1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سینیٹ الیکشن اور گیلانی صاحب کی کامیابی .... محمد کامران

'کالم اور تبصرے' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏6 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    سینیٹ الیکشن اور گیلانی صاحب کی کامیابی .... محمد کامران

    بالآخر سینیٹ الیکشن بھی ہو گئے، ویسے تو سینیٹ الیکشن معمول ہی کی کارروائی سمجھے جاتے ہیں لیکن اس مرتبہ یہ بہت زیادہ اہم سمجھے جا رہے تھے۔ اس کی وجہ حکومت کی طرف سے امیدوار عبدالحفیظ شیخ اور اپوزیشن کی طرف سے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ تھا۔

    یوسف رضا گیلانی چونکہ اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار تھے اس لیے سب کی نظریں ان پر جمی تھیں۔ عددی حوالے سے بھی حکومت اور اپوزیشن کے ممبران کی تعداد کا فرق کوئی زیادہ نہیں تھا۔ پانچ یا دس ممبران کے پلس مائنس ہونے سے بازی پلٹ سکتی تھی۔ حالات و واقعات بتا رہے ہیں کہ تقریباً ایسا ہی ہوا۔ پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف گیلانی 169 ووٹ لیکر فاتح قرار پائے جبکہ حکومت کی طرف سے عبدالحفیظ شیخ کو 164 ووٹ ملے اور انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 7 ووٹ مسترد ہوئے یعنی پی ڈی ایم کو 5 ووٹ اضافی ملے جن کی بدولت یہ معرکہ سر کرنے میں کامیاب رہے۔

    یاد رہے کہ یہ وہی یوسف رضا گیلانی ہیں جن کے دور حکومت میں آج کے ساتھی ( مسلم لیگ ن کے رہنما ) ان کے خلاف کیا کچھ نہیں کہتے رہے جبکہ عبدالحفیظ شیخ ماضی میں آج کے اپنے مخالف امیدوار ( یوسف گیلانی ) کی ٹیم کا حصہ رہ چکے ہیں اور اب یہ ایک دوسرے کے خلاف معرکہ لڑتے دکھائی دیئے۔ یوسف رضا گیلانی کی جیت کی کئی ایک وجوہات ہو سکتی ہیں، ایک تو یہ کہ انہوں نے اپنی جیت کیلئے مبینہ طور پر پیسے کا استعمال کیا ہے اور اس الزام کی وجہ سینیٹ الیکشن سے ایک روز قبل منظر عام پر آنے والی ایک مبینہ ویڈیو ہے جس میں ان کے بیٹے ایک جماعت کے لوگوں کو اپنا ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے بھی اس ویڈیو کا نوٹس لیا ہے۔

    اس ویڈیو نے انتخابات کی شفافیت پر سوال کھڑے کر دیئے کیونکہ اگر اس ویڈیو کو حقیقت مان لیا جائے اور علی حیدر گیلانی اس بات کو تسلیم کر لیتے ہیں تو یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ انتخابی عمل میں ایسا کچھ ضرور ہوا ہے جس سے یہ عمل متنازعہ نظر آنے لگا ہے۔
    اس انتخاب کے بعد حکومتی ٹیم میں شامل کچھ وزرا نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں اس ویڈیو کا بھی ذکر کیا گیا۔ حکومتی شخصیات کی جانب سے الیکشن کمیشن پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخاب کرانے میں ناکام رہا ہے ۔

    اگر اس الزام کو خارج ازمکان قرار دے دیا جائے کہ ووٹوں کی خرید و فروخت ہوئی ہے تو یوسف رضا گیلانی کی جیت کا دوسرا سبب ان کا زاتی اثرور وخ بھی ہو سکتا ہے۔ وہ چونکہ وزیراعظم پاکستان رہ چکے ہیں اور بہت ساری سیاسی شخصیات سے ان کے ذاتی تعلقات بھی ہیں۔ انہوں نے اس انتخاب سے قبل اراکین اسمبلی کی ایک بڑی تعداد کو خط لکھ کر اپنے لئے حمایت بھی طلب کی تھی۔ ہو سکتا ہے کہ کوئی ایک دو ووٹ ان کی ذاتی کاوش کا نتیجہ ہوں اور اس کی بدولت وہ فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہوں۔

    یہ امر بھی غور طلب ہے کہ پی ڈی ایم امیدوار کی جیت کی ایک وجہ یہ ہے کہ حکومت کے بعض لوگ بھی پی ٹی آئی کی پالیسیوں سے نالاں تھے۔ اسی وجہ سے سینیٹ انتخاب سے ایک دو روز قبل وزیراعظم اپنے امیدوار کو جتوانے کے لئے خود میدان میں آئے۔ عمران خان نے پارلیمنٹ ہاوس میں واقع اپنے چیمبر میں اراکین سمبلی سے ملاقاتیں کیں اور ان کے تحفظات سنے۔ اس دوران اراکین اسمبلی نے وزیراعظم کو حفیظ شیخ کو ہی ووٹ دینے کی ہدایت کی لیکن انہوں نے حفیظ شیخ کو ووٹ نہیں دیا۔ غالبا اراکین اسمبلی کی یہی ناراضگی یوسف رضا گیلانی کی جیت کا سبب بنی۔ ویسے ہی تحریک انصاف کے اپنے لوگ حفیظ شیخ کو بہتر نہیں سمجھتے کیونکہ وہ انہیں پیراشوٹر کہتے رہے ہیں، حفیظ شیخ کا تحریک انصاف سے ماضی میں کوئی خاص تعلق جو نہیں رہا۔ رہی اتحادیوں کی بات تو ہو سکتا ہے انہوں نے بھی اپنی مرضی کے مطابق حق رائے دہی استعمال کیا ہو۔ تحریک انصاف کے اپنے ہی لوگوں کی حفیظ شیخ سے مخاصمت رہی، اگر اتحادیوں نے ان کے خلاف ووٹ دیا ہے تو یہ بھی گیلانی صاحب کی فتح کا ممکنہ سبب ہے۔

    سینیٹ میں ناکامی کے بعد وزیراعظم پاکستان عمر ان خان نے آج اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے جو بھی صورتحال بنتی ہے وہ آنے والے دنوں میں عوام کے سامنے آ جائے گی ۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو، آمین۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں