1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

عجب باتیں کھٹکتی ہیں، مجھے بے چین رکھتی ہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از طارق اقبال حاوی, ‏30 جون 2021۔

  1. طارق اقبال حاوی
    آف لائن

    طارق اقبال حاوی ممبر

    شمولیت:
    ‏27 جنوری 2021
    پیغامات:
    28
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    عجب باتیں کھٹکتی ہیں، مجھے بے چین رکھتی ہیں
    میری سانسیں اَٹکتی ہیں، مجھے بے چین رکھتی ہیں

    محبت مر چُکی لیکن ، دل و دماغ میں اب تک
    تیری یادیں بھٹکتی ہیں، مجھے بے چین رکھتی ہیں

    نہیں تعلق کوئی باقی، تو رُک کر کیوں میری جانب
    تیری آنکھیں مٹکتی ہیں، مجھے بے چین رکھتی ہیں

    نہیں پرواہ زمانے کی، مگر جو باتیں تم نے کیں
    مجھے یکدم جھٹکتی ہیں، مجھے بے چین رکھتی ہیں

    میری ہر شے سے نفرت ہے، تو پھر کیوں بالیاں تیرے
    کانوں میں لٹکتی ہیں، مجھے بے چین رکھتی ہیں

    (طارق اقبال حاوی)​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں