ٹوٹے تار دِل کے جُڑا نہیں کرتے ہم تو مسافر ہیں رُکا نہیں کرتے جو اک بار بچھڑیں مِلا نہیں کرتے ممکن نہیں ہے تجدید محبت کی ٹوٹے تار دِل کے جُڑا نہیں کرتے منصف اسے سمجھا خطا ہماری تھی سو ہم منافق سے گِلہ نہیں کرتے راہیں بدلنا ہم سیکھ نہیں پائے سیدھی راہ سے ہم ہٹا نہیں کرتے اک رب اکیلا ہے بہت عبادت کو سب کے سامنے ہم جھکا نہیں کرتے ہم بیکار محنت کئے گئے سُلطاں زخمِ جگر پھر سے سِلا نہیں کرتے۔
اک رب اکیلا ہے بہت عبادت کو سب کے سامنے ہم جھکا نہیں کرتے بہت خوب سلطان میر جی بہت عمدہ خاص طور ہی یہ شعر بہت خوبصورت ھے
راہیں بدلنا ہم سیکھ نہیں پائے سیدھی راہ سے ہم ہٹا نہیں کرتے اک رب اکیلا ہے بہت عبادت کو سب کے سامنے ہم جھکا نہیں کرتے ماشااللہ سلطان میر بھائی دل کو چھو لینے والا بہت عمدہ کلام ہے بہت خوب
جواب: ٹوٹے تار دِل کے جُڑا نہیں کرتے۔ تمام دوستوں کو سلام، اور حوصلہ افزائی و خوبصورت کمینٹس کیلئے جزاک اللہ خیرا ً ۔
’’کوئی نہیں‘‘ دِل بند گلی تک لے آیا، اب آگے رستہ کوئی نہیں یاں لوگ سبھی تو ھیں روگی، اس کارن ہنستا کوئی نہیں ہیں سبھی مسافر اس جگ میں، سب وقتی میلہ سا ہے لگا یاں سیر سپاٹا سب کرتے ہیں، لیکن بستا کوئی نہیں جب وقت قضاء کاآتا ہے، مٹ جاتے ہیں ناطے بھی سبھی سب جال ٹوٹ کے رہ جاتے ہیں، اِن میں پھنستا کوئی نہیں دِل لاکھ دہلتا ہو لیکن، جائینگے آگے تنہا سبھی ہے سفر قضاء کی وادی کا، یاں ساتھی بنتا کوئی نہیں اِک روز سبھی کو جانا ہے، کوئی رُک نہ پائے گا یہاں جب اجل وار کرتی ہے، پھر یارو بچتا کوئی نہیں سب اکڑ مزاجیں رہ جائینگی، بس ایماں ہی دے گا نفع واں کِسی مُنافق کی سُلطاں، فریادیں سُنتا کوئی نہیں۔ (سُلطاں)
جواب: ٹوٹے تار دِل کے جُڑا نہیں کرتے۔ سلطان جی آپ کا شکریہ کہ آپ کو 5 ماہ بعد خیال آ ہی گیا اس بات کا
جواب: ٹوٹے تار دِل کے جُڑا نہیں کرتے۔ خوشی جی، آپ نے صحیح فرمایا ، واقعی بہت لیٹ ہو گیا میں رپلائی کرنے میں (5ماہ)، لیکن طبیعت کی خرابی نے اس سے پہلے مہلت ہی نہیں دی تھی کہ میں بروقت رپلائی کر سکتا۔ بہرحال سب دوستوں سے لیٹ رپلائی پر معذرت خواہ ہوں۔ امید ہے کہ سب دوست میری طرف سے تاخیر کا قصور معاف فرمائیں گے اور مُجھے اپنی دعاوءں میں یاد رکھیں گے۔ والسلام طالبِ دُعا سُلطان میر
جواب: ٹوٹے تار دِل کے جُڑا نہیں کرتے۔ حسن جی اس فورم کے حوالے سے تو ہم ایک دوسرے کو جانتے ہی ھیں آپ ہر لڑی میں ہر کسی کو جواب دیتے ھیں کس کس کو جانتے ھیںآپ، اور سلطان جی کو کون سی ایسی فالتو بات کر دی میں نے جو آپ کو اس سوال کی ضرورت محسوس ہوئی ہم سب آپ کو دعاؤں میں یاد رکھیں گے آپ کوشش کرکے تھوڑا وقت اس بزم کے لئے نکال لیا کریں تاکہ ہمیں بھی کوئی اچھا کلام پڑھنے کو مل سکے شکریہ
بدل جاتے ہیں بدل جاتے ہیں تلاطم خیز جذبات بدل جاتے ہیں وقت کے ساتھ حالات بدل جاتے ہیں خلوص و محبت بہت جَتاتے ہیں جو اچانک وہی حضرات بدل جاتے ہیں تیر پُرانے ہیں تِرے حسیں نینوں کے نشانے مگر ہر رات بدل جاتے ہیں تغیـر اچانک ہر اَک چیز میں ہو گا اچانک یہاں درجات بدل جاتے ہیں کبھی جو مِلن کی کریں بات تو سُلطاں اچانک مِری وہ بات بدل جاتے ہیں۔ (سُلطاں)
جواب: ٹوٹے تار دِل کے جُڑا نہیں کرتے۔ جزاک اللہ خوشی جی، کوشش کروں گا کہ اب سلسلہ ٹوٹنے نا پائے بشرطِ زندگی۔
جواب: ٹوٹے تار دِل کے جُڑا نہیں کرتے۔ شکریہ سلطان جی ، ہمیں شدت سے انتظار رھے گا خدا آپ کو سلامت رکھے
جواب: بدل جاتے ہیں خلوص و محبت بہت جَتاتے ہیں جو اچانک وہی حضرات بدل جاتے ہیں واہ بہت خوب ، خوبصورت کلام ھے بہت عمدہ سلطان جی شکریہ اس شئیرنگ کا
جواب: کوئی نہیں۔ ہے سفر قضاء کی وادی کا، یاں ساتھی بنتا کوئی نہیں اِک روز سبھی کو جانا ہے، کوئی رُک نہ پائے گا یہاں سلطان بھائی بہت اچھی شاعری ارسال کی شکریہ :a191:
جواب: بدل جاتے ہیں تیر پُرانے ہیں تِرے حسیں نینوں کے نشانے مگر ہر رات بدل جاتے ہیں تغیـر اچانک ہر اَک چیز میں ہو گا اچانک یہاں درجات بدل جاتے ہیں بہت اچھی شاعری :101:
تُم ہو ’’تُم ہو‘‘ آسماں تُم ہو زمیں تُم ہو ہے یقیں اِن میں کہیں تُم ہو جس جگہ خوشبُو برستی ہے ہم جانتے ہیں وہیں تُم ہو ہم محبت سے جسے چاہیں وہ محبت کا نَگِیں تُم ہو تعریف ہو نہ سکے تیری جانِ من اتنی حسیں تُم ہو روشنی جس کی رہے ہر سُو وہ حسیں نُورِ جبیں تُم ہو دِل چیر ڈالوں رقیبوں کے جو پتا ہو کہ یہیں تُم ہو جو طلب میری بڑھا ڈالے وہ صدائے نغمگیں تُم ہو بے فکر ہیں ہم تُجھے دے کر اب مِرے دِل کے اَمیں تُم ہو ہے تِرا گھر تو دِلِ سُلطاں ہاں مِرے دِل کے مکیں تُم ہو۔ (سُلطاں)
جواب: بدل جاتے ہیں خوبصورت کمینٹس کیلئے جزاک اللہ حسن رضا جی۔ انشااللہ روزانہ ایک آدھ نئی غزل یا نظم پوسٹ کرتا رہوں گا بشرطِ زندگی۔