیا تھے گویا اک مجسم خیر جاری تھے

    منافق اور کافر جس سے حیراں اور ششدر تھے
    وہ اُن کے کام بہر دین حق بعد پیمبر تھے

    جہاں میں‌ چار سو شہرت تھی اُن کی رہنمائی کی
    انہوں نے کشتیء اُمت کی ایسی ناخدائی کی

    رقیق القلب ایسے تھے کہ اکثر روتے رہتے تھے
    جری ایسے کہ مولا شجع الناس اُن کو کہتے تھے

    وہ اس صورت میں ‌بھی اوروں سے افضل اور برتر تھے
    بیک وقت اُن کے گھر میں‌ چار یاران پیمبر :saw: تھے

    مزہ آتا تھا مجمع گھر میں جب چاروں کا ہوتا تھا
    وہ خود تھے اُن کے والد تھے پسر تھا اور پوتا تھا

    جلیل ایسے تھے لاتحزن ہے اُن کی شان میں آیا
    مصاحب ایسے تھے صاحب جنہیں قرآن میں ‌فرمایا

    رسول اللہ :saw: نے تعریف جتنی اُن کی فرمائی
    کسی کی شان میں‌اتنی حدیثوں میں‌نہیں‌آئی

    وہ عابد تھے تو ایسے ہی وہ زاہد تھے تو ایسے ہی
    وہ غازی تھے تو ایسے ہی مجاہد تھے تو ایسے ہی

    مسلماں جب ہوئے تھے تو بڑی بھاری تونگر تھے
    چلے دنیا سے جب تو صرف دو کپڑے بدن پر تھے

    نبی :saw: پر شان اپنی جاں نثاری کی دکھا دی تھی
    خدا کی راہ میں‌جتنی تھی دولت سب لٹا دی تھی

    بڑا کنبہ تھا اُنکے باپ تھے بیٹا تھا پوتا تھا
    مگر حق گوئی میں‌ اُنکو خیال اُن کا نہ ہوتا تھا

    قوی دل تھے بظاہر گونحیف وزراولاغر تھے
    قوی دل کیوں‌نہ ہوتے خاص خاصان پیمبر :saw: تھے

    نہوتے کس طرح اُن میں‌صداقت کے جو جوہر تھے
    نبوت کے وہ پہلے دن سے ہمراز پیمبر :saw: تھے

    رسول اللہ :saw: کے ہمسر نہیں‌تھے اور سب کچھ تھے
    غرض یہ ہے وہ پیغمبر نہیں‌تھے اور سب کچھ تھے

    صحابہ جتنے تھے کرتے تھے تعریف اُنکی جُرات کی
    بروز جنگ بدر ایسی حفاظت کی تھی حضرت :saw: کی

    علی نے آکہ جو خطبہ پڑھا تھا اُن کے مرنے پر
    کہا تھا اسمیں تم افضل تھے سب سے بعد پیغمبر :saw:

    نہیں‌اس مختصر میں اُسکی گنجایش یہ مشکل ہے
    بیاں کی تھی انہوں نے جو صفت سُنے کے قابل ہے

    نہیں‌ممکن وہ آئے ضبط تحریرات خامہ میں
    جوانمردی جو کچھ دکھلائی تھی جیش اُسامہ میں

    کوئی دیکھے کہ بعد مرگ بھی کیا قرب بیحد ہے
    مزار سرور کونین :saw: کے پہلو میں‌مرقد ہے

    جناں میں‌بھی مقرب حسب فرمان نبی :saw: ہونگے
    غرض خاصان حضرت :saw: میں جہاں ہونگے یہی ہونگے

    خدا پر چھوڑے گھر والے باطمینان لے آئے
    منگایا جب نبی :saw: نے کُل کا کُل سامان لے آئے

    وہ اکثر اجتہاد اپنا کیا کرتے تھے ایسے تھے
    نبی :saw: کے سامنے فتوی دیا کرتے تھے ایسے تھے


    صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم[/center:il2r6wo2]
     
  2. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ۔۔
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    [center:38rigvf7]خدا پر چھوڑے گھر والے باطمینان لے آئے
    منگایا جب نبی ص نے کُل کا کُل سامان لے آئے
    [/center:38rigvf7]

    سبحان اللہ۔ روایات میں آتا ہے کہ جب سارا سامان حضور :saw: کی خدمت میں پیش کرچکنے پر اور حضور :saw: کے یہ دریافت فرمانے پر کہ ابوبکر گھر والوں کے لیے کیا چھوڑ آئے ہو؟ جواب دیا کہ "اللہ اور اسکا رسول :saw: چھوڑ آیا ہوں" تو آسمان سے جبریل علیہ السلام اتر آئے اور حضور نبی اکرم :saw: سے عرض کی اللہ تعالی ابوبکر سے پوچھ رہا ہے کہ اے ابوبکر ! کیا تو مجھ سے راضی ہے ؟
    یہ خبر جب آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے حضرت ابوبکر :rda: کو سنائی تو آپ فرطِ جذباتِ عشق و محبت سے وجد کی سی کیفیت میں آگئے اور فرمایا "میں اپنے رب سے راضی ہوں۔۔۔ حضور :saw: آپ پوچھ کر بتا دیجئے کہ کیا میرا مولا بھی مجھ سے راضی ہوگیا ؟"

    قربان جائیں حضور :saw: کے جانثار صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم پر جن کی بے مثال قربانیوں سے شجر اسلام کی آبیاری ہوئی اور گلشنِ اسلام کو شادابی ملی۔
    یا اللہ ! آج ہمیں بھی ان صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم جیسی غلامیء مصطفیٰ :saw: کی نسبت عطا فرما دے۔ آمین
     
  4. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    آمین آمین ثم آمین۔۔

    جزاک اللہ۔۔۔
     
  5. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:13vwhez8][​IMG][/center:13vwhez8]
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ ۔ اللھم صل وسلم علی سیدنا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم

    اس حدیث پاک سے برداشت، تحمل، عفوودرگذر، حضور :saw: کی محبت، تعظیم اور انکی نسبت سے بقیہ مسلمانوں سے محبت و اخوت کے پیغام کے علاوہ ایک بہت اہم چیز (کم از کم میرے لیے بہت اہم) گذری ہے کہ سیدنا ابوبکر صدیق جلالِ مصطفیٰ :saw: دیکھ کر، تعظیم و تکریمِ رسالت مآب میں گھٹنوں کے بل ہوگئے۔ گویا آقائے کائنات :saw: کی بارگاہ میں ادباً و احتراماً گھٹنوں کے بل جھک جانا سنت سے ثابت ہوگیا۔ مجھے بعض اوقات کچھ ایسے حضرات سے ملنے کا اتفاق ہوا جو فرماتے ہیں کہ یہ سب شرک ہے۔ اللہ کے سوا کسی کے سامنے تعظیم کی نیت سے بھی ہلکا سا جھک جانا یا گھٹنوں کے بل جھکنا یہ شرک ہے وغیرہ وغیرہ۔
    لیکن اس حدیث صحیح بخاری شریف سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ادب اور تعظیمِ رسالت :saw: میں گھٹنوں کے بل ہونے کا عمل سنت بن گئی چونکہ حضور نبی اکرم :saw: نے منع نہیں فرمایا۔

    کاشفی بھائی ۔ اتنی ایمان افروز روایت شئیر کرنے کے لیے جزاک اللہ الخیر
     
  7. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    کاشفی بھائی آپ نے خلیفہ اول خلیفہ بلافصل افضل الناس بعدالانبیاء سیدنا ومولانا حضرت ابوبکر صدّیق :rda: کی بھتر انداز میں تعریف ذکرفرمائی ہے اس پر آپ کو جزائے خیر ومبارک
     
  8. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    شکریہ نعیم بھائی اور مجیب منصور بھائی۔۔۔۔
    جزاک اللہ۔


    [center:1s7bcgzu][​IMG][/center:1s7bcgzu]
     
  9. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:1bnvxcdq][​IMG][/center:1bnvxcdq]
     
  10. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    بہت خوب
    کاشفی بھائی کی تصاویر نے تو کمال کر دیا- نعیم بھائی کے تبصرے رنگ کو مزید نکھار رہے ہیں
    ماشا اللہ
     
  11. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    جزاکم اللہ خیر کاشفی بھائی آپ کی پیش کردہ منقبت اور احادیث پڑھ کر اور ساتھ ساتھ میں نعیم بھائی کی پیش کردہ احادیث اور تبصرے پڑھ کر ایمان کو وہ جلا ملی کہ کیا عرض کروں اللہ کی قسم آنکھوں سے آنسو رواں ہوگئے اللہ آپ دونوں پر اپنا خصوصی فضل و کرم فرمائے آمین
     
  12. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ماشا اللہ آبی بھائی
     
  13. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    شکریہ آبی بھائی اور سیف بھائی۔۔۔جزاک اللہ :dilphool:
     
  14. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:23kdao6l][​IMG][/center:23kdao6l]
     
  15. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:jvckavp7][​IMG][/center:jvckavp7]
     
  16. عنبرین کاش
    آف لائن

    عنبرین کاش ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2008
    پیغامات:
    60
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جزاک اللہ
     
  17. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نعیم بھائی یہ روایت ضعیف ہے اور ضعیف روایات کو بیان کرنا (بغیر ان کی نشاندہی کے) ممنوع ہے۔
     
  18. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    اسلام علیکم سیف بھائی یہ لـڑی سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی مدحت کی لڑی تھی یعنی آپکی تعریف کی اور کسی کی بھی تعریف کرنے سے اسکی فضیلت ثابت کرنا بھی مقصود ہوتا ہے لہذا نعیم بھائی نے سیدنا صدیق اکبر کی فضیلت میں جو حدیث پیش کی اگرچہ وہ بقول آپکے ضعیف ہی ہے لیکن محدثین کا متفقہ فیصلہ ہے کہ فضائل کے باب میں ضعیف روایات حجت ہیں ۔ کیونکہ یہاں کوئی احکام کی بات نہیں ہورہی کہ جس کے لیے صحیح حدیث ضروری ہو بلکہ معاملہ فقط صدیق اکبر کے فضائل کا ہے لہذا نعیم بھائی کا مزکورہ حدیث پیش کرنا بالکل درست ہے ۔ جزاک اللہ
     
  19. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    شکریہ آبی بھائی آپ نے درست فرمایا

    امام بخاری نے سیدنا عبداللہ بن عمرورضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے کہ!۔
    بلغواعنی ولو آیۃ وحدثوا عن بنی اسرائیل ولا حرج ومن کذب علی متعمدا فلیتبوا معقدہ من النار۔
    میری طرف سے آگے پہنچاؤ خواہ ایک آیت ہی ہو بنی اسرائیل سے نقل کر سکتے ہو کوئی مضائقہ نہیں اور جس نے مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ باندھا تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں سنبھال لے۔ (صحیح بخاری کتاب احادیث باب ماذکر عن بنی اسرائیل ح 3461)۔۔۔

    اسے صحیح حدیث میں مذکور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے ساتھ رکھو!۔
    اذا حدثکم اھل الکتاب فلا تصدقوھم ولاتکذبوھم۔
    اہل کتاب تم سے کوئی بات بیان کریں تو ان کی تصدیق نہ کرو اور نہ انہیں جھوٹا کہو۔
     
  20. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ویسے آبی بھائی ضعیف حدیث کے بارے میں راجح یہی ہے کہ وہ نہ فضائل میں معتبر ہے اور نہ عقائد و احکام میں۔

    جمال الدین قاسمی کا ضعیف حدیث کے بارے میں مسلک یہ تھا۔

    لایعمل بہ مطلقا لا فی الاحکام ولافی الفضائل حکاہ ابن سید الناس فی عیون الاثر عن یحٰیی بن معین ونسبہ فی فتح المغیث لابی بکر بن العربی والظاھر ان مذھب البخاری و مسلم ذلک ایضا یدل علیہ شرط البخاری فی صحیحہ و تشیح الامام مسلم علی رواۃ الضعیف کما اسلفناہ وعدم اخر اجھما فی صحیھما شیئا منہ۔

    احکام ہوں یافضائل اس پر عمل نہیں کیا جائے گا اسے ابن سیدالناس نے عیون الاثر میں ابن معین سے نقل کیا ہے اور فتح المغیث میں (سخاوی) نے ابوبکر بن العربی سے منسوب کیا ہے اور ظاہر ہے کہ امام بخاری و مسلم کا یہی مسلک ہے صحیح بخاری کی شرط اس پر دلالت کرتی ہے امام مسلم نے ضعیف حدیث کے راویوں پر سخت تنقید کی ہے۔ دونوں اماموں نے اپنی کتابوں میں ضعیف روایات میں سے ایک روایت بھی فضائل و مناقب میں نقل نہیں کی ( قواعد التحدیث صفحہ 113)۔

    عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ مرسل روایات کو سننے کے ہی قائل نہ تھے۔
    بحوالہ مقدمہ صحیح مسلم ح 21 النکت علی کتاب ابن الصلاح 553/2)۔
     
  21. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    اسلام علیکم سیف بھائی میں عرض کر چکا کہ جمہور امت ضعیف حدیث کو فضائل کے باب میں حجت مانتی ہے اور اسی پر کچھ شواہد مزید نقل کردیتا ہوں ۔
    ضعیف حدیث عقائد و احکام کے علاوہ جمہور کے نزدیک قابل عمل ہے ، عقائد و احکام کے باب میں تشدد (یعنی سختی یعنی صرف صحیح حدیث کا قابل حجت ہونا) جب کے ترہیب و ترغیب کے باب میں تساہل
    (یعنی سستی و نرمی یعنی ضعیف احادیث کا بھی قابل عمل ہونا) مشھور محدث حافظ سخاوی علیہ رحمہ نے امام احم، ابن معین ،،ابن المبارک،سفیان ثوری اور ابن عینیہ سے نقل کی ہے ۔ اور امام نووی نے تو اس پر اجماع کا دعوٰی نقل کیا ہے ۔
    امام نووی کی الاربعین کی شرح میں ابن حجر مکی فرماتے ہیں کہ فضائل اعمال کے باب میں ضعیف حدیث پر عمل پر علماء کا اتفاق ہے کیونکہ اگر وہ واقعی صحیح تھی تو اس کو اسکا حق مل گیا
    (یعنی اس پر عمل ہوجانے کی صورت میں) وگرنہ اس پر عمل کرنے سے نہ تو حلال کو حرام کرنا لازم آیا اور نہ ہیا س کے برعکس اور نہ ہی کسی کا حق مارا گیا ۔۔ ۔ ۔
    جہان تک بات ہے صحیح بخاری کی تو ہم ایک جگہ پہلے بھی عرض کرچکے ہیں کہ صحیح میں امام صاحب نے صرف صحیح روایات کو نقل کرنے کا اہتمام فرمایا ہے لہذا اس سے یہ ہرگز ثابت نہیں ہوتا کہ امام کے نزدیک ضعیف حدیث مطلق قابل عمل نہیں ہے ۔ اگر ایسی ہی بات ہے تو پھر ساری دنیا جانتی ہے کہ امام صاحب نے اپنی کتاب الادب المفرد میں بے شمار ایسی روایات نقل کیں ہیں کہ جن سے احتجاج کرنا صحیح بخاری کی رو سے صحیح نہیں تھا اور یہی وجہ ہے کہ آجکل کے بعض علم برداران حفاظت سنت سے امام صاحب کی اس تصنیف کو قطع و برید کا سامنا کرنے کے بعد صحیح الادب المفرد اور ضعیف الادب المفرد میں تقسیم ہونا پڑا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
     
  22. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    بہت شکریہ آبی بھائی
     
  23. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    اگر ان "علم برداران" سے مراد اہلحدیثوں کے محدث اعظم مولانا ناصر البانی ہیں تو ان کی علم برداری سے تو اللہ پناہ دے۔
    جو حدیث بھی انہیں اپنے وہابی و اہلحدیثی عقیدے کے خلاف نظر آتی ہے۔ اپنی اصلاح کرنے کی بجائے اس حدیث کو ہی کتابوں سے نکال باہر کرتے ہیں اور پھر انکے پیروکار کہتے پھرتے ہیں۔ ثابت کرو ۔ کہاں لکھا ہے ؟ کس کتاب میں‌ہے ؟
    اور یہ ظالمانہ سلوک عام محدثین سے ہی نہیں بلکہ امام المحدثین ، امام بخاری :ra: سے بھی روا رکھا گیا ہے۔ جنکی مشہور زمانہ کتاب "الادب المفرد" سے مولانا البانی صاحب نے کم وبیش 340 ایسی احادیث نکال باہر کی ہیں جن میں انکے عقیدے کے خلاف ، حضور نبی اکرم :saw: کے ہاتھ اور پاؤں چومنے کی سنت ثابت ہوتی تھی ۔
    اب ایسے مولانا البانی صاحب کہ جو امام بخاری :ra: کے عقیدے کی بھی اصلاح شروع کردیں۔ انکی دیانتِ علمی کس درجے کی ہو گی۔ یہ اندازہ لگانا مشکل کام نہیں۔
     
  24. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    استّفر اللہ ! اللہ کریم انہیں‌ ہدایت عطا فرمائیں
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    استغفر اللہ العظیم۔
    اور ابھی تو امام بخاری :ra: کی صرف ایک کتاب کے یہ حلیہ بگاڑا ہے۔ اور دنیا سے اٹھا لیے گئے۔
    اگر وقت مل جاتا تو خدا جانے باقی کس کس امام کی " تصحیح " کر دیتے۔ اور سب کو اپنے ہم عقیدہ ثابت کردیتے۔ استغفراللہ العظیم
     
  26. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
  27. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ماشا اللہ
     
  28. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    سبحان اللہ ۔ کیا عظمت ہے آقائے کریم :saw: کے پیارے اصحاب کرام رضوان اللہ عنھم کی۔
    اور بالخصوص خلیفہء اول سیدنا صدیق اکبر :rda: کی۔ سبحان اللہ

    چاہے تو اشارے سے اپنے کایہ ہی پلٹ دے دنیا کی
    یہ شان ہے خدمتگاروں کی تو سردار :saw: کا عالم کیا ہوگا
     
  29. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
  30. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم
     

اس صفحے کو مشتہر کریں