1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

راولپنڈی میں امام بارگاہ کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار وں پر فائرنگ ، دو شہید

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از امیر نواز خان, ‏30 دسمبر 2013۔

  1. امیر نواز خان
    آف لائن

    امیر نواز خان ممبر

    شمولیت:
    ‏31 اگست 2011
    پیغامات:
    184
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:
    راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) تھانہ ریس کورس کی حدود میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں امام بارگاہ کی سیکیورٹی پر ماموردو پولیس اہلکار’شہید‘ اور ایک زخمی ہوگیا۔پولیس کے مطابق چار موٹرسائیکل سواروں نے ڈھوک سیداں میں قصرشبرامام بارگاہ کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں پر اندھادھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں تین اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ ملزمان فرارہوگئے ۔ زخمی اہلکاروں کو فوری طورپر ہسپتال منتقل کردیاگیاجہاں دو اہلکارزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جبکہ تیسرے کی حالت بھی تشویشناک بتائی جارہی ہے ۔واضح رہے کہ 18 دسمبر کو راولپنڈی کے علاقے گریسی لین میں ایک امام بارگاہ کے قریب خودکش دھماکے کے باعث 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد حکومت کی جانب سے شہر کی تمام امام بارگاہوں کی سیکیورٹی سخت کردی گئی تھی۔
    http://www.dailypakistan.com.pk/rawalpindi/30-Dec-2013/67376
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    ان للہ وان الیہ راجعون
     
  3. امیر نواز خان
    آف لائن

    امیر نواز خان ممبر

    شمولیت:
    ‏31 اگست 2011
    پیغامات:
    184
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:
    دہشت گردی اس وقت ہمارے ملک کا سب سے بڑا اور سنگین مسئلہ ہے اور دہشت گردی کی حالیہ وارداتوں سے ملک لرز کر رہ گیا ہےنیز دہشت گردی ملک کی معاشی ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ بھی ہے۔ دہشتگرد ملک کو اقتصادی اور دفاعی طور پر غیر مستحکم اور تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں ۔ دہشت گردی ایک ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان ، دہشت گرد انسانیت کے سب سے بڑےد شمن ہیں۔ دہشت گردوں کا ایجنڈا اسلام اور پاکستان دشمنی ہے۔طالبان پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں دہشت گردی کے میزبان ہیں۔


    قرآن مجید، مخالف مذاہب اور عقائدکے ماننے والوں کو صفحہٴ ہستی سے مٹانے کا نہیں بلکہ ’ لکم دینکم ولی دین‘ اور ’ لااکراہ فی الدین‘ کادرس دیتاہے اور جو انتہاپسند عناصر اس کے برعکس عمل کررہے ہیں وہ اللہ تعالیٰ، اس کے رسول سلم ، قرآن مجید اور اسلام کی تعلیمات کی کھلی نفی کررہے ۔


    دہشت گرد گولی کے زور پر اپنا سیاسی ایجنڈا پاکستان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔ نیز دہشت گرد قومی وحدت کیلیے سب سے بڑاخطرہ ہیں۔اسلام امن،سلامتی،احترام انسانیت کامذہب ہے لیکن چندانتہاپسندعناصرکی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کاامیج خراب ہورہا ہے۔ ہر چیز کی ایک انتہا ہوتی ہے ۔ دہشت گردی کا پانی سروں سے گزر چکا ہے اور بھوت بن کر ہمارے ذہنوں پر مسلط ہو گیا۔


    خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے.اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اور سینکڑوں ہزاروں بار پوری انسانیت کاقتل کرنے والے اسلام کو ماننے والے کیسے ہو سکتے ہیں؟ دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستانی عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں جس کی دہشت گردوں کو اجازت نہ دی جا سکتی ہے۔معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، تعلیمی اداروں ،طالبعلموںاور اساتذہ اور مسجدوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے اور جہاد نہ ہے۔ دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی و خلاف شریعہ حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں اور اس طرح اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ بے گناہ انسانوں کو سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے قتل کرنا بدترین جرم ہے اور ناقابل معافی گناہ ہے.
     

اس صفحے کو مشتہر کریں