1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکو تو چلو

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏15 مئی 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکو تو چلو
    سبھی ہیں بھیڑ میں تم بھی نکل سکو تو چلو

    کسی کے واسطے راہیں کہاں بدلتی ہیں
    تم اپنے آپ کو خود ہی بدل سکو تو چلو

    یہاں کسی کو کوئی راستہ نہیں دیتا
    مجھے گرا کے اگر تم سنبھل سکو تو چلو

    کہیں نہیں کوئی سورج دھواں دھواں ہے فضا
    خود اپنے آپ سے باہر نکل سکو تو چلو

    یہی ہے زندگی کچھ خواب چند امیدیں
    انہیں کھلونوں سے تم بھی بہل سکو تو چلو
    ندا فاضلی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں