1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دوہری شہریت کیا واقعی جرم ہے؟ رحمت علی وردگ

'کالم اور تبصرے' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏7 نومبر 2013۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:

    میں پہلے بھی کئی بار لکھ چکا ہوں کہ پاکستان جس مقصد کے لئے بنایا گیا تھا وہ حاصل اس لئے نہیں ہوا کہ یہاں سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کا ٹولہ قابض ہوگیا۔ اس قابض سرمایہ دار طبقے نے عوام کا ہر ہر طرح سے استحصال کیا ہے۔ ہر جاگیردار کی کوشش رہی ہے کہ اس کے آبائی علاقے میں عوام کو معیاری تعلیم نہ مل سکے اور وہ ہمیشہ ان کے محتاج و غلام رہیں۔ اسی مقصد کے تحت حکومتی کوششوں کے باوجود سرمایہ دار و جاگیردار اپنے اپنے علاقوںمیں موجود تعلیمی اداروں کو اپنی اوطاق میں بدل دیتے ہیں یا مویشی باندھ دیتے ہیں جبکہ وہاں تعینات عملے کو انہی جاگیرداروں کے توسط سے گھر بیٹھے تنخواہیں ملتی رہتی ہیں۔ مگر سارے عمل میں پاکستان کی عوام کئی نسلوں سے غلامی کی زندگی گزاررہی ہے۔اگر ان جاگیرداروں کے رویئے سے تنگ آکر کوئی ہجرت کرکے بڑے شہروں میں آجائے اور اپنے بچوں کو بڑے شہروں سے تعلیم دلانے میں کامیاب بھی ہوجائے تو یہاں ایسا سرمایہ دارانہ نظام رائج ہے کہ پڑھے لکھے‘ قابل نوجوانوں کو مناسب روزگار نہیں ملتا۔ ہر جگہ ٹھیکیداری نظام اور ڈیلی ویجز پر تقرریاں ہوتی ہیں جس سے پڑھے لکھے اور قابل نوجوانوں کواپنا مستقبل تاریک نظر آتا ہے۔
    اس گھمبیر صو رتحال میں گزشتہ 5 سال سے لوڈشیڈنگ کے باعث آدھی سے زیادہ انڈسٹری و کاروبار بند ہوچکا ہے اور رہی سہی کسر لوڈشیڈنگ نے پوری کردی ہے جس کے باعث سالانہ لاکھوں لوگ بے روزگار ہورہے ہیں جبکہ ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہونا تقریباً بند ہوچکے ہیں اور یہ صورتحال پچھلے 5 سال میں تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے مگر اس سے قبل بھی روزگار یا اعلٰی تعلیم یافتہ نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کا کوئی نظام موجود نہیں جس کے باعث ہر ہنرمند اور باصلاحیت نوجوان کسی دوسرے ملک جاکر اپنی روزی روٹی کی تلاش میں گھر بار‘ ماں باپ‘ بہن بھائی اور اپنا سب کچھ چھوڑ کر جانے کو تیار ہوجاتا ہے۔ لاکھوں پاکستانی ملک چھوڑ کر ہجرت اس لئے کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ملک میں ان کو نوکریاں‘ روزگار‘ ترقیاں اور مواقع نہیں ملے جوکہ ملنے چاہئے تھے۔ اگر ہر ایک کے ساتھ انصاف ہوتا تو سمجھ میں آنے والی بات تھی کہ لوگ جوق درجوق دوسرے ملکوں میں تلاش روزگار میں نہ بھٹکتے پھرتے۔
    جو لوگ قانونی یا غیر قانونی طریقوں سے باہر جانے میں کامیاب ہوگئے اور وہاں دن رات کی سخت محنت کے بعد اپنے لئے مناسب نوکری یا کاروبار تلاش کرنے میں کامیاب ہوگئے اور کئی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے اپنے اپنے شعبوں میں پاکستان کی عزت میں اضافہ کیا اور دنیا بھر میں نام کمایا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کرنیوالے کیونکر غدار ہوگئے؟ میرے خیال میں دوہری شہریت کو اس قدر سنگین جرم قرار دینا بہت بڑی زیادتی ہے اور ان محب وطن پاکستانیوں کے ساتھ جو وطن کی سرزمین پر اترتے ہی وطن کی مٹی کو چوم لیتے ہیں اور سجدہ شکر ادا کرتے ہیں۔ کیا پاکستان میں مقیم بڑے بڑے عہدوں پر براجمان بااختیار لوگ اتنے محب وطن ہیں کہ پاکستان کی سرزمین کو بوسہ دیں؟ میرے خیال میں اگر گہرائی سے سوچا و سمجھا جائے تو جواب نفی میں آئے گا۔
    میرے خیال میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے محب وطن ہونے پر شک کرنا بہت بڑی زیادتی ہے۔ ان تارکین وطن نے ملک کی معیشت کو بہت بڑا سہارا دیا ہوا ہے اور ہر سال اربوں ڈالرز سے ملکی معیشت موجودہ سطح پر ہے اور اگر یہ اربوں ڈالرز آنا بند ہوجائیں تو پاکستان کی معیشت کی کیا حالت ہوگی؟ پاکستان کے بے شمار ڈاکٹرز‘ انجنیئرز‘ کھلاڑی‘ سائنسدان ایسے ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں نام کمایا لیکن اب ایک گھناﺅنی سازش کے تحت دوہری شہریت کو گالی کا درجہ دیا جارہا ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اس بارے میں کوئی ٹھوس سوچ بچار نہیں کی جارہی بلکہ صرف ایک سازش کے تحت یکطرفہ ٹرائل کیا جارہا ہے جو یقیناً انصاف کا قتل ہی ہے۔
    وہ پاکستانی جس نے باہر رہ کر کبھی پاکستان کو فراموش نہیں کیا اور ہر طرح سے ملک کی خدمت کرنے کی کوشش کی وہ کیوں بے عزت ہورہا ہے اور ایسا کرنیوالے کون لوگ ہیں؟ وہ سیاستدان اور طاقت کے نشے میں پاگل ہونے والے بے ضمیر لوگ جنہوں نے ملک کی دولت دونوں ہاتھوں سے لوٹی اور باہر کے ملکوں میں جمع کرادی تاکہ جب ان کی لوٹ مار بند کردی جائیگی تو وہ ٹکٹ کٹاکر یا لوٹی ہوئی دولت سے خریدے ہوئے ذاتی جہاز میں ملک سے فرار ہوجائیں اور ساری عمروہ ان اور ان کی سات نسلیں عیش کریں۔ دوہری شہریت رکھنے والے کئی پاکستانی رہتے تو ملک سے باہر ہیں لیکن اپنی پوری توجہ اور صلاحیتیں ملک کی بھلائی کے لئے استعمال کرتے ہیں۔
    میرے خیال میں براہ راست ملکی سلامتی و خودمختاری سے متعلق عہدوںکے علاوہ دوہری شہریت پر پابندی نہیں ہونی چاہئے اور ہر فورم پر دوہری شہریت کے متعلق زہریلا پروپیگنڈہ بند ہونا چاہئے کیونکہ اس طرح کرکے ہم لاکھوں بیرون ملک مقیم محب وطن پاکستانیوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کر رہے ہیں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی اولین شہریت اور دعوٰی پاکستان پر ہے۔ وہ اپنی معاشی مجبوریوں کے تحت اگر کسی دوسرے ملک کی شہریت حاصل کرچکے ہیں اور ان ممالک کے شہریت کے قوانین کی پاسداری کا لکھ کر دیا ہے تو میرے خیال میں اس سے ان کے کردار پر کوئی فرق نہیں پڑتا ۔
     
    ھارون رشید اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    دوہری شہریت کوئی جرم نہیں ہے ۔کیا ہم سب لوگ جو دوہری شہریت رکھتے ہیں غدار ہیں ۔بالکل نہیں ہم سب محب وطن ہیں ۔
    پنجاب کے گورنر چوہدری سرور یوکے میں ممبر آف پارلیمنٹ رہ چکے ہیں اور دوہری شہریت ہے ان کے پاس۔اگر جرم ہے تو انہیں گورنر کیوں بنایا گیا ہے
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں