1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں ۔۔کرِشن بہاری نُورؔ لکھنوی

Discussion in 'اشعار اور گانوں کے کھیل' started by حنا شیخ, Oct 3, 2016.

  1. حنا شیخ
    Offline

    حنا شیخ ممبر

    زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں
    اور کیا جُرم ہے، پتا ہی نہیں
    سچ گھٹے یا بڑھے تو سچ نہ رہے
    جُھوٹ کی کوئی اِنتہا ہی نہیں
    اِتنے حصوں میں بَٹ گیا ہوں میں
    میرے حصے میں کچھ بچا ہی نہیں
    زندگی! موت تیری منزل ہے
    دُوسرا کوئی راستا ہی نہیں
    جس کے کارن فساد ہوتے ہیں
    اُس کا کوئی اتا پتا ہی نہیں
    اپنی رَچناؤں میں وہ زندہ ہے
    نُورؔ! سنسار سے گیا ہی نہیں

    کرِشن بہاری نُورؔ لکھنوی​
     

Share This Page