1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سیدنا عمرفاروق رض کے فضائل ومناقب

'عظیم بندگانِ الہی' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏11 جنوری 2008۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سیدنا عمرفاروق رضی اللہ عنہ کے قبول اسلام پر اہلِ آسمان کا خوشیاں منانا

    عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : لَمَّا اَسْلَمَ عُمَرُ نَزَلَ جِبْرِيْلُ فَقَالَ : يَا مُحَمَّدُ! لَقَدْ اِسْتَبْشَرَ اَھْلُ السَّمَاءِ بِاِسْلَامِ عُمَرَ. رَوَاہُ ابْنُ مَاجَہَ

    حضرت عبد اﷲ ابن عباس رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ ایمان لائے تو جبرائیل (علیہ السلام) نازل ہوئے اور کہا اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! یقیناً اہلِ آسمان نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اسلام لانے پر خوشی منائی ہے (اور مبارکبادیاں دی ہیں)۔ ( اس حدیث کو ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔)

    (ابن ماجہ في السنن، 1 / 38، في المقدمہ، باب فضل عمر، الحديث رقم : 103، و ابن حبان في الصحيح، 15 / 307، الحديث رقم : 6883، و الطبراني في المعجم الکبير، 11 / 80، الحديث رقم : 11109، و الہيثمي في موارد الظمان، 1 / 535، الحديث رقم : 2182).

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے ساتھ حضرت مولا علی کرم اللہ وجھہ کی محبت

    عَنِ ابْنِ اَبِيْ مُلَيْکَۃ قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ : وُضِعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابُ عَلٰی سَرِيْرِۃ فَتَکَنَّفہ النَّاسُ يَدْعُوْنَ وَيُثْنُوْنَ وَيُصَلُّوْنَ عَلَيْہِ قَبْلَ اَنْ يُرْفَعَ وَاَنَا فِيھِمْ قَالَ : فَلَمْ يَرُعْنِي اِلاَّ بِرَجُلٍ قَدْ اَخَذَ بِمَنْکِبِيْ مِنْ وَرَائِيْ. فًالْتَفَتُّ اِلَيْہِ فَاِذَا ھُوَ عَلِيٌّ فَتَرَحَّمَ عَلَی عُمَرَ وَقَالَ : مَا خَلَّفْتَ اَحَدًا اَحَبَّ اِلَيَّ اَنْ اَلْقَی اﷲَ بِمِثْلِ عَمَلِہِ، مِنْکَ وَايْمُ اﷲِ ! انْ کُنْتُ لَاَظُنُّ اَنْ يَجْعَلَکَ اﷲُ مَعَ صَاحِبَيْکَ وَ ذَاکَ اِنِّيْ کُنْتُ اکَثِّرُ اَسْمَعُ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم يَقُولُ جِئْتُ اَنَا وَ اَبُوبَکْرٍ وَّ عُمَرُ وَ دَخَلْتُ اَنَا وَ اَبُوبَکْرٍ وَعُمَرُ وَخَرَجْتُ اَنَا وَ اَبُوْ بَکْرٍ وَ عُمَرُ. فَاِنْ کُنْتُ لََارْجُو، اوْ لَاظُنُّ، اَنْ يَجْعَلَکَ اﷲُ مَعَہُمَا. مُتَّفَقٌ عَلَيْہِ وَ ھَذَا لَفْظُ مُسْلِمٍ.

    حضرت ابن ابی ملیکہ سے روایت ہے کہ حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ جب حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کا جنازہ تخت پر رکھا گیا تو لوگ ان کے گرد جمع ہوگئے، وہ ان کے حق میں دعا کرتے، تحسین آمیز کلمات کہتے اور جنازہ اٹھائے جانے سے بھی پہلے ان پر صلوٰۃ (یعنی دعا) پڑھ رہے تھے، میں بھی ان لوگوں میں شامل تھا، اچانک ایک شحص نے پیچھے سے میرے کندھے پر ہاتھ رکھا، میں نے گھبرا کر مڑ کے دیکھا تو
    وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ تھے، انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے لیے رحمت کی دعا کی اور کہا (اے عمر!) آپ نے اپنے بعد کوئی ایسا شخص نہیں چھوڑا جس کے کیے ہوئے اعمال کے ساتھ مجھے اﷲ تعالیٰ سے ملاقات کرنا پسند ہو بخدا مجھے یقین ہے کہ اﷲتعالیٰ آپ کا درجہ آپ کے دونوں صاحبوں کے ساتھ کر دے گا، کیونکہ میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بہ کثرت یہ سنتا تھا، ’’میں اور ابوبکر و عمر آئے، میں اور ابوبکر و عمر داخل ہوئے، میں اور ابوبکر و عمر نکلے‘‘ اور مجھے یقین ہے کہ اﷲ تعالیٰ آپ کو (اسی طرح) آپ کے دونوں صاحبوں کے ساتھ رکھے گا۔
    (یہ حدیث متفق علیہ ہے اور مذکورہ الفاظ امام مسلم کے ہیں۔)

    (البخاری فی الصحيح، باب مناقب عمربن الخطاب، 3 / 1348، الحديث رقم : 3482، و مسلم فی الصحيح، کتاب فضائل الصحابہ، باب من فضائل عمر، 4 / 1858، الحديث رقم : 2389، واحمد بن حنبل فی المسند، 1 / 112، الحديث رقم : 898، و الحاکم فی المستدرک علی الصحيحن، 3 / 71، الحديث رقم : 4427. )

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    “اگر میرے بعد کوئی نبی ہونا ہوتا تو عمر ہوتا (الحدیث)

    عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم : لَوْکَانَ نَبِيٌّ بَعْدِيْ لَکَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ. رَوَاہُ التِّرْمِذِيُّ : وَ قَالَ ھَذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ.

    ’’حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر بن الخطاب ہوتا۔ اس حدیث کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے اورکہا : یہ حدیث حسن ہے۔‘‘

    (الترمذی فی الجامع الصحيح، کتاب المناقب، باب فی مناقب عمر، 5 / 619، الحديث رقم : 3686، و احمد بن حنبل في المسند، 4 / 154، و الحاکم في المستدرک، 3 / 92، الحديث رقم : 4495، و الطبرانی فی المعجم الکبير، 17 / 298، الحديث رقم : 822، و الرویاني في المسند، 1 / 174، الحديث رقم : 223، و احمد بن حنبل في فضائل الصحابہ، 1 / 356، الحديث رقم : 519. )
     
  2. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    سبحان اللہ ۔ کیا شان ہے حضور نبی اکرم :saw: کے پیارے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی۔
    اللہ تعالی ہمیں انکے مقام کو سمجھ کر ان سے عقیدت و احترام کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
     
  3. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    سبحان اللہ ۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نسبت رکھنے والے پیارے صحابہ کرام کی عظمتوں کو سلام۔

    جزاک اللہ
     
  4. محمدعبیداللہ
    آف لائن

    محمدعبیداللہ ممبر

    شمولیت:
    ‏23 فروری 2007
    پیغامات:
    1,054
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ ثم سبحان اللہ ۔ کیا شان ہے ہمارے پیارے نبی حضرت محمد :saw: کے پیارے یاروں کی اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی۔
    اللہ تعالی ہمیں انکے مقام کو سمجھ کر ان سے عقیدت و احترام کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین


    نعیم بھائی اللہ تعالی آپ کے علم میں عمل اور عمر میں برکتین عطا فرمائے آپ کو اور ہم سب کو گنبد حضری کی حاضری کی سعادت نصیب فرمائے آمین ثم آمین
     
  5. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    بھتر مناقب

    ماشاء اللہ نعیم بھائی آپ نے حضور :saw: کے سچے جانشین۔عدل و انصاف اور شجاعت کے علمبدار سیّدنا فاروقِ اعظم :rda: کے مناقب بھتر انداز میں پیش کیے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں