1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دل کے خلیوں کی پیوند کاری

Discussion in 'میڈیکل سائنس' started by بےباک, May 15, 2010.

  1. بےباک
    Offline

    بےباک ممبر

    Joined:
    Feb 19, 2009
    Messages:
    2,484
    Likes Received:
    17
    طب کے میدان میں بے مثال دریافت
    سعودی ڈاکٹر انسانی دل کے خلیوں کی پیوند کاری میں کامیاب

    [​IMG]

    ڈاکٹر صفوق الشمری نے طبی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

    ایک سعودی سرجن جاپان کی ایک میڈیکل ٹیم کے ہمراہ لیبارٹری میں انسانی دل کے ٹشو (ریشے) کو تیار کرنے کے تجربے میں کامیاب رہے ہیں۔ اس ریشے کی بعد میں دل کے مریض ایک شخص میں کامیابی سے پیوند کاری کر دی گئی ہے۔

    انسانی دل کی پیوند کاری کا یہ منفرد تجربہ جاپان کی اوساکا یونیورسٹی کی ٹیم نے کیا ہے۔اس سے پہلے اس طرح کے تجربے کی صرف سائنسی افسانوں ہی میں پیشین گوئی کی جاتی تھی لیکن اب جاپانی اور سعودی سرجنوں نے اسے حقیقت کا روپ دے دیا ہے۔

    سعودی سرجن اور جاپانی ٹیم نے دل کے ریشوں کو تیار کرنے کے بعد ان کی پانچ مریضوں میں پیوند کاری کا تجربہ کیا ہے جس کے بعد انہوں نے نئی پیوند کاری کی مانیٹرنگ بھی کی ہے اور اس تجربے کے نتائج مثبت رہے ہیں۔ جاپانی ٹیم کی قیادت یاشیکی ساوا کر رہے تھے اور اس کے ارکان میں سعودی سرجن اور اسٹیم سیلز کے ریسرچر ڈاکٹر صفوق الشمری شامل تھے۔

    اوساکا یونیورسٹی نے خاص طور پر اس تجربے کی اطلاع العربیہ کو دی ہے اور توقع ہے کہ دل کے خلیوں کی پیوند کاری طبی میدان میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہو گی۔ یہ دریافت سٹیم خلیوں میں ایک انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہو گی اور اس سے انسانی اعضاء کی پیوند کاری میں بھی مدد ملے گی۔یہ کیوٹو یونیورسٹی کے ڈاکٹر یاماناکا کی چند سال قبل اسٹیم سیلز کی دریافت کے بعد طب کے میدان میں ایک اہم کامیابی ہے۔

    ڈاکٹر صفوق الشمری نے اس تجربے کی مختصر تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اس عمل میں مریض کی ران سے موٹائی میں ایک سینَٹی میٹر سے بھی کم نمونہ لیا جاتا ہے جسے درمیانے درجے کا اسٹیم سیلز سمجھا جاتا ہے۔

    اس نمونے کو بعد میں یونیورسٹی لیبارٹری کے وضع کردہ خاص پروٹوکول کے مطابق سٹیم خلیوں سے دل کے ریشوں میں تبدیل کیا جاتا ہے۔اس کے بعد ایک نرم جھلیاں بنانے کے لیے پانچ سینٹی میٹر تہ تیار کی جاتی ہے اسی طرح موٹے ٹشوز بنانے کے لیے متعدد جھلیاں بنالی جاتی ہیں۔

    اس ٹشو کی بعد میں مریض کے دل میں پیوند کاری کردی جاتی ہے اور اس عمل میں اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ مریض کا دل ٹشو کو مسترد نہ کرے کیونکہ یہ اس کے اپنے ہی خلیوں سے لیا جاتا ہے۔

    پیوند کاری کے عمل کے لیے اب دل کے مریض کی چھاتی کو بہت تھوڑا کھولنے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ اس سے پہلے کی طبی تیکنیکوں اور سرجری میں مریضوں کی ساری چھاتی کی چیر پھاڑ کی جاتی تھی۔

    اضافی معلومات

    اس وقت دنیا بھر میں دل فیل ہونے کے سالانہ ایک کروڑ پچاس لاکھ کیس رجسٹر ہوتے ہیں۔ عرب دنیا میں ہرسال قریباً آٹھ ہزار ایسے کیس رجسٹر ہوتے ہیں جبکہ سعودی عرب میں ہرسال صرف پندرہ سولہ مریضوں کے دل کی پیوندکاری کی جاتی ہے اور باقی لوگوں کو انتظار کرنا پڑتا ہے۔

    امریکا میں عارضہ قلب میں مبتلا افراد کے علاج پر اٹھنے والی رقم کی مالیت انتیس ارب ڈالرز سالانہ سے متجاوز ہو چکی ہے لیکن دل فیل ہونے کی صورت میں مریض کا کوئی علاج نہیں کیا جاسکتا اور اس کا علاج صرف اور صرف دل کی پیوندکاری ہے۔

    ڈاکٹر صفوق نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ عارضہ قلب میں مبتلا جن مریضوں کا نمونہ لیا گیا تھا، وہ اپنے مرض کے چوتھے درجے میں تھے جس کا یہ مطلب ہے کہ ان کی زندگی کے صرف چھے ماہ باقی تھے۔ لیکن آپریشن کے بعد وہ اپنی معمول کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق دل دوروں (اٹیک) کے براہ راست نتیجے میں کام کرنا چھوڑ دیتا ہے کیونکہ دورے کے نتیجے میں دل کے خلیے مکمل طور پر تباہ ہو جاتے ہیں جبکہ دوسرے اعضاء کے معاملے اور خاص طور پر جلد کے معاملے میں اس کے الٹ ہوتا ہے۔
     
  2. خوشی
    Offline

    خوشی ممبر

    Joined:
    Sep 21, 2008
    Messages:
    60,337
    Likes Received:
    37
    جواب: دل کے خلیوں کی پیوند کاری

    بہت خوب

    اتنی مفید معلومات شئیر کرنے کے لئے بے حد شکریہ بے باک جی

    مگر مجھے آپ کی اس بزم سے غیر حاضری کی وجہ سمجھ نہیں‌آتی
     
  3. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    Joined:
    Oct 5, 2006
    Messages:
    131,687
    Likes Received:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دل کے خلیوں کی پیوند کاری

    بہت بڑی پیش رفت ہے
     

Share This Page