1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

روزہ کی نیت اور افطار کی دعا

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از یوسف ثانی, ‏11 جولائی 2013۔

  1. یوسف ثانی
    آف لائن

    یوسف ثانی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    [​IMG]
    [​IMG]
    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روزہ افطار کرتے وقت یہ دعا پڑھتے :
    اَللَّهُمَّ لَکَ صُمْتُ وَعَلَی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ.
    أبو داؤد، السنن، کتاب الصوم، باب القول عند الإفطار، 2 : 294، رقم : 2358
    ’’اے اﷲ! میں نے تیرے لئے روزہ رکھا اور تیرے ہی دیے ہوئے رزق پر افطار کیا۔‘‘
    نوٹ: یہ دعا روزہ کھولنے کے بعد پڑھنی ہے نہ کہ روزہ کھولنے سے پہلےنہیں۔
    وَبِصَوْمِ غَدٍ نَّوَيْتَ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ
    سحری کے وقت کی یہ دعا یا نیت ”غیر مسنون“ ہے۔ یعنی کسی حدیث میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ ویسے بھی اس نیت میں لفظ ”غَدِ“ آیا ہے جس کا مطلب ہے ” آنے والا کل“ اس نیت کا ترجمہ یہ ہے ۔۔۔ ”میں کل کے روزہ کی نیت کرتا یا کرتی ہوں“ ۔ جبکہ رات یا سحری مین نیت یہ کرنا چاہئے کہ میں آج کے روزہ کی نیت کرتا یا کرتی ہوں۔۔
    یکم رمضان کا آغاز مغرب کے بعد ہوجاتا ہے۔ یکم رمضان کی رات کو تراویح اور دن کو روزہ رکھا جاتا ہے۔ جب یکم رمضان کی تاریخ مغرب سے اگلی مغرب تک ایک ہی ہے تو اس دوران روزہ کی نیت میں آج کے روزہ کی نیت کرنی چاہئے نہ کہ ”آنے والے کل“کی۔ سحری کے لئے اٹھنا اور سحری کھانا ہی روزہ کی نیت ہے۔ زبان سے الفاظ ادا کرنا ضروری نہیں۔
     
    شہباز حسین رضوی اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:

اس صفحے کو مشتہر کریں