1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

قرآنیات (قرآنی آیات بمعہ ترجمہ “عرفان القرآن“)

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏21 جون 2007۔

  1. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللٌہ نعیم بھائی
    سبحان اللٌہ،
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 66 تا 70

    66. فَجَعَلْنَاھَا نَكَالاً لِّمَا بَيْنَ يَدَيْھَا وَمَا خَلْفَھَا وَمَوْعِظَۃً لِّلْمُتَّقِينَO
    66۔ پس ہم نے اس (واقعہ) کو اس زمانے اور اس کے بعد والے لوگوں کے لئے (باعثِ) عبرت اور پرہیزگاروں کے لئے (مُوجبِ) نصیحت بنا دیاo

    67. وَاِذْ قَالَ مُوسَى لِقَوْمِہِ اِنَّ اللّہَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تَذْبَحُواْ بَقَرَۃً قَالُواْ اَتَتَّخِذُنَا ھُزُواً قَالَ اَعُوذُ بِاللّہِ اَنْ اَكُونَ مِنَ الْجَاھِلِينَO
    67. اور (وہ واقعہ بھی یاد کرو) جب موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنی قوم سے فرمایا کہ بیشک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ ایک گائے ذبح کرو، (تو) وہ بولے: کیا آپ ہمیں مسخرہ بناتے ہیں؟ موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا: اللہ کی پناہ مانگتا ہوں (اس سے) کہ میں جاہلوں میں سے ہو جاؤںo

    68. قَالُواْ ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا ھِيَ قَالَ اِنَّہُ يَقُولُ اِنَّھَا بَقَرَۃٌ لاَّ فَارِضٌ وَّلاَ بِكْرٌ عَوَانٌ بَيْنَ ذَلِكَ فَافْعَلُواْ مَا تُؤْمَرُونَO
    68. (تب) انہوں نے کہا: آپ ہمارے لئے اپنے رب سے دعا کریں کہ وہ ہم پر واضح کر دے کہ (وہ) گائے کیسی ہو؟ (موسیٰ علیہ السلام نے) کہا: بیشک وہ فرماتا ہے کہ وہ گائے نہ تو بوڑھی ہو اور نہ بالکل کم عمر (اَوسَر)، بلکہ درمیانی عمر کی (راس) ہو، پس اب تعمیل کرو جس کا تمہیں حکم دیا گیا ہےo

    69. قَالُواْ ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا لَوْنُھَا قَالَ اِنَّہُ يَقُولُ اِنََّھَا بَقَرَۃٌ صَفْرَاءُ فَاقِـعٌ لَّوْنُھَا تَسُرُّ النَّاظِرِينَO
    69. وہ (پھر) بولے: اپنے رب سے ہمارے حق میں دعا کریں وہ ہمارے لئے واضح کر دے کہ اس کا رنگ کیسا ہو؟ (موسیٰ علیہ السلام نے) کہا: وہ فرماتا ہے کہ وہ گائے زرد رنگ کی ہو، اس کی رنگت خوب گہری ہو (ایسی جاذبِ نظر ہو کہ) دیکھنے والوں کو بہت بھلی لگےo

    70. قَالُواْ ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا ھِیَ اِنَّ البَقَرَ تَشَابَۃَ عَلَيْنَا وَاِنَّآ اِنْ شَاءَ اللَّہُ لَمُھْتَدُونَO
    70. (اب) انہوں نے کہا: آپ ہمارے لئے اپنے رب سے درخواست کیجئے کہ وہ ہم پر واضح فرما دے کہ وہ کون سی گائے ہے؟ (کیونکہ) ہم پر گائے مشتبہ ہو گئی ہے، اور یقیناً اگر اللہ نے چاہا تو ہم ضرور ہدایت یافتہ ہو جائیں گےo
     
  3. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جزاک اللہ نعیم صاحب !

    بہت عظیم کام ہے۔ اللہ تعالی ہم سب کو قرآن مجید سے محبت اور اسکی سمجھ عطافرمائے۔آمین
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 71 تا 75

    71. قَالَ اِنَّہُ يَقُولُ اِنَّھَا بَقَرَۃٌ لاَّ ذَلُولٌ تُثِيرُ الْاَرْضَ وَلاَ تَسْقِي الْحَرْثَ مُسَلَّمَۃٌ لاَّ شِيَۃَ فِيھَا قَالُواْ الْآنَ جِئْتَ بِالْحَقِّ فَذَبَحُوھَا وَمَا كَادُواْ يَفْعَلُونَO
    71. (موسیٰ علیہ السلام نے کہا ) اللہ تعالیٰ فرماتا ہے (وہ کوئی گھٹیا گائے نہیں بلکہ) یقینی طور پر ایسی (اعلیٰ) گائے ہو جس سے نہ زمین میں ہل چلانے کی محنت لی جاتی ہو اور نہ کھیتی کو پانی دیتی ہو، بالکل تندرست ہو اس میں کوئی داغ دھبہ بھی نہ ہو، انہوں نے کہا: اب آپ ٹھیک بات لائے (ہیں)، پھر انہوں نے اس کو ذبح کیا حالانکہ وہ ذبح کرتے معلوم نہ ہوتے تھےo

    72. وَاِذْ قَتَلْتُمْ نَفْساً فَادَّارَاْتُمْ فِيھَا وَاللّہُ مُخْرِجٌ مَّا كُنْـتُمْ تَكْتُمُونَO
    72. اور جب تم نے ایک شخص کو قتل کر دیا پھر تم آپس میں اس (کے الزام) میں جھگڑنے لگے، اور اللہ (وہ بات) ظاہر فرمانے والا تھا جسے تم چھپا رہے تھےo

    73. فَقُلْنَا اضْرِبُوہُ بِبَعْضِھَا كَذَلِكَ يُحْيِ اللّہُ الْمَوْتَى وَيُرِيْكُمْ آيَاتِہِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَO
    73. پھر ہم نے حکم دیا کہ اس (مُردہ) پر اس (گائے) کا ایک ٹکڑا مارو، اسی طرح اللہ مُردوں کو زندہ فرماتا ہے (یا قیامت کے دن مُردوں کو زندہ کرے گا) اور تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم عقل و شعور سے کام لوo

    74. ثُمَّ قَسَتْ قُلُوبُكُم مِّنْ بَعْدِ ذَلِكَ فَھِيَ كَالْحِجَارَۃِ اَوْ اَشَدُّ قَسْوَۃً وَاِنَّ مِنَ الْحِجَارَۃِ لَمَا يَتَفَجَّرُ مِنْہُ الاَنْھَارُ وَاِنَّ مِنْھَا لَمَا يَشَّقَّقُ فَيَخْرُجُ مِنْہُ الْمَاءُ وَاِنَّ مِنْھَا لَمَا يَھْبِطُ مِنْ خَشْيَۃِ اللّہِ وَمَا اللّہُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَO
    74. پھر اس کے بعد (بھی) تمہارے دل سخت ہوگئے چنانچہ وہ (سختی میں) پتھروں جیسے (ہوگئے) ہیں یا ان سے بھی زیادہ سخت (ہو چکے ہیں، اس لئے کہ) بیشک پتھروں میں (تو) بعض ایسے بھی ہیں جن سے نہریں پھوٹ نکلتی ہیں، اور یقیناً ان میں سے بعض وہ (پتھر) بھی ہیں جو پھٹ جاتے ہیں تو ان سے پانی ابل پڑتا ہے، اور بیشک ان میں سے بعض ایسے بھی ہیں جو اللہ کے خوف سے گر پڑتے ہیں، (افسوس! تمہارے دلوں میں اس قدر نرمی، خستگی اور شکستگی بھی نہیں رہی،) اور اللہ تمہارے کاموں سے بے خبر نہیںo

    75. اَفَتَطْمَعُونَ اَنْ يُّؤْمِنُواْ لَكُمْ وَقَدْ كَانَ فَرِيقٌ مِّنْھُمْ يَسْمَعُونَ كَلاَمَ اللّہِ ثُمَّ يُحَرِّفُونَہُ مِنْ بَعْدِ مَا عَقَلُوہُ وَھُمْ يَعْلَمُونَO
    75. (اے مسلمانو!) کیا تم یہ توقع رکھتے ہو کہ وہ (یہودی) تم پر یقین کر لیں گے جبکہ ان میں سے ایک گروہ کے لوگ ایسے (بھی) تھے کہ اللہ کا کلام (تورات) سنتے پھر اسے سمجھنے کے بعد (خود) بدل دیتے حالانکہ وہ خوب جانتے تھے (کہ حقیقت کیا ہے اور وہ کیا کر رہے ہیں)o
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 76 تا 80

    76. وَاِذَا لَقُواْ الَّذِينَ آمَنُواْ قَالُواْ آمَنَّا وَاِذَا خَلاَ بَعْضُھُمْ اِلَى بَعْضٍ قَالُواْ اَتُحَدِّثُونَھُم بِمَا فَتَحَ اللّہُ عَلَيْكُمْ لِيُحَآجُّوكُم بِہِ عِنْدَ رَبِّكُمْ اَفَلاَ تَعْقِلُونَO
    76. اور (ان کا حال تو یہ ہو چکا ہے کہ) جب اہلِ ایمان سے ملتے ہیں (تو) کہتے ہیں: ہم (بھی تمہاری طرح حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر) ایمان لے آئے ہیں، اور جب آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ تنہائی میں ہوتے ہیں (تو) کہتے ہیں: کیا تم ان (مسلمانوں) سے (نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت اور شان کے بارے میں) وہ باتیں بیان کر دیتے ہو جو اللہ نے تم پر (تورات کے ذریعے) ظاہر کی ہیں تاکہ اس سے وہ تمہارے رب کے حضور تمہیں پر حجت قائم کریں، کیا تم (اتنی) عقل (بھی) نہیں رکھتے؟o

    77. اَوَلاَ يَعْلَمُونَ اَنَّ اللّہَ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعْلِنُونَO
    77. کیا وہ نہیں جانتے کہ اللہ کو وہ سب کچھ معلوم ہے جو وہ چھپاتے ہیں اور جو ظاہر کرتے ہیںo

    78. وَمِنْھُمْ اُمِّـيُّونَ لاَ يَعْلَمُونَ الْكِتَابَ اِلاَّ اَمَانِيَّ وَاِنْ اُمْ اِلاَّ يَظُنُّونَO
    78. اور ان (یہود) میں سے (بعض) ان پڑھ (بھی) ہیں جنہیں (سوائے سنی سنائی جھوٹی امیدوں کے) کتاب (کے معنی و مفہوم) کا کوئی علم ہی نہیں وہ (کتاب کو) صرف زبانی پڑھنا جانتے ہیں یہ لوگ محض وہم و گمان میں پڑے رہتے ہیںo

    79. فَوَيْلٌ لِّـلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِاَيْدِيھِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ ھَـذَا مِنْ عِندِ اللّہِ لِيَشْـتَرُواْ بِہِ ثَمَناً قَلِيلاً فَوَيْلٌ لَّھُمْ مِّمَّا كَتَبَتْ اَيْدِيھِمْ وَوَيْلٌ لَّھُمْ مِّمَّا يَكْسِبُونَO
    79. پس ایسے لوگوں کے لئے بڑی خرابی ہے جو اپنے ہی ہاتھوں سے کتاب لکھتے ہیں، پھر کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے تاکہ اس کے عوض تھوڑے سے دام کما لیں، سو ان کے لئے اس (کتاب کی وجہ) سے ہلاکت ہے جو ان کے ہاتھوں نے تحریر کی اور اس (معاوضہ کی وجہ) سے تباہی ہے جو وہ کما رہے ہیںo

    80. وَقَالُواْ لَنْ تَمَسَّنَا النَّارُ اِلاَّ اَيَّاماً مَّعْدُوْدَۃً قُلْ اَتَّخَذْتُمْ عِنْدَ اللّہِ عَھْدًا فَلَنْ يُّخْلِفَ اللّہُ عَھْدَاُ اَمْ تَقُولُونَ عَلَى اللّہِ مَا لاَ تَعْلَمُونَ o
    80. اور وہ (یہود) یہ (بھی) کہتے ہیں کہ ہمیں (دوزخ کی) آگ ہرگز نہیں چھوئے گی سوائے گنتی کے چند دنوں کے، (ذرا) آپ (ان سے) پوچھیں: کیا تم اللہ سے کوئی (ایسا) وعدہ لے چکے ہو؟ پھر تو وہ اپنے وعدے کے خلاف ہرگز نہ کرے گا یا تم اللہ پر یونہی (وہ) بہتان باندھتے ہو جو تم خود بھی نہیں جانتےo
     
  6. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    سبحان اللہ ۔ ماشاءاللہ ۔ اللہ اکبر

    جزاکم اللہ الخیر وھو احسن الجزاء
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 81 تا 85

    81. بَلَى مَنْ كَسَبَ سَـيِّـئَۃً وَّاَحَاطَتْ بِہِ خَطِيـئَـتُہُ فَاُوْلَـئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ھُمْ فِيھَا خَالِدُونَO
    81. ہاں واقعی جس نے برائی اختیار کی اور اس کے گناہوں نے اس کو ہر طرف سے گھیر لیا تو وہی لوگ دوزخی ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیںo

    82. وَالَّذِينَ آمَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ اُولَـئِكَ اَصْحَابُ الْجَنَّۃِ ھُمْ فِيھَا خَالِدُونَ0
    82. اور جو لوگ ایمان لائے اور (انہوں نے) نیک عمل کیے تو وہی لوگ جنّتی ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیںo

    83. وَاِذْ اَخَذْنَا مِيثَاقَ بَنِىْ اِسْرَائِيلَ لاَ تَعْبُدُونَ اِلاَّ اللّہَ وَبِالْوَالِدَيْنِ اِحْسَاناً وَّذِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينِ وَقُولُواْ لِلنَّاسِ حُسْناً وَّاَقِيمُواْ الصَّلاَۃَ وَآتُواْ الزَّكَاۃَ ثُمَّ تَوَلَّيْتُمْ اِلاَّ قَلِيْلاً مِّنكُمْ وَاَنْتُمْ مُّعْرِضُونَO
    83. اور (یاد کرو) جب ہم نے اولادِ یعقوب سے پختہ وعدہ لیا کہ اللہ کے سوا (کسی اور کی) عبادت نہ کرنا، اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اور قرابت داروں اور یتیموں اور محتاجوں کے ساتھ بھی (بھلائی کرنا) اور عام لوگوں سے (بھی نرمی اور خوش خُلقی کے ساتھ) نیکی کی بات کہنا اور نماز قائم رکھنا اور زکوٰۃ دیتے رہنا، پھر تم میں سے چند لوگوں کے سوا سارے (اس عہد سے) رُوگرداں ہو گئے اور تم (حق سے) گریز ہی کرنے والے ہوo

    84. وَاِذْ اَخَذْنَا مِيثَاقَكُمْ لاَ تَسْفِكُونَ دِمَاءَكُمْ وَلاَ تُخْرِجُونَ اَنْفُسَكُم مِّنْ دِيَارِكُمْ ثُمَّ اَقْرَرْتُمْ وَاَنتُمْ تَشْھَدُونَO
    84. اور جب ہم نے تم سے (یہ) پختہ عہد (بھی) لیا کہ تم (آپس میں) ایک دوسرے کا خون نہیں بہاؤ گے اور نہ اپنے لوگوں کو (اپنے گھروں اور بستیوں سے نکال کر) جلاوطن کرو گے پھر تم نے (اس امر کا) اقرار کر لیا اور تم (اس کی) گواہی (بھی) دیتے ہوo

    85. ثُمَّ اَنتُمْ ھَـٰؤُ لَاءِ تَقْتُلُونَ اَنفُسَكُمْ وَتُخْرِجُونَ فَرِيقاً مِّنْكُمْ مِّنْ دِيَارِھِمْ تَظَاھَرُونَ عَلَيْھِم بِالْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاِنْ يَّاْتُوكُمْ اُسَارَى تُفَادُوھُمْ وَھُوَ مُحَرَّمٌ عَلَيْكُمْ اِخْرَاجُھُمْ اَفَتُؤْمِنُونَ بِبَعْضِ الْكِتَابِ وَتَكْفُرُونَ بِبَعْضٍ فَمَا جَزَاءُ مَنْ يَّفْعَلُ ذَلِكَ مِنكُمْ اِلاَّ خِزْيٌ فِي الْحَيَاۃِ الدُّنْيَا وَيَوْمَ الْقِيَامَۃِ يُرَدُّونَ اِلَى اَشَدِّ الْعَذَابِ وَمَا اللّہُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَO
    85. پھر تم ہی وہ لوگ ہو کہ اپنوں کو قتل کر رہے ہو اور اپنے ہی ایک گروہ کو ان کے وطن سے باہر نکال رہے ہو اور (مستزاد یہ کہ) ان کے خلاف گناہ اور زیادتی کے ساتھ (ان کے دشمنوں کی) مدد بھی کرتے ہو، اور اگر وہ قیدی ہو کر تمہارے پا س آجائیں تو ان کا فدیہ دے کر چھڑا لیتے ہو (تاکہ وہ تمہارے احسان مند رہیں) حالانکہ ان کا وطن سے نکالا جانا بھی تم پر حرام کر دیا گیا تھا، کیا تم کتاب کے بعض حصوں پر ایمان رکھتے ہو اور بعض کا انکار کرتے ہو؟ پس تم میں سے جو شخص ایسا کرے اس کی کیا سزا ہو سکتی ہے سوائے اس کے کہ دنیا کی زندگی میں ذلّت (اور رُسوائی) ہو، اور قیامت کے دن (بھی ایسے لوگ) سخت ترین عذاب کی طرف لوٹائے جائیں گے، اور اللہ تمہارے کاموں سے بے خبر نہیںo
     
