1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فرامین قرآنی ۔۔۔۔۔ سمیعہ کی طرف سے

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از نور, ‏1 فروری 2009۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ سمیعہ بہنا۔ آپ نے بجا فرمایا۔ واقعی قرآن مجید فصاحت و بلاغت کا عظیم مرقعہ ہے۔
    جزاک اللہ
     
  2. سمیعہ
    آف لائن

    سمیعہ ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جنوری 2009
    پیغامات:
    295
    موصول پسندیدگیاں:
    24
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ سمیعہ بہن
     
  4. سمیعہ
    آف لائن

    سمیعہ ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جنوری 2009
    پیغامات:
    295
    موصول پسندیدگیاں:
    24
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ سمیعہ بہن
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ سمیعہ بہن۔
    بہت درست فرمایا۔ ایک مسلمان کو عاجزی و انکساری کا پیکر ہونا چاہیے نہ کہ غرور و تکبر کا۔ اور سیدنا غوث الاعظم :ra: تو فرماتے ہیں کہ کافر کو بھی حقیر مت سمجھو ۔ کیا معلوم اللہ تعالی اسے موت سے پہلے تم سے بہتر ایمان کی توفیق عطا فرما دے ۔ اور کیا معلوم کہ تم اپنی کسی بدعملی کے باعث موت سے پہلے دولتِ ایمان سے محروم ہوجاؤ۔
    اور تکبر بذاتِ خود شرک ہے۔ کیونکہ تکبر کرنا صرف اللہ رب العزت کی شان ہے۔
     
  7. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ نعیم بھائی اتنی اچھی بات بتانے کا
    اللہ آپ کو جزائے خیر دے آمین
     
  8. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ بہنا جی
     
  9. سمیعہ
    آف لائن

    سمیعہ ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جنوری 2009
    پیغامات:
    295
    موصول پسندیدگیاں:
    24
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ سمیعہ بہن
     
  11. سمیعہ
    آف لائن

    سمیعہ ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جنوری 2009
    پیغامات:
    295
    موصول پسندیدگیاں:
    24
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ سمیعہ بہن
     
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ سمیعہ بہن۔ جزاک اللہ ۔

    کیف تکفرون باللّه و کنتم امواتا فاحیاکم ثُمَّ یُمیتکم ثمَّ یحییکم ثمّ الیه ترجعون» (البقره: 82)
    تم اللہ کا کیسے انکار کرتے ہو کہ تم بےجان تھے پھر اس نے تمھیں زندہ کیا۔ پھر تمھیں موت دے گار۔ پھر زندگی دے گا اور پھر تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔

    قرآن مجید کی یہ آیت کریمہ بہت غور طلب ہے۔ ایک بہت بڑا فکری مغالطہ کہ جس میں اکثر ذہن مبتلا ہو کر ہندؤانہ طرزِ فکر اختیار کر جاتے ہیں ۔ اور اولیاء اللہ و صالحین، شہدائے کرام حتی کہ انبیائے کرام (علیھم اسلام ) تک کو دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد یہ خیال کر لیتے ہیں کہ وہ تو مر کر مٹی ہوگئے (معاذاللہ) اب ان کے پاس کونسی زندگی ہے؟ اب انہیں براہ راست مخاطب کرکے سلام کیوں کیا جاتا ہے ؟ اب انکے مزارات پر حاضر ہو کر کیا ملتا ہے ؟ حتی کہ اس پر کفر و شرک کے فتوے بھی لگا دیے جاتے ہیں۔

    لیکن اس آیت کریمہ میں اللہ تعالی نے واضح فرمایا

    کنتم امواتاً ۔۔۔ تم مردہ تھے۔۔ یعنی پانی کا نجس قطرہ تھے۔ عدم تھے۔ تمھارا کوئی وجود نہ تھا ۔
    فاحیاکم ۔۔۔۔۔ پھر (اللہ تعالی) نے تمھیں زندگی عطا کی ۔ (یہ زندگی جو انسان کی پیدائش کے بعد اسے ملتی ہے)
    ثم یمیتکم ۔۔۔۔ وہ پھر تمھیں موت دے دے گا ۔
    ثم یحیکم ۔۔۔ پھر تمھیں (قبر میں) زندگی دے گا
    ثم الیہ ترجعون ۔۔۔ پھر (روز قیامت) اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔

    اگر آیہ کریمہ پر غور کریں تو واضح ہوتا ہے کہ اللہ تعالی ہر انسان کو قبر میں زندگی عطا فرماتا ہے۔ گو کہ وہ زندگی ہماری دنیوی زندگی سے مختلف ہوتی ہے۔ لیکن بہر حال زندگی ہوتی ہے۔ اہل ایمان کو وہ زندگی جنت کی بہاروں میں عطا کر دی جاتی ہے۔

    جبکہ کافروں مشرکوں کے لیے وہ زندگی جہنم کی آگ اور سزاؤں کا عذاب جھیلتے گذر جاتی ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ احادیث پاک کے احکام کے مطابق ۔۔ ہم جب بھی قبرستان جائیں تو " اہل قبور " کو سلام کرنے کا حکم ہے۔
    السلام علیکم یا اہل القبور یغفر اللہ لنا و لکم انتم سلفنا و نحن بالاثر۔ (مشکوٰۃ باب زیادۃ القبور)
    یعنی اے قبر والو! تم پر سلام ہو خدا ہماری اور تمھاری مغفرت فرمائے۔ تم لوگ ہم سے پہلے چلے گئے اور ہم تمھارے بعد آنے والے ہیں

    حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما کی سند صحیح سے ایک اور روایت بھی ہے
    قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ما من احد یمر بقبر اخیہ الموٴمن کان یعرفہ في الدنیا فیسلم علیہ الا عرفہ وردّ علیہ السلام (حاشیۃ الطحطاوي علی المراقي: ۶۲۱)

    اپنے مسلمان بھائی کی قبر پر جا کر اسی طرح سلام کرے تو قبر والا پہچان کر اس زندہ شخص پر جوابی سلام کہتا ہے:

    اسی طرح دیگر بہت سی روایات ہیں جن میں اہل قبور کو سلام کرنے اور گفتگو کرنے کا حکم ملتا ہے۔

    اگر وہ واقعی ہر طرح سے مر کر مٹی ہوگئے اور فنا ہوگئے تو حضور نبی اکرم :saw: کے حکم کے مطابق انہیں سلام کرنا، انہیں براہ راست مخاطب کرکے مختلف کلمات ادا کرنے کے کیا معنی بچتے ہیں ؟

    اللہ کریم ہمیں دین اسلام کی روح کے مطابق سمجھنے اور اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
     
  14. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ بہنا جی
     
  15. سمیعہ
    آف لائن

    سمیعہ ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جنوری 2009
    پیغامات:
    295
    موصول پسندیدگیاں:
    24
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ سمیعہ بہن۔
    جزاک اللہ خیرا۔
     
  17. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    :salam: سمیعہ جی :mashallah: جزاک اللہ
     
  18. سمیعہ412
    آف لائن

    سمیعہ412 ممبر

    شمولیت:
    ‏7 جولائی 2009
    پیغامات:
    1,586
    موصول پسندیدگیاں:
    938
  19. سمیعہ412
    آف لائن

    سمیعہ412 ممبر

    شمولیت:
    ‏7 جولائی 2009
    پیغامات:
    1,586
    موصول پسندیدگیاں:
    938
  20. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ سمیعہ بہن
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم سمیعہ بہن۔
    جزاک اللہ ۔
    انبیائے کرام علہھم السلام کی شان مبارک کے حوالے سے بہت خوبصورت تحریر آپ نے ارسال کی ۔ ہم میں سے اکثر مسلمان جہالت کی وجہ سے "حضرت آدم و حوا علیھما السلام " کی نسبت " گناہ، جرم، ظلم " منسوب کردیتے ہیں۔ معاذ اللہ ۔
    انبیائے کرام علیھم السلام ۔ معصوم عن الخطاء ، گناہوں سے پاک عظیم ہستیاں ہوتی ہیں اور انکی بارگاہ کا ادب و احترام ہمیشہ ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے۔ وگرنہ ذرا سی بےادبی بھی انسان کی دنیا و آخرت غارت کر سکتی ہے۔
     
  22. سمیعہ412
    آف لائن

    سمیعہ412 ممبر

    شمولیت:
    ‏7 جولائی 2009
    پیغامات:
    1,586
    موصول پسندیدگیاں:
    938
  23. سمیعہ412
    آف لائن

    سمیعہ412 ممبر

    شمولیت:
    ‏7 جولائی 2009
    پیغامات:
    1,586
    موصول پسندیدگیاں:
    938
  24. سمیعہ412
    آف لائن

    سمیعہ412 ممبر

    شمولیت:
    ‏7 جولائی 2009
    پیغامات:
    1,586
    موصول پسندیدگیاں:
    938
  25. سمیعہ412
    آف لائن

    سمیعہ412 ممبر

    شمولیت:
    ‏7 جولائی 2009
    پیغامات:
    1,586
    موصول پسندیدگیاں:
    938
  26. سمیعہ412
    آف لائن

    سمیعہ412 ممبر

    شمولیت:
    ‏7 جولائی 2009
    پیغامات:
    1,586
    موصول پسندیدگیاں:
    938
  27. سمیعہ412
    آف لائن

    سمیعہ412 ممبر

    شمولیت:
    ‏7 جولائی 2009
    پیغامات:
    1,586
    موصول پسندیدگیاں:
    938
  28. پاکیزہ
    آف لائن

    پاکیزہ ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جولائی 2009
    پیغامات:
    249
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    خوبصورت پوسٹ‌ہے
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ سمیعہ بہنا۔
    بالکل بجا فرمایا۔ ہمیں انبیائے کرام علیھم السلام کا ادب و احترام ہمیشہ ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے اور لاعلمی کے باعث ان کی شان میں گناہ، معصیت، جرم وغیرہ جیسے الفاظ استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے مبادا کہیں ایمان ہی غارت نہ ہوجائے۔
     
  30. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ سمیعہ جی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں