1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شامی مہاجرین کی امداد کے لیے تاریخی اپیل

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏16 دسمبر 2013۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اقوام متحدہ نے شامی مہاجرین کی امداد کے لیے ساڑھے چھ ارب ڈالر کی اپیل کی ہے جو اب تک کی جانے والی اپیلوں میں مالیت کے اعتبار سے سب سے بڑی اپیل ہے۔
    اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق دو کروڑ 24 لاکھ کی کل آبادی میں سے دو تہائی کو 2014 میں انسانی امداد مہیا کرنا پڑے گی۔
    یہ اپیل بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی کی رپورٹ کے ساتھ آئی ہے جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ شام میں آبادی کو اب خوراک کی شدید کمی کا خطرہ درپیش ہے۔
    اس رپورٹ کے مطابق بعض علاقوں میں روٹی کی قیمت میں پانچ سو فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔
    سروے کے مطابق اب ہر پانچ میں چار شامی باشندوں کا کہنا تھا کہ ان کی سب سے بڑی پریشانی اب خوراک کی کمی ہے۔
    شامی مہاجرین کے لیے امداد کی اپیل سوئٹزرلینڈ کے شہرا جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے سربراہ ویلیری ایمس اور اقوام متحدہ کےادارے برائے مہاجرین کے سربراہ انتونیو گوئیترس نے مشترکہ طور پر کی۔
    اقوام متحدہ 2014 میں پناہ گزینوں کی امداد کرنے کے لیے مجموعی طور پر 13 ارب ڈالر مانگ رہی ہے۔
    اقوام متحدہ کی انسانی امداد کی سفیر بیرنس ایمس کا کہنا تھا کہ: ’وہ مجھے سے پوچھتے ہیں کہ دنیا نے ہمیں تنہا کیوں چھوڑ دیا ہے؟‘
    شام کے لیے مانگی جانے والی چھ ارب ڈالر کی امداد میں سے تقریباً دو ارب ڈالر شام کے اندر شہریوں کی امداد کے لیے خرچ کیے جائیں گے جبکہ چار ارب سے کچھ زیادہ رقم ہمسایہ ملکوں میں موجود شامی مہاجرین کی امداد کے لیے صرف ہو گی۔
    اقوام متحدہ کی طرف سے تازہ اپیل اس سال جون میں چار اعشاریہ چار ارب ڈالر کی اپیل سے بھی کہیں زیادہ ہے جس کا اب تک صرف 66 فیصد ہی وصول ہو پایا ہے۔
    اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین کے سربراہ گوئترس نے کہا:’ہمیں ایک اندوہناک صورت حال کا سامنا ہے جہاں 2014 کے اختتام تک شام کی تقریباً تمام آبادی کو امداد کی ضرورت ہو گی۔‘
    انھوں نے کہا کہ ایسی صورت حال کا سامنا ماضی قریب میں نہیں ہوا اور اس صورت حال میں سیاسی حل اور بھی زیادہ ضروری ہو جاتا ہے۔
    ویلیرے آموس نے شام کی صورت حال کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ جدید دور کا سب سے بڑا بحران بن گیا ہے۔
    انھوں نے کہا کہ شامی مہاجرین کا خیال ہے کہ انھیں دنیا نے تنہا چھوڑ دیا ہے۔
    اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2011 میں شروع ہونے والے اس تنازعے میں اب تک 63 لاکھ لوگ شام کے اندر در بدر ہو چکے ہیں، جب کہ 20 لاکھ شامی ہمسایہ ملکوں کو ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
    جو لوگ شام میں رہ گئے ہیں ان میں سے نصف کو امداد کی ضرورت ہے، اور سردیوں کا موسم شروع ہونے کے بعد صورت حال ابتر ہو گئی ہے۔
    بین الاقوامی امدادی اداروں کو کہنا ہے کہ شام میں حکومت اور باغیوں میں جاری لڑائی کی وجہ سے انھیں انسانی امداد، جن میں دوائیاں اور طبی امداد بھی شامل ہے، متاثرہ علاقوں تک پہنچانے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔
    http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2013/12/131216_un_appeal_fz.shtml
     
  2. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:

    یا اللہ مسلمانوں پر رحم فرما۔ کمزور اور پریشان حال مسسلمانوں پر اپنا کرم فرما ، آمین
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں