1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فیض احمد فیض

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏18 اگست 2016۔

  1. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    کوئے ستم کی خامشی آباد کچھ تو ہو
    کچھ تو کہو ستم کشوں فریاد کچھ تو ہو

    بیداد گر سے شکوہ بیداد کچھ تو ہو
    بولو کے شور حشر کی ایجاد کچھ تو ہو

    مرنے چلو ہو تو سطوت قاتل کا خوف کیا،
    اتنا تو ہو کہ باندھنے نہ پائے دست و پا

    مقتل میں کچھ تو رنگ جمے جشن رقص کا
    رنگین لہو سے پنجا ٰء صیاد کچھ تو ہو

    خون پر گواہ دامن جلاد کچھ تو ہو
    جب خوں بہا طلب کریں بنیاد کچھ تو ہو

    گر تن نہیں زباں سہی آزاد کچھ تو ہو
    دشنام نالہ ہا ہو فریاد کچھ تو ہو

    چیخا ہے دل اے دل برباد کچھ تو ہو
    بولو کے شور حشر کی ایجاد کچھ تو ہو
    بولو کے روز عدل کی بنیاد کچھ تو ہو
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں