1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سفیرِ امن ڈاکٹر محمد طاہر القادری

'عظیم بندگانِ الہی' میں موضوعات آغاز کردہ از نوید, ‏30 جولائی 2008۔

موضوع کا سٹیٹس:
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
  1. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    السلام علیکم
    فقہائے کرام کا اجماع ہے کہ
    اصلاً ہر چیز جائز ہے سوائے شریعتِ مطہرہ نے جس کو ممنوع قرار دے دیا ہو۔

    میں صرف اپنی رائے عرض کرتا ہوں
    قرآن مجید میں ارشاد ہے
    قُلْ بِفَضْلِ اللّهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَلِكَ فَلْيَفْرَحُواْ هُوَ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُونَO (يُوْنـُس ، 10 : 58)
    فرما دیجئے: (یہ سب کچھ) اللہ کے فضل اور اس کی رحمت کے باعث ہے پس مسلمانوں کو چاہئے کہ اس (فضلِ الہی) پر خوشیاں منائیں، یہ اس (سارے مال و دولت) سے کہیں بہتر ہے جسے وہ جمع کرتے ہیںo

    والسلام[/quote:2w330mrl]
    جزاک اللہ ۔ نعیم صاحب۔
    خالصتاً قرآن مجید سے نعمتِ الہی پر شکر ادا کرنے کے تصور کو واضح کرنے پر بہت شکریہ ۔
    اللہ تعالی ہمیں اسلام کو دینِ اعتدال کے طور پر سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین[/quote:2w330mrl]

    محتم یہ آیت قآن پاک کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔کہ یہ قرآن حکیم اس (سارے مال و دولت) سے کہیں بہتر ہے جسے وہ جمع کرتے ہیںo
     
  2. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    السلام علیکم
    فقہائے کرام کا اجماع ہے کہ
    اصلاً ہر چیز جائز ہے سوائے شریعتِ مطہرہ نے جس کو ممنوع قرار دے دیا ہو۔
    اب اگر کسی کو ایک کام "حرام و ناجائز" ثابت کرنا ہے تو اسکا ثبوت مہیا کرنے کی ذمہ داری بھی اسی پر ہوگی۔

    میں صرف اپنی رائے عرض کرتا ہوں
    قرآن مجید میں ارشاد ہے
    قُلْ بِفَضْلِ اللّهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَلِكَ فَلْيَفْرَحُواْ هُوَ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُونَO (يُوْنـُس ، 10 : 58)
    فرما دیجئے: (یہ سب کچھ) اللہ کے فضل اور اس کی رحمت کے باعث ہے پس مسلمانوں کو چاہئے کہ اس (فضلِ الہی) پر خوشیاں منائیں، یہ اس (سارے مال و دولت) سے کہیں بہتر ہے جسے وہ جمع کرتے ہیںo

    یعنی اللہ تعالی کے فضل و کرم پر خوشی کا اظہار کرنا اسلام میں منع نہیں ہے بلکہ قرآنی فرمان کے عین مطابق ہے۔
    زندگی بھی اللہ تعالی کی نعمت اور فضلِ خاص ہے۔ اس عظیم فضلِ الہیہ پر عام دنوں میں بھی شکرِ الہی بجا لانے کے ساتھ ساتھ اگر اس نعمت کے ملنے والے دن کی مناسبت سے خوشی کا اظہار کر لیا جائے تو کوئی حرج نہیں۔
    پھر قرآن مجید میں ارشادِ الہی ہے

    وَأَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْO (الضُّحٰی ، 93 : 11)
    اور اپنے رب کی نعمتوں کا تذکرہ (وچرچا) کرو

    یعنی اللہ تعالی کی نعمت پر خوشی کا اظہار اکیلے و تنہا کرنے کے ساتھ ساتھ اعلانیہ بھی کیا جائے۔ اہلِ خاندان، اعزا و قارب ، دوست احباب کے ساتھ مل کر اعلانیہ بھی کرنا جائز ہے۔

    رہی بات فقط کیک کاٹنے اور کھانے کی تو کیک بھی اللہ تعالی کے دوسری نعمتوں کی طرح اللہ تعالی کے نعمت ہے اور اللہ تعالی نے اپنی نعمتوں کے استعمال کا طریقہ بھی قرآن مجید میں فرما دیا ہے۔

    يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ كُلُواْ مِن طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَاشْكُرُواْ لِلّهِ إِن كُنتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَO (الْبَقَرَة ، 2 : 172)
    اے ایمان والو! ان پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤ جو ہم نے تمہیں عطا کی ہیں اور اﷲ کا شکر ادا کرو اگر تم صرف اسی کی بندگی بجا لاتے ہوo

    اب یومِ پیدائش پر خواہ کیک کھا لیا جائے یا اور کسی طریقے سے خوشی کا اظہار کر لیا جائے ۔ قرآن مجید کے مندرجہ بالا تصور کے مطابق مجھے تو اس میں کوئی مضائقہ نظر نہیں آتا۔

    والسلام[/quote:1f16dgog]
    جزاک اللہ ۔ نعیم صاحب۔
    خالصتاً قرآن مجید سے نعمتِ الہی پر شکر ادا کرنے کے تصور کو واضح کرنے پر بہت شکریہ ۔
    اللہ تعالی ہمیں اسلام کو دینِ اعتدال کے طور پر سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین[/quote:1f16dgog]
    ماشاءاللہ نعیم چاچو !
    میں نے فیضان بھائی کی پہلی سالگرہ کی تصاویر دیکھی ہیں۔
    ماشاءاللہ بہت خوبصورت ہیں۔
    اللہ تعالی آپ کی فیملی کو خوش وخرم رکھے اور سلامتیء ایمان سے نوازے آمین
     
  3. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم جی۔۔ وضاحت کا پہت شکریہ۔۔ میں خود یہ پڑھ کر پریشان ہو گئی تھی کہ سالگرہ جائز نہیں۔۔ :pagal:
     
  4. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    اس کا مطلب یہ ہوا کہ قرآن پاک سے اپنے موقف کی حمایت میں کوئی بھی مطابقت رکھنے والی آیت پیش کر کے اس کی تطبیق اپنے مقصد و مطلب کے لیے کر لی جائے اور سیاق و سباق کو اور مقام نزول کو نظر انداز کر لیا جائے اور اسی کو اسلام بنا لیا جائے ۔ ۔ ۔ کیا خوب تاویل ہے ۔ ۔ ۔ مجھے آپ سے اس کی توقع نہیں تھی۔
     
موضوع کا سٹیٹس:
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

اس صفحے کو مشتہر کریں