غوریات خود کو روک سکو تو روک لو خود کو ٹوک سکو تو ٹوک لو زندگی کا راز ہے خود شناسی بندگی کا راز ہے خود سپردگی اپنی انا کو خود ہی فنا کر دے اپنی تمناء کو سپردِ خدا کردے اپنی چاہت کبھی نہ قربان کر اپنی صداقت کبھی نہ بیان کر ستم اٹھا تو ہی وفاء پرست ہے صنم آشنا تو ہی صنم پرست ہے زیارتِ کعبہ چاہتے ہو ذوق سے تم اعتکاف کر لو ہر شوق سے وقف کر دو ربِ الکریم کو اپنا دل ساری مسجدیں ہیں تمہاری منزل غوری 6 مئی 21