1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سفر سے مفر نہیں۔۔۔!!

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد رضی الرحمن طاہر, ‏16 ستمبر 2013۔

  1. محمد رضی الرحمن طاہر
    آف لائن

    محمد رضی الرحمن طاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏19 اپریل 2011
    پیغامات:
    465
    موصول پسندیدگیاں:
    40
    ملک کا جھنڈا:
    سفر سے مفر نہیں۔۔۔!!
    رضی طاہر
    mraziurrehman@gmail.com

    جب اللہ کی زمین پر ظلم و ستم ہو تو اللہ کے نیک بندوں پر لازم ہوجاتا ہے کہ وہ اس ظلم کیخلاف جہاد کریں اور جب تک امن اور سلامتی کا دور دورہ نہ ہوجائے اپنی جدوجہد جاری رکھیں۔
    وطن عزیز جب سے وجود میں آیا تب سے مستحکم نہ ہوسکا۔ قائد اعظم محمد علی جناح اور لیاقت علی خان کی شہادت کے بعد اسلامی جمہوریہ پاکستان کا خواب کالی گھٹاؤں میں گم ہوگیا اور جو بچا اس سے غریب کو غربت اور امیر کو امارت کے منصب پر ترقی دی، بیروزگاری دی، صنعتیں بنائیں مگر جو چند ایک بنائی اس میں مزدور کا استحصال کیا۔ آئین بنا مگر عملدردآمد نہ ہوسکا۔ حکومتیں آئیں مگر اپنا اپنا بینک بیلنس بنا کر چلتی بنی۔ چہرے بدلتے رہے مگر خاندان وہی 30,35رہے۔انہی کی اولادیں، بھتیجے، داماد، بھانجے، ہم زلف وغیرہ کے ہاتھ اقتدار کی رسی رہی، جبکہ قائد اعظم کے پاکستان کا خواب کچھ اور تھا۔ وہ اپنے پاکستان غریب و امیر کیلئے ایک قانون چاہتے تھے، مساوات چاہتے تھے، عالمی طاقت بنانا چاہتے تھے، قوم کے حکمران قوم کے حقیقی نمائندے دیکھنا چاہتے تھے۔ مگر ایسا نہ ہوا۔۔۔ اب زمین وطن خون میں روز نہلائی جاتی ہے۔ معصوم بچوں کا خون۔۔۔ بیواؤں کے حقوق سلب۔۔ عورتوں، مزدوروں کا استحصال۔۔۔ منزل سے بے خبر۔۔۔۔ قبیلوں، نسلی تعصبات میں بٹا ہجوم۔۔۔۔
    اب اس ظلم کیخلاف اللہ کے نیک بندوں کو نکلنے کیلئے کونسی طاقت روک رہی ہے؟ کیا اس سرزمین میں کوئی اللہ کا نیک بندہ نہیں رہا؟ خاموشی آخر کب تک؟ سالوں کا یہ سلسلہ ہے جو چلا آرہا ہے، ایسے گرد آلود ماحول میں ایک شخص کی آواز میں دم نظر آتا ہے۔ جس نے 23دسمبر سے11مئی تک قوم کو کھول کھول کے حقائق بتائے۔ جو ظلم کیخلاف آواز اٹھاتا لانگ مارچ کے شب و روز میں بھی نظر آیا۔۔۔ وہ مرد راہ داں ڈاکٹر محمد طاہر القادری ہے۔ اس بار ماہ رمضان میں ڈاکٹر قادری نے اپنی گزشتہ جدوجہد کو اذان سے معنون کیا اب اقامت اور نماز کی تیار ی ہے۔ یعنی اب اذان پر لبیک کہنے والے نمازیوں کی تلاش ہے۔ وہ لوگ جو نماز ادا کرتے ہیں وہ اب اللہ کی زمین پر ظلم کیخلاف نماز اداکریں گے جس سے شیطان بھاگ جائے گا، ظالم نیست و نابود ہوگا اور ایسی نماز ادا کی جائے گی جس کے نتیجے میں وطن عزیز میں امن و امان قائم ہوگا۔ ڈاکٹر قادری نے اب قوم کو جگانے کیلئے تحریک کے راہنماؤں کو سفر کی ہدایت کی ہے۔ جی ہاں عوامی تحریک، منہاج القرآن، یوتھ لیگ، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ، منہاج القرآن ویمن لیگ، علماء، وکلاء اور سینکڑوں جانثار وں نے اب سفر کا ارادہ کرلیا ہے۔ڈاکٹر قادری کے دونوں بیٹے بھی سفر میں نکل چکے ہیں، سفر جاری و سار ی ہے اور دعوت کا عمل فرد سے فرد تک چلا آرہا ہے۔
    میں سلام پیش کرتا ہوں ان انقلابی مسافروں کو جو اپنے گھروں کو چھوڑ کر مہینہ مہینہ پاکستان بھر کا سفر کر کے شعور و آگہی کے چراغ روشن کررہے ہیں، آپ اللہ کے راستے کے مہاجر بنے ہیں انشا ء اللہ وہ کریم ذات آپ کے ساتھ انصار ملاتی رہے گئی یوں یہ قافل بڑھتا جائے گااورمجھے امید ہے کہ آپ کی ان کاوشوں سے کروڑوں لوگ سرزمین پاکستان سے ظلم کے خاتمے کیلئے تیار ہوں گے۔ اور لانگ مارچ میں ڈاکٹر قادری کے دی ہوئی اذان کی صدائیں سن سن کر نماز کیلئے یکجا ہوتے جائیں گے۔ اور منزل قریب سے قریب تر ہوتی جائے گی۔ محرومیاں، محکومیاں، رکاوٹیں، پروپیگنڈا، مشکلات سفر کے راستے میں حائل نہیں ہوں گے۔
    میں پاکستانیوں سے پاکستان کی عظیم مٹی میں شامل شہیدوں کے خون کا حوالہ دیکر اتنا کہنا چاؤں گا کہ کیا اب بھی وہ قت نہیں آیا کہ قرض اتار دیا جائے اور ظلم پر خاموشی کا جرم کرنے بجائے آواز اٹھائی جائے؟ کیا آپ اس بات کا انتظار کررہے ہیں کہ کوئی آپ کا گھر جلائے؟ آپ بھی خاندان سمیت خودکشیوں پر مجبور ہوں؟ آپ کے بیٹے، بیٹیاں بھی معاشرے میں پھیلی بے حیائی کا شکار ہوں؟ یقینا آپ ایسا نہیں چاہتے۔ آپ اپنے گھر کو بھی بچائیں گے اور یہ مملکت پاکستان یہ جو ہمارا گھر ہے اس کی حفاظت کیلئے اپنی تمام تر کاوشیں بروئے کار لائیں گے۔

    [​IMG]
     
    پاکستانی55 اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں