1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

صوبہ یثرب یا صوبہ پختونخواہ

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از بھوت, ‏24 ستمبر 2009۔

  1. بھوت
    آف لائن

    بھوت ممبر

    شمولیت:
    ‏31 اگست 2008
    پیغامات:
    265
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    http://www.bbc.co.uk/blogs/urdu/2009/09/post_503.html

    ویسے تو ہر شخص کو اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔اور اس میں کوئی برائی بھی نہیں کہ صوبہ پختونخواہ کے بجائے صوبہ یثرب ھو۔اسلامی بھائی چارہ اسلامی اخوت اور سعودی عرب کی حثیت جو کہ ایک بڑے بھائی کی سی ہے اُس کو خوش کرنے کیلئے اندھی تقلید کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ویسے بھی تو محمد بن قاسم سے لیکر مہجودہ خلیجی طالبان تک جتنے مہم جو آئے انھوں نے یہاں پر شادیاں کی مزے کی زندگی گزاری شان و شوکت سے رہے اور مٹی چاپی کراوی اور ہمارے گلے میں بیوا کا طوق ڈال کر نکل گئے یہ سب تو ھوتا رہا اور ہوتا رہے گا۔لیکن نہیں بدلہ تو ہمارا خطہ نہیں بدلہ اپنا اپ سب کچھ سونپ کر بھی ابھی تک ادھے مسلمان ہیں ہم کب پورے مسلمان ھوں گئے سعودی عرب ہم کو کب مسلمانی کا سرٹیفیکٹ دے گا۔
    میں کبھی کبھی سوچتا ھوں اِس چاند کو یا پھر اُس چاند کو بد دُعا ہی دے ڈالو پھر میں سوچتا ھوں بددُعا سے اُن کا یا پھر اِن کا کیا بگڑے گا۔جو بھی بگڑے گا پاکستان کا ہی بگڑے گا ویسے تو میں نے سنا ہیں خلیجی ممالک میں رہنے والے پاکستانی یا ھندی یا بنگالی ایسے زندگی گزارتے ہیں جیسے پالتو جانور ھوں اُن کی قانون تک ریسائی ایسی ہیں جیسے پاکستن کے پولیس سٹیشن میں کسی غریب کی یا پھر اُس سے بھی بدتر۔کیا مسلمان ھونے کا مقصد یہ ہیں ہم اپنا تن من چم دھن اُس شیخ کے اگے رکھ دیں جو عزتوں کے لُٹیرے ہیں۔جنہوں نے تاریخ میں نام پیدا کیا اور بریصغیر کو کسی ایسے گھر میں تبدیل کر دیا جہاں صرف عیاشی کا سامان ھوتا ہیں۔برحال یہ خطہ تو غلام ہیں صدیوں سے جو ظاہری لش پش میں گھٹنے ٹیک دیتا ہے۔سعودی عرب کی پاکستانی معملات میں دخل اندازی کوئی ڈھکی چُھپی بات نہیں۔
     
  2. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    پختونخواہ صوبے کا مطالبہ کرنے والوں کو خود‌غرضی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے۔ یہ نام صوبہ سرحد کے بعض علاقوں میں احساس محرومی پیدا کرسکتے ہیں مثال کے طور پرہزارہ ڈویژن جس میں ہری پور، مانسہرہ، ایبٹ آباد، بٹگرام، کوہستان کے لوگ پختونخواہ نام کے حامی نہیں، ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے، مالاکنڈ کے بعض اضلاع میں بھی ایسی ہی صورت حال ہے۔ لیکن خیبر کے نام کے سب حامی ہیں۔
    اے این پی کی ضد ہے کہ صوبے کا نام ہرصورت میں پختونخواہ رکھا جائے۔ اس کے لئے اس نے اس نام کے مخالفین سے لڑائی بھی کررکھی ہے۔
     
  3. انجم رشید
    آف لائن

    انجم رشید ممبر

    شمولیت:
    ‏27 فروری 2009
    پیغامات:
    1,681
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    اسلام علیکم
    راشد بھاٰیاس کا بہترین حل عوام کے راے لینا ہے جو نام ہیں ان پر صوبے کی عوام سے ریفرنڈم کروا لیں
    شمالی مغربی سرحدی صؤبہ انگریزوں کا دیا ہوا نام ہے مجھے پنجابی ہونے کے ناوجود چڑ ہے اس نام سے جس طرح پنجاب پنجابیوں کا سندھ سندھیوں کا بلچستان بلوچیوں کا تو سر حد کیوں نہیں وہ نام ہو سکتا جو وہاں کی عوام چاہے خواہ پختون خواہ یا پختومستان یا خیبر
     
  4. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ضیاء الحق کے دور میں صوبہ سرحد کے نام پر ریفرنڈم ہوا تھا اور سرحد عوام کی کثیر تعداد نے خیبر اور افغانیہ کے نام پر ووٹ‌دئیے تھے جبکہ پختونخواہ، پختونستان، پشتونستان کے ناموں کو رد کردیا تھا
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    یثرب کے معنی "بیماریوں کا گھر" ہے۔
    ہجرت یعنی حضور ختم المرسلین :saw: کی وہاں‌تشریف آوری سے قبل تک اس بستی کو " یثرب"‌ یعنی بیماریوں‌کا گھر ہی پکارا جاتا تھا لیکن آمدِ محبوب کبریا :saw: کی برکت سے وہاں ویرانیاں ختم ہوگئی اور باغ و بہار ہوگیا ۔ سب بلائیں جاتی رہیں اور خوشیوں کا ڈیرہ ہوگیا۔ ساری ظلمتیں چھٹ گئیں اور روشن سویرا ہوگیا ۔
    اس کے بعد سے اس بستی کا نام بدل کر یثرب سے مدینہ ہوگیا۔

    اب اگر پختون بھائی ، اپنے خطے کو بھی یثرب یعنی بیماریوں کا گھر ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں‌ تو اللہ تعالی سے انہیں عقل و خرد کی دولت عطا ہونے کی دعا ہی کی جاسکتی ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں