1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فوڈ پوائزننگ کی وجوہات

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏26 ستمبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    فوڈ پوائزننگ کی وجوہات
    تحریر : نجف زہرا تقوی
    لوگ فوڈ پوائزننگ یا قے اور اسہال کا شکاراکثر ناقص غذا کے استعمال کے نتیجے میںہوتے ہیں،مگر ایسی کون سی غذائیں ہیں جن کا استعمال یہ خطرہ بڑھاتا ہے؟در حقیقت یہ زندگی کے لیے خطرہ بن جانے والا مرض ہے جس سے بچنا بہت آسان ہوتا ہے،یعنی محفوظ غذا کا انتخاب وغیرہ۔کھانے میں کون سی غذاآپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے اس کا تعین کافی مُشکل ہوتا ہے،تاہم ماہرینِ طب نے اس حوالے سے کچھ چیزوں کا انتخاب کیا ہے جنہیں کھانے سے پہلے چند ضروری احتیاطی تدابیر کو اختیار کر لیں۔



    [​IMG]

    سبز پتوں والی سبزیاں:ہم میں سے شاید بیشتر افراد نہیں جانتے کے سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک،ساگ اور دیگر سبزیاں وغیرہ فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتی ہیں۔جس کی وجہ کسی چیز سے آلودہ ہونا،گندے پانی میں اُگنا یا فروخت کرنے والے کے بغیر دھُلے ہاتھ اس میں جراثیم پیدا کر سکتے ہیں۔ان سبزیوں کو استعمال کرنے سے پہلے انہیں اچھی طرح دھوئیں،انہیں کاٹنے اور پکانے سے پہلے ہاتھ دھوئیں اور ان کے لیے الگ کٹنگ بورڈ استعمال کریں۔

    انڈے:دُنیا بھر میں ناشتے کے لیے پسند کیے جانے والے انڈے بھی فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتے ہیں۔جس کی وجہ ان میں پائے جانے والےsalmonella بیکٹیریا ہیں،لہٰذا اسے اچھی طرح سے پکانا ہی بیماری سے بچنے کا واحد راستہ ہے۔ایسی چیزیں کھانے سے بچیں جن میں کچے انڈوں کا استعمال ہو یا بہت کم مقدار میں استعمال کریں۔

    گوشت:چکن ہو یا گائے کا گوشت دونوں فوڈ پوائزننگ کا خطرہ بڑھانے کا سبب بن سکتے ہیں۔جس کی وجہ ان میں ای کولی وائرس پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔صحیح طرح نہ پکا ہوا گوشت اس وائرس سے آلودہ ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں ہیضے یا دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،تو گوشت کو صحیح طرح بھون کر ہی کھائیں۔اس کے علاوہ جہاں بھی اسے کٹوائیں وہ جگہ خاص طور پر صاف ہونی چاہیے۔

    آلو:اچھی طرح پکا ہوا آلو کسی طرح بھی صحت کو نُقصان نہیں پہنچاتا،تاہم کسی حد تک کچے آلو اس مرض کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں۔جس کی وجہ ان میں دیگر غذائوں عام طور پر گوشت سے جراثیموں کی مُنتقلی ہوتی ہے۔

    پنیر:پنیر ہمارے مُلک کے بعض علاقوں میں روزانہ استعمال کیا جاتا ہے۔جو لوگ اس کا استعمال زیادہ اور شوق سے کرتے ہیں انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ پنیر بھی بیکٹیریا سے آلودہ ہو تا ہے۔ایسے میں اسے ہمیشہ احتیاط ،صاف سُتھری جگہ پر ڈھک کر رکھیں ۔ اگر ذرا سا بھی شک ہو کہ پنیر میں بیکٹیریا داخل ہو چُکا ہے تو خاص طور پر حاملہ خواتین کو اس کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔

    آئس کریم:یوں تو آئس کریم بچوں اور بڑوں سب ہی کی پسندیدہ ہوتی ہے،لیکن یہ بھی اکثر فوڈ پوائزننگ کا باعث بن جاتی ہے۔جس کی وجہ اس کی فیکٹریوں سے دُکانوں میں غیر محفوظ مُنتقلی ہے،جبکہ گھر میں کچے انڈے سے اسے بنانے کی صورت میں بھی یہ خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    کچا دودھ:چونکہ کچے دودھ میں بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں جو پیٹ کے لیے تباہ کُن ثابت ہوتے ہیں،لہٰذا دودھ کو پینے سے قبل اسے اچھی طرح اُبال لیں تا کہ اس میں موجود بیکٹیریا کا خاتمہ ہو جائے​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں