1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فروغ علم میں تعلیمی میلوں کی ضرورت اور فوائد

'فروغِ علم و فن' میں موضوعات آغاز کردہ از UrduLover, ‏5 مئی 2015۔

  1. UrduLover
    آف لائن

    UrduLover ممبر

    شمولیت:
    ‏1 مئی 2015
    پیغامات:
    812
    موصول پسندیدگیاں:
    713
    ملک کا جھنڈا:
    فروغ علم میں تعلیمی میلوں کی ضرورت اور فوائد

    تعلیمی نمائشیں دورحاضر میں علم کے فروغ کا اہم ذریعہ بن چکی ہیں۔ پاکستان اور بھارت سمیت جنوبی ایشیا کے تمام ممالک میں بھی یہ نمائشیں ہوتی رہتی ہے۔ تاہم یورپ اور دیگرترقی یافتہ ممالک ایسی نمائشوں کے انعقاد میں پیش پیش ہیں۔

    [​IMG]
    جرمنی میں ہونی والی تعلیمی نمائش ڈیڈاکٹا کا شمار دنیا کے بڑے تعلیمی میلوں میں ہوتا ہے

    انہیں نہ صرف تعلیمی ادارے اپنے کورسز متعارف کرانے کے لئے استعمال کرتے ہیں بلکہ شعبہ تعلیم سے جڑے دیگر ادارے بھی اپنی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کے لئے یہی طریقہ استعمال کرتے ہیں۔ ایسی ہی ایک سالانہ نمائش جرمنی میں بھی سجائی جاتے ہے جس کا شمار دُنیا کے بڑے تعلیمی میلوں میں ہوتا ہے۔ اس نمائش کو ڈیڈاکٹا کہا جاتا ہے۔

    [​IMG]
    جرمن شہرHannover میں ہونے والی تعلیمی نمائش کا ایک منظر

    ڈیڈاکٹا کیا ہے؟

    ڈیڈاکٹا، ایک بین الاقوامی تعلمی نمائش ہے، جسے یورپ کا سب سے بڑا تعلیمی میلہ قرار دیا جاتا ہے۔ یہ ہر سال جرمنی میں منعقد کی جاتی ہے۔ ڈیڈاکٹا پہلی مرتبہ 1999 میں جرمن شہر شٹٹ گارٹ میں منعقد کی گئی۔ اس کے علاوہ کولون، ہین اوور اور نیورن برگ میں بھی اس کا انعقاد ہوتا رہا ہے۔

    اس میں تعلیمی میدان میں استعمال ہونے والی نئی نئی مصنوعات کو متعارف کرایا جاتا ہے، نئے نئے رجحانات پیش کیے جاتے ہیں۔ منتظمیں کا کہنا ہے کہ نمائش میں پیش کی جانے والی ہر چیز تعلیمی اداروں کی ضروریات کے عین مطابق ہوتی ہے۔ یہاں جدید تعلیمی مواد بھی دستیباب ہوتا ہے۔ یہی نہیں، اس نمائش میں تو متعدد موضوعات پر لیکچرز کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ اسی لئے تو منتظمین اسے فروغ تعلیم کا ایک ذریعہ قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ نمائش ہر کسی کے لئے ہے، اساتذہ، طلبا و طالبات، ماہرین تعلیم، تربیت کار اور یونیورسٹی کے پروفسرز، سبھی اس نمائش سے استفادہ کر سکتے ہیں، حتیٰ کے بچے بھی! یہاں کنڈرگارٹن کی سطح کے بچوں کے لئے مختلف اسٹال سجائے جاتے ہیں جبکہ بچوں کے لئے کوئز شوز کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔

    [​IMG]

    ڈیڈاکٹا میں اسکولوں کی سائنس لیبارٹریوں کے لئے بھی جدید آلات کی نمائش کی جاتی ہے۔

    ڈیڈاکٹا 2009
    رواں برس ڈیڈاکٹا کا اہتمام جرمنی کے شہر ہین اوور میں کیا گیا۔ یہیں پر یہ نمائش تین مرتبہ پہلے بھی سجائی جا چکی ہے۔ اس مرتبہ یہاں سات سو سے زائد اداروں نے اپنی مصنوعات اور خدمات نمائش کے لئے پیش کیں۔

    ڈیڈاکٹا فروری کے پہلے ہفتے میں منعقد کی گئی۔ اس مرتبہ اس نمائش میں تقریبا 50 جرمن اسکولوں نے شرکت کی جبکہ دیگر ممالک سے بھی 50 اسکول یہاں موجود تھے۔ اسکولوں کی شرکت کا مقصد ان کے درمیان بہتر روابط قائم کرنا تھا۔



    [​IMG]


    ہین اوور میں منعقدہ نمائش میں ایک سی ڈی بھی پیش کی گئی جس میں کمرہ جماعت میں خورد بین کے استعمال کی وضاحت کی گئی۔ یہ سی ڈی نہ صرف ایک سافٹ ویر ٹول ہے بلکہ اساتذہ کے لئے رہنما کا کام بھی کرتی ہے۔

    یہاں ایک اسٹال آسٹریلیا کا بھی تھا جہاں مختلف موضوعات پر انگریزی زبان میں کتابیں رکھی گئی تھیں۔ اس اسٹال کو دیکھنے والی ایک ایک طالبا نے بتایا: "انگریزی کے بارے میں رجحانات بدلتے رہتے ہیں، کسی سال بچے جلدی جلدی زبان سیکھتے ہیں اور کسی سال بالکل نہیں۔ آج کی تاریخ میں بچوں کے لئے بہت سی کتابیں، سی ڈیز، ڈی وی ڈیز اور کمپیوٹر موجود ہیں، ہمارے وقت میں ایسا نہیں تھا۔"

    بچوں کے لئے لگائے گئے اسٹال بہت ہی دلکش تھا۔ وہ تو رنگوں سے سجا تھا۔ وہاں تین مہینے کے بچے کے لئے بھی کچھ نہ کچھ رکھا گیا تھا۔ نمائشی ہال میں داخل ہوتے ہی سب سے پہلے بچوں کا سامان، گیتوں کی سی ڈیز اور رنگین کتابیں ہی دکھائی دیتی تھیں۔ ایسے ہی ایک اسٹال پر موجود ایک منتظم خاتون نے بتایا: "بچوں کی کتابیں تین حصوں پر مشتمل ہیں، یعنی کھیلنا، سیکھنا اور غور کرنا۔ کھیل کا ایسا سامان ہے کہ بچے کھیل ہی کھیل میں کچھ سیکھیں۔ پھر کچھ سامان ایسا بھی کہ وہ چھو کر محسوس کرسکیں یا رنگ دیکھ سکیں۔ کنڈر گارٹن کے لئے کہانیوں کی کتابین ہیں، کچھ عرصے میں یہ چیزیں بھارت میں بھی پیش کی جائیں گی۔"



    [​IMG]
    نوجوانوں بھی اس نمائش سے مایوسی نہیں ہوئے۔ ان کے لئے طرح طرح کے موضوعات پر سی ڈیز، ڈی وی ڈیز اور کتابیں اس نمائش کا حصہ تھیں۔ سی ڈیز کے اسٹال کے بارے میں ایک منتظم کا کہنا تھا: "ہمارے اسٹال پر ڈی وی ڈیز ہیں جن میں مختلف ممالک کی تاریخ اور ثقافت پر معلومات دی گئی ہیں۔ جیسے اس فلم کو دیکھئے، گاندھی، جس کے ذریعے بچوں کو بھارت کے بارے میں دکھایا جا سکتا ہے۔ ایک اور فلم دیکھیں، یہ ہے ریپ اینڈ رمضان، یہ ایک مسلمان نوجوان کی کہانی ہے جو ریپ موسیقار ہے۔ "


    کتابوں اور سی ڈیز کے ساتھ ساتھ ڈیڈاکٹا تعلمی میلے میں لیبارٹریوں میں استعمال ہونے والے آلات بھی پیش کئے گئے: "ہم ایسی اشیا سے لیبارٹری کا سامان تیار کرتے ہیں جنہیں پھر سے استعمال کیا جا سکے، اس میں جو لائٹس استعمال کی گئیں، ان میں کم سے کم بجلی خرچ ہوتی ہے۔ حال ہی میں اس تکنیک کو خریدنے کے لئے نئی دہلی، ممبئی اور شنگھائی سے کچھ اسکولوں نے ہم سے رابطہ کیا ہے۔ "

    روبوٹس کسے پسند نہیں، یہی وجہ ہے کہ اس نمائش میں آنے والے لوگوں نے روبوٹس کے اسٹالز میں خاصی دلچسپی ظاہر کی: "یہ روبوٹ بچوں اور نوجوانوں کے لئے بنایا گیا ہے۔ اس سے بچے روبوٹ بنانے کی تکنیک سیکھتے ہیں۔ کئی مرتبہ تو وہ روبوٹ بنانا بھی سیکھتے ہیں۔"

    ہم میں سے بیشتر نے بلیک بورڈ یا وائٹ بورڈ ہی دیکھا ہو گا جن پر چاک یا مارکر سے لکھتے ہیں۔ لیکن اس نمائش میں ایک بہت ہی انوکھا بورڈ دیکھنے کو ملا: "یہ ایک انٹرایکٹو بورڈ ہے جو تعلیم کے میدان میں انقلاب ہے۔ یہ کمپیوٹر سے جڑا ہے۔ اس پر دُنیا کا نقشہ کھول سکتے ہیں، اس نقشے پر اپنے گھر، شہر یا کسی مشہور عمارت کا نام لکھ سکتے ہیں۔ "



    [​IMG]
    اس نمائش میں محض تعلیمی مصنوعات اور خدمات ہی پیش نہیں کی گئیں بلکہ تعلیمی رجحانات پر نشستیں بھی منعقد کی گئیں۔ جرمنی کے نظام تعلیم میں پورے اور آدھے دن کے اسکولوں کے کردار پر بات ہوئی۔ اس بارے میں نمائش میں موجود ایک جرمن وزیر کرسٹا گیوچ نے ڈوئچے ویلے کو بتایا: "جرمنی کی بات کریں تو یہاں گزشتہ کافی عرصے سے آدھے دن کے اسکول چلائے جا رہے ہیں لیکن معاشرے میں دھیرے دھیرے تبدیلی آ رہی ہے۔ میرے خیال میں ماضی میں لوگ چاہتے تھے کہ بچوں پر خاندان کا اثر زیادہ ہو نہ کہ اسکول کا۔ لیکن اب سبھی لوگ پورے دن کے اسکولوں کی حمایت کرتے ہیں۔"

    ڈیڈاکٹا میں موجود ایک اسٹال پر جرمنی کے نظام تعلیم پر بحث ہو رہی تھی، یعنی یہاں آنے والے غیرملکی طالب علموں کو جرمن معاشرے کا حصہ بنانے میں کیا مشکل پیش آ رہی ہے۔ جرمنی کی ایک ریاستی وزیر پروفیسر ڈاکر ماریا بوئرمیں نے ڈوئچے ویلے سے گفتگو میں کہا:"جرمنی میں رہنے والے ہر شخص کو جرمن زبان پر عبور ہونا چاہئے۔ پھر ویسے بھی لوگوں کو معاشرے کا حصہ بنانے کے لئے تعلیم اہم ہے اور اچھی تعلیم کے لئے ضروری ہے جرمن زبان پر مکمل عبور! اس کے لئے ہم نے کنڈر گارٹن کے لئے کئی نئے منصوبے شروع کئے ہیں تاکہ بچے وہاں اچھی طرح زبان سیکھیں اور امتحانات میں اچھے نتائج حاصل کر سکیں۔ "

    ڈیڈاکٹا پانچ روز تک جاری رہی اور اس دوران اسے دیکھنے کے لئے 74 ہزار افراد نمائش گاہ پہنچے۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں