1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔
  1. ڈاکٹر خورشید احمد بزمی
    Offline

    ڈاکٹر خورشید احمد بزمی ممبر

    Joined:
    Jan 8, 2015
    Messages:
    13
    Likes Received:
    22
    ملک کا جھنڈا:
    تازہ غزل کے کچھ اشعار آپ سب دوستوں کی نذر کرتا ہوں

    راہ مشکل تو ہے ، ہر حال میں چلنا ہو گا
    اب حقیقت کی کڑی دھوپ میں جلنا

    جن خداؤں سے ہے امید تمھے جنت کی
    ان خداؤں کے عذابوں سے نکلنا ہو گا

    بات جو سچ ہے وہی بات بہت کڑوی ہے
    ایک پتھر سا ہے سینے میں اگلنا ہو گا


    خورشيد
     
    Last edited: Jan 25, 2015
  2. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    Joined:
    May 12, 2010
    Messages:
    22,418
    Likes Received:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    واہ بہت خوب

    اتنے چکنے ہیں درِ یار کے یہ کوچہ و بام
    ہر قدم پھونک کے ہر گام یہاں چلنا ہو گا

    اس شعر کا مصرعِ ثانی کچھ وزن میں نہیں لگ رہا ۔

    اور سینے پہ پتھر اگلنے والی ترکیب بھی کچھ نئی لگ رہی ہے۔
    اچھا کلام ہے ڈاکٹر خورشید احمد بزمی جی
    مزید کا انتظار رہے گا۔
    بہتر ہو گا کہ آپ اپنے کلام کی لڑی بنا کر اسی میں پوسٹ کرتے جائیں۔ اس طرح آپ کا ارسال کردا سارا کلام اور تبصرہ جات ایک جگہ پر پڑھنے کو مل جائیں گے۔
    شکریہ :)
     
    پاکستانی55 likes this.
  3. ڈاکٹر خورشید احمد بزمی
    Offline

    ڈاکٹر خورشید احمد بزمی ممبر

    Joined:
    Jan 8, 2015
    Messages:
    13
    Likes Received:
    22
    ملک کا جھنڈا:
    جناب مالک صاحب! مصرعِ ثانی نہ صرف بے وزن ہے ، بے تکا بھی ہے اس لیے میں پورا شعر ہی حذف کر رہا ہوں۔ باقی " سینے میں " لاشعوری طور پر "سینے پہ " لکھا گیا۔ آپ کی رھنمائی کا بے حد مشکور ہوں۔
     
  4. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    Joined:
    May 12, 2010
    Messages:
    22,418
    Likes Received:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    شعر بےتکا نہیں محسوس ہوا مجھے اس کو تھوڑا موزوں کرنے کی کوشش کریں۔ :)
     
    پاکستانی55 likes this.

Share This Page