1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سانپ سیڑھی کا کھیل

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از شام, ‏31 جولائی 2009۔

  1. شام
    Online

    شام مہمان

    سانپ سیڑھی کا کھیل
    میں بھی ایک پہ وہ بھی ایک پہ
    اسے سیڑھی ملی وہ چڑھ گیا
    مجھے راستے میں ھی ڈس لیا
    میرے بخت کے کسی سانپ نے
    بڑی دور سے پڑا لوٹنا
    زخم کھا کے اپنے نصیب کا
    وہ ننانوے پہ چلا گیا
    میں دس کے پھیر میں گھر گیا
    میں بڑھا تو بڑھتا ھی گیا
    اسےایک نمبرتھا چا ھیے
    جو نہں ملا سو وہ نیہں ملا
    بس ایک چوکے کی بات تھی
    اسے جیتنا میری مات تھی
    میں نے جان کے گو ٹ غلط چلی
    اور سانپ کے منہ میں ڈال دی
    کبھی سوچنا یہ دوستوں!یہ جو پیار ھے
    سانپ سیڑھی کا کھیل ھے
    ِ
     
  2. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب کہا آپ نے،!!!!!!

    ھار میں کبھی جیت کہیں پوشیدہ ھوتی ھے
    سیپی میں بھی موتی کہیں آبدیدہ ھوتی ھے
     
  3. وقاص علی قریشی
    آف لائن

    وقاص علی قریشی ممبر

    شمولیت:
    ‏15 فروری 2009
    پیغامات:
    79
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    بہت ہی عمدہ کسی کی لکھی ہوئی ہے
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شام بہن ۔
    آپکی شاعری بہت خوب ہے۔
    عام سےکھیل سے محبت جیسے سنجیدہ موضوع کا استعارہ نکالنا بہت بڑ ی صلاحیت ہے
    بہت سی داد قبول فرمائیے۔
     
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ شام جی واہ کیا خوب کھیل کھیلا ھے بہت زبردست
     

اس صفحے کو مشتہر کریں