1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غزل

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرید باقر انصاری, ‏8 اپریل 2015۔

  1. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    جب سے تری الفت میں گرفتار ہوا ہوں
    میں لوگوں کی نظروں میں گنہگار ہوا ہوں

    ہر شخص کی تنقید میں شامل ہے مرا نام
    یاروں میں بھی رسوا سر_بازار ہوا ہوں

    یہ فخر تو حاصل ہے کے ہر ظلم کے آگے
    میں سیسہ پلائ ہوئ دیوار ہوا ہوں

    الجھن میں اگر دیکھ کسی کو لیا میں نے
    پہلے پہل اس کا میں ہی غمخوار ہوا ہوں

    رستہ مرا کیوں ٹوکتی پھرتی ہے مصیبت
    جاناں میں تیرا جب سے طلبگار ہوا ہوں

    جب بھی کسی ظالم سے ہوا سامنا باقرؔ
    ‏‎مظلوم کے ہاتھوں کی میں تلوار ہوا ہوں

    مرید باقرؔ انصاری
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ادب دوست
    آف لائن

    ادب دوست ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    22
    موصول پسندیدگیاں:
    13
    ملک کا جھنڈا:
    کیا کہنے کیا کہنے باقر صاحب
    بہت خوب
     
    مرید باقر انصاری نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    بهت شکریه
     
    ادب دوست نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں