1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غزل

Discussion in 'آپ کی شاعری' started by اشرف نقوی, Aug 11, 2006.

  1. اشرف نقوی
    Offline

    اشرف نقوی ممبر


    پیارے دوستو!
    السلام علیکم۔
    کیسے مزاج ہیں آپ سب کے۔
    میں آج پہلی مرتبہ آپ کی خدمت میں اپنی ایک غزل لے کر حاضر ہو رہا ہوں۔ آپ کو یہ غزل کیسی لگی؟ مجھے آپ کی رائے کا شدت سے انتظار رہے گا۔

    غزل​
    خوش بخت ہوں شاید میں سکندر سے زیادہ
    غم بھی تو ملا مجھ کو مقدر سے زیادہ

    وحشت کبھی تم نے نہیں کی، تم کو خبر کیا
    ملتا ہے سکوں دشت میں کیوں‌ گھر سے زیادہ

    عزت سے جیا ہوں ، سو میں عزت سے مروں گا
    دستار یہ پیاری ہے مجھے سر سے زیادہ

    دُنیا! تجھے چاہوں تو میں اشکوں میں بہادوں
    پانی ہے اَن آنکھوں میں سمندر سے زیادہ

    جس دل میں محبت کی رمق بھی نہ ہو موجود
    رکھتا نہیں وقعت کسی پتھر سے زیادہ

    مجھ کو میرے مولا میری اوقات میں رکھنا
    پھیلاؤں نہ پاؤں کبھی چادر سے زیادہ

    باہر سے جو دیکھو تو میں بالکل ہوں سلامت
    ٹوٹا ہوا اشرف ہوں میں اندر سے زیادہ
     
  2. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    وعلیکم السلام!

    اشرف نقوی بھائی! آوراردو پر خوش آمدید۔۔۔ :)

    وحشت کبھی تم نے نہیں کی، تم کو خبر کیا
    مِلتا ہے سکوں دشت میں کیوں‌ گھر سے زیادہ

    عزت سے جِیا ہوں ، سو میں عزت سے مروں گا
    دستار یہ پیاری ہے مجھے سر سے زیادہ

    جِس دل میں محبت کی رمق بھی نہ ہو موجود
    رکھتا نہیں وُقعت کسی پتھر سے زیادہ

    مجھ کو میرے مولا میری اوقات میں رکھنا
    پھیلاؤں نہ پاؤں کبھی چادر سے زیادہ​


    اشرف بھائی! بہت خوب، بہت ہی اچھی غزل ہے، خدا آپ کی صلاحتوں میں مزید اضافہ فرمائے۔ (آمین)

    اُمید کرتا ہوں آپ اپنی شاعری کو آوراردو کی زینت بنائیں‌گے، مزید آپ کی شاعری کا انتظار رہے گا۔ :)
     
  3. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    بہت خوب اشرف بھائی۔ بہت خوبصورت غزل ہے۔ کیا کہوں کہ کون سا شعر زیادہ اچھا ہے ۔گویا موتی پرو کر ہماری اردو کی نظر کیے ہیں۔

    امید ہے آئیندہ بھی کچھ نہ کچھ ارسال کرتے رہیں گے۔
     
  4. ثناء
    Offline

    ثناء ممبر

    واہ نقوی صاحب
    ویسے تو پوری غزل بہت اچھی لگی لیکن یہ شعر کچھ زیادہ ہی بھا گیا ہے

    عزت سے جیا ہوں ، سو میں عزت سے مروں گا
    دستار یہ پیاری ہے مجھے سر سے زیادہ

    بہت خوب
    اور مزید اپنا کلام بھی یہاں شائع کرتے رہیے ہم اس کے منتظر رہیں‌گے۔
     
  5. اشرف نقوی
    Offline

    اشرف نقوی ممبر

    جبار بھائی!oururdu.com پر خوش آمدید کہنے پر آپ کا انتہائی ممنون و شکر گزار ہوں۔ غزل آپ کو پسند آئی ، یہ آپ کا حُسن نظر ہے۔ انشاءاللہ آئندہ بھی آپ کو میری
    شاعری برداشت کرنا پڑے گی۔ غزل کی پسندیدگی پر آپ کا بہت بہت شکریہ۔
    ہمیشہ خوش رہیئے، مسکراتے رہیئے۔​
     
  6. اشرف نقوی
    Offline

    اشرف نقوی ممبر

    غزل کی پسندیدگی کا شکریہ۔ اللہ آپ کو بہت خوش رکھے (آمین) :lol:
     
  7. اشرف نقوی
    Offline

    اشرف نقوی ممبر

    واصف بھائی! oururdu.com پرخوش آمدید کہنے پر آپ کا بہت بہت شکریہ ۔ غزل کی
    اس خوبصورت انداز میں تعریف کرنے پر آپ کا بہت بہت شکریہ۔ اللہ کرے آپ ہمیشہ
    ہنستے مسکراتے رہیں(آمین)۔ :p
     
  8. ع س ق
    Offline

    ع س ق ممبر

    خوش آمدید و زہے نصیب​

    ایک ذی ہوش انسان کی سب سے بہترین دعا جو ہو سکتی ہے، وہ یہی ہے۔
    اللہ رب العزت آپ کی فہم و فراست میں مزید برکت دے اور آپ یونہی ہمیں اپنے معیاری کلام سے نوازتے رہیں۔ بہت شکریہ
     
  9. لاحاصل
    Offline

    لاحاصل ممبر

    اشرف نقوی صاحب کیا کمال غزل ہے آپ سچ میں بہت کمال کی شاعری کرتے ہیں
     
  10. امین عاصم
    Offline

    امین عاصم ممبر

    السلام ُ علیکم محترم اشرف نقوی صاحب

    آج آپ کی غزل پڑھی
    عزت سے جیا ہوں، سو میں عزت سے مروں گا
    دستار یہ پیاری ہے مجھے سر سے زیادہ

    اس خوب صورت شعر پر جتنی بھی داد دی جائے کم ھے، مجموعی طور پر آپ کی غزل بہت اچھی ہے، میری جانب سے دلی داد قبول فرمائیے،
    یھ بھی عمدہ شعر ہے
    مجھ کو مرے مولا مری اوقات میں رکھنا
    پھیلاؤں نہ پاؤں کبھی چادر سے زیادہ

    (اس شعر میں ۔۔۔۔ آپ نے جلدی میں مرے کی بجائے میرے۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔ مری کی بجائے میری ۔۔۔ ----- ----- ٹائپ کیا ہے،،،، )

    والسلام
    مخلص
    امین عاصم
     
  11. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    بہت خوب نقوی صاحب۔
    اس شعر میں اقبال کے تصورِ شاھین کی یاد تازہ کر دی آپ نے۔

    اللہ کرے زورِ قلم زیادہ
     

Share This Page