1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

محمد علی سدپارہ نے کے ٹو سر کر کے سبز ہلالی پرچم لہرا دیا

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏6 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    محمد علی سدپارہ نے کے ٹو سر کر کے سبز ہلالی پرچم لہرا دیا

    پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ نے کے ٹو سر کر کے سبز ہلالی پرچم لہرا دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ الحمد للہ ! دُنیا کی دوسری بڑی کوہ پیما سر کر کے پاکستانی پرچم لہرادیا ، میں بطور پہلا پاکستانی کوہ پیما جس نے سرد موسم میں یہ اعزاز حاصل کیا ! اب دُنیا بھر میں اپنے ملک اور اپنے علاقے سکردو کا نام روشن کرونگا۔

    اس سے قبل دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرنے کے لیے پاکستان آنے والے بلغارین کوہ پیما مہم کے دوران حادثے میں ہلاک ہو گئے۔

    الپائن کلب آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ اتانس جارجیو سکاتوف 19 دسمبر 2020 کو پاکستان پہنچے تھے۔

    اسلام آباد میں مہم کے حوالے سے تمام متعلقہ لوازمات پورے اور مراحل طے کرنے کے بعد وہ 29 دسمبر کو کے ٹو کے بیس کیمپ پہنچے تھے۔


    پانچ فروری کو 11 بج کر 20 منٹ پر وہ کیمپ تھری کے علاقے سے نیچے گر گئے۔ حادثے کی وجہ حفاظتی رسے کا ٹوٹ جانا بنی۔ کیمپ تھری 24700 فٹ کی بلندی پر ہے۔

    ان کی لاش ایڈوانس بیس کیمپ جو 18000 فٹ کی بلندی پر ہے، سے ملی۔ اتانس کی لاش کو آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے چار بجے سکردو منتقل کیا گیا۔

    پریس ریلیز کے مطابق اتانس جارجیو سکاٹو 11 مارچ 1978 کو بلغاریہ میں پیدا ہوئے۔ 24 جون 2014 کو وہ اس وقت مشہور ہوئے جب انہوں نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کیا۔ اکتوبر 2019 تک انہوں نے دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں پر چڑھنے کی کوششیں جاری رکھیں اور ان میں سے 10 کو سر کیا۔

    ۔2017 میں انہوں نے الاسکا میں ڈینالی چوٹی کو سر کیا وہ ایک ایسے کوہ پیما طور پر دنیا میں جانے جانے لگے جنہوں نے سات چوٹیاں کامیابی کے ساتھ سر کیں۔ کے ٹو سر کرنے کی مہم ان کی زندگی کی آخری مہم ثابت ہوئی۔

     

اس صفحے کو مشتہر کریں