1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

"دعا" از علامہ اقبال ،،،،شاعر مشرق رح

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از احتشام محمود صدیقی, ‏25 اگست 2013۔

  1. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    "دعا" از علامہ اقبال شاعر مشرق۔( مسجد قرطبہ)

    ہے یہی میری نماز ، ہے یہی میرا وضو
    میری نواؤں میں ہے میرے جگر کا لہو

    صحبت اہل صفا ، نور و حضور و سرور
    سر خوش و پرسوز ہے لالہ لب آبجو

    راہ محبت میں ہے کون کسی کا رفیق
    ساتھ مرے رہ گئی ایک مری آرزو

    میرا نشیمن نہیں درگہ میر و وزیر
    میرا نشیمن بھی تو ، شاخ نشیمن بھی تو

    تجھ سے گریباں مرا مطلع صبح نشور
    تجھ سے مرے سینے میں آتش "اللہ ھو"

    تجھ سے مری زندگی سوز و تب و درد و داغ
    تو ہی مری آرزو ، تو ہی مری جستجو

    پاس اگر تو نہیں ، شہر ہے ویراں تمام
    تو ہے تو آباد ہیں اجڑے ہوئے کاخ و کو

    پھر وہ شراب کہن مجھ کو عطا کر کہ میں
    ڈھونڈ رہا ہوں اسے توڑ کے جام و سبو

    چشم کرم ساقیا! دیر سے ہیں منتظر
    جلوتیوں کے سبو ، خلوتیوں کے کدو

    تیری خدائی سے ہے میرے جنوں کو گلہ
    اپنے لیے لامکاں ، میرے لیے چار سو!

    فلسفہ و شعر کی اور حقیقت ہے کیا
    حرف تمنا ، جسے کہہ نہ سکیں رو برو

    حضرت علامہ محمد اقبال رح

    [​IMG]
     
    شہباز حسین رضوی اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    جزاک اللہ جناب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں