1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

صحت کے لئے 5نقصان دہ عادات ..... تحریر : محمد ریاض

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏29 جولائی 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    صحت کے لئے 5نقصان دہ عادات ..... تحریر : محمد ریاض

    صحت کے لیے اچھی عادات اپنانے کی باتیں تو اکثر سننے اور پڑھنے کو ملتی ہیں لیکن نقصان دہ عادات کے بارے میں کم بتایا جاتا ہے۔ بہت سی عادتیں بظاہر خطرناک نہیں لگتیں لیکن وہ ہوتی ہیں۔ وہ عادتیں کون سی ہیں؟
    زیادہ شکر کھانا
    کہا جاتا ہے کہ شکر جسم کی عادت بن جاتی ہے۔ آج کل کھانے کی میٹھی چیزوں کی بہتات ہے۔ کیک، ٹافیاں، بسکٹ، چائے سب بآسانی مل جاتے ہیں اس لیے اکثر اوقات ہم صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دیتے ہیں اور جسمانی ضرورت سے کہیں زیادہ شکر کھا جاتے ہیں۔ زیادہ شکر سے انسولین کی سطح بلند ہو جاتی ہے جس سے ہم زیادہ جذباتی اور ''موڈی‘‘ ہو جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں اس سے ذیابیطس اور دل کے امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں کھانے کی چیزوں میں شکر کی مقدار کم کرنے کی مہمات چلائی جا رہی ہیں۔ اس کا ایک سبب موٹاپا ہے کیونکہ شکر کا زیادہ استعمال وزن میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
    کم پانی پینا
    تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ زیادہ پانی پینے سے وزن میں کمی آتی ہے۔ ہمارے جسم کا بیشتر حصہ پانی پر مشتمل ہے۔ پانی کے بغیر ہم زندہ نہیں رہ سکتے۔ پانی سے جسم میں توانائی برقرار رہتی ہے اور وہ اپنے افعال درست طور پر انجام دیتا ہے۔ پانی کی کمی صحت کے سنجیدہ مسائل کا باعث بنتی ہے۔ جسم میں پانی کی زیادہ کمی سے موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ اسہال ایسی بیماری ہے جس سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔ اس سے بچوں کی ایک بڑی تعداد موت کے منہ میں چلی جاتی ہے۔ گرمی کے موسم میں پانی نسبتاً زیادہ پینا چاہیے۔
    ناشتہ نہ کرنا
    کہا جاتا ہے کہ ناشتہ دن کا سب سے اہم کھانا ہوتا ہے اور اسے چھوڑنے کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ ناشتہ چھوڑنے سے وزن بڑھتا ہے کیونکہ میٹابولزم سست پڑ جاتا ہے۔ اس سے آپ کو زیادہ کھانے کی طلب کسی خاص وقت میں ہو سکتی ہے یوں وزن بڑھ سکتا ہے۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق روزانہ ناشتہ کرنے والے زیادہ کیلوریز خرچ کرتے ہیں، ان کا موڈ بہتر رہتا ہے اور کام پر ان کی توجہ زیادہ مرکوز رہتی ہے۔
    سمارٹ فون کا زیادہ استعمال
    سمارٹ فون ہماری زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔ یہ تقریباً ہر نوجوان کے ہاتھ میں نظر آتا ہے۔ اس کے فوائد بہت سے ہیں بشرطیکہ اسے اعتدال سے استعمال کیا جائے۔ زیادہ استعمال بالخصوص آنکھوں اور گردن کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اپنے فونز کو دیکھنے کے لیے ہم اپنی گردن کو جس انداز میں رکھتے ہیں اس سے گردن پر دباؤ اور تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ طویل عرصے تک ایسا ہونے سے گردن میں خرابی پیدا ہو جاتی ہے اور علاج کے لیے سرجری تک کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
    سمارٹ فون کے زیادہ استعمال سے وقت کا ضیاع ہوتا ہے۔ زیادہ وقت بتانے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ کچھ حاصل نہیں کیا۔ یہ یاسیت اور تشویش کو بھی جنم دیتا ہے۔
    زیادہ وقت بیٹھے رہنا
    ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ زیادہ وقت بیٹھے رہنے سے جلد موت کاامکان بڑھ جاتا ہے۔ زیادہ بیٹھنے والے افراد میں سرطان اور دل کے امراض سمیت دیگر کا خطرہ ہوتا ہے۔ روزانہ 12 گھنٹے یا اس سے زیادہ بیٹھے رہنے والوں میں ذیابیطس کا امکان 80 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق جسمانی مشقت نہ کرنا دنیا بھر میں اموات کی چوتھی سب سے بڑی وجہ کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں کا باعث ہے۔
    فرد کو سست طرز زندگی نہیں اپنانا چاہیے۔ یہ کئی بیماریوں کی جڑ ہے جبکہ متحرک رہنے سے جسمانی و ذہنی دونوں بیماریوں سے دور رہا جا سکتا ہے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں