1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سمجھتا ہوں میں سب کچھ، صرف سمجھانا نہیں آتا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏6 نومبر 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    سمجھتا ہوں میں سب کچھ، صرف سمجھانا نہیں آتا
    تڑپتا ہوں مگر اوروں کو تڑپانا نہیں آتا
    مرے اشعار مثلِ آئینہ شفاف ہوتے ہیں
    مجھے مفہوم کو لفظوں میں الجھانا نہیں آتا
    میں اپنی مشکلوں کو دعوتِ پیکار دیتا ہوں
    مجھے یوں عاجزی کے ساتھ غم کھانا نہیں آتا
    میں ناکام مسرت ہوں مگر ہنستا ہی رہتا ہوں
    کروں کیا مجھ کو قبل از موت مرجانا نہیں آتا
    یہ میری زیست خود اک مستقل طوفان ہے اختر
    مجھے ان غم کے طوفانوں سے گھبرانا نہیں آتا
    (اختر شیرانی)​
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں