1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سلام کی روشن تاریخ

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از شہباز حسین رضوی, ‏26 نومبر 2014۔

  1. شہباز حسین رضوی
    آف لائن

    شہباز حسین رضوی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2013
    پیغامات:
    839
    موصول پسندیدگیاں:
    1,321
    ملک کا جھنڈا:


    طلوع اسلام کے بعد قلیل عرصے میں ہی اسلامی سلطنت کی سرحدیں دور دراز ممالک تک پھیل گئی تھیں لیکن آٹھ صدیوں تک بائزنطینی سلطنت کا مرکز مسلمانوں کے قبضے میں نہ آ سکا۔
    اس شہر کی فتح ہر مسلمان جرنیل کا خواب تھی اور اس کی بنیادی وجہ رسولِ خدا ﷺ کی اس کے فاتح کے بارے میں بشارت تھی، جس کا مفہوم کچھ یوں تھا کہ ’ تم قسطنطنیہ کو فتح کرو گے، اور وہ سپہ سالار سب سے افضل اور اس کی فوج افضل ترین فوج ہو گی‘۔
    مسلمان جرنیلوں کی قسطنطنیہ پر ابتک کی جنگی مہمیں کامیاب نہ ہو سکی تھیں اور ہر کوئی یہ جاننے کیلئے بے تاب تھا کہ آخر یہ سعادت کس کے حصے میں آ ئے گی۔


    پھر وہ مبارک دن بھی آ گیا کہ جب ترک سلطان مراد دوئم کا ہونہار بیٹا سلطان محمد اڑھائی لاکھ سے زائد فوج اور بھاری توپوں کے ساتھ قسطنطنیہ فتح کرنے کیلئے نکلا۔
    سلطان نے سب سے پہلا کام یہ کیا کہ اس مشہور شہر کو یورپی مدد سے محروم کرنے کیلئے آبنائے باسفورس پر قبضہ کر لیااور یورپی کنارے پر ایک مضبوط قلعہ تعمیر کیا جس میں عام سپاہیوں کے ساتھ سلطان نے اپنے ہاتھوں سے پتھر لگائے۔
    اس کے بعد شہر کا گھیراو¿ کر لیا گیا اور کئی روز تک مضبوط فصیلوں پر توپوں کے بھاری گولے برسائے گئے۔
    بالآخر صدیوں سے قائم فصیلیں اسلامی لشکر کے سامنے ڈھیر ہو گئیں اور 29 مئی 1453ءبروز جمعتہ الوداع سلطان اپنی فوج کے ساتھ فاتحانہ شان سے شہر میں داخل ہو گیا۔
    اس وقت سے لے کر آج تک دنیا کی تاریخ میں انہیں سلطان محمد الفاتح کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
    انہوں نے شہر کے مرکزی کلیسا میں جمع ہو جانے والے مقامی عیسائیوں کو عام معافی دے دی اور چرچ کی جگہ ایک عظیم الشان مسجد تعمیر کروائی۔ یہ پہلا موقع تھا کہ قسطنطنیہ کی فضائیں اذان کی آواز سے گونج اٹھیں۔
    سلطان نے اپنے دور میں 300 سے زائد عالیشان مساجد تعمیر کروائیں جن میں سے سلطان محمد مسجد اور ابو ایوب انصاری ؓ مسجد بہت ہی مشہور ہیں۔
    فتح کے بعد قسطنطنیہ کو اسلامبول ، یعنی اسلام کا گھر، کا نام دیا گیا جو بعد میں استنبول کہلانے لگا۔
    تاریخ کی کتابوں میں آ ج بھی سلطان محمد الفاتح کو دنیا کے عظیم ترین فاتحین میں شمار کیا جاتا ہے۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ جناب
     
    شہباز حسین رضوی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں