1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غزل کا عنوان ہے بتی چلی گئی

'ادبی طنز و مزاح' میں موضوعات آغاز کردہ از اسداللہ شاہ, ‏16 اکتوبر 2011۔

  1. اسداللہ شاہ
    آف لائن

    اسداللہ شاہ ممبر

    شمولیت:
    ‏15 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    130
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    ملک کا جھنڈا:
    غزل کا عنوان ہے بتی چلی گئی
    پانچ دن ملے زندگی کے مگر
    گزرے ہی تھے 4 کے بتی چلی گئی
    کل واپڈا کے دفتر میٹنگ تھی کچھ خاص
    ہونے لگی تکرار کے بتی چلی گئی
    موت کی طرح اس کا بھی وقت نہ رہا
    عید کی شاپنگ اور بھرا بازار کے بتی چلی گئی
    سکول ٹائم اور واپڈا کی ذہانت
    ناشتہ ہونے لگا تیارکے بتی چلی گئی
    شادی والے دن بڑے خوش تھے ہم
    گلے پڑنے لگے تھے ہار کے بتی چلی گئی
    زرداری کے بعد تعریف کے قابل واپڈا والے
    کوئی بھی ہو تہوار کے بتی چلی گئی
    بتی رہی تو پھر ملیں گے جناب
    محاورہ بدل گیا سرکار کیونکہ بتی چلی گئی
     
    ساجد حنیف نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں