1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سگِ طاہر کو خوش آمدید

'خوش آمدید' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏27 جون 2008۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم سگِ طاہر صاحب
    [glow=red:2rkku1tl]ہماری اردو پیاری اردو کی خوبصورت بزم میں[/glow:2rkku1tl] :dilphool: بہت بہت خوش آمدید
    :dilphool:
     
  2. نیا آدمی
    آف لائن

    نیا آدمی معاون

    شمولیت:
    ‏14 جون 2008
    پیغامات:
    25
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    پہلے کلب عباس کلب حسین اور کلب علی ہوتے تھے
    اب سگ ہونے لگے

    اس فورم میں جانوروں کا داخلہ ممنوع ہونا چاہیے

    اللہ تعالی نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا لوگ اپنے آپ کو ایک نجس جانور بنا لیتے ہیں

    عقیدت کا اظہار کیا باوقار انداز میں نہیں ہو سکتا

    لا حول ولا قوت الا بااللہ
     
  3. نیا آدمی
    آف لائن

    نیا آدمی معاون

    شمولیت:
    ‏14 جون 2008
    پیغامات:
    25
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    نعیم صاحب آپ کے بچوں کو کیا کتوں سے ڈر نہیں لگتا؟ ؟ ؟
     
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    :salam:
    بھلی کرے آیا
    (خوش آمدید( :dilphool:
     
  5. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کو خوش آمدید
    لیکن خدا کے واسطے ؛؛کتے ؛؛کا نام ہٹاکر اپنا اصلی نام ظاہر کریں،کیا انسان کا مقام اتنا گرگیا کہ اب وہ اپنے آپ کو کسی کا کتا کھلانے میں فخر محسوس کرتا ہے ؛افسوس صد افسوس
    اپنے رہنماؤں سے عقیدت ومحبت ایک فطری چیز ہے اور ہونی چاہیے ،لیکن اپنا مقام بھی انسان ملحوظ رکھے
     
  6. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    وش آتکے۔۔۔خوش آمدید۔۔ :dilphool:
    نعرہ حیدری۔۔۔۔یا علی علیہ السلام
     
  7. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    خوش آمدید جناب
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    میرے بچوں کوتو ہر نئے آدمی سے بھی ڈر لگتا ہے ۔
    اب کیا کروں ؟؟؟ :baby:
     
  9. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    میرے بچوں کوتو ہر نئے آدمی سے بھی ڈر لگتا ہے ۔
    اب کیا کروں ؟؟؟ :baby:[/quote:13ks5twi]
    :201: یہ لڑی اگر گپ شپ کی ہوتی تو میں کھتا کہ نعیم بھائی کا چھکا :86:
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    میرے بچوں کوتو ہر نئے آدمی سے بھی ڈر لگتا ہے ۔
    اب کیا کروں ؟؟؟ :baby:[/quote:16ms9aw4]
    :201: یہ لڑی اگر گپ شپ کی ہوتی تو میں کھتا کہ نعیم بھائی کا چھکا :86:[/quote:16ms9aw4]
    شکریہ مجیب منصور بھائی ۔
    بیٹس مین تو بلا ہر وقت ہاتھ میں‌پکڑے رکھتا ہے۔ جہاں بھی کوئی لوز بال ملی بس باؤنڈری سے باہر ہٹ کر دی :suno:
     
  11. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    :salam: سگِ طاہر صاحب۔

    ہماری اردو پر خوش آمدید :dilphool:
     
  12. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    " نیا آدمی" صاحب! آپ کی بات شاید کسی حد تک درست ہو۔ (آج کسی سے بھی بحث لیں، ہر انسان خود کو سچا ثابت کر لے گا، اس لئے میں ان بحثوں میں نہیں پڑتا۔) لیکن آپ کو ایسی گفتگو سے اجتناب کرنا چاہیئے جو کسی کی دل آزاری کا باعث بنے۔ اُمید ہے آئیندہ آپ احتیاط کریں‌گے۔
     
  13. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    :salam:
    [glow=red:z0c4c4o9]جی آیاں نوں[/glow:z0c4c4o9]
     
  14. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ہماری سوچ بڑی عجیب ہے۔ ہمارے اندر ٹھیکیداریت کے جذبات خدا جانے کہاں‌سے سرایت کرگئےہیں۔
    ہم اپنے آپ کو دیکھتے نہیں۔ نہ ہی کبھی سنوارنے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہم تو جیسے سنورے سنوارئے اور دنیا جہاں سے بہترین ہیں۔ جبکہ صرف دوسرے ہی غلط ہیں۔
    حالانکہ ہر کسی کو اپنی زندگی جینے کا حق ہے۔ یہ حق ہر مسلمان کو اسکا مذہب بھی دیتا ہے۔ کیا قبر میں آپ میں سے کسی سے بھی کسی صارف کے متعلق سوال کیا جائے گا ؟
    اگر نہیں تو پھر ہم سب مل کر کیوں‌کسی صارف کی عزت نفس مجروح کرنے پر تلے بیٹھے ہیں ؟
    یہاں‌پر ایک صارف " عقرب" نامی ہیں ۔ مجھ سمیت کئی لوگ انہیں‌مذاق میں کیکڑا اور زیرزمین مخلوق اور خدا جانے کیا کیا کہہ جاتے ہیں۔ کسی کی رگِ اشرف المخلوقیت نہیں‌پھڑکتی
    اگر کسی کو کسی شخصیت سے عقیدت ہے اور اس نسبت کا اظہار اپنی مرضی و مزاج کے مطابق کرتا ہے تو اسے ایسا کرنے کا حق دیا جانا چاہیے۔ نہ کہ ہم کسی شخصیت سے عقیدت یا بغض و عناد کی وجہ سے جلن کی آگ میں جل بھن کر کسی کی عزت نفس مجروح کرنا شروع کردیں اور خاص کر ایک نئے صارف جو اس بزم میں ایک نئے مہمان کی صورت داخل ہوا ہے ۔
    اخلاقیات کا دامن ہمیں‌بہرحال ہاتھ سے نہیں‌چھوڑنا چاہیے۔
    قرآن مجید بھی تو اصحابِ کہف والے ولیوں کے کتے کا ذکر کرتا ہے۔ اسکے بیٹھنے کی ادائیں بیان کرتا ہے۔ اس کتے کے جنتی ہونے پر سب متفق ہیں۔ ذرا سوچیے ۔ اگر ولیوں‌کا وہ کتا جنت میں چلا گیا اور آپ یا میں‌ اپنی بداعمالیوں کے باعث خدانخواستہ دوزخ کا ایندھن بن گئے تو کون بہتر ہوگا ؟
    اس لیے تکبر چھوڑ کر عاجزی اختیار کرنا چاہیے۔ خدا معلوم ، اللہ تعالی کی بارگاہ میں کون کتنا مقبول ہے۔
    شکریہ
     
  15. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نیا آدمی کا انداز جارحانہ ہے لیکن بات ان کی درست ہے کیونکہ کتا تو ایک پلید اور نجس جانور ہے اور انسان مسجود ملائک ہے اسے اپنے آپ کو اس طرح کی تشبیہات سے اجتناب کرنا چاہیے
     
  16. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نور بہن مذاق کی بات تو کچھ اور ہوتی ہے اور اسے سب سمجھتے ہیں لیکن قرآن میں اصحاب کہف کے کتے کا ذکر آنے سے یہ کہاں ثابت ہو جاتا ہے کہ ہم اپنے آپ کو اس سے تشبیہ دینے لگ جائیں واقعی عقیدت تو اندھی ہوتی ہے لیکن عزت نفس کا پاس بھی رکھا جائے تو کیا مناسب نہ ہوگا۔
     
  17. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    نور بہن معذرت کے ساتھ میں آپ سے اس بات پر اختلاف کروں گا ؛؛ بات دراصل یہ ہے کہ اصحابِ کہف کا کتا جس کے اوصاف اللہ نے بیان فرمائے اور آپ نے حوالہ پیش کیا وہ تو تھا ہی ؛؛کتا ؛؛یہ تو نہیں کہ وہ کوئی انسان تھا ،رہا زیرِ بحث موضوع میں ایک صارف کا اپنے آپ کو سگ طاہر کھنا تو یہ انسان اپنے آپ کو کتے سے تشبیہ دیتے ہوئے یہ ثابت کرتاہے کہ میں توفلاں بزرگ کا کتاہوں، یہ عاجزی ہے، اپنے اکابرین کے ساتھ اظھارِمحبت کا ایک انداز ہے اور یہ محبت ایک مستحسن امر ہے۔لیکن محبت کے اظھاراور عجز کے لیے
    عاجزی وانکساری کے اور بھی بھت سارے انداز،القاب اورالفاظ ہیں ان کا انتخاب بھتر ہے نہ کہ کسی جانورکا
     
  18. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ہر کسی کو اپنی مرضی سے جینے اور آزادی سے اپنا نام ، لقب یا نک نیم اختیار کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔
    میرا موقف صرف اتنا ہے۔ باقی آپ سب حضرات بالخصوصی " مولوی " حضرات تو بحث‌کے بہانے ڈھونڈتے ہیں۔ اور رائی کا پہاڑ بنانے کے فن کے ماہر ہیں۔
    اور ہاں ۔ مجھے چند صارفین کے "اندر" کے دکھ کا بھی بخوبی اندازہ ہے ۔کیونکہ اعتراض شروع ہی "کلب حسین " سے شروع ہوا تھا :hasna:
    باقی سب تو ہاں‌میں‌ہاں ملا کر اپنے پیغامات بڑھانے والے ہیں ماشاءاللہ
     
  19. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    منتظمین حضرات سے گذارش ہے کہ اوپر غلطی سے میں نے اپنے پیغام میں زاہرہ بھن کا نام لکھدیا تھا جب کہ میں نے تبصرہ نور کے پیغام پر کیاتھا لھذا تصحیح کی جائے
     
  20. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نور بہن آپ کو جو چند صارفین کے "اندر" کے دکھ کا بھی بخوبی اندازہ ہے ۔کیونکہ اعتراض شروع ہی "کلب حسین " سے ہوا تھا تو میری استدعا ہے کہ کلب حسین ہو یا سگ طاہر بات تو ایک ہی ہے کہ اپنے آپ کو کتے سے تشبیہ دی گئ ہے۔ اس میں اگر آپ دور کی کوڑی لاتے ہوئے کچھ اور فرمانا چاہ رہی ہیں تو کھل کر کہیں۔

    ویسے اللہ اور خدا کے سلسلے میں بھی آپ کے فرمودات ایک خاص طرف جھکائو کو ظاہر کر رہے تھے لیکن جن کے اندر کے دکھ کا آپ کو اندازہ ہو رہا تھا ان کی طرف سے خدا کی تعریف سے آپ کا منہ بھی بند ہو گیا تھا تو کلب حسین والوں کی طرف سے مزید کچھ باتیں بتائی جائیں آپ کو ۔ ۔ ۔ شاید آپ کی وسعت قلب میں کوئی تبدیلی آ جائے۔

    اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ہر کسی کو اپنی مرضی سے جینے اور آزادی سے اپنا نام ، لقب یا نک نیم اختیار کرنے کا حق حاصل ہے آپ چونکہ ایک ترقی یافتہ ملک میں رہتی ہیں اس لیے بھی آپ کو اس کا زیادہ احساس ہے لیکن کسی کو مناسب مشورہ دینا بھی تو کوئی بری بات نہیں۔ کیا خیال ہے آپ کا۔

    آپ کو جو کسی کے اندر کے دکھ کا اندازہ ہو رہا ہے تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ اچھی خاصی زود فہم ہیں پھر آپ کا فہم کلب حسین والوں کے اصل خیالات نظریات اور عقائد کی طرف سے کیوں آنکھیں بند کر لیتا ہے کہیں آپ خود بھی تو ان ہی میں سے نہیں ہیں۔
     
  21. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    تصحیح کر دی گئی ہے۔ :khudahafiz:
     
  22. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    مجھے زیادہ باتوں کا نہیں پتا لیکن
    نور مجھے اپ کی یہ بہت پسند آئ :dilphool:

    :salam: سگ طاہر صاحب
    ہماری اردو میں خوش آمدید :dilphool:
     
  23. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    [/quote:met0fptt]

    :salam: لاحاصل صاحبہ
    کاش آپ غیر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیف بھائی کی کچھ باتوں کوبھی سمجھنے کی کوشش کرتیں تو آپ کو حق بات کا اندازہ صحیح معنی میں ہوجاتا
     
  24. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    انتھائی معذرت کے ساتھ میرے اوپر کے پیغام میں میری مخاطبہ ؛؛لاحاصل ؛؛بہن ہیں نہ کہ سگ طاہر صاحب؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛،عبدالجبار صاحب ایک بار پھر زحمت فرمائیے۔۔۔شکریہ
     
  25. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    تصحیح کر دی گئی ہے۔ :khudahafiz:[/quote:btttdrfh]
    عبدالجبار صاحب آپ کے تعاون کا شکریہ ؛؛؛جزاک اللہ
     
  26. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    نوکر کیا اور نخرہ کیا۔ :dilphool:
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    میرا ذاتی خیال اور اصول یہ ہے کہ مشورہ وہاں دیا جانا چاہیے جہاں کوئی دوست طلب کرے یا اسے ضرورت ہو
    کسی دوسرے کے ذاتی معاملات میں ٹانگ اڑانا دورِ حاضر میں خواہ مخواہ اپنی " عزت " کروانے کے مترادف ہے :pagal:
    (یہ میری ذاتی رائے ہے۔ کسی کو بھی اختلاف ہوسکتا ہے)

    نور صاحبہ کا تو پتہ نہیں لیکن اگر اللہ تعالی مجھے یہ اختیار دے دے کہ موجودہ انسان (جیسا میں ہوں) ہونے
    یا
    سیدنا امام حسین :rda: یا اہل بیت اطہار اور صحابہ کبار رضوان اللہ علیھم اجمعین میں سے کسی ہستی کے در کا سگ ہونے میں سے جو مرضی اختیار کرلو
    تو میں بالیقین ان ہستیوں کے در کا کتا بننا زیادہ پسند کروں گا۔

    اصحاب کہف تو پہلے کسی نبی علیہ السلام کی امت کے ولی اللہ تھے جن کے در کے ساتھ وابستہ کتے کو اللہ تعالی نے اتنا مقام بخش دیا۔ میرا ایمان ہے کہ سیدالانبیا، رحمت اللعلمین :saw: کے درسے وابستہ اور انکی امت کے اولیاء اللہ کے در سے وابستہ کتوں کا مقام بھی کسی سے کم نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ ہمارے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم وہ نبی ہیں کہ پہلے انبیاء بھی جن کے امتی ہونے کی خواہش رکھتے چلے آئے تھے اور جن کے صدقے سے کل انبیائے کرام علیھم السلام کو تاجِ نبوت و رسالت عطا ہوا تھا۔ پھر ایسے افضل الانبیاء نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک سچے غلام اور امتی کی شان کا عالم کیا ہوگا۔ سبحان اللہ۔

    سگِ درگاہِ میراں شوہ چو خواہی قربِ ربّانی
    کہ برشیراں شرف دارد، سگِ درگاہِ جیلانی :ra:

    براہ کرم اگر کسی کو میرے نکتہء نظر سے اختلاف ہے تو اسے اختلاف مبارک ۔ اس لڑی میں اعتراضات و مباحث کی پٹاری مت کھولیے گا۔ کیونکہ یہ میرے ذوقِ ایمانی کی بات ہے۔

    والسلام علیکم
     
  28. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نعیم بھائی آپ صاحب علم اور صاحب عمل ہیں آپ سے بحث کرنا قطعی مقصود نہیں۔

    نہی عن المنکر کے مصداق اگر آپ کسی کو درست بات نہیں بتاتے تویہ بھی امانت میں خیانت ہے باقی آپ زیادہ جانتے ہیں اور آپ کی بات زیادہ صائب ہے کہ مشورہ عند الطلب ہی دینا چاہیئے۔

    اگر آپ کا اختلاف صرف اس لیے ہے کہ مجھے فلاں سے ہر حالت میں اختلاف ہی کرنا ہے تو کوئی بات کرنا لا حاصل ہے لیکن اگر آپ اشرف المخلوقات کے درجے پر کسی نجس جانور کے درجے کو ترجیح دیتے ہیں تو یہ آپ کی عقیدت مندی تو ہو سکتی ہے لیکن اتنی عقیدت کی کوئی مثال آپ کو صحابہ کرام کے عمل سے نہیں مل سکے گی۔

    البتہ بطور محاورہ اور استعارہ اپنے آپ کو سگ کہنا کسر نفسی اور عقیدت مندی ضرور ہو سکتا ہے لیکن عملی طور پر اپنے لیے ایسی پستی کا انتخاب یقینا" کفران نعمت ہے۔ بجائے اللہ تعالی کی کرم نوازی، رحمانیت اور رحیمیت کا شکر گزار ہونے کے آپ اپنے لیے کیا مقام منتخب کر رہے ہیں خود شوچیں۔

    اللہ تعالی فرماتا ہے کہ جو کوئی میرے متعلق جیسا گمان کرتا ہے میں اس کے لیے ویسا بن جاتا ہوں۔ اللہ تعالی کی نعمتوں کا کفران کیا جائے تو اللہ تعالی وہ نعمتیں واپس لے لیتا ہے۔اللہ تعا لی آپ کو اور ہم سب کو حق بات کرنے اور اسے سمجھنے اور اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ہم میں جو غلط ہے اللہ تعالی اسے اصلاح کا راستہ دکھائے اور گمراہ لوگوں کے راستے سے محفوظ رکھے
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سیف بھائی ۔ میرا خیال ہے آپ کو اردو سمجھ نہیں آتی ؟ یا آپ نے قسم کھائی ہوئی ہے ہر کسی کی بات میں ٹانگ اڑانے کی ؟
    معاف کیجئے گا آپ کو ہر کسی کے ذاتی ایمان کی پاسداری یا ٹھیکیداری کا ذمہ کس نے دے دیا ؟

    آپ نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی زندگی میں سے مثال کی بات کی تو۔ میرے بھائی آپ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی کامل پیروی فرماتے ہیں ؟ اگر فرماتے ہیں تو مندرجہ ذیل حدیث پاک کو پڑھیے، اسکے راویوں کے پڑھیے اور اسکے درجنوں صحابہ کرام و تابعین کے ناموں کو پڑھیے، اسکی صحت "حسن الصحیح" یعنی صحیح احادیث میں بھی حسن حدیث ۔ جس کی صحت پر کسی معترض کو بھی اعتراض وارد کرنے کی جرات نہ ہوسکی۔ ذرا حدیث پاک پڑھیے اور مان جائیے۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی بات تو بعد کی ہے۔ پہلے تو نبی مکرم سیدنا محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کو ماننے کا اقرار فرمائیے۔

    عَنْ شُعْبَہَ، عَنْ سَلَمَہَ بْنِ کُہَيْلٍ، قَالَ : سَمِعْتُ اَبَا الطُّفَيْلِ يُحَدِّثُ عَنْ اَبِيْ سَرِيْحَہَ . . . أَوْ زَيْدِ بْنِ أرْقَمَ، (شَکَّ شُعْبَہُ). . . عَنِ النَّبِيِّ، قَالَ : مَنْ کُنْتُ مَوْلَاہُ فَعَلِيٌّ مَوْلاَہُ. رَوَاہُ التِّرْمِذِيُّ. وَ قَالَ ھَذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ صَحِيْحٌ. (قَالَ : ) وَ قَدْ رَوَی شُعْبَہُ ھَذَا الحديث عَنْ مَيْمُوْنٍ ابِيْ عَبْدِ اﷲِ عَنْ زَيْدِ بْنِ ارْقَمَ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم.

    ’’حضرت شعبہ رضی اللہ عنہ، سلمہ بن کہیل سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ابوطفیل سے سنا کہ ابوسریحہ . . . یا زید بن ارقم رضی اللہ عنہما۔ . . سے مروی ہے (شعبہ کو راوی کے متعلق شک ہے) کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ’’جس کا میں مولا ہوں، اُس کا علی مولا ہے۔‘‘ اس حدیث کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہاکہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

    شعبہ نے اس حدیث کو میمون ابو عبد اللہ سے، اُنہوں نے زید بن ارقم سے اور اُنہوں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے۔

    الترمذی فی الجامع الصحيح، ابواب المناقب باب مناقب علي بن ابی طالب رضی اللہ عنہ، 5 / 633، الحديث رقم : 3713، و الطبرانی فی المعجم الکبير، 5 / 195، 204، الحديث رقم : 5071، 5096.

    وَ قَدْ رُوِيَ ھَذَا الحديث عَنْ حُبْشِيّ بْنِ جُنَادَہْ فِی الْکُتُبِ الْآتِيَہِ.
    الحاکم فی المستدرک، 3 / 134، الحديث رقم : 4652،
    والطبرانی فی المعجم الکبير، 12 / 78، الحديث رقم : 12593،
    ابن ابی عاصم فی السنه : 602، الحديث رقم : 1359،
    وحسام الدين الهندی فی کنزالعمال، 11 / 608، رقم : 32946، #
    وابن عساکرفی تاريخ دمشق الکبير، 45 / 77، 144،
    و خطيب البغدادی فی تاريخ بغداد، 12 / 343،
    و ابن کثير فی البدايہ و النہايہ، 5 / 451، (امام ابنِ کثیر وہ امام ہیں جو ابنِ تیمیہ کے نزدیک بھی انتہائی معتبر ہیں)
    والہيثمی فی مجمع الزوائد، 9 / 108.

    وَ قَد رُوِيَ ھَذَا الحديث ايضا عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاﷲِ فِی الْکُتُبِ الْآتِيَہِ.

    ابن ابی عاصم فی السنہ : 602، الحديث رقم : 1355،
    وابن ابی شيبہ فی المصنف، 6 / 366، الحديث رقم : 32072

    وَقَدْ رُوِيَ ھَذَ الحديث عَنْ ايُوْبٍ الْاَنْصَارِيِّ فِي الْکُتْبِ الآتِيَہِ.

    ابن ابی عاصم فی السنہ : 602، الحديث رقم : 1354،
    والطبرانی فی المعجم الکبير، 4 / 173، الحديث رقم : 4052،
    والطبرانی فی المعجم الاوسط، 1 / 229، الحديث رقم : 348.

    وَقَدَرُوِيِّ ھَذَالحديث عَنْ بُرَيْدَہَ فِي الْکُتْبِ الْآتِيَہِ.

    عبدالرزاق فی المصنف، 11 / 225، الحديث رقم : 20388،
    وابن عساکر فی تاريخ دمشق الکبير، 45 / 143،
    وَقَدْ رُوِيَ ھَذَالحديث عَنْ مَالِکِ بْنِ حُوَيْرَثٍ فِي الْکُتْبِ الْآتِيَہِ.

    الطبرانی فی المعجم الکبير، 19 / 252، الحديث رقم : 646،

    اب یا تو اس فرمانِ‌مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کو ماننے کا اقرار کیجئے۔ یا پھر ان سارے صحابہ کرام، تابعین و تبع تابعین و آئمہ حدیث کو (معاذاللہ) غلط ثابت کرتے ہوئے "میں نہ مانوں " والے دائیں بائیں کے دلائل کا ڈھیر لگائیے۔

    حضرت سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا عقیدہ بھی ملاحظہ فرمائیے اور مجھے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے طریق پر چلنے کی نصیحت کرنے سے پہلے خود اس پر عمل کرنے کا ثبوت مہیا فرماتے ہوئے وہی اقرار کیجئے جو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ فرما رہے ہیں۔

    عَنْ اَبِي ھُرَيْرَہَ رضی اللہ عنہ، قَالَ : مَنْ صَامَ يَوْمَ ثَمَانِ عَشَرَۃَ مِنْ ذِي الْحَجَّۃِ کُتِبَ لَہُ صِيَامُ سِتِّيْنَ شَھْرًا، وَ ھُوَ يَوْمَ غَدِيْرِ خُمٍّ لَمَّا أَخَذَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وآله وسلم بِيَدِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رضی الله عنه، فَقَالَ : أَلَسْتَ وَلِيَّ الْمُؤْمِنِيْنَ؟ قَالُوْا : بَلَی، يَا رَسُوْلَ اﷲِ! قَالَ : مَنْ کُنْتُ مَوْلَاہُ فَعَلِيٌّ مَوْلَاہُ، فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ : بَخْ بَخْ لَکَ يَا ابْنَ اَبِي طَالِبٍ! أَصْبَحْتَ مَوْلَايَ وَ مَوْلَی کُلِّ مُسْلِمٍ، فَأَنْزَلَ اﷲُ (اَلْيَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِيْنَکُمْ)۔ رَوَاہُ الطَّبَرَانِيُّ فِي الْمُعْجَمِ الْاَوْسَطِ.

    ’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس نے اٹھارہ ذی الحج کو روزہ رکھا اس کے لئے ساٹھ (60) مہینوں کے روزوں کا ثواب لکھا جائے گا، اور یہ غدیر خم کا دن تھا جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا : کیا میں مؤمنین کا ولی نہیں ہوں؟ انہوں نے عرض کیا : کیوں نہیں، یا رسول اﷲ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جس کا میں مولا ہوں، اُس کا علی مولا ہے۔ اس پر حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا : مبارک ہو! اے (علی) ابنِ ابی طالب! آپ میرے اور ہر مسلمان کے مولا ٹھہرے۔ (اس موقع پر) اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی : ’’ آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کر دیا۔ اس حدیث کو طبرانی نے ’’المعجم الاوسط‘‘ میں روایت کیا ہے۔‘‘

    الطبرانی في المعجم الاوسط، 3 / 324،
    و خطيب البغدادی في تاريخ بغداد، 8 / 290،
    و ابن عساکر في تاريخ الدمشق الکبير، 45 / 176، 177،
    و ابن کثير في البدايہ والنہايہ، 5 / 464،
    و رازی في التفسير الکبير، 11 / 139.

    اب یاتو ان احادیث کو مان کر ، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان اور دیگر درجنوں صحابہ کرام بشمول حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے عقیدے کو مان کر اپنا عقیدہ ان کے مطابق بنا لیجئے۔
    یا پھر اپنی ضد ، اپنے مطالعے اور اپنے تصوراتی دین پر قائم رھتے ہوئے عملاً ان احادیث کا انکار کرکے خود کو منکرانِ حدیث کے فرقے سے ثابت کردیجئے۔

    البتہ آئیں بائیں شائیں کی صورت میں ، قارئین سمجھ جائیں گے کہ اپنی تمامتر غیرجانبدارانہ اسلامیت کے دعوے کے باوجود دراصل آپ کسی خارجی عقیدے سے متاثر ہیں جو آپ کو شانِ علی رضی اللہ عنہ اور فضیلتِ اہلبیت اطہار و صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کو ماننے سے مانع رکھتا ہے۔



    والسلام علیکم
     
  30. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    اللہ تعالی آپ کی محبت، عقیدت اور ایمان میں مزید اضافہ فرمائے اور ہم سب کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین پر چلنے اور دیگر درجنوں صحابہ کرام بشمول حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے عقیدے کے مطابق اپنے عقائد کو استوار کرنے اور ان کے اسوہ پر عمل کرنے کا شعور اور سمجھ عطا فرمائے۔

    اللہ تعالی ہم سب کو اپنی ضد ، اپنے مطالعے اور اپنے تصوراتی دین سے ہٹا کر درست دین اور سیدھے راستے پر قائم فرمائے اور عملاً احادیث کے انکار سے محفوظ رکھے نیز خود کو منکرانِ حدیث کے فرقے کے قریب سے بھی گزرنے کی توفیق نہ دے۔

    اللہ تعالی ہمیں آئیں بائیں شائیں کرنے سے اور دیگر روایتی بد عقیدہ امور سے محفوظ فرمائے اور غیرجانبدارانہ اسلام کے سیدھے سچے راستے پر چلائے-

    اللہ تعالی ہم سب کو کسی خارجی یا بریلوی یا دیو بندی یا کسی بھی فرقے اور تقلیدی عقائد سے متاثر نہ فرمائے اور ہم سب کو حضرت علی رضی اللہ عنہ اور فضیلتِ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کا حقیقی ادراک نصیب فرمائے اور بد گمانیوں سے محفوظ رکھے۔

    اللہ تعالی ہمیں درباری، سیاسی، نمائشی، خود ساختہ، بازاری، مداری اور لفاظ قسم کے بزعم خود علما کے فتنوں سے محفوظ رکھے جن کی عقیدت اور تقلید ہمیں حق کو ماننے سے مانع رکھتی ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں