1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سوات میں شریعت اورڈیل سب پاکستانی مسلمانوں کومبارک ہو

Discussion in 'حالاتِ حاضرہ' started by آزاد, Apr 3, 2009.

  1. آزاد
    Offline

    آزاد ممبر

    Joined:
    Aug 7, 2008
    Messages:
    7,592
    Likes Received:
    14
    سوات میں شریعت اورڈیل سب پاکستانی مسلمانوں کومبارک ہو

    السلام وعلیکم دوستوں۔۔۔

    میں آج آپ سب پاکستانی مسلمان بھائیوں کومبارکباد دینا چاہتا ہوں۔۔۔ کیونکہ سوات میں طالبان نے اسلامی شریعت نافذ کردی ہے۔۔۔ ایک ویڈیو کا لنک دے رہا ہوں۔۔۔ سب مسلمان بھائی اِس کو لازمی دیکھیں اور یہ ویڈیو دیکھتے دیکھتے صرف ایک لمحے کے لئے یہ تصور کریں کے اِس بچی کی جگہہ اگر آپ کی اپنی بیٹی، بہن ، ماں یا بیوی ہو تو کیا آپ کی روح کانپ جائے گی کے یا اُسی وقت اِس جہاں سے کوچ کر جائے گی؟؟؟


    [youtube:2pqr1f5p]http://www.youtube.com/watch?v=u8i_aovQYQQ[/youtube:2pqr1f5p]​

    اِس سترہ سالہ بچی کا قصور صرف اتنا تھا کے اپنے گھر سے ایک ایسے آدمی کے ساتھ باہر آئی جو کے اِس کا شوہر نہیں تھا۔۔ اِس کے لئے 37 کوڑوں کی سزا تجویز کی گئ تھی۔۔۔ اس ظلم سے پہلے کوئی قانونی کاروائی نہیں‌ ہوئی ،کوئی صفائی کا موقع نہیں دیا گیا ہے اور صرف ایک پڑوسی کے شک کی بنیاد پر کوڑے لگائے گئے ہیں اور جب اس بچی کو کوڑے لگ رہے ہیں تو وہ چیخ رہی ہے کہ کوڑے نہ مارو بلکہ اس سے بہتر ہے کہ قتل کر دو۔

    کیا آپ پاکستان اِس طرح کے اسلام اور شریعت کی راہ دیکھ رہا ہے؟؟؟ جواب ضرور دیجئیے گا۔۔۔


    مکمل خبر بھی نیچے دیئے اِس لنک پر پڑھ سکتے ہیں۔


    http://www.guardian.co.uk/world/2009/ap ... n-flogging

    ا
     
  2. انجم رشید
    Offline

    انجم رشید ممبر

    Joined:
    Feb 27, 2009
    Messages:
    1,681
    Likes Received:
    1
    آزاد بھائی اللہ بچائے ہمیں ایسی شریعت سے اسلام تو امن کا درس دیتا ہے اسلام میں تو شریعت کا اور معفوم ہے یہ تو ظلم ہے اللہ وہ بچی تو میری بھی نہیں ہے لیکن واللہ بہت دکھ ہوا ہمیں ایسا قانون پاک میں نہیں چاہیے
    اللہ ہمیں ان درندوں سے بچائے کیا پڑوسی فرشتہ تھا کیا مارنے والا فرشتے تھے کیا پڑوسی کا اس بے سے بیر نہیں ہو سکتا
    مجھے ایک بات یاد آرہی ہے کہ جب کیسی کو سنسار کیا جائے تو پہلا پتھر وہ آدمی مارے جس نے زندگی میں کبھی گناہ نہ کیا ہو کیا مارنے والے اتنے ہی مومن تھے انہوں نے تو یہ بھی خیال نہیں کیا کہ اگر گھر کی عزت کو سرے بازار نیلام کر دیں اس بچی کا بھی نہ سوچا جس کو سرے بازار لٹا کر مارا گیا عیسی :as: کا قول ہے کہ کیسی کی آنکھ کا تنکہ دیکھنے سے پہلے اپنی آنکھ کا شہتیر دیکھیں
    واللہ آزاد بھائی بہت دکھ ہوا اب اس بچی اور اس کے والدین سے بھی کوئی پوچھے کہ ان پر کیا گزری
    اللہ ہمیں ان درندوں سے بچائے آمین ثم آمین
     
  3. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ آزاد بھائی ۔ میرے پاس کچھ کہنے کو نہیں ہے۔
    سوائے اس کے کہ اللہ تعالی ایسے کم فہم، جاہل، دین سے بے بہرہ ٹولوں کے چنگل سے اپنے سچے سُچے دین کو محفوظ فرمائے اور ہم مسلمانوں کو اپنے دین کو پڑھنے، سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
     
  4. آزاد
    Offline

    آزاد ممبر

    Joined:
    Aug 7, 2008
    Messages:
    7,592
    Likes Received:
    14
    ایک اور ویڈیو طالبان(ظالمان) کے اسلام کی ۔۔۔
    یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود

    [youtube:1z0w0t8d]http://www.youtube.com/watch?v=bm8A2q2m-tg[/youtube:1z0w0t8d]
    واہ کیا اسلام ہے کیا شریعت ہے۔۔۔۔ اللہ اِن ظالموں کا خود سخت سے سخت حساب لے۔۔۔۔ آمین
     
  5. راشد احمد
    Offline

    راشد احمد ممبر

    Joined:
    Jan 5, 2009
    Messages:
    2,457
    Likes Received:
    15
    سبحان اللہ کیا زبردست امن ہے۔

    مجھے تو آزاد بھائی کی پہلی ویڈیو دیکھ کر بہت دل خراب ہوا۔ ایسا لگا کہ جیسے یہ طالبان کسی عورت کو کوڑے نہیں ماررہے بلکہ کسی جانور کی قربانی کررہے ہیں۔

    ان لوگوں کو تو خواتین کی عزت کرنے کا پتہ نہیں یہ کیا انصاف کریں گے۔ اللہ تعالٰی ایسے وحشی درندوں اور نام نہاد مسلمانوں سے محفوظ فرمائے۔ آمین


    کیا حکومت پاکستان نے اس خبر کا کوئی نوٹس لیا ہے؟
     
  6. راشد احمد
    Offline

    راشد احمد ممبر

    Joined:
    Jan 5, 2009
    Messages:
    2,457
    Likes Received:
    15
  7. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    مجھے بہت رونا آرہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ تعالی میری اس بہن کی ، پورے پاکستان اور امت محمدیہ کی موجود عورتوں میری ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کی عزتیں سلامت رکھ آمین۔۔۔ان سب کو سلامتی کےساتھ رکھ۔۔۔۔۔۔آمین ثم آمین۔۔
     
  8. وقاص قائم
    Offline

    وقاص قائم ممبر

    Joined:
    Mar 27, 2009
    Messages:
    116
    Likes Received:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم
    واقعتا ویڈیو بڑی خراب تھی لیکن اس کی وضاحت میں چند باتوں کا واضح ہو نا لازم ہے۔
    اول تو یہ کہ طالبان اسلام کے نمائندے نہیں کہ جو وہ کریں گے اسے اسلام سے منسوب کردیا جائے۔
    دوئم یہ کیسے معلوم ہو کہ یہ اصل ویڈیو ہے جعلی نہیں۔ یہ بھی تو ممکن ہے کہ یہ ویڈیو طالبان اور اسلام کو بدنام کرنے کے لئے کچھ پٹھانوں کو جمع کر کےبنائی گئی ہو۔ یہ بات تو حقیقت ہےکہ اسلام دشمن تمام عناصر چاہے وہ پاکستان کے اندر ہو یا باہر پاکستان کی تباہی چاہتے ہیں اور اس کے لئے انہیں جواز چاہیے جیسا کہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر کو جواز بنا کر افغانستان پر حملہ کیا گیا اور اب پورا امریکہ بھی اس بات کو مانتا ہے کہ ٹریڈ سینٹر گرا نہیں گرایا گیا تھا بلکل اسی طرح یہ ویڈیو اور اس جیسے کئی اقدامات کئے جارہے ہیں جنہیں جواز بنایا جائے وطن عزیز پر حملہ کا ۔اس ملک میں کتنی ہی بچیوں کو ذیادتی کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے اور کسی کی سانس نہیں رکتی کیوں‌اس لئے کہ اس سے اسلام کو بدنام نہیں کیا جاسکتا۔اسلام کے خلاف مسلسل سازشیں ہورہی ہیں اور ہم مسلمان ہیں جو کہ اپنی مستی میں ملنگ ہیں۔ سوال تو یہ ہے کہ اگر طالبان نے دنیا کو اسلام کی یہ شکل دکھائی ہے تو تم دنیا کو اسلام کی کیا شکل دکھا رہے ہو۔ ایک طرف بھوک بیماری سے مرتے لوگ اور دوسری طرف بسنت کے نام پر عیاشی کرتے ہوئے سچے مسلمان۔چمکتی گاڑیاں دمکتے لوگ،فحاشی عریانی یہ سب تو ہمیں اسلام نے ہی سیکھایا ہے نہ بلکل جناب بلکل پہلا پتھر وہ مارے جس نے خود کبھی گناہ نہ کیا ہو اسی طرح تم کو بھی اسلام پر بات کرنے کا حق تب ہے جب تم اسلام پر عمل کرکے دکھاؤ۔ اگر اس لڑکی کے لئے دل میں اتنا درد ہے تو نافذ کرو اس ملک میں نظام عدل اجتماعی(اسلام) تاکہ اس لڑ کی کو اور اس جیسی کئی اور لڑکیوں کو انصاف مل سکے۔
     
  9. راشد احمد
    Offline

    راشد احمد ممبر

    Joined:
    Jan 5, 2009
    Messages:
    2,457
    Likes Received:
    15
    شاید یہ ویڈیو کچھ ماہ پرانی ہو امن معاہدہ سے پہلے اور صیہونی عناصر نے مسلمانوں کو بدنام کرنے اور سوات میں امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کے لئے ایسے کیاہو۔
     
  10. راشد احمد
    Offline

    راشد احمد ممبر

    Joined:
    Jan 5, 2009
    Messages:
    2,457
    Likes Received:
    15
    [​IMG]

    [​IMG]

    بشکریہ روزنامہ جنگ
     
  11. بےمثال
    Offline

    بےمثال ممبر

    Joined:
    Mar 7, 2009
    Messages:
    1,257
    Likes Received:
    0
    لعنت ہو دنیا جہان اور اپنے رب کا ان درندہ لوگوں‌پر جنہوں‌نے اسلام کو ڈھال بنا کر مسلم امت کو تمام جہانوں میں‌رسوا کر دیا
    یہ ہم میں‌سے نہیں۔نا ہی یہ لوگ مسلمان ہے نا ہی انسان۔یہ درندے ہیں‌اور مجھے نفرت ہے ان لوگوں‌سے
     
  12. بےمثال
    Offline

    بےمثال ممبر

    Joined:
    Mar 7, 2009
    Messages:
    1,257
    Likes Received:
    0
    میں اتفاق کرتا ہوں کہ اگر طالبان نے دنیا کو اسلام کی یہ شکل دکھائی ہے تو تم دنیا کو اسلام کی کیا شکل دکھا رہے ہو۔
    شاید اس کا جواب کوئی نا دے سکیں۔لیکن ایسی ہی ایک لڑی شروع کریں،تاکہ اپنے اندر کا پتہ چلے۔پلیز
    شکریہ
     
  13. آزاد
    Offline

    آزاد ممبر

    Joined:
    Aug 7, 2008
    Messages:
    7,592
    Likes Received:
    14
    لڑکے کو لڑکی کے گھر جاتے دیکھا گیا تھا

    عبدالحئی کاکڑ
    بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور

    صوبہ سرحد کے ضلع سوات میں طالبان نے مبینہ طور پر جس لڑکی کو سرعام کوڑوں کی سزا دی تھی اس کی شناخت ہوگئی ہے اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ واقعہ امن معاہدے کے بعد پیش آیا ہے جبکہ طالبان نے سزا دینے کے بعد لڑکے اور لڑکی کا زبردستی نکاح بھی پڑھاوا دیا ہے۔

    موبائل فون پر بنائی گئی ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد بی بی سی نے واقعہ کے بارے میں تحقیات کرکے اس کے بارے میں تفصیلات اکٹھی کی ہیں۔ اس سلسلے میں تین عینی شاہدوں اور لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پرناجائز تعلقات قائم کرنے کے الزام کے تحت طالبان کی سزا بگھتنے والے لڑکے کے دو قریبی رشتہ داروں سے بات کی گئی ہے تاہم انہوں نے پشتون روایات اور بدنامی کے پیش نظر اپنے، لڑکی، لڑکے اور ان کے خاندان والوں کے نام افشاں نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔

    عینی شاہدین اور لڑکے کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ صوبائی حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد یعنی آج سے تقریباً بیس دن قبل تحصیل کبل کے کالا کلی گاؤں میں پیش آیا ہے۔ لڑکے کے رشتہ دار نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کا کزن ایک دن بھاگتے ہوئے حواس باختہ حالت میں اپنے دوسرے رشتہ دار کے گھر میں داخل ہوا اور گھر والوں کو کہنے لگا کہ طالبان اس کا پیچھا کررہے ہیں۔ ان کے مطابق طالبان لڑکے کو پکڑ کر زبردستی اپنے ساتھ قریب ایک بنگلے میں لے گئے۔

    ان کے بقول یہ بنگلہ ایک مقامی خان کا ہے جنکا نام عنایت اللہ خان ہے اور طالبان کی خوف سے علاقے چھوڑنے کے بعد طالبان نے ان کے مکان پر قبضہ کرلیا ہے جہاں اب بھی وہ بڑی تعداد میں رہائش پذیر ہیں۔ان کے بقول اس کے بعد طالبان لڑکی کو گھر سے نکال کر لے آئے اور اس پر الزام لگایا کہ دونوں نے مبینہ طر پر جنسی تعلق قائم کیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دراصل واقعہ یہ تھا کہ لڑکی کا گھر لڑکے کے پڑوس میں واقع ہے اور لڑکا پیشے کے لحاظ سے الیکٹریشن ہے۔ ان کے مطابق لڑکی کے خاندان والوں نے اس سے گھر کی بجلی ٹھیک کر انے کے لیے بلایا تھا کہ اس دوران راستے سےگزرنے والے ایک طالب نے اس سے گھر میں داخل ہوتے دیکھ کر طالبان کو مطلع کر دیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طالبان نے لڑکے اور لڑکی کو کالا کلی کے شاہ ڈھیرئی روڈ پر لا کر پہلے لڑکے اور پھر لڑکی کو کوڑے مارے۔

    لڑکے کے رشتہ دار نے مزید بتایا کہ سزا دینے کے بعد طالبان نے دونوں کا زبردستی نکاح پڑھوایا دیا اورلڑکے کومتنبہ کیا کہ وہ لڑکی کو طلاق نہ دیں۔ لڑکے کے ایک اور رشتہ دارنے بی بی سی کو بتایا کہ اس واقعہ اور زبردستی شادی کے بعد لڑکا ایک قسم کا ذہنی مریض بن چکا ہے اور واقعہ کے پیش آنے کے بعد سے وہ پریشانی اور شرم کے مارے گھر سے نہیں نکلا ہے۔

    ان کے مطابق انہوں نے لڑکے سے ملاقات کی ہے اور وہ اکثر خاموش رہتا ہے اور ان سے نشہ آور ادویات کا تقاضہ کرتا رہتا ہے مگر اس نے ہمیشہ گولیاں مہیا کرنے سے انکار کیا ہے۔

    لڑکی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اسکی عمر تقریباً سولہ سال ہے اور اسکے والد فوت ہوگئے ہیں اور اسکے دو بھائی ہیں جن میں سے ایک سعودی عرب میں محنت مزدوری کرتا ہے۔

    جبکہ لڑکے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے جہانزیب کالج مینگورہ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا ہے جسکے بعد اس نے سوات میں قائم پولی ٹیکنک کالج سے الیٹرانکس میں ڈپلومہ کیا اور آجکل الیٹریشن کے پیشے سے منسلک ہے۔

    یاد رہے کہ طالبان کی جانب سے ایک لڑکی کو سرعام سزا دینے کی ویڈیو بدھ کو منظر عام پر آئی تھی جس میں طالبان سرخ کپڑوں میں ملبوس ایک جواں سال لڑکی کو الٹا لٹا کر کوڑے مار رہے ہیں۔

    طالبان ترجمان مسلم خان نے اس خاص واقعہ کے پیش آنے سے انکار کیا ہے البتہ انہوں نے پہلی مرتبہ یہ اعتراف کیا کہ ماضی میں طالبان سربراہ مولانا فضل اللہ نے خواتین کو سرعام نہیں بلکہ کمرے کے اندر سزائیں دی ہیں۔

    صوبائی حکومت کا بھی دعوی ہے کہ امن معاہدے کے بعد اس قسم کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔
     
  14. بےباک
    Offline

    بےباک ممبر

    Joined:
    Feb 19, 2009
    Messages:
    2,484
    Likes Received:
    17
    یہ ایک پرانا واقعہ ہے ، درد انگیز ہے ، اس علاقے میں شریعت نافذ ہونے کے بعد سب پرائیویٹ عدالتیں ختم کر دی گئی ہیں ،
    بقول ترجمان یہ موبائل کیمرہ سے بنائی ہوئی ویڈیو ہے ، البتہ مرد کو سزا دینے والا حصہ نہیں دکھا گیا ، اور ان کے تسلیم کردہ جرم کو بھی اس ویڈیو میں نہیں بتایا گیا ،کیونکہ اگر صرف عورت کو سزا دی گئی ہے تو یہ مجرمانہ فعل ہے ، اور قابل مذمت ہے ،
    عورت کی حرمت ہمیشہ اسلام میں مقدم رہی ، سزا اور جزا میں بھی اس کا احترام لازم ہے ،
    سزائیں دینے کا عمل سعودی عرب میں بھی ہے ، مگر اب یہاں عورتوں کو سزا دینے کے لیے عورتیں مقرر کی گئی ہیں ، اور ان کو سزا جیل کے اندر ہی دی جاتی ہے ،

    اسلام کو ایسے واقعات کی بنیاد پر نافذ کرنے سے روکنے کی یہ بھی ایک کوشش کا حصہ ہے ، ہمیشہ یاد رکھیں کہ پورے ملک پر ایک متساوی نظام عدل کے مطابق سزائیں دینے کا مکمل سسٹم نافذ ہونا چاہیے ، انفرادی طور پر یا تحقیق کیے بغیر کسی کو اختیار نہیں کہ ایسی سزائیں جاری کرے ،
    فاعتبرو يا اولي الابصار -
     
  15. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔
    بنیادی طور پر یہ اسلام کا معاشرتی و سیاسی نظام ہی نہیں ہے۔
    یہ صرف جہالت ہے۔ بےوقوفی اور گمراہی کی انتہا ہے۔ پچھلے 30-35 سال میں سعودی ریال اور امریکی ڈالرز کی مدد سے صوبہ سرحد میں ہزاروں مدرسے قائم کرکے ایسے " کند ذہن، دقیانوسی " ملاّ ایک سازش کے تحت پیدا کیے گیے ہیں۔ جہاں سینکڑوں سال پرانا نصاب پڑھا کر انہیں جدید تعلیم سے نابلد رکھا گیا ۔ یہی نہیں بلکہ حکمت و دانش سے عاری چند مخصوص کتابیں پڑھا کر ، جہاد کا غلط تصور ان کے ذہنوں میں راسخ کردیا گیا ۔
    انہیں پہلے اپنی ضرورت کے تحت روس کے خلاف جہاد میں استعمال کیا گیا ۔ پھر روس کی واپسی کے بعد یہی کند ذہن طالبان آپس میں لڑنا جھگڑنا شروع ہوگئے ۔ اور پھر ستمبر 11 کے بعد ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے خلاف انہیں اسلام کی بدنامی کے لیے استعمال کیا جانے لگا۔ ہمارے پاکستانی عوام "جذباتی مسلمان " اور اپنے دین کی روح سے نابلد ہونے کی وجہ سے ان کے حلیے اور انکے نعرے دیکھ کر ، انکی حمایت کرنا شروع ہوجاتے ہیں۔

    وگرنہ حق یہ ہے کہ یہ سوائے اسلام کے نام پر تہمت کے اور کچھ بھی نہیں۔ اور اس سے سارا فائدہ "دشمن" اٹھا رہا ہے۔
     
  16. آزاد
    Offline

    آزاد ممبر

    Joined:
    Aug 7, 2008
    Messages:
    7,592
    Likes Received:
    14
    ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، شرعی سزائیں دیتے رہیں گے:طالبان
    شمیم شاہد ،پشاور
    وائس آف امریکہ


    سوات میں ایک لڑکی کو طالبان کی طرف سے کوڑے مارے جانے کی وڈیو پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے طالبان کے ترجمان مسلم خان نے کہا ہے کہ ذرائع ابلاغ میں نشر کی جانے والی وڈیو میں صرف عورت کو دکھایا گیا ہے جبکہ اس کے ساتھ ایک مرد کو بھی کوڑے مارے گئے۔ انھوں نے کہا کہ یہ شریعت اور اسلام کے خلاف پروپیگنڈا ہے ۔ مسلم خان نے وائس آف امریکہ سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ لڑکی کو کوڑے طالبان نے ہی مارے اور شریعت کی رو سے سزا دی گئی ہے چونکہ عورت اور مرد دونوں ہی اس جرم کا اعتراف کرچکے تھے لہذا اس کی تحقیقات کی ضرورت نہیں تھی ۔ سزا کے طریقہ کارسے اختلاف کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جب یہ واقعہ ہوا اس وقت جنگ کا دور دورہ تھا اور طالبان نے لڑکی کو کسی کمرے میں سزا دینے کی بجائے باہر ہی کوڑے مارے گئے۔

    طالبان اور حکومت کے مابین امن معاہدے کے بعد اس طرح کا واقعہ منظر عام پر آنے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مسلم خان نے کہا کہ یہ واقعہ امن معاہدے سے بہت تقریباً نو ماہ یا ایک سال قبل پیش آیااور اس کو اب منظر عام پر لانا ایک سازش ہے اور یہ سازش طالبان کے حوصلے پست نہیں کرسکتی۔ طالبان کے ترجمان نے کہا کہ کوئی کتنا ہی اسے میڈیا پر چلائے طالبان کو اس کی کوئی پرواہ نہیں اور وہ شرعی سزائیں لوگوں کو دیتے رہیں گے۔وادی سوات اور اس کے گردو نواح میں سرکاری اہلکاروں کے اغوا کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مسلم خان نے کہا کہ ایسے لوگ یا حکومتی اہلکار جو طالبان کی عدالت میں پیش نہیں ہوتے انہیں زبردستی پکڑ کر لانا پڑتا ہے۔
     
  17. راشد احمد
    Offline

    راشد احمد ممبر

    Joined:
    Jan 5, 2009
    Messages:
    2,457
    Likes Received:
    15
    ان کے موقف میں بھی وزن ہے کہ گڑھے مردے اکھاڑنے کی کسے اور کیوں ضرورت پڑگئی تھی۔
     
  18. آزاد
    Offline

    آزاد ممبر

    Joined:
    Aug 7, 2008
    Messages:
    7,592
    Likes Received:
    14
    ظلم چاہے نیا ہو یا پرانا ہو ظلم ہی کہلاتاہے۔۔۔ ہم لوگ کیوں نہیں اقرار کرتے کے جو غلط ہے وہ غلط ہی ہے۔۔۔۔کیوں ہم کو ہر بات میں کوئی نا کوئی سازش یا ڈرامہ دکھائی دیتاہے۔۔۔
     
  19. حسن رضا
    Offline

    حسن رضا ممبر

    Joined:
    Jan 21, 2009
    Messages:
    28,857
    Likes Received:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    ظلم چاہے نیا ہو یا پرانا ہو ظلم ہی کہلاتاہے۔۔۔ ہم لوگ کیوں نہیں اقرار کرتے کے جو غلط ہے وہ غلط ہی ہے۔۔۔۔کیوں ہم کو ہر بات میں کوئی نا کوئی سازش یا ڈرامہ دکھائی دیتاہے۔۔۔ [/quote:1mjn90fb]
    آزاد بھائ بہت خوب بات کہی آپ نے۔شیئرنگ کا شکریہ :flor:
     
  20. راشد احمد
    Offline

    راشد احمد ممبر

    Joined:
    Jan 5, 2009
    Messages:
    2,457
    Likes Received:
    15
    ظلم چاہے نیا ہو یا پرانا ہو ظلم ہی کہلاتاہے۔۔۔ ہم لوگ کیوں نہیں اقرار کرتے کے جو غلط ہے وہ غلط ہی ہے۔۔۔۔کیوں ہم کو ہر بات میں کوئی نا کوئی سازش یا ڈرامہ دکھائی دیتاہے۔۔۔ [/quote:2y03f3ts]


    لیکن جن خواتین پر اب بھی ظلم ہورہا ہے ان کے حقوق کی پامالی ہورہی ہے۔ ان کی عزتیں تارتارکی جارہی ہیں۔ انہیں کیوں نہیں خاطر میں لایاجارہا۔

    ہماری نام نہاد این جی اوز مختاراں مائی کے ظلم کو تو عالمی میڈیا پر اجاگر کردیتی ہیں لیکن باقی خواتین پر کیوں آنکھیں بندکرلیتی ہیں؟ کیا یہ این جی اوز بااثر شخصیات سے خوفزدہ ہیں جو ان خواتین پر ظلم کرتے ہیں۔

    مطلب یہ ہوا کہ کمزور کمزور پر ظلم کرے تو میڈیا، حکومت اور یہ این جی اوز حرکت میں‌آجاتی ہیں اور طاقت ور ظلم کرے تو میڈیا خاموش، حکومت خاموش، این جی اوز خاموش


    یہ تضاد کیوں ہے؟
     
  21. آزاد
    Offline

    آزاد ممبر

    Joined:
    Aug 7, 2008
    Messages:
    7,592
    Likes Received:
    14
    راشد بھائی اگر آپ غلط چيزکا غلط چيز سے موازنہ کريں گے تو جواب غلط میں ہی آئےگا۔ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کے "ظلم چاہے نیا ہو یا پرانا ہو ظلم ہی کہلاتاہے۔۔۔ " جن لوگوں کو اپنے گريبان میں جھانکنے سےبہت تکليف ہوتی ہے يا اپنی ہرحرکت کے پيچھےاغيار کا ہاتھ نظرآتا ہے وہ اسلام کي موجودہ " کفرواسلام" کی جنگ سے پہلے کے مسلمان ممالک ميں نہ صرف عورتوں بلکہ ہر’صاحب طاقت‘ کا اپنے سے کمزورسے سلوک کو ہی ديکھ ليں۔

    اگر يہی غيرت ہے کہ اپنی ماں بہنوں کو سرے عام ذليل کريں تو شايد اس سے بڑی بے غيرتی تو دنيا میں کہیں نہیں ديکھی گئی ہوگی۔۔ يہ ویڈیو طالبان کی سوچ کی عکاس ہے اور يہ اس نظام کی ہلکی سی ایک جھلک ہے۔ اگر ان لوگوں کا حکومت پر قبضہ ہوگيا تو کوڑے مارکہ نظام گلی گلی شہر شہر نافذ ہو جائے گا، نارمل زندگی ختم ہو جائے گی، انسانی بستياں اجڑ جائیں گی اور خوف ہر جگہ ڈيرے ڈال لے گا-

    ہم لوگوں کو اُس وقت سے ڈرنا چاہیے اور اللہ سے پناہ مانگنی چاہئے کے جب یہی صورتحال ہماری اپنی ماؤں، بہنوں، بہوں اور بيٹيوں تک آ پہنچے۔۔۔
     
  22. راشد احمد
    Offline

    راشد احمد ممبر

    Joined:
    Jan 5, 2009
    Messages:
    2,457
    Likes Received:
    15
    طالبان کون ہیں، کس نے انہیں پروموٹ کیا، کون انہیں استعمال کرتا رہا، کیوں استعمال کرتا رہا

    جواب یہ ہے کہ یہی طالبان ضیاء الحق کےدور میں مجاہدین تھے جنہوں نے روس کے خلاف جنگ میں‌ حصہ لیا، امریکہ انہیں اسلحہ اورپیسہ فراہم کرتا رہا تاکہ روس کو توڑ کر خود تنہا سپرپاور بن سکے۔ جب روس ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا تو یہی مجاہدین کشمیر، چچنیا، افغانستان میں جنگ وجدل میں مصروف رہے۔ کچھ عرصے بعد امریکہ کو خیال آیا کہ مجاہدین سے تو ہم نے جو کام لینا تھا لے لیا کیوں انہیں کیوں نہ ختم کردیا جائے اس سلسلے میں طالبان کا نام دے دیا گیااور دوسرا گروپ شمالی اتحاد بن گیاتاکہ دونوں گروپ آپس میں لڑکر ختم ہوسکیں اور بے نظیر کو ٹاسک دے دیا گیا کہ آپ طالبان کی پرورش کریں۔

    لیکن نتیجہ اس کے برعکس طالبان کی حکومت افغانستان میں 1996 سے 2001 تک چلتی رہی۔ انہوں نے پوست کی کاشت بند کردی۔ ملک میں امن وامان قائم ہوگیا اور تاریخ گواہ ہے کہ اس عرصے میں افغانستان میں جرائم بالکل بندہوگئے۔

    بعد میں امریکہ نے ورلڈ ٹریڈ سنٹر کا ڈرامہ رچایا اور طالبان و القاعدہ کو اس میں شامل کرکے افغانستان پر یلغار کردی اور کئی ہزار بے گناہ افراد امریکی بمباری کی نذر ہوگئے۔

    امریکہ نے شمالی اتحاد کی مدد حاصل کرکے افغانستان پر قبضہ کرلیا۔ اور افغانستان میں پھر پوست کی کاشت شروع ہوگئی پھر بدامنی شروع ہوگئی۔ جو طالبان بچے تھے وہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں چھپ گئے، امریکہ نے ان علاقوں پر بھی یلغار کردی اور مقامی لوگوں کو مارنا شروع کردیا۔ جس پر مقامی لوگ انتقاما طالبان بنناشروع ہوگئے۔کہتےہیں کہ ظلم بانجھ نہیں ہوتا اور امریکہ کے اسی ظلم نے ان پڑھ قبائلیوں کو ظالم بنادیا۔ جنہوں نے ان حالات کا ذمہ دار امریکہ اور پاکستان کو ٹھہرایا۔ اور یہ جنگ مختلف علاقوں میں پھیل گئی اور خودکش حملوں کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔جو آج تک قائم ہے۔

    ٹھیک ہے کہ امریکہ نے ظلم کیا ہے جس کا جواب ہمیں مل رہا ہے۔ ظلم بانجھ نہیں ہوتا بلکہ یہ مزید ظالم پیداکرتا ہے۔ جیسے کسی گھر کے تمام افراد کو ماردیا جائے تو جو ایک بچ جاتا ہے اسے زندگی عذاب لگنا شروع ہوجاتی ہے اور وہ جس جس کو ذمہ دار ٹھہراتا ہے اس سے انتقام لینا شروع کردیتا ہے۔ کچھ دوسرے ظالم بھی اس کے ساتھ مل جاتے ہیں اور اسے اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنا شروع کردیتے ہیں۔

    کیا جب افغانستان میں طالبان کی حکومت تھی تو یہ واقعات ہوتے تھے؟ اس طرح کی بہت سی ویڈیوز یوٹیوب، میٹا کیفے اور دیگر ویڈیوز والی ویب سائٹس پر مل جائیں گی۔ لیکن اس کی کیا ضمانت ہے کہ یہ طالبان ہی تھے؟ ہوسکتا ہے کہ امریکہ نے شمالی اتحاد یا غلط لوگوں کے ساتھ مل کریہ کھیل کھیلاہو۔ہوسکتا ہے کہ طالبان کی صف میں ایسے لوگ شامل ہوں تو سازشی ہاتھوں میں‌کھیل رہے ہوں۔ ہوسکتا ہے کہ یہ کسی بھارتی فلم کا سین ہو۔بھارت بھی تو افغانستان پر اس قسم کی دو تین فلمیں بناچکا ہے۔ جو زیادہ توجہ نہ حاصل کرسکیں۔جس عورت پرکوڑے برسائے جارہے تھے اس نے شٹل کاک برقعہ پہن رکھا تھا۔ اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ وہ عورت ہی تھی۔ جس مرد کے ساتھ اس کے تعلقات تھے اس کی کوڑے مارکہ ویڈیو کیوں منظر عام پر نہیں‌لائی گئی؟

    یہ بات طے ہے کہ یہ لوگ افغانستان پر تو کوڑے مارکہ حکومت بناسکتے ہیں لیکن پاکستان پر نہیں۔

    قانون ہمیشہ اس لئے بنائے جاتے ہیں تاکہ ملک میں امن وامان اور نظم وضبط قائم ہو۔ اسلام میں چوری کرنیوالے کی سزا ہاتھ کاٹنا ہے تاکہ لوگ اس کا کٹاہوا ہاتھ دیکھ کر عبرت پکڑیں اور سبق حاصل کریں۔تاکہ کسی کی دوبارہ ایسی حرکت کرنے ہمت نہ ہو۔ لیکن ہمارے ہاں چورکی سزا چھ ماہ جو قابل ضمانت ہے یعنی چور ضمانت پر رہاہوکردوبارہ چوریاں کرسکے۔ قاتل کی سزا سزائے موت ہے جسے صرف مقتول کے وارث ہی معاف کرسکتے ہیں۔ لیکن ہمارے جمہوری نظام میں صدرصاحب معاف کرسکتے ہیں۔اور اب توخیرسے سزائے موت بھی ختم کرنے پر غورہورہا ہے تاکہ مجرموں کی حوصلہ افزائی ہو۔ وکیل صاحبان سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ بنانے کاہنرجانتے ہیں۔اور کسی کو بچانے یا سزادلوانے کے لئے جھوٹے گواہوں کا سہارالیتے ہیں۔ ہمارے قانون میں امیر کو سزا نہیں ملتی اور غریب بے گناہ مارا جاتا ہے۔

    اس ناانصافی کے معاشرے میں مجرم پیداہورہے ہیں۔ ہر انسان پیدائشی طور پر معصوم ہوتا ہے لیکن اگر ان کی تعلیم وتربیت جرم زدہ ماحول میں کی جائے تووہ مجرم بن جاتے ہیں۔ دوسراوہ شخص مجرم بنتا ہے جسے اس کے حقوق سے محروم کردیا ہو۔ تیسرا وہ شخص مجرم بنتا ہے جس پر یا اس کے احباب پر ظلم ہوا ہو اور وہ انتقامی طور پر مجرم بن جاتا ہے تاکہ سارے معاشرے سے انتقام لے سکے۔

    حضرت علی :rda: کا فرمان ہے کہ کفرکی ریاست توقائم رہ سکتی ہے لیکن ناانصافی پرمبنی نہیں۔

    سنگاپور جرائم پیشہ عناصر کا ملک تھا لیکن ایک شخص لی کوآن نے عدالتیں آزاد کردیں اور سزائیں سخت کردیں یہاں تک کہ اگر کوئی کرپشن کرتا تھا تو اسے کہا جاتاتھا کہ یا تو خودکشی کرلویا عدالت کا سامناکرو تو وہ شخص عدالت کاسامنا کرنے کی ہمت نہیں رکھتا تھا اس لئے وہ مرنے کو ترجیح دیتا تھا۔

    ہمارے ہاں کہاں انصاف ہے، اگر انصاف نہیں تو ریاست کے قائم رہنے کی توقع رکھنا فضول ہے۔ ریاست کے اندرریاستیں خود ہماری حکومت قائم کررہی ہے۔

    میرا تویہی نظریہ ہے۔ آپ کو اختلاف رائے کا حق ہے۔
     
  23. وقاص قائم
    Offline

    وقاص قائم ممبر

    Joined:
    Mar 27, 2009
    Messages:
    116
    Likes Received:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    محترمی و مکرمی آزاد صاحب اسلام علیکم
    اس تحریر کو پڑھ کر ذرا انصاف فرمإئیں کہ کیا واقعی سی این این کی تحقیق سچی تھی یا آپ کے اپنے پاکستانی تجزیہ نگار جو کہ رہے ہیں وہ سچ ہے۔
    سی این این تو ایک زمانہ میں افغانستا ن پر حملے کو امریکہ کی بقا کے لئے ناگزیر سمجھتا تھا مگر اب وہی سی این این ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے گرنے کو امریکہ کی سازش بتاتا ہے۔میڈیا کا معاملہ تو یہ ہوتا ہے کہ جو مزیدار چیز ہو اسے دکھاؤ اور پیسہ کماو آج لڑکی کی حمایت کرنے میں پیسہ ہے سو میڈیا لڑکی کی حمایت کر رہا ہے۔
    [​IMG]
    کیا اب بھی آپ کو ایسا لگتا ہے
     
  24. وقاص قائم
    Offline

    وقاص قائم ممبر

    Joined:
    Mar 27, 2009
    Messages:
    116
    Likes Received:
    0
    ملک کا جھنڈا:
  25. راشد احمد
    Offline

    راشد احمد ممبر

    Joined:
    Jan 5, 2009
    Messages:
    2,457
    Likes Received:
    15
    یہ کالم پہلے سے اسی سیکشن میں شائع ہوچکا ہے۔

    آج کل الیکٹرانک میڈیا کادور ہے۔ میرے ایک دوست جو پروڈکشن ہاوس چلاتے ہیں اور مختلف ٹی وی چینلز کے لئے کمرشلزوغیرہ تیارکرتے ہیں۔ ان کا بھی یہی کہنا ہے کہ یہ ویڈیو حقیقت سے دور ہے۔ اس میں ایک ہی سین کو باربار ریپیٹ کردیا گیا ہے جبکہ آواز اصل ہے۔

    اس کے علاوہ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ صنف نازک تو چند کوڑے برداشت کرکے تڑپ اٹھتی ہے۔ لیکن اس کی آواز ساتھ نہیں دے رہی۔

    یہاں تک کہ چند ایک ٹی وی چینلز جنہوں نے پہلے اس ویڈیو پر شور ڈالا ہوا تھا اسے جعلی کہہ رہے ہیں۔بی بی سی بھی اب اسے جعلی کہنا شروع ہوگیاہے۔

    مجھے یاد ہے کہ جیسے ہی یہ ویڈیو اس فورم پر پوسٹ ہوئی سب نے بناسوچے سمجھے مذمت کرنی شروع کردی۔ جو ایک غلط طریقہ ہے اور جذبات کو بھڑکانے اورفساد کا موجب ہے۔ اس لئے ردعمل دینے سے پہلے تحقیق کرلینی چاہئے۔

    ہم پاکستان بناسوچے سمجھے ناجانے کیوں اپنا ردعمل بیان کرنا شروع کردیتے ہیں؟
     
  26. بےباک
    Offline

    بےباک ممبر

    Joined:
    Feb 19, 2009
    Messages:
    2,484
    Likes Received:
    17
  27. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    گویا ۔ جو کچھ چند سال پہلے مڈل ایسٹ سمیت اسلامی دنیا کا جو مجوزہ نقشہ منظرِ عام پر آیا تھا۔ حالات عملی طور پر اسکو ( اللہ تعالی معاف کرے اور ایسا نہ ہو) سچ ثابت کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

    جاہل و بے شعور قوم (بلکہ قوم کا لفظ بھی پاکستانی گروہوں پر ایک سوالیہ نشان بن جاتا ہے ) پر حکومت کرنا، انکی تقدیر کے فیصلے کرنا، انہیں ٹکڑوں میں بانٹنا ۔ کتنا آسان ہوتا ہے۔
    رفتہ رفتہ اسکا عملی مشاہدہ ہوتا جارہا ہے۔
     
  28. بےباک
    Offline

    بےباک ممبر

    Joined:
    Feb 19, 2009
    Messages:
    2,484
    Likes Received:
    17
    زرداری خود امن قائم کریں صوفی محمد سوات سے نکل گئے
    مینگورہ (مانیٹرنگ ڈیسک/خبرایجنسیاں)کالعدم نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ مولاناصوفی محمدنے صدرکی جانب سے نظام عدل معاہدہ پر دستخط نہ کرنے پر احتجاجاًامن کیمپ ختم کردیا‘انہوں نے صدرآصف علی زرداری سے کہا ہے کہ اب وہ خودسوات میں جس طرح چاہیں امن قائم کریں۔سوات کے صدر مقام مینگورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کالعدم نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ مولانا صوفی محمد نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت ملاکنڈ ڈویڑن میں شریعت کا نفاذ نہیں چاہتی اور وہ احتجاجاً اپنے امن کیمپ کے خاتمے کا اعلان کرتے ہیں۔البتہ صوفی محمد کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اور ان کے درمیان ہونے والا معاہدہ برقرار رہے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ملاکنڈ ڈویژن میں شریعت کے نفاذ میں مخلص ہے مگر بقول ان کے صدر مملکت آصف علی زرداری شریعت کے نفاذ کے مخالف ہیںاور روڑے اٹکا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں امن کی خرابی کی ذمہ داری اب ان پر نہیں بلکہ صدرمملکت پر عائد ہوگی۔مولانا صوفی محمد کا کہنا تھا کہ سوات میں تعینات کیے گئے قاضی بے اختیار ہیں۔انہوں نے واضح کیاکہ سوات سے واپسی کا17سالہ لڑکی کے مبینہ واقعہ سے کوئی تعلق نہیں۔ مولانا صوفی محمد کے اس اعلان کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئی صورتحال کامشاورت سے حل نکالیں گے‘انہوں نے صدر مملکت پر زور دیا کہ وہ جتنی جلدی ممکن ہوسکے نظام عدل ریگولیشن پر دستخط کردیں۔انہوں نے کہا معاہدہ ناکام ہواتو روڑے اٹکانے والے اس کے ذمہ دار ہوں گے۔ انہوں نے میڈیااورعوام سے اپیل کی کہ وہ امن معاہدہ پردستخط کرانے میں ساتھ دیں۔مولانا صوفی محمد اعلان کے بعد اپنے درجنوں کارکنوں کے ہمراہ اپنے آبائی علاقے ضلع دیر روانہ ہوگئے ہیں۔کمشنر ملاکنڈ ڈویژن اور ضلعی رابطہ افسر مولاناصوفی محمد سے ملاقات کرنے کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچے تاہم انہوں نے ملنے سے انکار کردیا۔ اس موقع پر ملاکنڈ ڈویژن کے کمشنر سید محمد جاوید نے میڈیا کو بتایا کہ مولانا صوفی محمد جہاں بھی ہوںگے امن کے قیام میں حکومت کی مدد کریں گے۔علاوہ ازیں طالبان کے ترجمان مسلم خان کاکہناہے کہ امن معاہدہ کے بعد سے اب تک وہ جنگ بندی کے اعلان پرقائم ہیں ‘صدرکو ریگولیشن پردستخط کردینے چاہئیں۔انہوں نے صوبائی حکومت پر زور دیاکہ اگر وفاق وعدہ پورانہیں کرہاتو وہ مستعفی ہوجائے۔ انہوں نے کہاکہ شریعت کے نفاذ سے ہی امن کا قیام ممکن ہے‘مرکزی حکومت صوفی محمد سے کیے گئے وعدے پورے کرے اوراس علاقہ کواسلامی نظام دے۔ علاوہ ازیںقومی امن جرگہ سوات نے نظام عدل کے مسودے پر دستخط کیلئے صدر پاکستان کو 10دن کی مہلت دے دی ‘ دستخط نہ ہونے کی صورت میں احتجاجی تحریک چلانے کااعلان کیاہے۔ امن جرگہ نے جلد ہی مولانا فضل اللہ سے ملاقات کا بھی فیصلہ کرلیا۔قومی امن جرگہ سوات کا ایک ہنگامی اجلاس مرکزی دفتر کانجو می میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے بحر کرم خان نے کہا کہ قومی امن جرگہ نے صدر آصف علی زرداری کو نظام عدل کے مسودے پر دستخط کیلئے دس دن کی مہلت دیدی ہے اگر 10دن کے اندر اندر انہوں نے دستخط نہ کئے تو ہم احتجاجی تحریک شروع کریںگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبائی حکومت اور تحریک نفاذ شریعت محمدی کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کو برقرار رکھنے کیلئے اپنی بھرپور کوشش کریںگے جبکہ تحریک طالبان سوات کے ساتھ بہت جلد ملاقات کریںگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سوات امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کسی سازش اور کوششیں کو کامیاب نہیں ہونے دیںگے انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ صبروتحمل سے کام لیں اور آپس میں اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کریں۔یاد رہے کہ 16فروری کو صوبائی حکومت اور کالعدم نفاذ شریعت محمدی کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں نظام عدل ریگولیشن کے نفاذ کے ساتھ ہی شرعی عدالتیں قائم کی ۔ معاہدے کے بعد حکومت اور طالبان نے مستقل فائر بندی کی جس کے ساتھ ہی سوات میں ڈیڑھ برس سے جاری لڑائی رک گئی تھی۔



    آخر وہی ہوا جس کا ڈر تھا ، بروقت ایک متنازعہ ویڈیو کیسٹ نے وہی کام کر دکھایا ،جس کے لیے پلان بنا کر اس کی تشہیر کی گئی ، ،اصل چیز اس معایدہ پر عمل درامد روکنا تھا
    ہم تدبر سے کام کیوں نہیں لیتے ،۔۔۔
     
  29. بےلگام
    Online

    بےلگام مہمان

    بہت خوب جی
     

Share This Page