1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شیطان قید ہے تو یہ کون ہیں ؟

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏4 ستمبر 2009۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شیطان قید ہے تو یہ کون ہیں ؟

    مکتوب امریکہ…طیبہ ضیا ـ ​


    ایک پاکستانی بھائی کہنے لگے کہ ’’ہمارا وزیر اعظم ذہین نہیں ہے ‘‘۔آپکے وزیر اعظم نے ’’کون بنے گا کروڑ پتی ‘‘ شو میں جانے سے انکار کر دیا تھا؟ میںنے ناراضگی سے کہا۔ویسے بھی پاکستان پر حکومت کرنے کیلئے ذہین سے زیادہ امین کی ضرورت ہے ۔ آپکے وزیر اعظم بزدل ہیں ۔اپنا عہدہ اور پارٹی کی رکنیت بچانے کیلئے نام نہاد ذہین صدر کے تھلے لگے ہوئے ہیں۔صدارتی ہائوس سے اٹھنے والی ’’فساداور نفاق ‘‘ کی بدبو کا حصہ بن رہے ہیں۔اپنی بنی بنائی ساکھ خراب کر رہے ہیں۔جناحؒ کے پاکستان کو’’ جناح پور صدارتی سازش ‘‘ سے بچا نے میں ناکام ہیں۔ پاکستان بابا قائد ؒ کی امانت ہے۔وہ بابا قائد ؒ جس نے اپنا جینا مرنا تن من دھن سب پاکستان پرلگا دیا تھا۔
    قائدؒ بابا لیڈر تھا جبکہ گاندھی صرف ایک سیاسی رہنما تھا۔اسے ایک بنا بنایا ملک ملا تھا لیکن قائد ؒ بابا نے ایک آزاد ریاست کیلئے طویل اور کٹھن لڑائی لڑی ہے۔انہوں نے سادگی اور مذہب کا ڈھونگ رچایا اور نہ ہی کسی کو دھوکہ یا فریب دیا۔دلیر لیڈر تھا۔اسکا اندر باہر ایک تھا۔اسنے تمہیں اور مجھے ایک آزاد مملکت کا مالک بنادیا اور ہم نے اسے کیا دیا ؟ ہسپتال جانے کے لئے ایک اچھی گاڑی بھی نہ دے سکے؟
    وہ گھڑی اس ملک و قوم کیلئے بددعا ثابت ہوئی۔ مسائل اور مصائب کا سلسلہ جب سے شروع ہے۔ اس ملک میںبڑے بڑے ذہین آئے مگر امین نہیں آئے۔ قائد ؒ بابا صلاحیت، قابل، محنتی، سچا کھرا اور امین تھا مگر پاکستانیوں نے اسکی قدر نہیں کی۔ اب تو یہ عالم ہے کہ ساری دنیا کے سامنے ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھال رہے ہیں۔ اپنے گھر کے راز سارے زمانے کے سامنے بے نقاب کر رہے ہیں۔ ان بے ایمانوں کو قائدؒ بابا کی امانت کی فکر ہے اور نہ ہی انکی آبرو کی لاج۔ ذہنی بیمار، بے لحاظ، خود غرض یہ سب انتقامی امراض کا شکار ہیں۔ ایک دوسرے کو ننگا کرنے کیلئے رمضان المبارک کا انتخاب کرنیوالوں کو خدا ہدایت دے۔ خود تو ذلیل ہو رہے ہیں عوام کا رمضان بھی خراب کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ریٹائرڈ، معزول، سابق طبقہ امین اور پارسا بن جاتا ہے۔ یہ نیک طبقہ جب اپنی اننگز کھیل چکتا ہے تو دوسروں کا کھیل خراب کرنے پہنچ جاتا ہے۔ بلیک میلر، بلیک مارکیٹ، بلیک واٹر، بلیک آئوٹ… ذخیرہ اندوز، لوٹ مار کے بیوپار، ضمیر فروش، چینی آٹے پر بیٹھے ہوئے سپولیے، سرکاری خزانوں کے محافظ سانپ، منافق جرنیل، چور سیاستدان، یہ تمام خفیہ ہاتھ، مشکوک کردار… اللہ کا فرمان ہے کہ رمضان کے متبرک مہینے میں شیطان قید ہوتا ہے تو پھر یہ سب لوگ کون ہیں؟ پاکستان میں شیطان ماہ رمضان میں بھی کھلا پھرتا ہے۔ ہمارے بزرگ کہا کرتے تھے کہ جس روز لوگ محسن پاکستان اور پاکستان کے بارے میں باغیانہ اور غدارانہ خیالات اور بکواس کرینگے‘ اس ملک پر عذاب نازل ہوا کرینگے۔ پاکستان کی ناقدری کرنے اور قائدؒ بابا پر تنقید و اعتراض کرنیوالے اس ملک کیلئے باعث بددعا اور نحوست ثابت ہونگے۔ بزرگ فرمایا کرتے تھے کہ پاکستان کیساتھ ظلم اور برائی کرنیوالا طبقہ لینے والا ہوتا ہے جبکہ دینے والے کی بڑی علامت قائدؒ بابا اور اسکے ملک کیساتھ وفا اور قربانی ہے۔ اس ملک کو دینے والے جا رہے ہیں اور لینے والے اسے نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں۔ اور آج ہم وہ وقت دیکھ رہے ہیں جسکی پیشگوئی ہمارے بزرگ کر کے اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔ ظلم و زیادتیاں انہوں نے بھی بہت برداشت کی تھیں چونکہ باضمیر اور خوددار تھے لہذا پرسکون زندگی جیئے اور پرسکون مرے۔ شیخ سعدی کی حکایت ہے کہ ایک نیک شخص نے حجاج بن یوسف کا ویسا ادب نہ کیا جیسے ادب کی وہ لوگوں سے توقع کرتا تھا۔ یہ دیکھ کر حجاج طیش میں آ گیا اور اس شخص کو قتل کر کے اسکی کھال اتارنے کا حکم دیا۔ حجاج کا یہ حکم سن کر وہ بے گناہ مرد خدا ہنسا۔ اس سے ہنسی کی وجہ پوچھی گئی تو بولا مجھے ہنسی اس بات پر آئی کہ میں اپنے رب کے حضور اس اچھی حالت میں جا رہا ہوں کہ میرے کاندھوں پر کسی ظلم کا بوجھ نہیں ہے‘‘۔ رمضان المبارک میں کھلے پھرنے والے ان شیطانوں کو شاید علم نہیں کہ عوام کو انکے حقوق سے محروم کر کے اپنی نسلوں کیلئے محلات اور مال نہیں بلکہ جہنم میں ٹھکانہ بنا رہے ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ مظلوم کی پکار سے بچو کہ وہ اللہ تعالی ٰ سے اپنا حق مانگتا ہے۔ میری امت کا مفلس اور دیوالیہ وہ شخص ہے جو قیامت کے روز اپنی عبادات لیکر اللہ کے حضور پیش ہو گا۔ مظلوم بھی وہاں اپنا حساب مانگنے پہنچ جائینگے۔ اللہ فرشتوں سے فرمائینگے ان تمام مظلوموں میں اس نیک انسان کی نیکیاں بانٹ دی جائیں اور جب اسکی نیکیاں ختم ہو جائینگی مگر مظلوموں کے حقوق باقی رہ جائینگے تو اس نام نہاد نیک کے اعمال کے ٹوکری میں مظلوموں کے گناہ ڈال دئیے جائینگے اور پھر اسکے گناہوں سے بھری ہوئی ٹوکری اسے جہنم لے جائیگی۔ اللہ نے مال اور اولاد کو فتنہ کہا ہے۔ تمام عمر اولاد کیلئے مال اور عہدے پاتے رہے، حرام کھاتے اور کھلاتے رہے، قتال میں ملوث رہے۔ ان بے نصیبوں کو ماہ رمضان میں بھی اپنے گریبانوں میں جھانکنے اور استغفار کی توفیق نہیں ملی اور یہ قیمتی لمحات ایک دوسرے کو ذلیل کرنے میں صرف کر رہے ہیں۔ ظلم قیامت کے روز ظالم کیلئے سخت اندھیرا بنے گا۔ میڈیا پر ایک دوسرے کو ننگا کرنیوالے جہاں عوام کی عبادات میں مخل ہو رہے ہیں وہاں حکمرانوں کے ہاتھ مضبوط کرنے کا ظلم بھی ڈھا رہے ہیں۔ انکے بیانات ڈالروں میں بکتے ہیں اور روپوں میں خریدے جاتے ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو شخص کسی ظالم کا ساتھ دیکر اسکو قوت پہنچائے گا تو جان رکھو وہ اسلام سے خارج ہو گیا‘‘۔ (متفق علیہ) رمضان ایسا بڑا مہینہ ہے جسکی ایک رات ہزار مہینوں سے افضل ہے اور جس میں ایک فرض نماز ستر فرض نمازوں کے برابر ہے جو کہ ضائع کیا جا رہا ہے۔ شیطان درحقیقت اس نفس کا نام ہے جو شیطان نما انسانوں کے پیٹوں کیساتھ بندھا ہوا ہے۔ انکی زبانوں اور آنکھوں پر بندھا ہوا ہے اور جو بارہ مہینے لوٹ مار، ایک دوسرے کو ننگا کرنے اور مال اور عہدے سمیٹنے میں مصروف رہتے ہیں۔ شیطان نے اللہ کی نافرمانی کی تو اللہ نے اسے جنت سے نکال دیا۔ شیطان نے اپنی توہین کو انتقام بنا لیا اور اللہ سے کہا کہ وہ اسکے بندوں کو رہتی دنیا تک گمراہ کریگا جبکہ اللہ نے فرمایا کہ گمراہ ہونیوالے میرے بندے نہیں تیرے چیلے ہونگے۔ پاکستان میں یہ وہی چیلے پھر رہے ہیںجنہیں یقین ہے کہ انہیں کبھی موت نہیں آئیگی۔


    نوائے وقت ۔ قلم اور کالم ۔
     
  2. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    رمضان المبارک میں شیطان کو قید کرلیا جاتا ہے تو ہمارے سیاہ ست دان، صنعت کار، بیوروکریسی، وزراء شیطان کی کمی پوری کردیتے ہیں مہنگائی،‌ذخیرہ اندوزی کے ذریعے
     
  3. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی یہ کہتے ہوئے ڈر لگا ہے کہ کہیں پاکستان جہنم کا دوسرا نام تو نہیں
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جہنم کا تو معلوم نہیں۔ البتہ ہماری قومی بداعمالیوں کے باعث ہم سب عذاب کے شکنجے میں ہیں ۔ اور اللہ تعالی کے حضور اجتماعی توبہ و استغفار کے ذریعے ہی اس عذاب سے نجات پائی جاسکتی ہے۔
     
  5. عباس حسینی
    آف لائن

    عباس حسینی ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2009
    پیغامات:
    392
    موصول پسندیدگیاں:
    23
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائ آپ نے پرانے زمانے میں ٹیوب ویل سے بیلوں کے ذریعے پانی نکالتے ھوے دیکھا ھو گا۔ ۔ ۔

    جب بیلوں کو کئ چکر چلایا جائے اور اس کے بعد چھوڑ دیا جائے پھر بھی وہ اپنے گول چکر میں چلتے رھیں‌گے۔۔ ۔ ۔ ۔

    انسان بھی اسی طرح ھے‌۔ِ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سال کے گیارہ مھینے شیطان کی اطاعت کرتا رھتا ھے اب اس ایک مھینہ میں شیطان کو محنت کرنی ھی نھٰیں پڑتی۔ انسان خود بخود اس کی اطاعت کرتا رھتا ھے ۔۔ ۔ ۔ عادت جو ھوئ ھے۔ ۔ ۔

    ورنہ اصل حدیث میں‌کوئ اشکال نھیں۔:flor:
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بجا فرمایا حسینی بھائی ۔ اور پھر شیطان مردود کے علاوہ نفس امارہ بھی انسان کے اندر ہے ۔ جسے قرآن حکیم نے "برائی کی طرف راغب کرنے والے" فتنے سے تشبیہہ دی ہے ۔ اور پھر دنیا بذات خود ایک فتنہ ہے۔

    محمد بوٹیا ! سارا جگ جھوٹا ۔ کملی والے :saw: دی سچیاں یاریاں نیں۔
     
  7. وقاص قائم
    آف لائن

    وقاص قائم ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2009
    پیغامات:
    116
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان تو جہمنم نہیں ہےمگر پاکستانی۔۔۔۔۔۔
    الھمہ اجرنی من النار
     
  8. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    پاکستان جہنم صرف غریبوں، مظلوموں کے لئے ہے لیکن وزراء، اشرافیہ کے لئے جنت ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں