غوریات کس طرح سرِ عام میں آہ و فغاں کروں دلِ شکستہ کو خود چِیر کے نہاں کروں خاموشی بھی ایک طرزِ تکلم رکھتی ہے کیا ضروری ہے میں دردِ جگر بیاں کروں غوری 22 مئی 21