ڈاکٹر صاحب ۔۔۔ اور انگلیاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :208: اس سے آگے کیا ؟ اگر کاپی پیسٹ ہی کرنا ہوتا ہے تو کم از کم مضمون کی تکمیل کا تو خیال رکھا کریں۔ اگر کچھ بول دیا تو پھر آپ کو ہماری گذارشات “بکواس“ لگیں گی۔ :-(
آپ کو پورا مضمون دیکھنا ہے تو ہماری کتاب کی طرف رجوع کریں۔ اس کے آکے کے مطالب بھی ہم سلسلہ وار ارسال کرنا چاہتے تھے۔ ہمیں وقت کم ملتا ہے۔ اکثر مطالب ہم اپنی ٹائپ شدہ کتابوں سے کاپی پیسٹ ہی کرتے ہیں، ویسے آپ کی مرضی، ہم حذف کردیتے ہیں اسے، ٹھیک!!!
آپ اکیلے ہیں یا کوئی ڈیڑھ دو درجن ڈاکٹر معظم ہیں ؟ :208: کیونکہ واحد کے لیے تو “میں“ یا “میرا“ کا صیغہ استعمال ہوتا ہے۔ یا پھر آپ مغلیہ شہنشاہیت سے متاثر ہیں ؟
لگتا ہے کہ اردو ادب سے جناب کی واقفیت بہت مختصر ہے۔ لہذا گذارش ہیکہ اردو ادب کی کتابوں کا مطالعہ فرمائیں۔
نا آگاہ طور پہ آپ نے بھی ہمارے جملوں سے مشابہ جملہ ہی استعمال کیا ہے۔ کچھ کہنے سے پہلے اپنی سابقہ تحریروں کا بھی خیال رکھا کریں!
نا آگاہ طور پہ آپ نے بھی ہمارے جملوں سے مشابہ جملہ ہی استعمال کیا ہے۔ کچھ کہنے سے پہلے اپنی سابقہ تحریروں کا بھی خیال رکھا کریں![/quote:3sgr4332] حضرت میں نے ہماری اردو کے اکثر صارفین کی بات کی تھی ۔ کیونکہ آپ نے صرف میری نہیں بلکہ ہماری اردو کے سارے صارفین کی گفتگو کو “بکواس“ قرار دیا تھا۔
کلام کو اس کے ظاہر پہ حمل کرنا قاعدے کے مطابق ہے یا پھر کوئی قرینہ اس کے برخلاف ہو جبکہ آپ کی عبارت میں سابقا و لاحقا ایسا کوئی قرینہ نہیں۔ اور پھر اس طرح کی توجیھات تو ہم بھی کر سکتے ہیں۔ ہم نے تو اپنی تحریر میں ہماری اردو کے تمام صارفین کا کوئی جملہ ہی نہیں استعمال کیا، بس آپ کہکر مخاطب کیا ہے یہ اور بات ہے کہ کلام اپنے مصادیق پر منطبق آجائے۔ جو افراد اس کے حقیقی مصداق تھے انھوں نے ہم پہ سخت اٹٰیک کیا ورنہ تو ہماری اردو کے صارفین کی تعداد تو معترضین کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔
ڈاکڑ صاحب آپ تو بحث برائے بحث میںپڑ گئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس طرح تو بات ختم نہ ہوگی،،، ویسے آپ تو ڈاکٹر ہیں، آپ کو ایسی بحث میںپڑنا زیب نہیں دیتا، آپ کو چاہیے تھا کہ مدلل اور مثبت گفتگو کرتے جس سے کسی کا بھلا ہو،، آپ ان باتوں سے تو اپنی عزت لوگوںکی نظر میں اور کم کررہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دیکھیں جس شخص کے پاس علم ہوتا ہے وہ کبھی بھی معترضین کی باتوںکا برا نہیںمانتا اور نہ ہی ان پر توجہ دیتا ہے بلکہ اپنے عمل اور کردار سے اپنا بڑاپن ثابت کرتا ہے لیکن آپ کی شخصیت تو اس کے برعکس لگتی ہے۔۔۔۔۔۔ آج کے دور میںدنیا اتنی اندھی نہیںہے کہ لوگوں کی باتوںمیںآجائے، شائید چند سادہ لوح لوگ آبھی جائیںتو کیا پتہ لیکن کسی فورم کا ممبر ہونے کا مطلب ہے کہ اگر آپ کے پاس کوئی ایسی معلومات ہیںجن سے دنیا کا بھلا ہوسکتا ہے تو وہ بیان کردیں نہ کہ اس تلاش میںرہیںکہ کون آپ سے رابطہ کرکے اپنے مسائل کا حل چاہتا ہے،،،،،،،،،،،،، یہی فرق ہے دکانداری اور خدمت انسانیت میں،،،،،،، اگر آپ کے پاس کوئی اچھا علم ہے تو پلیز اس کو بیان کردیں جو پڑھ کے استفادہ کرنا چاہے کرلے اور جو نہ کرنا چاہے نہ کرے ،،،،، لیکن براہ مہربانی یہ کریں کہ تھوڑی سی بات کرکے باقی ادھوری چھوڑ دی تاکہ لوگ اشتیاق میں آکر آپ کے پیچھے آئیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس دنیا کی زبان میںاس کو دانا ڈالنا کہتے ہیں،،، اور یہ واقعی بہت چھوٹاپن ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
برادر عزیز ہم نے اس موضوع پہ پوری کتاب تالیف کی ہے۔ ایک ہی دفعہ تو سارے مطالب ارسال نہیں کر سکتا۔ میں نے کوشش تو کی تھی لیکن کیا کیا جائے اس کا کہ کاپی پیسٹ میں ادھورے مطالب ہی پیسٹ ہوئے اور باقی کی گنجائش نہ رہی۔ اب یہ مطالب بھیجنے کے لئے یا اس خلاصہ کرنا پڑے گا یا پھر سلسلہ وار کئی دفعات میں بھیجنا ہو گا، جس کے لئے وقت درکار ہے۔
بچہ پیدا ہونے کے بعد کا مفید علاج بچہ پیدا ہونے کے بعد جو درد ہوتے ہیں ان کا علاج نیچے تفصیل سے لکھا جا رہا ہے، جو اس طرح ہے۔ ١۔ اسپازمنڈان ٹکیہ (Spasmindon Tabs.) ١۔١ ٹکیہ دینے میں ٣۔٤ بار یا حسب ضرورت استعمال کرانے کی ہدایت دیں۔ تفصیل نامہ کا مطالعہ کریں۔ صرف معین مقدار ہی استعمال کرائیں۔ لمبے وقت تک ہر گز نہیں دیں۔ ٢۔ بیرالگان ٹکیہ (Baralgan Tabs.)١۔٢ ٹکیہ دن میں ٣ بار یا حسب ضرورت استعمال کرنے کی ہدایت دیں۔ نہایت شدید حالت کا درد ہوتو اسی نام کا انجکشن بھی دستیاب ہے جو عضلے میں لگایا جا سکتا ہے۔ تفصیل نامہ کا مطالعہ کریں۔ معین مقدار خوراک ہی استعمال کرائیں۔ ٣۔ ارگوٹیب ٹکیہ (Ergtab Tabs.) حسب مرض یا مرض کی شدت کو دیکھتے ہوئے ١۔٢ ٹکیہ دن میں ٢۔٣ بار یا حسب ضرورت استعمال کرنے کی ہدایت دیں۔ اس کا فورٹ کیپسول بھی دستیاب ہے۔ ٹکیہ یا کیپسول پانی سے استعمال کرائیں۔ تفصیل نامہ کا مطالعہ کریں۔ صرف معین مقدار خوراک ہی استعمال کرائیں۔ ٤۔اسابف ٹکیہ (Asabuf Tabs.) ١۔٢ ٹکیہ روزانہ ١۔٢ بار یا حسب ضرورت استعمال کرائیں۔ تفصیل نامہ کا مطالعہ کریں۔ معین مقدار خوراک ہی استعمال کرائیں۔ ٥۔ بینالجس ٹکیہ (Benalgis Tabs.) ١۔١ ٹکیہ دن میں ٢۔٣ بار یا حسب ضرورت استعمال کرنے کی ہدایت دیں۔ تفصیل نامہ کا مطالعہ کریں۔ معین مقدار خوراک ہی استعمال کرائیں۔ ٦۔ بایوسپرین انجکشن (Biosprin Inj.) ١۔٢ ایم ایل کا ایک انجکشن روزانہ ایک بار یا حسب ضرورت عضلے میں لگائیں۔ یہ آب مقطر میں گھول کر استعمال کیا جاتا ہے۔ تفصیل نامہ کا مطالعہ کریں۔ معین مقدار خوراک ہی استعمال کرائیں۔ ٧۔ برین-پی ایکس ٹکیہ (Bren-PX Tabs.) ١۔٢ ٹکیہ دن میں ٢۔٣ بار یا حسب ضرورت پانی سے استعمال کرنے کی ہدایت دیں۔ ٨۔بیسیرول ٹکیہ (Beserol Tabs.)١۔٢ ٹکیہ دن میں ٢۔٣ بار یا حسب ضرورت استعمال کرنے کی ہدایت دیں۔ تفصیل نامہ کا مطالعہ کریں۔ معین مقدار خوراک ہی استعمال کرائیں۔ حساسیت میں ہرگز استعمال نہ کرائیں۔ ٩۔ فوراسیٹ ٹکیہ (Foracet Tabs.)١۔٢ ٹکیہ دن میں ٣۔٤ بار یا حسب ضرورت استعمال کرنے کی ہدایت دیں۔ ہر ٦ گھنٹے کے بعد اگلی مقدار خوراک کی تکرار کریں۔ حساسیت میں ہرگز نہ دیں۔ خاص معلومات کے لئے تفصیل نامہ کا مطالعہ کریں۔ ١٠۔ ڈائمک کیپسول (Dymic Caps.) ١۔٢ کیپسول دن میں ٣۔٤ بار یا حسب ضرورت استعمال کرنے کی ہدایت دیں۔ تفصیل نامہ کا مطالعہ کریں۔ معین مقدار خوراک ہی استعمال کرائیں۔ حساسیت میں ہرگز استعمال نہ کرائیں۔ ١١۔ ڈیکسی کیٹ ٹکیہ (Dexicat Tabs.)١۔٢ ٹکیہ دن میں ٢۔٣ بار یا حسب ضرورت استعمال کرنے کی ہدایت دیں۔ گردے اور جگر کی خرابی میں نہ دیں۔ تفصیل نامہ کا مطالعہ کریں۔ معین مقدار خوراک ہی استعمال کرائیں۔ ہوشیاری اور احتیاط سے دیں۔ ١٢۔ ٹیبلیٹ کوڈین کمپاؤنڈ ایک سے دو ٹکیہ کھلا دینے سے عورت کے سخت دردوں کو آرام آجاتا ہے۔ ١٣۔ لکوڈ ایکسٹریکٹ آف ارگٹ دس سے بیس بوندیں تھوڑے پانی میں ملا کر پلائیں۔ ١٤۔ کوڈوپائرین یا ساریڈان کی ایک ٹکیہ دن میں ٢۔٣ بار کھلائیں۔ ١٥۔ ارگوسول کیپسول یا ارگولین کی ٹکیہ دن میں تین بار کھلائیں۔ ١٦۔ نوالجین ایک ٹکیہ دن میں ٢۔٣ بار کھلائیں۔ ١٧۔ عورت کو بچہ پیدا ہونے کے فوراً بعد پروجسٹرون (Progestron) ٥ ملی گرام کا انجکشن لگا دینے سے یہ دردیں بہت کم ہوجاتی ہیں۔ ١٨۔ ایکسٹریکٹ ارگٹ لکوڈ ٣٠ بوندیں، ایسڈ سلفیورک ڈل ١٠ بوندیں، کونین سلف ٣ گرین، ایکوا ایک آؤنس کا حسب دستور مکسچر بنا لیں. یہ ایک مقدار ہے. ایسی ایک مقدار خوراک دن میں تین بار پلائیں۔ ١٩۔ کولیمیکس ٹکیہ (Colimax Tabs.)١۔١ ٹکیہ دن میں ٢۔٣ بار یا حسب ضرورت پانی سے استعمال کرنے کی ہدایت لکھیں۔ ٢٠۔ کوربوٹل (Corbutyl Tabs.) ١۔١ ٹکیہ دن میں ٢۔٣ بار یا حسب ضرورت استعمال کرائیں. اس کے ساتھ جگسنپال کمپنی کا ارگوٹیب فورٹ کیپسول بھی ١۔١ دیا جائے تو زیادہ اچھا فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ تفصیل نامہ کا مطالعہ کریں۔ معین مقدار خوراک ہی استعمال کرائیں۔ ہوشیاری اور احتیاط سے دیں۔
بات چاہے جو بھی ہو لیکن ڈاکٹر صاحب نے بہت مفید معلومات شیئر کی ہیں۔ اگر کسی کو اس سے انکار ہے تو اس سے بہتر معلومات پیش کر کے دکھائے۔ اگر ان کا مقصد دکانداری ہوتا نا تو اتنی ساری معلومات آپ کے لئے شیئر نہ کرتے۔ میرے پاس بھی تھوڑی بہت معلومات ہیں، لیکن اسی بات کا ڈر لگا رہتا ہے ایسے فورمز پر شیئر کرتے ہوئے۔ ایک رائٹر کنتی زحمتوں سے کوئی مضمون لکھتا ہے بس وہی جانتا ہے، الٹی سیدھی بیکار کی باتیں کرنا تو سبھی جانتے ہیں۔
درست فرمایا محترمہ ڈاکٹر نسرین صاحبہ نے۔ لیکن کاپی پیسٹ پر بھلا کونسی محنت، کونسا وقت اور کونسی مشقت لگتی ہے ؟
لیکن ڈاکٹر صاحب کے کہنے کے مطابق انھوں نے اپنی کتاب سے کاپی پیسٹ کیا ہے۔ بہر حال انھوں نے اپنا میٹر ضایع کیا ہے ایسی جگہوں پر شیئر کر کے یا پھر دوسری صورت یہ ہو سکتی ہے کہ ہم حق تالیف، حق طباعت، حق اشاعت خلاصہ یہ کہ کاپی رائٹ کے قانون کے منکر ہوجائیں ورنہ تو اس کا مطلب بنتا ہے!