  8. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    جزاک اللہ
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 86 تا 90

    86. اُولَـئِكَ الَّذِينَ اشْتَرَوُاْ الْحَيَاۃَ الدُّنْيَا بِالْآخِرَۃِ فَلاَ يُخَفَّفُ عَنْھُمُ الْعَذَابُ وَلاَ ھُمْ يُنْصَرُونَO
    86. یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے آخرت کے بدلے میں دنیا کی زندگی خرید لی ہے، پس نہ ان پر سے عذاب ہلکا کیا جائے گا اور نہ ہی ان کو مدد دی جائے گیo

    87. وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ وَقَفَّيْنَا مِنْ بَعْدِہِ بِالرُّسُلِ وَآتَيْنَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ الْبَيِّنَاتِ وَاَيَّدْنَاہُ بِرُوحِ الْقُدُسِ اَفَكُلَّمَا جَاءَكُمْ رَسُولٌ بِمَا لاَ تَھْوَى اَنفُسُكُمُ اسْتَكْبَرْتُمْ فَفَرِيقاً كَذَّبْتُمْ وَفَرِيقاً تَقْتُلُونَO
    87. اور بیشک ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب (تورات) عطا کی اور ان کے بعد ہم نے پے در پے (بہت سے) پیغمبر بھیجے، اور ہم نے مریم (علیھا السلام) کے فرزند عیسیٰ (علیہ السلام) کو (بھی) روشن نشانیاں عطا کیں اور ہم نے پاک روح کے ذریعے ان کی تائید (اور مدد) کی، تو کیا (ہوا) جب بھی کوئی پیغمبر تمہارے پاس وہ (احکام) لایا جنہیں تمہارے نفس پسند نہیں کرتے تھے تو تم (وہیں) اکڑ گئے اور بعضوں کو تم نے جھٹلایا اور بعضوں کو تم قتل کرنے لگےo

    88. وَقَالُواْ قُلُوبُنَا غُلْفٌ بَلْ لَّعَنَھُمُ اللَّہُ بِكُفْرِھِمْ فَقَلِيْلاً مَّا يُؤْمِنُونَO
    88. اور یہودیوں نے کہا: ہمارے دلوں پر غلاف ہیں، (ایسا نہیں) بلکہ ان کے کفر کے باعث اللہ نے ان پر لعنت کر دی ہے سو وہ بہت ہی کم ایمان رکھتے ہیںo

    89. وَلَمَّا جَاءَھُمْ كِتَابٌ مِّنْ عِندِ اللّہِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَھُمْ وَكَانُواْ مِن قَبْلُ يَسْتَفْتِحُونَ O 89. اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے وہ کتاب (قرآن) آئی جو اس کتاب (تورات) کی (اصلاً) تصدیق کرنے والی ہے جو ان کے پاس موجود تھی، حالانکہ اس سے پہلے وہ خود (نبی آخر الزمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان پر اترنے والی کتاب قرآن کے وسیلے سے) کافروں پر فتح یابی (کی دعا) مانگتے تھے، سو جب ان کے پاس وہی نبی (حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے اوپر نازل ہونے والی کتاب قرآن کے ساتھ) تشریف لے آیا جسے وہ (پہلے ہی سے) پہچانتے تھے تو اسی کے منکر ہو گئے، پس (ایسے دانستہ) انکار کرنے والوں پر اللہ کی لعنت ہےo

    90. بِئْسَمَا اشْتَرَوْاْ بِہِ اَنْفُسَھُمْ اَنْ يَّكْفُرُواْ بِمَا اَنْزَلَ اللّہُ بَغْياً اَنْ يُّنَزِّلُ اللّہُ مِنْ فَضْلِہِ عَلَى مَنْ يَّشَاءُ مِنْ عِبَادِہِ فَبَآؤُواْ بِغَضَبٍ عَلَى غَضَبٍ وَلِلْكَافِرِينَ عَذَابٌ مُّھِينٌO
    90. انہوں نے اپنی جانوں کا کیا برا سودا کیا کہ اللہ کی نازل کردہ کتاب کا انکار کر رہے ہیں، محض اس حسد میں کہ اللہ اپنے فضل سے اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے (وحی) نازل فرماتا ہے، پس وہ غضب در غضب کے سزاوار ہوئے، اور کافروں کے لئے ذلّت انگیز عذاب ہےo
     
  10. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    جزاک اللہ نعیم بھائی ۔ اللہ تعالی آپکی مساعیء جمیلہ کو قبول فرمائے۔ آمین
     
  11. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    جزاک اللہ
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 91 تا 95

    91. وَاِذَا قِيلَ لَھُمْ آمِنُواْ بِمَا اَنزَلَ اللّہُ قَالُواْ نُؤْمِنُ بِمَآ اُنزِلَ عَلَيْنَا وَيَكْفُرُوْنَ بِمَا وَرَاءَہُ وَھُوَ الْحَقُّ مُصَدِّقاً لِّمَا مَعَھُمْ قُلْ فَلِمَ تَقْتُلُونَ اَنْبِيَاءَ اللّہِ مِنْ قَبْلُ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِينَO
    91. اور جب ان سے کہا جاتا ہے: اس (کتاب) پر ایمان لاؤ جسے اللہ نے (اب) نازل فرمایا ہے، (تو) کہتے ہیں: ہم صرف اس (کتاب) پر ایمان رکھتے ہیں جو ہم پر نازل کی گئی، اور وہ اس کے علاوہ کا انکار کرتے ہیں، حالانکہ وہ (قرآن بھی) حق ہے (اور) اس (کتاب) کی (بھی) تصدیق کرتا ہے جو ان کے پاس ہے، آپ (ان سے) دریافت فرمائیں کہ پھر تم اس سے پہلے انبیاء کو کیوں قتل کرتے رہے ہو اگر تم (واقعی اپنی ہی کتاب پر) ایمان رکھتے ہوo
    92. وَلَقَدْ جَاءَكُمْ مُّوسَى بِالْبَيِّنَاتِ ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْ بَعْدِہِ وَاَنتُمْ ظَالِمُونَO
    92. اور (صورت حال یہ ہے کہ) تمہارے پاس (خود) موسیٰ (علیہ السلام) کھلی نشانیاں لائے پھر تم نے ان کے پیچھے بچھڑے کو معبود بنا لیا اور تم (حقیقت میں) ہو ہی جفاکارo
    93. وَاِذْ اَخَذْنَا مِيثَاقَكُمْ وَرَفَعْنَا فَوْقَكُمُ الطُّورَ خُذُواْ مَا آتَيْنَاكُمْ بِقُوَّۃٍ وَّاسْمَعُواْ قَالُواْ سَمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَاُشْرِبُواْ فِي قُلُوبِھِمُ الْعِجْلَ بِكُفْرِھِمْ قُلْ بِئْسَمَا يَاْمُرُكُمْ بِہِ اِيمَانُكُمْ اِن كُنتُمْ مُّؤْمِنِينَO
    93. اور جب ہم نے تم سے پختہ عہد لیا اور ہم نے تمہارے اوپر طور کو اٹھا کھڑا کیا (یہ فرما کر کہ) اس (کتاب) کو مضبوطی سے تھامے رکھو جو ہم نے تمہیں عطا کی ہے اور (ہمارا حکم) سنو، تو (تمہارے بڑوں نے) کہا: ہم نے سن لیا مگر مانا نہیں، اور ان کے دلوں میں ان کے کفر کے باعث بچھڑے کی محبت رچا دی گئی تھی، (اے محبوب! انہیں) بتا دیں یہ باتیں بہت (ہی) بری ہیں جن کا حکم تمہیں تمہارا (نام نہاد) ایمان دے رہا ہے اگر (تم واقعۃً ان پر) ایمان رکھتے ہوo

    94. قُلْ اِنْ كَانَتْ لَكُمُ الدَّارُ الْآخِرَۃُ عِنْدَ اللّہِ خَالِصَۃً مِّنْ دُونِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُاْ الْمَوْتَ اِن كُنتُمْ صَادِقِينَO
    94. آپ فرما دیں: اگر آخرت کا گھر اللہ کے نزدیک صرف تمہارے لئے ہی مخصوص ہے اور لوگوں کے لئے نہیں تو تم (بے دھڑک) موت کی آرزو کرو اگر تم (اپنے خیال میں) سچے ہوo

    95. وَلَنْ يَّتَمَنَّوْہُ اَبَدًا بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيھِمْ وَاللّہُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمينَO
    95. وہ ہرگز کبھی بھی اس کی آرزو نہیں کریں گے ان گناہوں (اور مَظالِم) کے باعث جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں (یا پہلے کر چکے ہیں) اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہےo
     
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 96 تا 100

    96. وَلَتَجِدَنَّھُمْ اَحْرَصَ النَّاسِ عَلَى حَيَاۃٍ وَمِنَ الَّذِينَ اَشْرَكُواْ يَوَدُّ اَحَدُھُمْ لَوْ يُعَمَّرُ اَلْفَ سَنَۃٍ وَمَا ھُوَ بِمُزَحْزِحِہِ مِنَ الْعَذَابِ اَنْ يُّعَمَّرَ وَاللّہُ بَصِيرٌ بِمَا يَعْمَلُونَO
    96. آپ انہیں یقیناً سب لوگوں سے زیادہ جینے کی ہوس میں مبتلا پائیں گے اور (یہاں تک کہ) مشرکوں سے بھی زیادہ، ان میں سے ہر ایک چاہتا ہے کہ کاش اسے ہزار برس کی عمر مل جائے، اگر اسے اتنی عمر مل بھی جائے، تو بھی یہ اسے عذاب سے بچانے والی نہیں ہو سکتی، اور اللہ ان کے اعمال کو خوب دیکھ رہا ہےo

    97. قُلْ مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِيلَ فَاِنَّہُ نَزَّلَہُ عَلَى قَلْبِكَ بِاِذْنِ اللّہِ مُصَدِّقاً لِّمَا بَيْنَ يَدَيْہِ وَھُدًى وَبُشْرَى لِلْمُؤْمِنِينَO
    97. آپ فرما دیں: جو شخص جبریل کا دشمن ہے (وہ ظلم کر رہا ہے) کیونکہ اس نے (تو) اس (قرآن) کو آپ کے دل پر اللہ کے حکم سے اتارا ہے (جو) اپنے سے پہلے (کی کتابوں) کی تصدیق کرنے والا ہے اور مؤمنوں کے لئے (سراسر) ہدایت اور خوشخبری ہےo

    98. مَن كَانَ عَدُوًّا لِّلّہِ وَمَلآئِكَتِہِ وَرُسُلِہِ وَجِبْرِيلَ وَمِيكَالَ فَاِنَّ اللّہَ عَدُوٌّ لِّلْكَافِرِينَO
    98. جو شخص اللہ کا اور اس کے فرشتوں اور اس کے رسولوں کا اور جبریل اور میکائیل کا دشمن ہوا تو یقیناً اللہ (بھی ان) کافروں کا دشمن ہےo

    99. وَلَقَدْ اَنزَلْنَآ اِلَيْكَ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ وَمَا يَكْفُرُ بِھَا اِلاَّ الْفَاسِقُونَO
    99. اور بیشک ہم نے آپ کی طرف روشن آیتیں اتاری ہیں اور ان (نشانیوں) کا سوائے نافرمانوں کے کوئی انکار نہیں کر سکتاo

    100. اَوَكُلَّمَا عَاھَدُواْ عَھْداً نَّبَذَہُ فَرِيقٌ مِّنْھُم بَلْ اَكْثَرُھُمْ لاَ يُؤْمِنُونَO
    100. اور کیا (ایسا نہیں کہ) جب بھی انہوں نے کوئی عہد کیا تو ان میں سے ایک گروہ نے اسے توڑ کر پھینک دیا، بلکہ ان میں سے اکثر ایمان ہی نہیں رکھتےo
     
  14. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللٌہ، جزاک اللٌہ، ماشااللٌہ،!!!!!
     
  15. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    سبحان اللہ ۔ نعیم بھائی اللہ تعالی آپ کو اس نیک کام کی جزا عطا فرمائے۔ آمین
     
  16. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    جزاک اللہ
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 101 تا 105

    101. وَلَمَّا جَاءَھُمْ رَسُولٌ مِّنْ عِندِ اللّہِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَھُمْ نَبَذَ فَرِيقٌ مِّنَ الَّذِينَ اُوتُواْ الْكِتَابَ كِتَابَ اللّہِ وَرَاءَ ظُھُورِھِمْ كَاَنّھُمْ لاَ يَعْلَمُونَO
    101. اور (اسی طرح) جب ان کے پاس اللہ کی جانب سے رسول (حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے جو اس کتاب کی (اصلاً) تصدیق کرنے والے ہیں جو ان کے پاس (پہلے سے) موجود تھی تو (انہی) اہلِ کتاب میں سے ایک گروہ نے اللہ کی (اسی) کتاب (تورات) کو پسِ پشت پھینک دیا، گویا وہ (اس کو) جانتے ہی نہیں (حالانکہ اسی تورات نے انہیں نبی آخرالزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تشریف آوری کی خبر دی تھی)o

    102. وَاتَّبَعُواْ مَا تَتْلُواْ الشَّيَاطِينُ عَلَى مُلْكِ سُلَيْمَانَ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ وَلَـكِنَّ الشَّيَاطِينَ كَفَرُواْ يُعَلِّمُونَ النَّاسَ السِّحْرَ وَمَا اُنزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ ھَارُوتَ وَمَارُوتَ وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ اَحَدٍ حَتَّى يَقُولاَ اِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَۃٌ فَلاَ تَكْفُرْ فَيَتَعَلَّمُونَ مِنْھُمَا مَا يُفَرِّقُونَ بِہِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِہِ وَمَا ھُم بِضَآرِّينَ بِہِ مِنْ اَحَدٍ اِلاَّ بِاِذْنِ اللّہِ وَيَتَعَلَّمُونَ مَا يَضُرُّھُمْ وَلاَ يَنفَعُھُمْ وَلَقَدْ عَلِمُواْ لَمَنِ اشْتَرَاہُ مَا لَہُ فِي الآخِرَۃِ مِنْ خَلاَقٍ وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْاْ بِہِ اَنفُسَھُمْ لَوْ كَانُواْ يَعْلَمُونَO
    102. اور وہ (یہود تو) اس چیز (یعنی جادو) کے پیچھے (بھی) لگ گئے تھے جو سلیمان (علیہ السلام) کے عہدِ حکومت میں شیاطین پڑھا کرتے تھے حالانکہ سلیمان (علیہ السلام) نے (کوئی) کفر نہیں کیا بلکہ کفر تو شیطانوں نے کیا جو لوگوں کو جادو سکھاتے تھے اور اس (جادو کے علم) کے پیچھے (بھی) لگ گئے جو شہر بابل میں ہاروت اور ماروت (نامی) دو فرشتوں پر اتارا گیا تھا، وہ دونوں کسی کو کچھ نہ سکھاتے تھے یہاں تک کہ کہہ دیتے کہ ہم تو محض آزمائش (کے لئے) ہیں سو تم (اس پر اعتقاد رکھ کر) کافر نہ بنو، اس کے باوجود وہ (یہودی) ان دونوں سے ایسا (منتر) سیکھتے تھے جس کے ذریعے شوہر اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی ڈال دیتے، حالانکہ وہ اس کے ذریعے کسی کو بھی نقصان نہیں پہنچا سکتے مگر اللہ ہی کے حکم سے اور یہ لوگ وہی چیزیں سیکھتے ہیں جو ان کے لئے ضرر رساں ہیں اور انہیں نفع نہیں پہنچاتیں اور انہیں (یہ بھی) یقینا معلوم تھا کہ جو کوئی اس (کفر یا جادو ٹونے) کا خریدار بنا اس کے لئے آخرت میں کوئی حصہ نہیں (ہوگا)، اور وہ بہت ہی بری چیز ہے جس کے بدلے میں انہوں نے اپنی جانوں (کی حقیقی بہتری یعنی اُخروی فلاح) کو بیچ ڈالا، کاش! وہ اس (سودے کی حقیقت) کو جانتےo

    103. وَلَوْ اَنّھهُمْ آمَنُواْ واتَّقَوْا لَمَثُوبَۃٌ مِّنْ عِندِ اللَّہ خَيْرٌ لَّوْ كَانُواْ يَعْلَمُونَO
    103. اور اگر وہ ایمان لے آتے اور پرہیزگاری اختیار کرتے تو اللہ کی بارگاہ سے (تھوڑا سا) ثواب (بھی ان سب چیزوں سے) کہیں بہتر ہوتا، کاش! وہ (اس راز سے) آگاہ ہوتےo

    104. يَا اَيُّھَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَقُولُواْ رَاعِنَا وَقُولُواْ انظُرْنَا وَاسْمَعُوا ْوَلِلكَافِرِينَ عَذَابٌ اَلِيمٌO
    104. اے ایمان والو! (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لئے) رَاعِنَا مت کہا کرو بلکہ (ادب سے) اُنْظُرْنَا (ہماری طرف نظرِ کرم فرمائیے) کہا کرو اور (ان کا ارشاد) بغور سنتے رہا کرو، اور کافروں کے لئے دردناک عذاب ہےo

    105. مَّا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِنْ اَھْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ اَن يُنَزَّلَ عَلَيْكُم مِّنْ خَيْرٍ مِّن رَّبِّكُمْ وَاللّہُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِہِ مَن يَشَاءُ وَاللّہُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِO
    105. نہ وہ لوگ جو اہلِ کتاب میں سے کافر ہو گئے اور نہ ہی مشرکین اسے پسند کرتے ہیں کہ تمہارے رب کی طرف سے تم پر کوئی بھلائی اترے، اور اللہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت کے ساتھ خاص کر لیتا ہے، اور اللہ بڑے فضل والا ہےo
     
  18. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    سبحان اللہ ۔ بہت خوبصورت اور ایمان افروز ترجمہ ہے
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 106 تا 110

    106. مَا نَنسَخْ مِنْ آيَۃٍ اَوْ نُنسِھَا نَاْتِ بِخَيْرٍ مِّنْھاَ اَوْ مِثْلِھَا اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّہَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌO
    106. ہم جب کوئی آیت منسوخ کر دیتے ہیں یا اسے فراموش کرا دیتے ہیں (تو بہرصورت) اس سے بہتر یا ویسی ہی (کوئی اور آیت) لے آتے ہیں، کیا تم نہیں جانتے کہ اللہ ہر چیز پر (کامل) قدرت رکھتا ہےo

    107. اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّہَ لَہُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالاَرْضِ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللّہِ مِن وَلِيٍّ وَلاَ نَصِيرٍO
    107. کیا تمہیں معلوم نہیں کہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اللہ ہی کے لئے ہے، اور اللہ کے سوا نہ تمہارا کوئی دوست ہے اور نہ ہی مددگارo

    108. اَمْ تُرِيدُونَ اَن تَسَْئلُواْ رَسُولَكُمْ كَمَا سُئِلَ مُوسَى مِن قَبْلُ وَمَن يَتَبَدَّلِ الْكُفْرَ بِالاِيمَانِ فَقَدْ ضَلَّ سَوَاءَ السَّبِيلِO
    108. (اے مسلمانو!) کیا تم چاہتے ہو کہ تم بھی اپنے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی طرح سوالات کرو جیسا کہ اس سے پہلے موسیٰ (علیہ السلام) سے سوال کیے گئے تھے، تو جو کوئی ایمان کے بدلے کفر حاصل کرے پس وہ واقعۃً سیدھے راستے سے بھٹک گیاo

    109. وَدَّ كَثِيرٌ مِّنْ اَھْلِ الْكِتَابِ لَوْ يَرُدُّونَكُم مِّن بَعْدِ اِيمَانِكُمْ كُفَّاراً حَسَدًا مِّنْ عِندِ اَنفُسِھِم مِّن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَھُمُ الْحَقُّ فَاعْفُواْ وَاصْفَحُواْ حَتَّى يَاْتِيَ اللّہُ بِاَمْرِہِ اِنَّ اللّہَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌO
    109. بہت سے اہلِ کتاب کی یہ خواہش ہے تمہارے ایمان لے آنے کے بعد پھر تمہیں کفر کی طرف لوٹا دیں، اس حسد کے باعث جو ان کے دلوں میں ہے اس کے باوجود کہ ان پر حق خوب ظاہر ہو چکا ہے، سو تم درگزر کرتے رہو اور نظرانداز کرتے رہو یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم بھیج دے، بیشک اللہ ہر چیز پر کامل قدرت رکھتا ہےo

    110. وَاَقِيمُواْ الصَّلاَۃَ وَآتُواْ الزَّكَاۃَ وَمَا تُقَدِّمُواْ لِاَنفُسِكُم مِّنْ خَيْرٍ تَجِدُوہُ عِندَ اللّہِ اِنَّ اللّہَ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌO
    110. اور نماز قائم (کیا) کرو اور زکوٰۃ دیتے رہا کرو، اور تم اپنے لئے جو نیکی بھی آگے بھیجو گے اسے اللہ کے حضور پا لو گے، جو کچھ تم کر رہے ہو یقینا اللہ اسے دیکھ رہا ہےo
     
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 111 تا 115

    111. وَقَالُواْ لَن يَدْخُلَ الْجَنَّۃَ اِلاَّ مَن كَانَ ھُوداً اَوْ نَصَارَى تِلْكَ اَمَانِيُّھُمْ قُلْ ھَاتُواْ بُرْھَانَكُمْ اِن كُنتُمْ صَادِقِينَO
    111. اور (اہلِ کتاب) کہتے ہیں کہ جنت میں ہرگز کوئی بھی داخل نہیں ہوگا سوائے اس کے کہ وہ یہودی ہو یا نصرانی، یہ ان کی باطل امیدیں ہیں، آپ فرما دیں کہ اگر تم (اپنے دعوے میں) سچے ہو تو اپنی (اس خواہش پر) سند لاؤo

    112. بَلَى مَنْ اَسْلَمَ وَجْہَہُ لِلّہِ وَھُوَ مُحْسِنٌ فَلَہُ اَجْرُہُ عِندَ رَبِّہِ وَلاَ خَوْفٌ عَلَيْھِمْ وَلاَ ھُمْ يَحْزَنُونَO
    112. ہاں، جس نے اپنا چہرہ اﷲ کے لئے جھکا دیا (یعنی خود کو اﷲ کے سپرد کر دیا) اور وہ صاحبِ اِحسان ہو گیا تو اس کے لئے اس کا اجر اس کے رب کے ہاں ہے اور ایسے لوگوں پر نہ کوئی خوف ہو گا اورنہ وہ رنجیدہ ہوں گےo

    113. وَقَالَتِ الْيَھُودُ لَيْسَتِ النَّصَارَى عَلَى شَيْءٍ وَقَالَتِ النَّصَارَى لَيْسَتِ الْيَھُودُ عَلَى شَيْءٍ وَھُمْ يَتْلُونَ الْكِتَابَ كَذَلِكَ قَالَ الَّذِينَ لاَ يَعْلَمُونَ مِثْلَ قَوْلِھِمْ فَاللّہُ يَحْكُمُ بَيْنَھُمْ يَوْمَ الْقِيَامَۃِ فِيمَا كَانُواْ فِيہِ يَخْتَلِفُونَO
    113. اور یہود کہتے ہیں کہ نصرانیوں کی بنیاد کسی شے (یعنی صحیح عقیدے) پر نہیں اور نصرانی کہتے ہیں کہ یہودیوں کی بنیاد کسی شے پر نہیں، حالانکہ وہ (سب اللہ کی نازل کردہ) کتاب پڑھتے ہیں، اسی طرح وہ (مشرک) لوگ جن کے پاس (سرے سے کوئی آسمانی) علم ہی نہیں وہ بھی انہی جیسی بات کرتے ہیں، پس اللہ ان کے درمیان قیامت کے دن اس معاملے میں (خود ہی) فیصلہ فرما دے گا جس میں وہ اختلاف کرتے رہتے ہیںo

    114. وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّن مَّنَعَ مَسَاجِدَ اللّہِ اَن يُذْكَرَ فِيھَا اسْمُہُ وَسَعَى فِي خَرَابِھَا اُوْلَـئِكَ مَا كَانَ لَھُمْ اَن يَدْخُلُوھَا اِلاَّ خَآئِفِينَ لھُمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَلَھُمْ فِي الآخِرَۃِ عَذَابٌ عَظِيمٌO
    114. اور اس شخص سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا جو اللہ کی مسجدوں میں اس کے نام کا ذکر کیے جانے سے روک دے اور انہیں ویران کرنے کی کوشش کرے! انہیں ایسا کرنا مناسب نہ تھا کہ مسجدوں میں داخل ہوتے مگر ڈرتے ہوئے، ان کے لئے دنیا میں (بھی) ذلّت ہے اور ان کے لئے آخرت میں (بھی) بڑا عذاب ہےo

    115. وَلِلّہِ الْمَشْرِقُ وَالْمَغْرِبُ فَاَيْنَمَا تُوَلُّواْ فَثَمَّ وَجْہُ اللّہِ اِنَّ اللّہَ وَاسِعٌ عَلِيمٌO
    115. اور مشرق و مغرب (سب) اللہ ہی کا ہے، پس تم جدھر بھی رخ کرو ادھر ہی اللہ کی توجہ ہے (یعنی ہر سمت ہی اللہ کی ذات جلوہ گر ہے)، بیشک اللہ بڑی وسعت والا سب کچھ جاننے والا ہےo
     
  21. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    سبحان اللہ ۔ اللہ رب العزت نے اپنے اولیاء کا تذکرہ کیسے خوبصورت انداز میں کیا ہے۔
    سبحان اللہ و ماشاءاللہ
     
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 116 تا 120

    116. وَقَالُواْ اتَّخَذَ اللّہُ وَلَدًا سُبْحَانَہُ بَل لَّہُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالاَرْضِ كُلٌّ لَّہُ قَانِتُونَO
    116. اور وہ کہتے ہیں: اللہ نے اپنے لئے اولاد بنائی ہے، حالانکہ وہ (اس سے) پاک ہے، بلکہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے (سب) اسی کی (خَلق اور مِلک) ہے، (اور) سب کے سب اس کے فرماں بردار ہیںo

    117. بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالاَرْضِ وَاِذَا قَضَى اَمْراً فَاِنَّمَا يَقُولُ لَہُ كُن فَيَكُونُO

    117. وہی آسمانوں اور زمین کو وجود میں لانے والا ہے، اور جب کسی چیز (کے ایجاد) کا فیصلہ فرما لیتا ہے تو پھر اس کو صرف یہی فرماتا ہے کہ "تو ہو جا" پس وہ ہوجاتی ہےo

    118. وَقَالَ الَّذِينَ لاَ يَعْلَمُونَ لَوْلاَ يُكَلِّمُنَا اللّہُ اَوْ تَاْتِينَا آيَۃٌ كَذَلِكَ قَالَ الَّذِينَ مِن قَبْلِھِم مِّثْلَ قَوْلِھِمْ تَشَابَھَتْ قُلُوبُھُمْ قَدْ بَيَّنَّا الآيَاتِ لِقَوْمٍ يُوقِنُونَO
    118. اور جو لوگ علم نہیں رکھتے کہتے ہیں کہ اللہ ہم سے کلام کیوں نہیں فرماتا یا ہمارے پاس (براہِ راست) کوئی نشانی کیوں نہیں آتی؟ اسی طرح ان سے پہلے لوگوں نے بھی انہی جیسی بات کہی تھی، ان (سب) لوگوں کے دل آپس میں ایک جیسے ہیں، بیشک ہم نے یقین والوں کے لئے نشانیاں خوب واضح کر دی ہیںo

    119. اِنَّا اَرْسَلْنَاكَ بِالْحَقِّ بَشِيرًا وَنَذِيرًا وَلاَ تُسْاَلُ عَنْ اَصْحَابِ الْجَحِيمِO
    119. (اے محبوبِ مکرّم!) بیشک ہم نے آپ کو حق کے ساتھ خوشخبری سنانے والا اور ڈر سنانے والا بنا کر بھیجا ہے اور اہلِ دوزخ کے بارے میں آپ سے پرسش نہیں کی جائے گیo

    120. وَلَن تَرْضَى عَنكَ الْيَھُودُ وَلاَ النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَھُمْ قُلْ اِنَّ ھُدَى اللّہِ ھُوَ الْھُدَى وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ اَھْوَاءَھُم بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللّہِ مِن وَلِيٍّ وَلاَ نَصِيرٍO
    120. اور یہود و نصارٰی آپ سے (اس وقت تک) ہرگز خوش نہیں ہوں گے جب تک آپ ان کے مذہب کی پیروی اختیار نہ کر لیں، آپ فرما دیں کہ بیشک اللہ کی (عطا کردہ) ہدایت ہی (حقیقی) ہدایت ہے، (امت کی تعلیم کے لئے فرمایا) اور اگر (بفرضِ محال) آپ نے اس علم کے بعد جو آپ کے پاس (اللہ کی طرف سے) آچکا ہے، ان کی خواہشات کی پیروی کی تو آپ کے لئے اللہ سے بچانے والا نہ کوئی دوست ہوگا اور نہ کوئی مددگارo
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 121 تا 126

    121. الَّذِينَ آتَيْنَاھُمُ الْكِتَابَ يَتْلُونَہُ حَقَّ تِلاَوَتِہِ اُوْلَـئِكَ يُؤْمِنُونَ بِہِ وَمَن يَكْفُرْ بِہِ فَاُوْلَـئِكَ ھُمُ الْخَاسِرُونَO
    121. (ایسے لوگ بھی ہیں) جنہیں ہم نے کتاب دی وہ اسے اس طرح پڑھتے ہیں جیسے پڑھنے کا حق ہے، وہی لوگ اس (کتاب) پر ایمان رکھتے ہیں، اور جو اس کا انکار کر رہے ہیں سو وہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیںo

    122. يَا بَنِي اِسْرَائِيلَ اذْكُرُواْ نِعْمَتِيَ الَّتِي اَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَاَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَO
    122. اے اولادِ یعقوب! میری اس نعمت کو یاد کرو جو میں نے تم پر ارزانی فرمائی اور (خصوصاً) یہ کہ میں نے تمہیں اس زمانے کے تمام لوگوں پر فضیلت عطا کیo

    123. وَاتَّقُواْ يَوْماً لاَّ تَجْزِي نَفْسٌ عَن نَّفْسٍ شَيْئاً وَلاَ يُقْبَلُ مِنْھَا عَدْلٌ وَلاَ تَنفَعُھَا شَفَاعَۃٌ وَلاَ ھُمْ يُنصَرُونَO
    123. اور اس دن سے ڈرو جب کوئی جان کسی دوسری جان کی جگہ کوئی بدلہ نہ دے سکے گی اور نہ اس کی طرف سے (اپنے آپ کو چھڑانے کے لیے) کوئی معاوضہ قبول کیا جائے گا اور نہ اس کو (اِذنِ الٰہی کے بغیر) کوئی سفارش ہی فائدہ پہنچا سکے گی اور نہ (اَمرِِ الٰہی کے خلاف) انہیں کوئی مدد دی جا سکے گیo

    124. وَاِذِ ابْتَلَى اِبْرَاھِيمَ رَبُّہُ بِكَلِمَاتٍ فَاَتَمَّھُنَّ قَالَ اِنِّي جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ اِمَامًا قَالَ وَمِن ذُرِّيَّتِي قَالَ لاَ يَنَالُ عَھْدِي الظَّالِمِينَO
    124. اور (وہ وقت یاد کرو) جب ابراہیم (علیہ السلام) کو ان کے رب نے کئی باتوں میں آزمایا تو انہوں نے وہ پوری کر دیں، (اس پر) اللہ نے فرمایا: میں تمہیں لوگوں کا پیشوا بناؤں گا، انہوں نے عرض کیا: (کیا) میری اولاد میں سے بھی؟ ارشاد ہوا: (ہاں! مگر) میرا وعدہ ظالموں کو نہیں پہنچتاo

    125. وَاِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَۃً لِّلنَّاسِ وَاَمْناً وَاتَّخِذُواْ مِن مَّقَامِ اِبْرَاھِيمَ مُصَلًّى وَعَھِدْنَا اِلَى اِبْرَاھِيمَ وَاِسْمَاعِيلَ اَن طَھّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِO
    125. اور (یاد کرو) جب ہم نے اس گھر (خانہ کعبہ) کو لوگوں کے لئے رجوع (اور اجتماع) کا مرکز اور جائے امان بنا دیا، اور (حکم دیا کہ) ابراہیم (علیہ السلام) کے کھڑے ہونے کی جگہ کو مقامِ نماز بنا لو، اور ہم نے ابراہیم اور اسماعیل (علیھما السلام) کو تاکید فرمائی کہ میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع و سجود کرنے والوں کے لئے پاک (صاف) کر دوo
     
  24. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    سبحان اللہ العظیم والکریم
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 126 تا 130

    126. وَاِذْ قَالَ اِبْرَاھِيمُ رَبِّ اجْعَلْ ھَـَذَا بَلَدًا آمِنًا وَارْزُقْ اَھْلَہُ مِنَ الثَّمَرَاتِ مَنْ آمَنَ مِنْھُم بِاللّہِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ قَالَ وَمَن كَفَرَ فَاُمَتِّعُہُ قَلِيلاً ثُمَّ اَضْطَرُّہُ اِلَى عَذَابِ النَّارِ وَبِئْسَ الْمَصِيرُO
    126. اور جب ابراہیم (علیہ السلام) نے عرض کیا: اے میرے رب! اسے امن والا شہر بنا دے اور اس کے باشندوں کو طرح طرح کے پھلوں سے نواز (یعنی) ان لوگوں کو جو ان میں سے اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان لائے، (اللہ نے) فرمایا: اور جو کوئی کفر کرے گا اس کو بھی زندگی کی تھوڑی مدت (کے لئے) فائدہ پہنچاؤں گا پھر اسے (اس کے کفر کے باعث) دوزخ کے عذاب کی طرف (جانے پر) مجبور کر دوں گا اور وہ بہت بری جگہ ہےo

    127. وَاِذْ يَرْفَعُ اِبْرَاھِيمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ وَاِسْمَاعِيلُ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّكَ اَنتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُO
    127. اور (یاد کرو) جب ابراہیم اور اسماعیل (علیھما السلام) خانہ کعبہ کی بنیادیں اٹھا رہے تھے (تو دونوں دعا کر رہے تھے) کہ اے ہمارے رب! تو ہم سے (یہ خدمت) قبول فرما لے، بیشک تو خوب سننے والا خوب جاننے والا ہےo

    128. رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِن ذُرِّيَّتِنَا اُمَّہً مُّسْلِمَۃً لَّكَ وَاَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَآ اِنَّكَ اَنتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُO
    128. اے ہمارے رب! ہم دونوں کو اپنے حکم کے سامنے جھکنے والا بنا اور ہماری اولاد سے بھی ایک امت کو خاص اپنا تابع فرمان بنا اور ہمیں ہماری عبادت (اور حج کے) قواعد بتا دے اور ہم پر (رحمت و مغفرت) کی نظر فرما، بیشک تو ہی بہت توبہ قبول فرمانے والا مہربان ہےo

    129. رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيھِمْ رَسُولاً مِّنْھُمْ يَتْلُو عَلَيْھِمْ آيَاتِكَ وَيُعَلِّمُھُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَۃَ وَيُزَكِّيھِمْ اِنَّكَ اَنتَ العَزِيزُ الحَكِيمُO
    129. اے ہمارے رب! ان میں انہی میں سے (وہ آخری اور برگزیدہ) رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مبعوث فرما جو ان پر تیری آیتیں تلاوت فرمائے اور انہیں کتاب اور حکمت کی تعلیم دے (کر دانائے راز بنا دے) اور ان (کے نفوس و قلوب) کو خوب پاک صاف کر دے، بیشک تو ہی غالب حکمت والا ہےo

    130. وَمَن يَرْغَبُ عَن مِّلَّۃِ اِبْرَاھِيمَ اِلاَّ مَن سَفِہَ نَفْسَہُ وَلَقَدِ اصْطَفَيْنَاہُ فِي الدُّنْيَا وَاِنَّہُ فِي الآخِرَۃِ لَمِنَ الصَّالِحِينَO

    130. اور کون ہے جو ابراہیم (علیہ السلام) کے دین سے رُوگرداں ہو سوائے اس کے جس نے خود کو مبتلائے حماقت کر رکھا ہو، اور بیشک ہم نے انہیں ضرور دنیا میں (بھی) منتخب فرما لیا تھا اور یقیناً وہ آخرت میں (بھی) بلند رتبہ مقرّبین میں ہوں گےo
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 131 تا 135

    131. اِذْ قَالَ لَہُ رَبُّہُ اَسْلِمْ قَالَ اَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَO

    131. اور جب ان کے رب نے ان سے فرمایا: (میرے سامنے) گردن جھکا دو، تو عرض کرنے لگے: میں نے سارے جہانوں کے رب کے سامنے سرِ تسلیم خم کر دیاo

    132. وَوَصَّى بِھَا اِبْرَاھِيمُ بَنِيہِ وَيَعْقُوبُ يَا بَنِيَّ اِنَّ اللّہَ اصْطَفَى لَكُمُ الدِّينَ فَلاَ تَمُوتُنَّ اَلاَّ وَاَنتُم مُّسْلِمُونَO

    132. اور ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنے بیٹوں کو اسی بات کی وصیت کی اور یعقوب (علیہ السلام) نے بھی (یہی کہا:) اے میرے لڑکو! بیشک اللہ نے تمہارے لئے (یہی) دین (اسلام) پسند فرمایا ہے سو تم (بہرصورت) مسلمان رہتے ہوئے ہی مرناo

    133. اَمْ كُنتُمْ شُھَدَاءَ اِذْ حَضَرَ يَعْقُوبَ الْمَوْتُ اِذْ قَالَ لِبَنِيہِ مَا تَعْبُدُونَ مِن بَعْدِي قَالُواْ نَعْبُدُ اِلَـھَكَ وَاِلَـہَ آبَائِكَ اِبْرَاھِيمَ وَاِسْمَاعِيلَ وَاِسْحَقَ اِلَـھًا وَاحِدًا وَنَحْنُ لَہُ مُسْلِمُونَO

    133. کیا تم (اس وقت) حاضر تھے جب یعقوب (علیہ السلام) کو موت آئی، جب انہوں نے اپنے بیٹوں سے پوچھا: تم میرے (انتقال کے) بعد کس کی عبادت کرو گے؟ تو انہوں نے کہا: ہم آپ کے معبود اور آپ کے باپ دادا ابراہیم اور اسماعیل اور اسحٰق (علیھم السلام) کے معبود کی عبادت کریں گے جو معبودِ یکتا ہے، اور ہم (سب) اسی کے فرماں بردار رہیں گےo

    134. تِلْكَ اُمَّہٌ قَدْ خَلَتْ لَھَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُم مَّا كَسَبْتُمْ وَلاَ تُسْاَلُونَ عَمَّا كَانُواْ يَعْمَلُونَO

    134. وہ ایک امت تھی جو گزر چکی، ان کے لئے وہی کچھ ہوگا جو انہوں نے کمایا اور تمہارے لئے وہ ہوگا جو تم کماؤ گے اور تم سے ان کے اعمال کی باز پُرس نہ کی جائے گیo

    135. وَقَالُواْ كُونُواْ ھُودًا اَوْ نَصَارَى تَھْتَدُواْ قُلْ بَلْ مِلَّۃَ اِبْرَاھِيمَ حَنِيفًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَO

    135. اور (اہلِ کتاب) کہتے ہیں: یہودی یا نصرانی ہو جاؤ ہدایت پا جاؤ گے، آپ فرما دیں کہ (نہیں) بلکہ ہم تو (اس) ابراہیم (علیہ السلام) کا دین اختیار کیے ہوئے ہیں جو ہر باطل سے جدا صرف اللہ کی طرف متوجہ تھے، اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھےo
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ : آیت 136 تا 140

    136. قُولُواْ آمَنَّا بِاللّہِ وَمَآ اُنزِلَ اِلَيْنَا وَمَا اُنزِلَ اِلَى اِبْرَاھِيمَ وَاِسْمَاعِيلَ وَاِسْحَقَ وَيَعْقُوبَ وَالاَسْبَاطِ وَمَا اُوتِيَ مُوسَى وَعِيسَى وَمَا اُوتِيَ النَّبِيُّونَ مِن رَّبِّھِمْ لاَ نُفَرِّقُ بَيْنَ اَحَدٍ مِّنْھُمْ وَنَحْنُ لَہُ مُسْلِمُونَO

    136. (اے مسلمانو!) تم کہہ دو: ہم اللہ پر ایمان لائے اور اس (کتاب) پر جو ہماری طرف اتاری گئی اور اس پر (بھی) جو ابراہیم اور اسماعیل اور اسحٰق اور یعقوب (علیھم السلام) اور ان کی اولاد کی طرف اتاری گئی اور ان (کتابوں) پر بھی جو موسیٰ اور عیسیٰ (علیھما السلام) کو عطا کی گئیں اور (اسی طرح) جو دوسرے انبیاء (علیھم السلام) کو ان کے رب کی طرف سے عطا کی گئیں، ہم ان میں سے کسی ایک (پر بھی ایمان) میں فرق نہیں کرتے، اور ہم اسی (معبودِ واحد) کے فرماں بردار ہیں o

    137. فَاِنْ آمَنُواْ بِمِثْلِ مَا آمَنتُم بِہِ فَقَدِ اھْتَدَواْ وَّاِن تَوَلَّوْاْ فَاِنَّمَا ھُمْ فِي شِقَاقٍ فَسَيَكْفِيكَھُمُ اللّہُ وَھُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُO

    137. پھر اگر وہ (بھی) اسی طرح ایمان لائیں جیسے تم اس پر ایمان لائے ہو تو وہ (واقعی) ہدایت پا جائیں گے، اور اگر وہ منہ پھیر لیں تو (سمجھ لیں کہ) وہ محض مخالفت میں ہیں، پس اب اللہ آپ کو ان کے شر سے بچانے کے لئے کافی ہوگا، اور وہ خوب سننے والا جاننے والا ہےo

    138. صِبْغَۃَ اللّہِ وَمَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّہِ صِبْغَۃً وَنَحْنُ لَہُ عَابِدُونَO

    138. (کہہ دو: ہم) اللہ کے رنگ (میں رنگے گئے ہیں) اور کس کا رنگ اللہ کے رنگ سے بہتر ہے اور ہم تو اسی کے عبادت گزار ہیںo

    139. قُلْ اَتُحَآجُّونَنَا فِي اللّہِ وَھُوَ رَبُّنَا وَرَبُّكُمْ وَلَنَا اَعْمَالُنَا وَلَكُمْ اَعْمَالُكُمْ وَنَحْنُ لَہُ مُخْلِصُونَO

    139. فرما دیں: کیا تم اللہ کے بارے میں ہم سے جھگڑا کرتے ہو حالانکہ وہ ہمارا (بھی) رب ہے، اور تمہارا (بھی) رب ہے اور ہمارے لئے ہمارے اعمال اور تمہارے لئے تمہارے اعمال ہیں، اور ہم تو خالصۃً اسی کے ہو چکے ہیںo

    140. اَمْ تَقُولُونَ اِنَّ اِبْرَاھِيمَ وَاِسْمَاعِيلَ وَاِسْحَـقَ وَيَعْقُوبَ وَالاَسْبَاطَ كَانُواْ ھُودًا اَوْ نَصَارَى قُلْ ھَاَنتُمْ اَعْلَمُ اَمِ اللّہُ وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّن كَتَمَ شَھَادَۃً عِندَہُ مِنَ اللّہِ وَمَا اللّہُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَO

    140. (اے اہلِ کتاب!) کیا تم یہ کہتے ہو کہ ابراہیم اور اسماعیل اور اسحٰق اور یعقوب (علیھم السلام) اور ان کے بیٹے یہودی یا نصرانی تھے، فرما دیں: کیا تم زیادہ جانتے ہو یا اللہ؟ اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اس گواہی کو چھپائے جو اس کے پاس اللہ کی طرف سے (کتاب میں موجود) ہے، اور اللہ تمہارے کاموں سے بے خبر نہیںo
     
  28. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    سبحان اللہ و ماشاءاللہ
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    البقرۃ: آیت 141 تا 145

    141. تِلْكَ اُمَّۃٌ قَدْ خَلَتْ لَھَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُم مَّا كَسَبْتُمْ وَلاَ تُسْاَلُونَ عَمَّا كَانُواْ يَعْمَلُونَO
    141. وہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی، جو اس نے کمایا وہ اس کے لئے تھا اور جو تم کماؤ گے وہ تمہارے لئے ہوگا، اور تم سے ان کے اعمال کی نسبت نہیں پوچھا جائے گاo

    142. سَيَقُولُ السُّفَھَاءُ مِنَ النَّاسِ مَا وَلاَّھُمْ عَن قِبْلَتِھِمُ الَّتِي كَانُواْ عَلَيْھَا قُل لِّلّہِ الْمَشْرِقُ وَالْمَغْرِبُ يَھْدِي مَن يَشَاءُ اِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍO

    142. اَب بیوقوف لوگ یہ کہیں گے کہ ان (مسلمانوں) کو اپنے اس قبلہ (بیت المقدس) سے کس نے پھیر دیا جس پر وہ (پہلے سے) تھے، آپ فرما دیں: مشرق و مغرب (سب) اﷲ ہی کے لئے ہے، وہ جسے چاہتا ہے سیدھی راہ پر ڈال دیتا ہےo

    143. وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ اُمَّۃً وَسَطًا لِّتَكُونُواْ شُھَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَھِيدًا وَمَا جَعَلْنَا الْقِبْلَۃَ الَّتِي كُنتَ عَلَيْھَا اِلاَّ لِنَعْلَمَ مَن يَتَّبِعُ الرَّسُولَ مِمَّن يَنقَلِبُ عَلَى عَقِبَيْہِ وَاِن كَانَتْ لَكَبِيرَۃً الاَّ عَلَى الَّذِينَ ھَدَى اللّہُ وَمَا كَانَ اللّہُ لِيُضِيعَ اِيمَانَكُمْ اِنَّ اللّہَ بِالنَّاسِ لَرَؤُوفٌ رَّحِيمٌO

    143. اور (اے مسلمانو!) اسی طرح ہم نے تمہیں (اعتدال والی) بہتر امت بنایا تاکہ تم لوگوں پر گواہ بنو اور (ہمارا یہ برگزیدہ) رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تم پر گواہ ہو، اور آپ پہلے جس قبلہ پر تھے ہم نے صرف اس لئے مقرر کیا تھا کہ ہم (پرکھ کر) ظاہر کر دیں کہ کون (ہمارے) رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پیروی کرتا ہے (اور) کون اپنے الٹے پاؤں پھر جاتا ہے، اور بیشک یہ (قبلہ کا بدلنا) بڑی بھاری بات تھی مگر ان پر نہیں جنہیں اﷲ نے ہدایت (و معرفت) سے نوازا، اور اﷲ کی یہ شان نہیں کہ تمہارا ایمان (یونہی) ضائع کردے، بیشک اﷲ لوگوں پر بڑی شفقت فرمانے والا مہربان ہےo

    144. قَدْ نَرَى تَقَلُّبَ وَجْھِكَ فِي السَّمَاءِ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَۃً تَرْضَاھَا فَوَلِّ وَجْھَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَحَيْثُ مَا كُنتُمْ فَوَلُّواْ وُجُوھَكُمْ شَطْرَہُ وَاِنَّ الَّذِينَ اُوْتُواْ الْكِتَابَ لَيَعْلَمُونَ اَنَّہُ الْحَقُّ مِن رَّبِّھِمْ وَمَا اللّہُ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُونَO

    144. (اے حبیب!) ہم بار بار آپ کے رُخِ انور کا آسمان کی طرف پلٹنا دیکھ رہے ہیں، سو ہم ضرور بالضرور آپ کو اسی قبلہ کی طرف پھیر دیں گے جس پر آپ راضی ہیں، پس آپ اپنا رخ ابھی مسجدِ حرام کی طرف پھیر لیجئے، اور (اے مسلمانو!) تم جہاں کہیں بھی ہو پس اپنے چہرے اسی کی طرف پھیر لو، اور وہ لوگ جنہیں کتاب دی گئی ہے ضرور جانتے ہیں کہ یہ (تحویلِ قبلہ کا حکم) ان کے رب کی طرف سے حق ہے، اور اﷲ ان کاموں سے بے خبر نہیں جو وہ انجام دے رہے ہیںo

    145. وَلَئِنْ اَتَيْتَ الَّذِينَ اُوْتُواْ الْكِتَابَ بِكُلِّ آيَۃٍ مَّا تَبِعُواْ قِبْلَتَكَ وَمَا اَنتَ بِتَابِعٍ قِبْلَتَھُمْ وَمَا بَعْضُھُم بِتَابِعٍ قِبْلَۃَ بَعْضٍ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ اَھْوَاءَھُم مِّن بَعْدِ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ اِنَّكَ اِذاً لَّمِنَ الظَّالِمِينَO

    145. اوراگر آپ اہلِ کتاب کے پاس ہر ایک نشانی (بھی) لے آئیں تب بھی وہ آپ کے قبلہ کی پیروی نہیں کریں گے اور نہ آپ ہی ان کے قبلہ کی پیروی کرنے والے ہیں اور وہ آپس میں بھی ایک دوسرے کے قبلہ کی پیروی نہیں کرتے، (امت کی تعلیم کے لئے فرمایا:) اور اگر (بفرضِ محال) آپ نے (بھی) اپنے پاس علم آجانے کے بعد ان کی خواہشات کی پیروی کی تو بیشک آپ (اپنی جان پر) زیادتی کرنے والوں میں سے ہو جائیں گےo
     
  30. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    جزاک اللہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں