1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سُنا ہے اُسکی چوکھٹ پر، جلے چراغ ملتے ہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از طارق اقبال حاوی, ‏26 مئی 2021۔

  1. طارق اقبال حاوی
    آف لائن

    طارق اقبال حاوی ممبر

    شمولیت:
    ‏27 جنوری 2021
    پیغامات:
    28
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    سُنا ہے اُسکی چوکھٹ پر، جلے چراغ ملتے ہیں
    ابھی بھی منتظر ہے وہ، یہی سُراغ ملتے ہیں

    فاصلے ہوں یا فیصلے ہوں، اُنہیں جُدا نہیں کرتے
    جنکے مخلص محبت میں، دِل و دماغ ملتے ہیں

    محبت کا اور رنجش کا، جہاں آغاز ثابت ہے
    وہیں پر بات کرتے ہیں، چلو اُس باغ ملتے ہیں

    لگ کے دامن پہ دِکھلائیں، حقیقی عکس رشتوں کا
    بہت مانوس ہاتھوں سے ، ہمیں جو داغ ملتے ہیں

    ہے حاوی مجھ پہ لازم یہ، میں اب عقاب ہو جاﺅں
    کہ مجھ سے جو بھی ملتے ہیں، چشمِ زاغ ملتے ہیں

    (طارق اقبال حاوی)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں